مسیحی گیہوں کی طرح پھٹکے جاتے ہیں
مسیحی گیہوں کی طرح پھٹکے جاتے ہیں
اپنی موت سے تھوڑا پہلے یسوع نے اپنے شاگردوں کو آگاہ کِیا: ”شیطان نے تُم لوگوں کو مانگ لیا تاکہ گیہوں کی طرح پھٹکے۔“ (لو ۲۲:۳۱) یسوع کے اِن الفاظ کا کیا مطلب تھا؟
یسوع کے زمانے میں گیہوں کی کٹائی میں کافی وقت لگتا تھا اور یہ بڑا محنتطلب کام ہوتا تھا۔ کٹائی کرنے والے سب سے پہلے، کھیت سے گیہوں کو کاٹتے اور پھر اِس کے پولے بنا لیتے تھے۔ اِس کے بعد، اِن پولوں کو گاہنے کے لئے کسی لکڑی نما سخت چیز پر مارا جاتا تھا یا پھر پولوں کو زمین پر بکھیر کر اِن پر بیلوں کو پھرایا جاتا تھا۔ بعدازاں، کسان بھوسے اور اناج کو ترنگل (تین شاخوں والا پنجے کی شکل کا آلہ) کی مدد سے اُچھالتے تھے جس سے دانے زمین پر گر جاتے تھے اور بھوسا ہوا میں اُڑ کر دُور چلا جاتا تھا۔ آخر میں اِس بات کا یقین کرنے کے لئے کہ گیہوں اچھی طرح صاف ہو گیا ہے اِسے چھاج میں پھٹکا جاتا تھا۔
یسوع کے الفاظ کے مطابق، شیطان نے اُس وقت بھی اُس کے شاگردوں پر لگاتار حملے کئے اور وہ آج بھی ایسا ہی کرتا ہے۔ (افس ۶:۱۱) یہ بات سچ ہے کہ ہم زندگی میں جن مشکلات کا سامنا کرتے ہیں اُن سب کا ذمہدار شیطان نہیں ہوتا۔ (واعظ ۹:۱۱) تاہم، وہ ہماری راستبازی کو توڑنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، وہ ہمیں مادہپرستانہ طرزِزندگی گزارنے، نامناسب تفریح کا انتخاب کرنے یا بداخلاق چالچلن اختیار کرنے پر اُکسا سکتا ہے۔ اِس کے علاوہ، شیطان ہم پر دُنیاوی تعلیم اور پیشہوارانہ مہارتیں حاصل کرنے کے لئے سکول کے ساتھیوں، ہمارے ساتھ کام کرنے والوں اور ہمارے رشتہداروں کے ذریعے دباؤ ڈال سکتا ہے۔ نیز، وہ خدا کے لئے ہماری راستبازی کو توڑنے کے لئے ہم پر براہِراست اذیت بھی لا سکتا ہے۔ بِلاشُبہ، شیطان ہمیں آزمانے کے لئے مختلف طریقے استعمال کرتا ہے۔
ہم اِس طاقتور دُشمن کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں؟ ہم اپنی طاقت سے تو اُس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ سچ ہے کہ شیطان ہم سے زیادہ طاقتور ہے مگر ہم جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا شیطان سے بھی کہیں زیادہ قوت رکھتا ہے۔ اگر ہم یہوواہ پر اعتماد رکھتے، برداشت کے لئے اُس سے حکمت اور دلیری کی درخواست کرتے اور اُس کی راہنمائی میں چلتے ہیں تو وہ ہمیں شیطان کے حملوں کا مقابلہ کرنے کی طاقت عطا کرے گا۔—زبور ۲۵:۴، ۵۔
آزمائش کا سامنے کرتے وقت ہمارے اندر ”نیکوبد میں امتیاز“ کرنے کی صلاحیت کا ہونا بہت ضروری ہے۔ تب ہی ہم شیطان کے پھندوں سے بچنے کے قابل ہوں گے۔ (عبر ۵:۱۳، ۱۴) یہوواہ خدا اِس صلاحیت کو بڑھانے میں ہماری مدد کر سکتا ہے۔ خواہ کچھ بھی ہو جائے ہمیں اپنی راست روش کو نہیں چھوڑنا چاہئے۔ اگر ہم یہوواہ کی راہنمائی میں چلتے رہتے ہیں تو وہ صحیح کام کرنے کے لئے ضرور ہماری مدد کرے گا۔—افس ۶:۱۰۔
شیطان ہمیں گیہوں کی طرح پھٹکنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ لیکن یہوواہ کی طاقت سے ہم اُس کا مقابلہ کر سکتے اور اپنے ایمان پر قائم رہ سکتے ہیں۔ (۱-پطر ۵:۹) جیہاں، یہوواہ خدا کا کلام ہمیں یقیندہانی کراتا ہے: ”ابلیس کا مقابلہ کرو تو وہ تُم سے بھاگ جائے گا۔“—یعقو ۴:۷۔