مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

عظیم‌ترین مشنری کی مانند بنیں

عظیم‌ترین مشنری کی مانند بنیں

عظیم‌ترین مشنری کی مانند بنیں

‏”‏میری مانند بنو جیسا مَیں مسیح کی مانند بنتا ہوں۔‏“‏—‏۱-‏کر ۱۱:‏۱‏۔‏

۱.‏ ہمیں یسوع مسیح کی مانند کیوں بننا چاہئے؟‏

پولس رسول نے عظیم مشنری،‏ یسوع مسیح کی نقل کی تھی۔‏ اُس نے ساتھی مسیحیوں کو بھی تاکید کی:‏ ”‏تُم میری مانند بنو جیسا مَیں مسیح کی مانند بنتا ہوں۔‏“‏ (‏۱-‏کر ۱۱:‏۱‏)‏ یسوع مسیح نے اپنے رسولوں کے پاؤں دھو کر اُنہیں فروتنی کا درس دیا۔‏ اِس کے بعد اُس نے اُن سے کہا:‏ ”‏مَیں نے تُم کو ایک نمونہ دکھایا ہے کہ جیسا مَیں نے تمہارے ساتھ کِیا ہے تُم بھی کِیا کرو۔‏“‏ (‏یوح ۱۳:‏۱۲-‏۱۵‏)‏ مسیحیوں کے طور پر ہمارا بھی فرض ہے کہ اپنے کلام اور کام میں یسوع مسیح کی مانند بنیں اور اُس جیسی خوبیاں ظاہر کریں۔‏—‏۱-‏پطر ۲:‏۲۱‏۔‏

۲.‏ اگر آپ کو مشنری کے طور پر خدمت کرنے کے لئے کسی دوسرے مُلک نہیں بھیجا جاتا توبھی آپ کیسا جذبہ رکھ سکتے ہیں؟‏

۲ پچھلے مضمون میں ہم سیکھ چکے ہیں کہ خدا کی بادشاہی کی مُنادی کرنے کے لئے دُنیا کے مختلف ملکوں میں بھیجے جانے والے مبشروں یا مُنادوں کو مشنری کہتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں پولس رسول نے چند دلچسپ سوال پوچھے۔‏ (‏رومیوں ۱۰:‏۱۱-‏۱۵ کو پڑھیں۔‏)‏ غور کریں کہ پولس رسول نے سوال کِیا تھا کہ ’‏لوگ بغیر مُنادی کرنے والے کے کیونکر سنیں گے؟‏‘‏ اِس کے بعد اُس نے یسعیاہ نبی کی پیشینگوئی کا حوالہ دیا:‏ ’‏اُن کے پاؤں کیا ہی خوشنما ہیں جو اچھی چیزوں کی خوشخبری دیتے ہیں۔‏‘‏ (‏یسع ۵۲:‏۷‏)‏ اگر آپ کو مشنری کے طور پر خدمت کرنے کے لئے کسی دوسرے مُلک نہیں بھیجا جاتا توبھی آپ خوشخبری کے عظیم مُناد یسوع کی نقل کرتے ہوئے سرگرمی کے ساتھ بشارت دینے کا جذبہ رکھ سکتے ہیں۔‏ گزشتہ سال ۸۵۴،‏۵۷،‏۶۹ بادشاہتی مبشروں نے ۲۳۶ ممالک میں مُنادی کا کام انجام دیا۔‏—‏۲-‏تیم ۴:‏۵‏۔‏

‏”‏ہم تو سب کچھ چھوڑ کر تیرے پیچھے ہو لئے ہیں“‏

۳،‏ ۴.‏ (‏ا)‏ زمین پر آنے کے لئے یسوع مسیح کو آسمان پر کیا کچھ چھوڑنا پڑا تھا؟‏ (‏ب)‏ یسوع کے پیروکار بننے کے لئے ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے؟‏

۳ یسوع مسیح نے زمین پر خدمت انجام دینے کے لئے ”‏اپنے آپ کو خالی کر دیا اور خادم کی صورت اختیار کی۔‏“‏ اِس کا مطلب ہے کہ اُس نے اپنی آسمانی زندگی اور مرتبے کو چھوڑ دیا۔‏ (‏فل ۲:‏۷‏)‏ یسوع مسیح کے نمونے پر چلنے کے لئے ہم جوکچھ بھی کرتے ہیں اُس کا مقابلہ اُس سب کے ساتھ نہیں کِیا جا سکتا جو اُسے زمین پر آنے کے لئے کرنا پڑا تھا۔‏ تاہم،‏ اُس کے پیروکاروں کے طور پر ثابت‌قدم رہنے کے لئے ہمیں اُن چیزوں کی خواہش نہیں کرنی چاہئے جو ہم شیطان کی دُنیا میں پیچھے چھوڑ آئے ہیں۔‏—‏۱-‏یوح ۵:‏۱۹‏۔‏

۴ ایک موقع پر پطرس رسول نے یسوع مسیح سے کہا:‏ ”‏دیکھ ہم تو سب کچھ چھوڑ کر تیرے پیچھے ہو لئے ہیں۔‏“‏ (‏متی ۱۹:‏۲۷‏)‏ جب یسوع مسیح نے اندریاس،‏ یعقوب اور یوحنا کو اپنے پیچھے آنے کی دعوت دی تو وہ فوراً اپنے جال چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہو لئے اور اُس کے ساتھ مل کر مُنادی کرنے لگے۔‏ لوقا کی انجیل کے مطابق پطرس نے کہا:‏ ”‏دیکھ ہم تو اپنا گھر بار چھوڑ کر تیرے پیچھے ہو لئے ہیں۔‏“‏ (‏لو ۱۸:‏۲۸‏)‏ یسوع مسیح کے پیروکار بننے کے لئے ہم میں سے بیشتر کو ”‏اپنا گھر بار“‏ نہیں چھوڑنا پڑا۔‏ تاہم،‏ پورے دل سے یہوواہ خدا کی خدمت کرنے اور یسوع کا پیروکار بننے کے لئے ہم نے ”‏اپنی خودی کا انکار“‏ کِیا ہے۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ ہم نے اپنی مرضی کی بجائے یہوواہ خدا کی مرضی کو پہلا درجہ دینے کا فیصلہ کِیا ہے۔‏ (‏متی ۱۶:‏۲۴‏)‏ ایسا کرنے کی وجہ سے ہمیں بےشمار برکات ملی ہیں۔‏ (‏متی ۱۹:‏۲۹ کو پڑھیں۔‏)‏ مسیح کی نقل کرتے ہوئے اپنے اندر بشارت دینے کا جذبہ رکھنا ہمیں خوشی بخشتا ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ جب ہم کسی شخص کو یہوواہ خدا اور اُس کے پیارے بیٹے یسوع مسیح کی قربت حاصل کرنے میں مدد دیتے ہیں تو ہمیں بہت خوشی ہوتی ہے۔‏

۵.‏ ایک تجربہ بیان کریں کہ دوسرے ممالک میں پیسہ کمانے کی غرض سے جانے والے لوگ بائبل کی تعلیمات کو سیکھنے کے بعد کیا فیصلہ کر سکتے ہیں۔‏

۵ والمر نامی ایک برازیلی شخص سُرینام کے مُلک میں سونے کی ایک کان میں کام کرتا تھا۔‏ والمر ایک شرابی اور بداخلاق شخص تھا۔‏ ایک مرتبہ جب وہ شہر آیا ہوا تھا تو اُس کی ملاقات یہوواہ کے گواہوں سے ہوئی اور اُس نے بائبل کا مطالعہ کرنا شروع کر دیا۔‏ وہ ہر روز بائبل کا مطالعہ کِیا کرتا تھا۔‏ اِس دوران وہ اپنی زندگی میں بہت سی تبدیلیاں لایا اور جلد ہی بپتسمہ لے لیا۔‏ جب اُس نے دیکھا کہ اُس کا کام بائبل کی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کرنے میں رکاوٹ بن رہا ہے تو اُس نے یہ ملازمت چھوڑ دی۔‏ اِس کے بعد وہ واپس برازیل آ گیا تاکہ اپنے خاندان کو بائبل کی تعلیمات سیکھنے میں مدد دے سکے۔‏ سچ ہے کہ بائبل کی سچائیاں سیکھنے کے بعد بہت سے لوگ جو دوسرے ممالک میں پیسہ کمانے کی غرض سے جاتے ہیں اپنے وطن واپس لوٹ آتے ہیں۔‏ کیونکہ وہ اپنے رشتہ‌داروں اور دوسرے لوگوں کو خدا کی بابت جاننے میں مدد دینا چاہتے ہیں۔‏ ایسے بادشاہتی مبشر واقعی بشارت دینے کا جذبہ ظاہر کرتے ہیں۔‏

۶.‏ اگر ہم ایسے علاقے میں نہیں جا سکتے جہاں بادشاہتی مُنادوں کی زیادہ ضرورت ہے توبھی ہم کیا کر سکتے ہیں؟‏

۶ کئی گواہ ایسے علاقوں میں منتقل ہو گئے ہیں جہاں بادشاہتی مُنادوں کی زیادہ ضرورت ہے۔‏ بعض تو مُنادی کرنے کے لئے دوسرے ملکوں میں بھی چلے گئے ہیں۔‏ شاید ہمارے حالات ایسا کرنے کی اجازت نہ دیں لیکن مُنادی میں زیادہ سے زیادہ حصہ لینے سے ہم یسوع مسیح کی مانند بن سکتے ہیں۔‏

یہوواہ خدا ضروری تربیت فراہم کرتا ہے

۷.‏ بادشاہتی مُنادوں کے طور پر اپنی مہارتوں کو بہتر بنانے کے خواہشمند اشخاص کونسے سکولوں سے تربیت حاصل کر سکتے ہیں؟‏

۷ جیسے یسوع مسیح نے اپنے آسمانی باپ سے تربیت حاصل کی اُسی طرح ہم بھی اُس تعلیم سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں جو یہوواہ خدا اِس وقت فراہم کر رہا ہے۔‏ خود یسوع مسیح نے فرمایا:‏ ”‏نبیوں کے صحیفوں میں یہ لکھا ہے کہ وہ سب خدا سے تعلیم‌یافتہ ہوں گے۔‏“‏ (‏یوح ۶:‏۴۵؛‏ یسع ۵۴:‏۱۳‏)‏ آجکل ایسے سکولوں کا بندوبست کِیا گیا ہے جن میں ہمیں بادشاہتی مُنادوں کے طور پر تربیت دی جاتی ہے۔‏ یقیناً ہم سب اپنی مقامی کلیسیاؤں میں مسیحی خدمتی سکول سے مستفید ہوتے ہیں۔‏ پائنیرز یعنی کُل‌وقتی مُنادوں کو پائنیر سروس سکول سے استفادہ کرنے کا شرف حاصل ہے۔‏ کئی بہن‌بھائی جو کافی عرصے سے پائنیر خدمت انجام دے رہے ہیں اُنہیں دو مرتبہ پائنیر سروس سکول سے فائدہ اُٹھانے کا موقع ملا ہے۔‏ بزرگ اور خدمتگزار خادموں نے تعلیم دینے کی اپنی مہارت اور ساتھی ایمانداروں کی خدمت کرنے کی اپنی لیاقت کو بہتر بنانے کے لئے کنگڈم منسٹری سکول سے استفادہ کِیا ہے۔‏ بےشمار غیرشادی‌شُدہ بزرگوں اور خدمتگزار خادموں نے منسٹرئیل ٹریننگ سکول سے تربیت حاصل کی ہے جو اُنہیں مُنادی میں دوسروں کی مدد کرنے کے لائق بناتی ہے۔‏ اِس کے علاوہ،‏ دوسرے ملکوں میں جاکر بادشاہی کی مُنادی کرنے والے بہت سے بہن‌بھائیوں نے واچ‌ٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ سے تربیت حاصل کی ہے۔‏

۸.‏ بعض بھائیوں نے یہوواہ خدا کی طرف سے فراہم‌کردہ تربیت حاصل کرنے کے لئے کونسی قربانیاں دی ہیں؟‏

۸ اِن سکولوں سے فائدہ اُٹھانے کے لئے بہت سے یہوواہ کے گواہوں کو کچھ تبدیلیاں لانی پڑی ہیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ کینیڈا میں منسٹرئیل ٹریننگ سکول سے تربیت حاصل کرنے کے لئے یوگو نامی ایک گواہ کو اپنی ملازمت چھوڑنی پڑی کیونکہ اُس کے مالک نے اُسے چھٹی دینے سے انکار کر دیا تھا۔‏ اِس سلسلے میں یوگو بیان کرتا ہے:‏ ”‏ملازمت چھوڑنے کا مجھے کوئی افسوس نہیں۔‏ اگر وہ خاص رعایت کرتے ہوئے مجھے چھٹیاں دے بھی دیتے تو پھر شاید وہ مجھ سے اِس بات کی توقع کرتے کہ مَیں ہمیشہ اُن کی کمپنی کے لئے ہی کام کرتا رہوں۔‏ مگر اب مَیں جہاں بھی یہوواہ خدا چاہے اُس کی خدمت انجام دے سکتا ہوں۔‏“‏ جی‌ہاں،‏ یہوواہ خدا کی طرف سے فراہم‌کردہ تربیت سے فائدہ اُٹھانے کے لئے بہتیرے لوگوں نے بےدریغ ایسی چیزوں کی قربانیاں دی ہیں جو اُنہیں بہت عزیز تھیں۔‏—‏لو ۵:‏۲۸‏۔‏

۹.‏ ایک مثال دیں جو خدا کے کلام کی تعلیم دینے کے لئے ہماری سنجیدہ کوشش کے عمدہ نتائج کو ظاہر کرتی ہے۔‏

۹ خدا کے کلام کی تعلیم دینے کے لئے ہماری سنجیدہ کوشش لوگوں کو مختلف مہارتیں سیکھنے میں مدد دے سکتی ہے۔‏ (‏۲-‏تیم ۳:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ گواٹیمالا میں رہنے والے ساؤلو کے واقعہ پر غور کریں۔‏ وہ اپنی پیدائش ہی سے ذہنی طور پر تھوڑا معذور تھا۔‏ اُس کی ایک ٹیچر نے ساؤلو کی والدہ کو بتایا کہ اُسے اپنے بچے کو پڑھنالکھنا سیکھنے کے لئے مجبور نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ اُس کے لئے مشکل ہوگا۔‏ ساؤلو نے سکول جانا چھوڑ دیا اور یوں وہ پڑھنالکھنا نہ سیکھ سکا۔‏ تاہم،‏ یہوواہ کے ایک گواہ نے انگریزی میں دستیاب بروشر اپلائے یورسیلف ٹو ریڈنگ اینڈ رائٹنگ کی مدد سے ساؤلو کو پڑھنالکھنا سکھا دیا۔‏ اُس نے اِتنا کچھ سیکھ لیا کہ وہ مسیحی خدمتی سکول میں تقاریر دینے کے قابل ہو گیا۔‏ ایک دن مُنادی کے دوران ساؤلو کی والدہ کی ملاقات اُس کی ٹیچر سے ہوئی۔‏ یہ سُن کر کہ ساؤلو نے پڑھنالکھنا سیکھ لیا ہے ٹیچر نے ساؤلو کی والدہ سے کہا کہ اگلے ہفتے اُسے میرے پاس لانا۔‏ جب وہ اپنی ٹیچر کے گھر گیا تو اُس کی ٹیچر نے پوچھا:‏ ”‏ساؤلو آج تُم مجھے کیا سکھاؤ گے؟‏“‏ اُس نے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں سے ایک پیراگراف پڑھنا شروع کر دیا۔‏ یہ دیکھ کر اُس کی ٹیچر نے کہا:‏ ”‏ساؤلو مجھے یقین نہیں آ رہا کہ تُم مجھے سکھا رہے ہو۔‏“‏ خوشی سے اُس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے اور اُس نے اُسے گلے لگا لیا۔‏

دلوں پر اثر کرنے والی تعلیم

۱۰.‏ بائبل کی سچائیاں سکھانے کے لئے ہمارے پاس کونسی شاندار کتاب دستیاب ہے؟‏

۱۰ یسوع مسیح نے لوگوں کو جو تعلیم دی وہ اُن باتوں پر مشتمل تھی جو اُس نے براہِ‌راست یہوواہ خدا سے سیکھی تھیں۔‏ اِس میں خدا کے کلام میں درج ہدایات بھی شامل تھیں۔‏ (‏لو ۴:‏۱۶-‏۲۱؛‏ یوح ۸:‏۲۸‏)‏ ہم بھی بائبل کی تعلیم اور یسوع مسیح کی مشورت پر دھیان دینے سے اُس کی نقل کرتے ہیں۔‏ اِسی وجہ سے ہماری بات‌چیت اور سوچ میں ہم‌آہنگی پائی جاتی ہے اور اِس سے ہمارے اتحاد کو فروغ ملتا ہے۔‏ (‏۱-‏کر ۱:‏۱۰‏)‏ ہم کتنے شکرگزار ہیں کہ ”‏دیانتدار اور عقلمند نوکر“‏ بائبل پر مبنی مختلف کتابیں اور رسالے وغیرہ فراہم کرتا ہے۔‏ یہ ہمیں ایک ہی طرح کی تعلیم دینے اور مُنادوں کے طور پر کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔‏ (‏متی ۲۴:‏۴۵؛‏ ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ اِن میں سے ایک کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں ہے جو اِس وقت ۱۷۹ زبانوں میں دستیاب ہے۔‏

۱۱.‏ ایتھوپیا میں ایک بہن نے کتاب پاک صحائف کی تعلیم کی مدد سے مخالفت پر کیسے قابو پایا؟‏

۱۱ اِس کتاب کی مدد سے خدا کے کلام کا مطالعہ کرنا مخالفوں کے دلوں کو بھی موم کر سکتا ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ جب ایتھوپیا میں لیولا نامی پائنیر بہن ایک خاتون کے گھر میں بائبل کا مطالعہ کروا رہی تھی تو اچانک اُسکی ایک رشتہ‌دار آ کر شور مچانے لگی کہ آپ کو مطالعہ کرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔‏ لیولا نے کتاب پاک صحائف کی تعلیم کے پندرہویں باب سے جعلی نوٹوں کی مثال استعمال کرتے ہوئے اُس عورت کے ساتھ بات‌چیت کی۔‏ وہ عورت خاموش ہوکر بیٹھ گئی اور اُنہیں بائبل کا مطالعہ جاری رکھنے دیا۔‏ حیرت کی بات ہے کہ وہ اگلے ہفتے بھی مطالعے میں آکر بیٹھی اور لیولا سے درخواست کی کہ وہ اُسے بھی الگ سے بائبل کا مطالعہ شروع کرائے۔‏ وہ تو مطالعے کے لئے فیس بھی دینے کو تیار تھی!‏ جلد ہی اُس نے ہفتے میں تین مرتبہ مطالعہ کرنا شروع کر دیا اور سچائی میں خوب ترقی کی۔‏

۱۲.‏ ایک مثال دیں کہ نوجوان بھی کیسے مؤثر طور پر بائبل سچائیوں کی تعلیم دے سکتے ہیں؟‏

۱۲ نوجوان بھی کتاب پاک صحائف کی تعلیم کے ذریعے دوسروں کی مدد کر سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ ہوائی کے مُلک میں جب کینو نامی ایک ۱۱ سالہ لڑکا اپنے سکول میں اِس کتاب کو پڑھ رہا تھا تو اُس کی کلاس کے ایک بچے نے پوچھا:‏ ”‏آپ کوئی بھی تہوار کیوں نہیں مناتے؟‏“‏ اُس کے سوال کا جواب دینے کے لئے کینو نے اِس کتاب کے آخر میں مزید معلومات کے تحت درج موضوع ‏”‏کیا ہمیں تہوار منانے چاہئیں؟‏“‏ پڑھ کر سنایا۔‏ اِس کے بعد اُس نے کتاب میں سے فہرستِ‌مضامین کا صفحہ کھولا اور اُس بچے سے پوچھا کہ اُسے کونسا موضوع دلچسپ لگ رہا ہے۔‏ اِس طرح کینو نے اُس بچے کے ساتھ بائبل کا مطالعہ شروع کر دیا۔‏ گزشتہ خدمتی سال کے دوران یہوواہ کے گواہوں نے ۴۲۶،‏۶۱،‏۶۵ لوگوں کو بائبل کا مطالعہ کرایا جن میں سے بیشتر کے لئے کتاب پاک صحائف کی تعلیم کو استعمال کِیا گیا۔‏ کیا آپ بھی بائبل کا مطالعہ کرانے کے لئے اِس کتاب کو استعمال کر رہے ہیں؟‏

۱۳.‏ جب ہم لوگوں کو بائبل کا مطالعہ کراتے ہیں تو یہ اُن پر کیسے اچھا اثر ڈال سکتا ہے؟‏

۱۳ جب ہم کتاب پاک صحائف کی تعلیم کی مدد سے خدا کی مرضی پوری کرنے کے خواہشمند لوگوں کو بائبل کا مطالعہ کراتے ہیں تو یہ اُن پر اچھا اثر ڈال سکتا ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ ناروے میں ایک سپیشل پائنیر جوڑے نے زمبیا سے آنے والے ایک جوڑے کے ساتھ بائبل کا مطالعہ شروع کِیا۔‏ اُن کی تین بیٹیاں تھیں اور وہ مزید بچے نہیں چاہتے تھے۔‏ پس جب وہ عورت دوبارہ حاملہ ہوئی تو اُنہوں نے حمل ضائع کرانے کا فیصلہ کِیا۔‏ اِس سے پہلے کہ وہ ڈاکٹر سے ملاقات کرتے اُنہوں نے کتاب پاک صحائف کی تعلیم میں سے تیرہویں باب کا مطالعہ کِیا جس کا عنوان ہے،‏ ‏”‏زندگی کے بارے میں خدا کا نظریہ اپنائیں۔‏“‏ اِس باب میں دی گئی ایک نازائیدہ بچے کی تصویر نے اِس جوڑے کو اتنا متاثر کِیا کہ اُنہوں نے حمل ضائع کرانے کا ارادہ ترک کر دیا۔‏ اُنہوں نے سچائی میں خوب ترقی کی اور اپنے بچے کا نام بائبل مطالعہ کرانے والے بھائی کے نام پر رکھ دیا۔‏

۱۴.‏ مثال دیں کہ ہم لوگوں کو جوکچھ سکھاتے ہیں اُس کے مطابق زندگی بسر کرنے کے اچھے نتائج نکلتے ہیں۔‏

۱۴ یسوع مسیح کی تعلیم کا ایک اہم پہلو یہ تھا کہ وہ لوگوں کو جوکچھ سکھاتا تھا اُس پر خود بھی عمل کرتا تھا۔‏ بہتیرے لوگ یہوواہ کے گواہوں کے چال‌چلن سے متاثر ہوتے ہیں کیونکہ وہ بھی یسوع مسیح کی طرح جوکچھ لوگوں کو سکھاتے ہیں خود بھی اُس پر عمل کرتے ہیں۔‏ ایک مرتبہ نیو زی‌لینڈ میں چور ایک بزنس‌مین کی گاڑی کا تالا توڑ کر اُس کا بریف‌کیس لے گئے جس میں بہت اہم دستاویز تھیں۔‏ اُس نے تھانے میں رپورٹ درج کرائی۔‏ ایک پولیس والے نے اُس سے کہا:‏ ”‏آپ کا بریف‌کیس صرف اُسی صورت میں واپس مل سکتا ہے اگر یہ کسی یہوواہ کے گواہ کو مل جائے۔‏“‏ اتفاق کی بات ہے کہ اخبار تقسیم کرنے والی ایک گواہ کو یہ بریف‌کیس مل گیا۔‏ جب بزنس‌مین کو اِس کی اطلاع دی گئی تو وہ فوراً اُس بہن کے گھر پہنچا۔‏ اُس نے یہ دیکھ کر سکون کا سانس لیا کہ اُس کی قیمتی دستاویز اِس میں موجود تھیں۔‏ اُس بہن نے اُسے بتایا:‏ ”‏مَیں یہوواہ کی گواہ ہوں اِس لئے آپ کا پورا سامان واپس لوٹانا میرا فرض ہے۔‏“‏ اُس شخص کو یہ سُن کر بڑی حیرت ہوئی کیونکہ پولیس والے نے اُس سے صبح یہی کہا تھا۔‏ صاف ظاہر ہے کہ سچے مسیحی بائبل کی تعلیمات اور یسوع مسیح کے نمونے کے مطابق زندگی بسر کرتے ہیں۔‏—‏عبر ۱۳:‏۱۸‏۔‏

یسوع جیسی خوبیاں ظاہر کریں

۱۵،‏ ۱۶.‏ ہم لوگوں کو اُس پیغام کی طرف کیسے مائل کر سکتے ہیں جس کی ہم مُنادی کرتے ہیں؟‏

۱۵ یسوع مسیح کے رویے نے لوگوں کو اُس کے پیغام کی طرف راغب کِیا۔‏ مثال کے طور پر،‏ اُس کی محبت اور فروتنی نے حلیم لوگوں کو اُس کی طرف متوجہ کِیا۔‏ وہ اپنے پاس آنے والے لوگوں کے ساتھ ہمدردی سے پیش آتا،‏ اُنہیں تسلی دیتا اور بہتوں کو اُن کی بیماریوں سے شفا بخشتا تھا۔‏ (‏مرقس ۲:‏۱-‏۵ کو پڑھیں۔‏)‏ ہم معجزات تو نہیں کر سکتے مگر ہم دوسروں کے لئے محبت،‏ فروتنی اور رحمدلی ظاہر کر سکتے ہیں۔‏ یہ ایسی خوبیاں ہیں جو لوگوں کو سچائی کی طرف مائل کر سکتی ہیں۔‏

۱۶ ایک دفعہ ٹاریوا نامی ایک سپیشل پائنیر بہن مُنادی کے دوران ایک عمررسیدہ شخص کے گھر گئی۔‏ اِس شخص کا نام بیری تھا اور وہ جنوبی بحرالکاہل کے جزائر میں سے ایک پر رہتا تھا۔‏ اِس ملاقات پر ٹاریوا کی رحمدلی نے ایک اہم کردار ادا کِیا۔‏ اگرچہ اُس شخص نے ٹاریوا کی بات‌چیت میں زیادہ دلچسپی ظاہر نہ کی مگر ٹاریوا نے دیکھ لیا کہ بیری فالج سے متاثر ہے اِس لئے اُسے اُس پر بہت ترس آیا۔‏ ٹاریوا نے اُس سے پوچھا:‏ ”‏کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ خدا بیمار اور عمررسیدہ اشخاص سے کیا وعدہ کرتا ہے؟‏“‏ اِس کے بعد ٹاریوا نے اُس شخص کو یسعیاہ نبی کی ایک پیشینگوئی پڑھ کر سنائی۔‏ (‏یسعیاہ ۳۵:‏۵،‏ ۶ کو پڑھیں۔‏)‏ یہ سُن کر بیری نے بڑی حیرت سے کہا:‏ ”‏مَیں بہت سالوں سے بائبل پڑھ رہا ہوں مگر نہ تو مَیں نے خود اِن الفاظ کو کبھی پڑھا ہے اور نہ ہی اُس مشنری نے مجھے اِس کے بارے میں کچھ بتایا ہے جو کئی سال سے میرے پاس آ رہا ہے۔‏“‏ بیری کے ساتھ بائبل کا مطالعہ شروع ہو گیا اور وہ بڑے شوق سے سچائی سیکھنے لگا۔‏ اگرچہ وہ معذور ہے توبھی اب اُس نے بپتسمہ لے لیا ہے اور یہوواہ کے گواہوں کے ایک گروپ کی پیشوائی کر رہا ہے۔‏ اِس کے علاوہ،‏ وہ پورے جزیرے میں خوشخبری کی مُنادی بھی کرتا ہے۔‏

مسیح کی مانند بنیں

۱۷،‏ ۱۸.‏ (‏ا)‏ آپ ایک کامیاب مبشر کیسے بن سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ سرگرمی کے ساتھ مسیحی خدمتگزاری انجام دینے والوں کو کونسی برکت حاصل ہوگی؟‏

۱۷ مسیحی خدمتگزاری کے دوران پیش آنے والے خوشگوار تجربات ظاہر کرتے ہیں کہ اپنے اندر مسیح جیسی خوبیاں پیدا کرنے اور اپنی روزمرّہ زندگی میں اِن کا اظہار کرنے سے ہم کامیاب مبشر بن سکتے ہیں۔‏ پس یہ کتنا ضروری ہے کہ سرگرم مُنادوں کے طور پر ہم یسوع مسیح کی مانند بنیں!‏

۱۸ جب پہلی صدی میں بعض لوگ یسوع کے شاگرد بنے تو پطرس نے اُس سے پوچھا:‏ ”‏ہم کو کیا ملے گا؟‏“‏ یسوع نے اُسے جواب دیا:‏ ”‏جس کسی نے گھروں یا بھائیوں یا بہنوں یا باپ یا ماں یا بچوں یا کھیتوں کو میرے نام کی خاطر چھوڑ دیا ہے اُس کو سو گُنا ملے گا اور ہمیشہ کی زندگی کا وارث ہوگا۔‏“‏ (‏متی ۱۹:‏۲۷-‏۲۹‏)‏ اگر ہم عظیم مشنری یسوع مسیح کی نقل کریں گے تو یہ الفاظ ہمارے سلسلے میں بھی سچ ثابت ہوں گے۔‏

آپ کیا جواب دیں گے؟‏

‏• یہوواہ خدا ہمیں مبشروں کے طور پر خدمت کرنے کی تربیت کیسے دے رہا ہے؟‏

‏• کتاب ”‏پاک صحائف کی تعلیم“‏ خدمتگزاری کے لئے مؤثر کیوں ہے؟‏

‏• لوگوں کے ساتھ پیش آتے وقت ہم یسوع مسیح جیسی خوبیاں کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

جب یسوع نے پطرس،‏ اندریاس،‏ یعقوب اور یوحنا کو اپنے پیچھے آنے کی دعوت دی تو وہ فوراً اُس کے پیچھے ہو لئے

‏[‏صفحہ ۱۹ پر تصویر]‏

‏”‏پاک صحائف کی تعلیم“‏ جیسی کتابیں ہمیں اپنی تعلیم میں ہم‌آہنگی پیدا کرنے میں مدد دیتی ہیں