مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

اینڈیز کے پہاڑی علاقے میں خوشخبری سنانا

اینڈیز کے پہاڑی علاقے میں خوشخبری سنانا

اینڈیز کے پہاڑی علاقے میں خوشخبری سنانا

ہم کُل ۱۸ افراد زمین پر اپنے اپنے بستروں میں لیٹے سردی سے کانپ رہے تھے اور لوہے کی چادروں کی چھت پر پڑنے والی تیز بارش کا شور سن رہے تھے۔‏ اِس جگہ کی خستہ حالت کو دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا کہ شاید ہی کوئی یہاں پہلے کبھی ٹھہرا ہو۔‏

یہ ۱۸ لوگ اِس علاقے میں کیوں آئے ہیں؟‏ اِس سوال کا جواب یہ ہے کہ ہم سب یسوع کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ”‏زمین کی انتہا تک“‏ بادشاہی کی خوشخبری کی مُنادی کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔‏ (‏اعما ۱:‏۸؛‏ متی ۲۴:‏۱۴‏)‏ اِسی لئے ہم بولیویا کے دُوردراز علاقے اینڈیز میں مُنادی کرنے کے لئے آئے ہیں۔‏

اینڈیز کے علاقے تک پہنچنا

سب سے مشکل کام اِس علاقے تک پہنچنا تھا۔‏ ہمیں پتہ چلا کہ ایسے دُوردراز علاقوں میں جانے والی بسیں عموماً وقت کی پابندی نہیں کرتی۔‏ جب وہ بس پہنچی جس میں ہمیں سفر کرنا تھا تو ہم یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ یہ بس ہماری توقع سے بھی چھوٹی تھی۔‏ ہم میں سے بعض کو تو سیٹ نہ ملنے کی وجہ سے کھڑے ہی رہنا پڑا۔‏ لیکن جیسےتیسے کرکے ہم اپنی منزل تک پہنچ گئے۔‏

ہمارا مقصد اینڈیز کے پہاڑوں پر واقع مختلف دیہاتوں میں مُنادی کرنا تھا۔‏ لہٰذا،‏ بس سے اُترتے ہی ہمارے گروپ کے لوگوں نے سامان کمر سے باندھا اور ایک قطار کی شکل میں پہاڑی راستے پر چل پڑے۔‏

اگرچہ یہ گاؤں بظاہر چھوٹے دکھائی دیتے تھے لیکن یہاں واقع گھر ایک دوسرے سے کافی فاصلے پر تھے۔‏ اِس لئے ایک گاؤں کو مکمل کرنے میں کئی گھنٹے لگ جاتے تھے۔‏ کافی پیدل چلنے کے بعد جب ہم ایک گھر تک پہنچتے تو اُس سے کچھ فاصلے پر دوسرا گھر نظر آ جاتا تھا۔‏ کبھی‌کبھار تو ہم راستوں کی بھول‌بھلیوں میں ہی کھو جاتے تھے۔‏

‏”‏آپ پہلے کیوں نہیں آئے؟‏“‏

ایک عورت اِس بات سے بہت متاثر ہوئی کہ ہم اتنا لمبا سفر کرکے اُس کے پاس آئے ہیں اِس لئے اُس نے ہمیں اپنا باورچی‌خانہ اور کھانا پکانے کے لئے کچھ لکڑیاں بھی دیں۔‏ خدا کے کلام سے مُردوں کی حالت کے بارے میں جاننے کے بعد ایک شخص نے کہا:‏ ”‏آپ پہلے کیوں نہیں آئے؟‏“‏ وہ بائبل کی باتوں میں اتنی دلچسپی لینے لگا کہ جب ہم گاؤں چھوڑ کر آ رہے تھے تو وہ کافی دُور تک ہمارے ساتھ آیا اور راستے میں مختلف سوال پوچھتا رہا۔‏ ایک دوسرا شخص جس نے کبھی یہوواہ کے گواہوں کے بارے میں نہیں سنا تھا اُس نے بھی ہمارے لٹریچر میں بہت دلچسپی دکھائی۔‏ وہ ہمارا بہت شکرگزار تھا کہ ہم اُس کے گاؤں میں آئے۔‏ اِس کے علاوہ،‏ اُس شخص نے ہمارے رات ٹھہرنے کے لئے جگہ کا بندوبست بھی کِیا۔‏

ایک رات اندھیرے کی وجہ سے ہمیں پتہ ہی نہ چلا اور ہم نے کیڑےمکوڑوں والی جگہ پر اپنے خیمے لگا لئے۔‏ اِن کیڑےمکوڑوں نے ہمیں بڑی بےدردی سے کاٹنا شروع کر دیا۔‏ ہم اتنے تھکے ہوئے تھے کہ وہاں سے ہلنے کی ہمت نہیں تھی مگر یہ تو اچھا ہوا کہ تنگ آکر کیڑوں نے ہمارا پیچھا چھوڑ دیا۔‏

شروع شروع میں تو نیچے سونے کی وجہ سے ہماری کمر اور پسلیاں دُکھنے لگیں مگر آہستہ آہستہ ہم اِس کے عادی ہو گئے۔‏ لیکن جب ہم نے صبح‌سویرے اُٹھ کر سرسبز وادیوں پر چھائے بادلوں اور برف سے ڈھکے پہاڑوں کو دیکھا تو ہماری ساری تھکان اُتر گئی اور ہم پھر سے تازہ‌دم ہو گئے۔‏ یہاں پر چھائی خاموشی کو صرف پانی کے جھرنوں کا شور اور پرندوں کی چہچہاہٹ ہی توڑتی تھی۔‏

اِن جھرنوں میں مُنہ‌ہاتھ دھونے اور نہانے کے بعد ہم سب ملکر روزانہ کی آیت پر غوروخوض کرتے اور پھر ناشتہ کرنے کے بعد کسی دوسرے گاؤں میں جانے کے لئے پہاڑی راستوں کا سفر شروع کر دیتے۔‏ اُونچائی کا سفر کرنے کے لئے کافی کوشش کرنی پڑتی تھی۔‏ ایک مرتبہ ہماری ملاقات ایک عمررسیدہ خاتون سے ہوئی جو بائبل سے خدا کا نام یہوواہ جان کر رو پڑی۔‏ وہ بہت ہی جذباتی ہو گئی۔‏ مگر وہ خوش تھی کہ وہ اب خدا کا نام لیکر دُعا کر سکتی ہے!‏

ایک عمررسیدہ شخص نے کہا یقیناً خدا نے مجھے یاد کِیا ہے اور اِسی لئے اُس نے آپ کو میرے پاس بھیجا ہے۔‏ اچانک ہی اُس شخص نے ایک گیت گانا شروع کر دیا جس کے بول کچھ یوں تھے کہ خدا کے فرشتے تمہیں میرے پاس لے کر آئے ہیں۔‏ اِس کے بعد،‏ ہماری ملاقات ایک ایسے شخص سے ہوئی جو بہت زیادہ بیمار ہونے کی وجہ سے گھر سے باہر بھی نہیں نکل سکتا تھا۔‏ اُس نے ہمیں بتایا کہ اُس کے گاؤں کا کوئی شخص اُس سے ملنے نہیں آتا۔‏ مگر وہ اِس بات سے بڑا حیران تھا کہ ہم لا پاس سے اتنی دُور کا سفر کرکے اُسے ملنے کے لئے آئے ہیں۔‏ ایک دوسرا شخص اِس بات سے بہت متاثر ہوا کہ یہوواہ کے گواہ لوگوں سے ملنے کے لئے اُن کے گھروں پر جاتے ہیں جبکہ دوسرے مذاہب کے لوگ گرجے کی گھنٹیاں بجا بجا کر اُنہیں عبادت کے لئے بلاتے ہیں۔‏

چونکہ اِس علاقے میں بجلی نہیں ہے اسلئے اندھیرا ہوتے ہی لوگ سو جاتے ہیں اور سورج نکلتے ہی اُٹھ بیٹھتے ہیں۔‏ ہمیں لوگوں سے ملاقات کرنے کیلئے صبح چھ بجے مُنادی شروع کرنی پڑتی تھی کیونکہ اِسکے بعد زیادہ‌تر لوگ کھیتوں میں کام کرنے کیلئے چلے جاتے تھے۔‏ بعدازاں،‏ جب لوگ کام کر رہے ہوتے تھے تو تھوڑی دیر کیلئے بیل کو کھڑا کرکے اور اپنا کام روک کر خدا کے کلام سے ہمارا پیغام سنتے تھے۔‏ گھروں پر ملنے والے دیگر لوگ بھیڑ کی کھال بچھا کر ہمیں بٹھاتے اور ہماری بات‌چیت سننے کیلئے خاندان کے سب افراد کو اکٹھا کر لیتے تھے۔‏ بعض کسانوں نے بائبل لٹریچر کیلئے شکرگزاری کے اظہار میں ہمیں مکئی کے تھیلے بھربھر کر دئے۔‏

‏”‏تم مجھے بھولے نہیں“‏

سچ ہے کہ لوگوں کو بائبل علم سکھانے کے لئے اُن کے پاس بار بار جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔‏ بہتیرے لوگوں نے درخواست کی کہ اُنہیں بائبل سکھانے کے لئے ہم دوبارہ اُن کے پاس آئیں۔‏ اِس وجہ سے ہمیں بارہا بولیویا کے اِس علاقے میں جانا پڑا۔‏

ایک مرتبہ جب ہم ایک عمررسیدہ خاتون کے پاس دوبارہ گئے تو وہ خوش ہو کر کہنے لگی:‏ ”‏تُم میرے بچوں کی طرح ہو۔‏ تم مجھے بھولے نہیں۔‏“‏ ایک شخص نے اِس کام کے لئے ہمارا شکریہ ادا کِیا جو ہم کر رہے تھے اور ہمیں دعوت دی کہ جب ہم اگلی بار آئیں تو اُس کے گھر ٹھہریں۔‏ ہماری کوششوں کا سب سے بڑا اجر یہ تھا کہ ایک عورت جس سے ہم گزشتہ ملاقاتوں کے دوران ملے تھے وہ شہر میں منتقل ہو گئی اور اب خدا کی بادشاہی کی خوشخبری کی مُنادی کر رہی ہے۔‏

ہمارے پہلے دورے کے آخری دن پر وہ تمام اشیا جو ہم ساتھ لیکر گئے تھے یعنی چولہا جلانے کے لئے مٹی کا تیل اور کھانےپینے کی مختلف چیزیں تقریباً ختم ہو گئیں۔‏ ہم نے آگ جلانے کے لئے لکڑیاں اکٹھی کیں اور جو چیزیں ہمارے پاس بچ گئی تھیں اُنہیں پکا کر کھانا کھایا اور واپسی کے لئے نکل پڑے۔‏ جس جگہ سے ہمیں بس میں سوار ہونا تھا وہ میلوں دُور تھی اِس لئے ہمیں کافی زیادہ پیدل چلنا پڑا۔‏ آخرکار شام ڈھلے ہم وہاں پہنچ گئے۔‏

واپسی کا سفر

واپسی کے سفر میں بس خراب ہونے کی وجہ سے ہمیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔‏ خیر ہمیں ایک ٹرک والے نے بٹھا لیا جس میں پہلے ہی سے کافی لوگ بھرے ہوئے تھے۔‏

واپسی پر ہمیں اپنے ساتھ سفر کرنے والے لوگوں کو مُنادی کرنے کا موقع ملا جو اِس بات سے حیران ہوئے کہ ہم اِس علاقے میں کیا کر رہے تھے۔‏ اگرچہ یہ لوگ کافی شرمیلے ہیں توبھی بہت ہی ملنسار اور محبت کرنے والے ہیں۔‏

نو گھنٹے ٹرک میں سفر کرنے اور سردی میں ٹھٹھرنے کے بعد ہم گھر پہنچ گئے۔‏ لیکن ہمارا یہ سفر بیکار نہیں گیا۔‏ راستے میں ہم نے ایک عورت کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرنے کا بندوبست بھی بنایا جو شہر میں رہتی ہے۔‏

ایسے دُوردراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں تک خوشخبری پہنچانا واقعی ایک شاندار شرف ہے۔‏ ہم نے چار گاؤں اور بیشمار چھوٹی آبادیوں میں مُنادی کی۔‏ ہمارے ذہنوں میں یہ الفاظ گونج رہے تھے:‏ ’‏اُن کے پاؤں پہاڑوں پر کیا ہی خوشنما ہیں جو خوشخبری لاتے ہیں اور سلامتی کی مُنادی کرتے ہیں اور خیریت کی خبر اور نجات کا اشتہار دیتے ہیں۔‏‘‏—‏یسع ۵۲:‏۷؛‏ روم ۱۰:‏۱۵‏۔‏

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

خوشخبری سنانے کے لئے تیار