مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏”‏تمہارا باپ رحیم ہے“‏

‏”‏تمہارا باپ رحیم ہے“‏

‏”‏تمہارا باپ رحیم ہے“‏

‏”‏جیسا تمہارا باپ رحیم ہے تُم بھی رحم‌دل ہو۔‏“‏—‏لوقا ۶:‏۳۶‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ یسوع مسیح نے فقیہوں،‏ فریسیوں اور اپنے شاگردوں سے جوکچھ کہا اُس سے یہ کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ رحم ایک عمدہ خوبی ہے؟‏

موسیٰ کی معرفت دی جانے والی شریعت تقریباً ۶۰۰ مختلف قوانین پر مشتمل تھی۔‏ اگرچہ اسرائیلیوں کے لئے اس شریعت پر عمل کرنا ضروری تھا توبھی اُن کے لئے رحم ظاہر کرنا زیادہ اہم تھا۔‏ غور کریں کہ یسوع مسیح نے بےرحم فریسیوں سے کیا کہا تھا۔‏ دو مرتبہ اُس نے اُنہیں ڈانٹا اور بتایا کہ خدا نے فرمایا ہے:‏ ”‏مَیں قربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہوں۔‏“‏ (‏متی ۹:‏۱۰-‏۱۳؛‏ ۱۲:‏۱-‏۷؛‏ ہوسیع ۶:‏۶‏)‏ اپنی زمینی خدمتگزاری کے آخر پر یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏اَے ریاکار فقیہو اور فریسیو تُم پر افسوس!‏ کہ پودینہ اور سونف اور زیرہ پر تو دہ‌یکی دیتے ہو پر تُم نے شریعت کی زیادہ بھاری باتوں یعنی انصاف اور رحم اور ایمان کو چھوڑ دیا ہے۔‏“‏—‏متی ۲۳:‏۲۳‏۔‏

۲ اس بات سے انکار نہیں کِیا جا سکتا کہ یسوع مسیح نے رحم پر بہت زیادہ زور دیا۔‏ اُس نے اپنے پیروکاروں سے کہا:‏ ”‏جیسا تمہارا باپ رحیم ہے تُم بھی رحم‌دل ہو۔‏“‏ (‏لوقا ۶:‏۳۶‏)‏ تاہم،‏ ”‏خدا کی مانند“‏ رحم‌دل بننے کے لئے ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ حقیقت میں رحم کا کیا مطلب ہے۔‏ (‏افسیوں ۵:‏۱‏)‏ علاوہ‌ازیں،‏ رحم کے فوائد کو سمجھنے سے ہمیں اَور زیادہ رحم‌دل بننے کی تحریک ملے گی۔‏

حاجتمندوں کے لئے رحم

۳.‏ حقیقی رحم کی بابت جاننے کے لئے ہمیں یہوواہ خدا سے کیوں راہنمائی حاصل کرنی چاہئے؟‏

۳ زبورنویس نے گیت گایا:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ رحیم‌وکریم ہے۔‏ وہ قہر کرنے میں دھیما اور شفقت میں غنی ہے۔‏ [‏یہوواہ]‏ سب پر مہربان ہے اور اُس کی رحمت اُس کی ساری مخلوق پر ہے۔‏“‏ (‏زبور ۱۴۵:‏۸،‏ ۹‏)‏ یہوواہ ”‏رحمتوں کا باپ اور ہر طرح کی تسلی کا خدا ہے۔‏“‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۱:‏۳‏)‏ جب ہم کسی کے ساتھ مہربانی سے پیش آتے ہیں تو یہ دراصل اُس کے لئے رحم دکھانا ہے۔‏ رحم خدا کی شخصیت کا ایک اہم پہلو ہے۔‏ یہوواہ خدا کا نمونہ اور ہمارے لئے دی جانے والی اُس کی ہدایات ہمیں سکھاتی ہیں کہ حقیقی رحم کیا ہے۔‏

۴.‏ یسعیاہ ۴۹:‏۱۵ ہمیں رحم کی بابت کیا سکھاتی ہے؟‏

۴ یسعیاہ ۴۹:‏۱۵ میں یہوواہ خدا فرماتا ہے:‏ ”‏کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی ماں اپنے شِیرخوار بچے کو بھول جائے اور اپنے رَحم کے فرزند پر ترس نہ کھائے؟‏“‏ جس عبرانی لفظ کا ترجمہ یہاں ”‏ترس“‏ کِیا گیا ہے اُس سے ملتےجلتے عبرانی الفاظ زبور ۱۴۵:‏۸،‏ ۹ میں رحم کے لئے استعمال کئے گئے ہیں۔‏ یہوواہ خدا کو رحمدل بننے کی تحریک دینے والے جذبے کا موازنہ اُس پُرمحبت احساس کے ساتھ کِیا گیا ہے جو ایک دودھ پلانے والی ماں اپنے بچے کے لئے رکھتی ہے۔‏ خواہ بچہ بھوکا ہو یا اُسے کسی اَور چیز کی ضرورت ہو ہمدردی کا جذبہ ماں کو اپنے بچے کی ضرورت پوری کرنے کی تحریک دیتا ہے۔‏ یہوواہ خدا جن لوگوں پر رحم کرتا ہے اُن کے لئے ایسے ہی شفیق احساسات رکھتا ہے۔‏

۵.‏ اسرائیل کے سلسلے میں یہوواہ خدا نے یہ کیسے ظاہر کِیا کہ وہ ”‏رحم کی دولت“‏ سے مالامال ہے؟‏

۵ کسی حاجتمند شخص کے لئے ہمدردی محسوس کرنے سے بہتر یہ ہے کہ اُس کی ضرورت پوری کرنے کے لئے عملی قدم اُٹھایا جائے۔‏ غور کریں کہ تقریباً ۵۰۰،‏۳ سال پہلے جب یہوواہ کے پرستار مصر کی غلامی میں تھے تو اُس نے کیسا ردِعمل دکھایا۔‏ یہوواہ خدا نے موسیٰ سے کہا:‏ ”‏مَیں نے اپنے لوگوں کی تکلیف جو مصرؔ میں ہیں خوب دیکھی اور اُن کی فریاد جو بیگار لینے والوں کے سبب سے ہے سنی اور مَیں اُن کے دُکھوں کو جانتا ہوں۔‏ اور مَیں اُترا ہوں کہ اُن کو مصریوں کے ہاتھ سے چھڑاؤں اور اُس مُلک سے نکال کر اُن کو ایک اچھے اور وسیع مُلک میں جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے .‏ .‏ .‏ پہنچاؤں۔‏“‏ (‏خروج ۳:‏۷،‏ ۸‏)‏ اسرائیلیوں کے مصر سے رہائی پانے کے تقریباً پانچ سو سال بعد یہوواہ خدا نے اُنہیں یاددہانی کرائی:‏ ”‏مَیں اؔسرائیل کو مصرؔ سے نکال لایا اور مَیں نے تُم کو مصریوں کے ہاتھ سے اور سب سلطنتوں کے ہاتھ سے جو تُم پر ظلم کرتی تھیں رہائی دی۔‏“‏ (‏۱-‏سموئیل ۱۰:‏۱۸‏)‏ خدا کے راست معیاروں کو ترک کر دینے کے بعد اسرائیلیوں کو اکثر پریشان‌کُن حالات کا سامنا کرنا پڑا۔‏ پھربھی یہوواہ خدا کو اُن پر ترس آیا اور اُس نے بارہا اُنہیں بچایا۔‏ (‏قضاۃ ۲:‏۱۱-‏۱۶؛‏ ۲-‏تواریخ ۳۶:‏۱۵‏)‏ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارا شفیق خدا کس طرح حاجتمندوں،‏ خطرات سے دوچار اور مشکلات میں گرفتار لوگوں کی مدد کرتا ہے۔‏ یہوواہ خدا ”‏رحم کی دولت“‏ سے مالامال ہے۔‏—‏افسیوں ۲:‏۴‏۔‏

۶.‏ یسوع مسیح نے رحم دکھانے کے سلسلے میں اپنے باپ کی نقل کیسے کی تھی؟‏

۶ جب یسوع مسیح زمین پر تھا تو اُس نے رحم دکھانے کے سلسلے میں اپنے باپ کی نقل کی۔‏ یسوع نے اُس وقت کیسا ردِعمل دکھایا جب دو نابینا آدمیوں نے اُس سے درخواست کی:‏ ”‏اَے خداوند ابنِ‌داؔؤد ہم پر رحم کر“‏؟‏ وہ یسوع کی مِنت کر رہے تھے کہ معجزانہ طور پر اُن کی بینائی بحال کر دے۔‏ یسوع مسیح نے اُن کے لئے اپنے دل میں درد محسوس کرتے ہوئے یہ معجزہ کِیا۔‏ کیونکہ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏یسوؔع کو ترس آیا اور اُس نے اُن کی آنکھوں کو چھؤا اور وہ فوراً بینا ہو گئے۔‏“‏ (‏متی ۲۰:‏۳۰-‏۳۴‏)‏ لوگوں پر ترس ہی نے یسوع مسیح کو بیشمار ایسے معجزات کرنے کی تحریک دی تھی جن کی بدولت نابینا،‏ بدرُوح گرفتہ اور کوڑھ میں مبتلا لوگوں نے شفا پائی۔‏ اس کے علاوہ بیمار بچوں کے والدین نے بھی تسلی پائی۔‏—‏متی ۹:‏۲۷؛‏ ۱۵:‏۲۲؛‏ ۱۷:‏۱۵؛‏ مرقس ۵:‏۱۸،‏ ۱۹؛‏ لوقا ۱۷:‏۱۲،‏ ۱۳‏۔‏

۷.‏ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کی مثالیں ہمیں رحم کے بارے میں کیا سکھاتی ہیں؟‏

۷ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کی مثالیں ظاہر کرتی ہیں کہ رحمدل بننے کے لئے دو باتیں بہت ضروری ہیں:‏ حاجتمندوں کے لئے دردمندی،‏ ہمدردی یا ترس محسوس کرنا اور پھر اُنہیں فائدہ پہنچانے کے لئے کوئی عملی قدم اُٹھانا۔‏ پاک صحائف میں رحم اکثر حاجتمندوں کی مدد کرنے کے لئے اچھے کام کرنے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔‏ تاہم،‏ عدالتی معاملات میں رحم کیسے ظاہر کِیا جاتا ہے؟‏ کیا رحم دکھانے میں سزا دینے سے گریز کرنا بھی شامل ہے؟‏

خطاکاروں کے لئے رحم

۸،‏ ۹.‏ یہوواہ خدا نے داؤد کے بت‌سبع کے ساتھ گُناہ کرنے کے بعد اُس کے لئے جو رحم دکھایا اس میں کیا کچھ شامل تھا؟‏

۸ غور کریں کہ جب ناتن نبی نے اسرائیل کے بادشاہ داؤد کو بت‌سبع کے ساتھ اُس کے ناجائز تعلق کی بابت بتایا تو کیا واقع ہوا۔‏ داؤد اپنی غلطی پر پشیمان ہوا اور اُس نے یہوواہ خدا سے دُعا کی:‏ ”‏اَے خدا!‏ اپنی شفقت کے مطابق مجھ پر رحم کر۔‏ اپنی رحمت کی کثرت کے مطابق میری خطائیں مٹا دے۔‏ میری بدی کو مجھ سے دھو ڈال اور میرے گُناہ سے مجھے پاک کر۔‏ کیونکہ مَیں اپنی خطاؤں کو مانتا ہوں اور میرا گُناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔‏ مَیں نے فقط تیرا ہی گُناہ کِیا ہے اور وہ کام کِیا ہے جو تیری نظر میں بُرا ہے۔‏“‏—‏زبور ۵۱:‏۱-‏۴‏۔‏

۹ داؤد دل سے پشیمان تھا۔‏ لہٰذا یہوواہ خدا نے اُس کا گُناہ معاف کر دیا۔‏ اس کے علاوہ داؤد اور بت‌سبع کو سزا دینے کے سلسلے میں نرمی سے کام لیا۔‏ موسوی شریعت کے مطابق،‏ داؤد اور بت‌سبع دونوں واجب‌اُلقتل تھے۔‏ (‏استثنا ۲۲:‏۲۲‏)‏ خدا نے اُن کی جان تو بخش دی مگر اُنہیں اپنے گُناہ کے نتائج بھگتنے پڑے۔‏ (‏۲-‏سموئیل ۱۲:‏۱۳‏)‏ اگرچہ خدا کے رحم میں خطا کا معاف کرنا شامل ہے توبھی وہ خطا کے مطابق سزا ضرور دیتا ہے۔‏

۱۰.‏ اگرچہ یہوواہ خدا سزا دیتے وقت رحم ظاہر کرتا ہے توبھی ہمیں اُس کے رحم کو کیوں معمولی خیال نہیں کرنا چاہئے؟‏

۱۰ چونکہ ”‏ایک آدمی کے سبب سے گُناہ دُنیا میں آیا“‏ اور ”‏گُناہ کی مزدوری موت ہے“‏ اس لئے ہم سب مرتے ہیں۔‏ (‏رومیوں ۵:‏۱۲؛‏ ۶:‏۲۳‏)‏ ہم کتنے شکرگزار ہو سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا سزا دیتے وقت رحم ظاہر کرتا ہے!‏ تاہم،‏ ہمیں کبھی بھی خدا کے رحم کو معمولی خیال نہیں کرنا چاہئے۔‏ کیونکہ استثنا ۳۲:‏۴ بیان کرتی ہے کہ ”‏[‏یہوواہ]‏ کی سب راہیں انصاف کی ہیں۔‏“‏ رحم ظاہر کرتے وقت یہوواہ خدا اپنے انصاف کے اعلیٰ معیاروں کی پابندی کرتا ہے۔‏

۱۱.‏ یہوواہ خدا نے داؤد کے بت‌سبع کے ساتھ گُناہ کے سلسلے میں انصاف سے کیسے کام لیا؟‏

۱۱ داؤد اور بت‌سبع کے معاملے میں سزا کی سنگینی کو کم کرنے کے لئے اُن کے گُناہ کو معاف کرنا ضروری تھا۔‏ اسرائیلی قاضیوں کو گُناہ معاف کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا تھا۔‏ اگر اُنہیں اس معاملے کا انصاف کرنے کو کہا جاتا تو اُن کے پاس موت کی سزا سنانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔‏ کیونکہ اُن کے معاملے میں شریعت اسی بات کا تقاضا کرتی تھی۔‏ تاہم،‏ داؤد کے ساتھ اپنے وعدے کا پاس رکھتے ہوئے،‏ یہوواہ خدا اس بات کا تعیّن کرنا چاہتا تھا کہ آیا داؤد کے گُناہ کو معاف کرنے کی کوئی وجہ ہے۔‏ (‏۲-‏سموئیل ۷:‏۱۲-‏۱۶‏)‏ پس یہوواہ خدا نے خود اس معاملے کا فیصلہ کرنے کا انتخاب کِیا کیونکہ وہ ”‏دُنیا کا اِنصاف کرنے“‏ والا ہے اور ”‏دل کو جانچتا ہے۔‏“‏ (‏پیدایش ۱۸:‏۲۵؛‏ ۱-‏تواریخ ۲۹:‏۱۷‏)‏ صرف خدا ہی داؤد کے دل کو پڑھ سکتا،‏ اُس کی توبہ کا اندازہ لگا سکتا اور اُسے معاف کر سکتا تھا۔‏

۱۲.‏ گنہگار انسان خدا کے رحم سے کیسے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں؟‏

۱۲ آجکل یہوواہ خدا ہمیں موروثی گُناہ سے چھڑانے کے لئے جو رحم ظاہر کرتا ہے وہ بھی اُس کے انصاف کے عین مطابق ہے۔‏ یہوواہ خدا نے انصاف کے اپنے اعلیٰ معیار کی خلاف‌ورزی کئے بغیر گُناہوں کی معافی کے لئے اپنے بیٹے یسوع مسیح کی قربانی فراہم کی ہے۔‏ یہ اُس کے رحم کا عظیم‌ترین اظہار ہے۔‏ (‏متی ۲۰:‏۲۸؛‏ رومیوں ۶:‏۲۲،‏ ۲۳‏)‏ موروثی گُناہ سے ملنے والی سزا سے بچانے کی قدرت رکھنے والے خدا کے رحم سے مستفید ہونے کے لئے ہمیں ’‏اُس کے بیٹے پر ایمان لانے‘‏ کی ضرورت ہے۔‏—‏یوحنا ۳:‏۱۶،‏ ۳۶‏۔‏

رحم اور انصاف کا خدا

۱۳،‏ ۱۴.‏ کیا خدا کا رحم اُس کے انصاف کی تاثیر کو کم کرتا ہے؟‏ وضاحت کریں۔‏

۱۳ اگرچہ یہوواہ خدا کا رحم اُس کے انصاف کے معیاروں کی خلاف‌ورزی نہیں کرتا توبھی کیا یہ کسی نہ کسی طرح اُس کے انصاف پر اثرانداز ہوتا ہے؟‏ کیا رحم الہٰی انصاف کی تاثیر کو قدرے کم کر دیتا ہے؟‏ بیشک ایسا نہیں ہے۔‏

۱۴ ہوسیع نبی کی معرفت یہوواہ خدا نے اسرائیلیوں کو بتایا:‏ ”‏مَیں تجھ سے ہمیشہ کے لئے نسبت کروں گا۔‏ ہاں مَیں عدل‌وصداقت اور شفقت‌ورحمت سے تجھ سے نسبت کروں گا۔‏“‏ (‏ہوسیع ۲:‏۱۹‏،‏ کیتھولک ترجمہ‏)‏ یہ الفاظ واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ یہوواہ خدا رحم دکھاتے وقت اپنی دیگر خوبیوں کا بھی لحاظ رکھتا ہے جن میں سے ایک انصاف کی خوبی ہے۔‏ یہوواہ ”‏خدایِ‌رحیم اور مہربان .‏ .‏ .‏ گُناہ اور تقصیر اور خطا کا بخشنے والا لیکن وہ مُجرم کو ہرگز بری نہیں کرے گا۔‏“‏ (‏خروج ۳۴:‏۶،‏ ۷‏)‏ یہوواہ رحم اور انصاف کا خدا ہے۔‏ اُس کی بابت بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏وہ وہی چٹان ہے۔‏ اُس کی صنعت کامل ہے۔‏ کیونکہ اُس کی سب راہیں انصاف کی ہیں۔‏“‏ (‏استثنا ۳۲:‏۴‏)‏ خدا کے رحم کی طرح اُس کا انصاف بھی کامل ہے۔‏ ان دونوں خوبیوں میں سے کوئی بھی ایک دوسرے سے کمتر یا برتر نہیں اور نہ ہی ایک دوسرے کی تاثیر کو کم کرتی ہیں۔‏ بلکہ یہ دونوں خوبیاں ایک دوسرے سے مکمل طور پر ہم‌آہنگ ہیں۔‏

۱۵،‏ ۱۶.‏ (‏ا)‏ کیا چیز ظاہر کرتی ہے کہ الہٰی انصاف میں سختی نہیں پائی جاتی؟‏ (‏ب)‏ جب یہوواہ خدا اس شریر دُنیا کو سزا دے گا تو اُس کے پرستار کس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں؟‏

۱۵ یہوواہ خدا کے انصاف میں سختی نہیں پائی جاتی۔‏ عموماً انصاف کے قانونی تقاضے ہوتے ہیں۔‏ اس کے علاوہ،‏ انصاف کرنے میں عام طور پر خطاکار کو واجب سزا دینا شامل ہوتا ہے۔‏ تاہم،‏ خدائی انصاف میں مستحق لوگوں کو بچانا بھی شامل ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ جب سدوم اور عمورہ کے شہروں میں رہنے والے بدکار لوگوں کو سزا دی گئی تو لُوط اور اُس کی دونوں بیٹیوں کو بچا لیا گیا تھا۔‏—‏پیدایش ۱۹:‏۱۲-‏۲۶‏۔‏

۱۶ ہم یہ یقین رکھ سکتے ہیں کہ جب یہوواہ خدا موجودہ شریر دُنیا کو سزا دے گا تو وہ سچے پرستاروں کی ”‏بڑی بِھیڑ“‏ کو ”‏بڑی مصیبت“‏ سے ضرور بچا لے گا۔‏ کیونکہ اُنہوں نے ”‏اپنے جامے برّہ کے خون سے دھو کر سفید کئے ہیں۔‏“‏—‏مکاشفہ ۷:‏۹-‏۱۴‏۔‏

رحمدل کیوں بنیں؟‏

۱۷.‏ رحمدل بننے کی بنیادی وجہ کیا ہے؟‏

۱۷ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کی مثالوں سے ہم سیکھ سکتے ہیں کہ حقیقی رحم کیا ہے۔‏ رحمدل بننے کی بنیادی وجہ فراہم کرتے ہوئے امثال ۱۹:‏۱۷ بیان کرتی ہے:‏ ”‏جو مسکینوں پر رحم کرتا ہے [‏یہوواہ]‏ کو قرض دیتا ہے اور وہ اپنی نیکی کا بدلہ پائے گا۔‏“‏ جب ہم دوسروں کے ساتھ اپنے برتاؤ میں رحمدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہوواہ خدا اور اُس کے بیٹے کے نمونے کی نقل کرتے ہیں تو وہ بہت خوش ہوتا ہے۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۱‏)‏ اس کے علاوہ،‏ دوسرے بھی رحمدل بننے کی تحریک پاتے ہیں۔‏ اگر ہم دوسروں پر رحم کرتے ہیں تو ہم پر بھی رحم کِیا جائے گا۔‏—‏لوقا ۶:‏۳۸‏۔‏

۱۸.‏ ہمیں رحمدل بننے کی کوشش کیوں کرنی چاہئے؟‏

۱۸ رحم بہت سی اچھی خوبیوں کا مرکب ہے۔‏ اس میں شفقت،‏ محبت،‏ مہربانی اور نیکی شامل ہے۔‏ دردمندی اور ہمدردی کے احساسات رحم دکھانے کی ترغیب دیتے ہیں۔‏ اگرچہ خدا کا رحم انصاف کے سلسلے میں کسی طرح کی مصالحت نہیں کرتا توبھی یہوواہ کا قہر کرنے میں دھیما ہونا اور تحمل کرنا خطاکار کو توبہ کرنے کے لئے کافی وقت دے دیتا ہے۔‏ (‏۲-‏پطرس ۳:‏۹،‏ ۱۰‏)‏ اس طرح رحم کا تعلق تحمل اور صبر سے بھی ہے۔‏ رحم بہت سی عمدہ خوبیوں کا مجموعہ ہے جس میں خدا کی پاک رُوح کے مختلف پھل شامل ہیں۔‏ گویا رحم کو ایک ایسی بنیاد خیال کِیا جا سکتا ہے جس پر ان خوبیوں کی تعمیر کی جا سکتی ہے۔‏ (‏گلتیوں ۵:‏۲۲،‏ ۲۳‏)‏ پس یہ کتنا ضروری ہے کہ ہم رحمدل بننے کی کوشش کریں!‏

‏”‏مبارک ہیں وہ جو رحمدل ہیں“‏

۱۹،‏ ۲۰.‏ رحم انصاف پر کیسے غالب آتا ہے؟‏

۱۹ یعقوب شاگرد بیان کرتا ہے کہ ہمیں کیوں ہر وقت دوسروں کے ساتھ رحمدلی سے پیش آنا چاہئے۔‏ اُس نے لکھا:‏ ”‏رحم انصاف پر غالب آتا ہے۔‏“‏ (‏یعقوب ۲:‏۱۳ ب)‏ یہاں یعقوب اُس رحم کا ذکر کر رہا تھا جو یہوواہ خدا کے پرستار دوسرے لوگوں کے لئے ظاہر کرتے ہیں۔‏ رحم انصاف پر کیسے غالب آتا ہے؟‏ جب ایک شخص ”‏خدا کو اپنا حساب“‏ دیتا ہے تو یہوواہ اُس کے رحمدلی کے کاموں کو یاد رکھتے ہوئے اپنے بیٹے کی قربانی کی بِنا پر اُسے معاف کر دیتا ہے۔‏ (‏رومیوں ۱۴:‏۱۲‏)‏ بِلاشُبہ،‏ داؤد کے بت‌سبع کے ساتھ گُناہ کو اسی لئے معاف کر دیا گیا تھا کیونکہ وہ ایک رحمدل شخص تھا۔‏ (‏۱-‏سموئیل ۲۴:‏۴-‏۷‏)‏ اس کے برعکس،‏ ”‏جس نے رحم نہیں کِیا اُس کا انصاف بغیر رحم کے ہوگا۔‏“‏ (‏یعقوب ۲:‏۱۳ الف)‏ اسی لئے ”‏بےرحم“‏ اشخاص کا شمار ایسے لوگوں میں ہوتا ہے جنہیں یہوواہ خدا ”‏موت کی سزا کے لائق“‏ خیال کرتا ہے۔‏—‏رومیوں ۱:‏۳۱،‏ ۳۲‏۔‏

۲۰ اپنے پہاڑی وعظ میں یسوع مسیح نے فرمایا:‏ ”‏مبارک ہیں وہ جو رحمدل ہیں کیونکہ اُن پر رحم کِیا جائے گا۔‏“‏ (‏متی ۵:‏۷‏)‏ یہ الفاظ کتنے پُرزور طریقے سے ظاہر کرتے ہیں کہ خدا سے رحم کے طلب‌گار لوگوں کو خود بھی رحمدل ہونا چاہئے!‏ اگلے مضمون میں ہم اس بات پر غور کریں گے کہ اپنی روزمرّہ زندگی میں ہم کیسے رحم دکھا سکتے ہیں۔‏

آپ نے کیا سیکھا؟‏

‏• رحم کیا ہے؟‏

‏• رحم کن طریقوں سے ظاہر کِیا جاتا ہے؟‏

‏• یہوواہ کیسے رحم اور انصاف کا خدا ہے؟‏

‏• ہمیں رحمدل کیوں ہونا چاہئے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۸ پر تصویر]‏

حاجتمندوں کے لئے یہوواہ خدا کے احساسات ایک بچے کے لئے ماں کے احساسات کی مانند ہیں

‏[‏صفحہ ۱۰ پر تصویر]‏

یسوع مسیح کے معجزات سے ہم رحم کی بابت کیا سیکھتے ہیں؟‏

‏[‏صفحہ ۱۱ پر تصویر]‏

کیا داؤد پر رحم کرنے سے یہوواہ خدا نے انصاف کی خلاف‌ورزی کی تھی؟‏

‏[‏صفحہ ۱۲ پر تصویر]‏

گنہگار انسانوں کے لئے خدا کا رحم اُس کے انصاف کے عین مطابق ہے