مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ایک ماں کا اپنی بیٹی سے وعدہ

ایک ماں کا اپنی بیٹی سے وعدہ

ایک ماں کا اپنی بیٹی سے وعدہ

مَیں سپین کی رہنے والی ایک نوجوان ماں ہوں۔‏ میرا ایک بیٹا ہے اور ایک بیٹی تھی جس سے مَیں نے ایک وعدہ کِیا تھا۔‏ مَیں ہر حال میں اِس وعدے کو نبھانا چاہتی ہوں۔‏ مَیں خود ہی آپ کو بتاتی ہوں کہ مجھے یہ وعدہ کیوں کرنا پڑا۔‏

میرے ماں‌باپ کے گھر میں پیارمحبت،‏ اتحاد اور سکون نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔‏ جب میرا چھوٹا بھائی چار سال کی عمر میں ایک افسوسناک حادثے میں وفات پا گیا تو میرا خاندان بہت ہی غمزدہ ہو گیا۔‏ اِس کے علاوہ،‏ میرے والد کی بُری عادتوں کی وجہ سے میری والدہ اپنی شادی‌شُدہ زندگی سے کبھی خوش نہیں تھی۔‏ اِن تمام مشکلات کے باوجود،‏ میری والدہ نے میرے بڑے بھائی اور میری اچھی تربیت کی تھی۔‏

جب ہم بڑے ہوئے تو ہماری شادیاں ہو گئیں۔‏ اِس کے کچھ ہی عرصہ بعد ہمیں پتہ چلا کہ میری والدہ کو کینسر ہے اور یہی بیماری میری ماں کی موت کا سبب بنی۔‏ لیکن اپنی وفات سے پہلے ہماری والدہ نے ہمیں ایک بیش‌قیمت خزانہ دیا۔‏

دراصل،‏ ہماری والدہ کی ایک رشتہ‌دار نے اُنہیں بائبل کی مدد سے یہ اُمید دی کہ خدا مُردوں کو زندہ کرے گا۔‏ اُس نے میری والدہ کو بائبل سیکھنے کی پیشکش بھی کی جسے اُنہوں نے خوشی سے قبول کر لیا۔‏ بائبل کے اِس اُمیدافزا پیغام نے زندگی کے آخری سالوں میں اُنہیں زندگی سے بھرپور خوشی حاصل کرنے میں مدد دی۔‏

جب ہم دونوں بہن‌بھائیوں نے یہ دیکھا کہ بائبل کے پیغام نے ہماری والدہ پر کتنا اچھا اثر ڈالا ہے تو ہم نے بھی خدا کے کلام کو سیکھنا شروع کر دیا۔‏ جلد ہی مَیں نے یہوواہ کی گواہ کے طور پر بپتسمہ لے لیا۔‏ میرے بپتسمے کے ایک ماہ بعد ہمارے ہاں ایک خوبصورت سی بچی کی پیدائش ہوئی جس کا نام ہم نے لوسیا رکھا۔‏

میرے بپتسمے کا دن میرے لئے انتہائی اہم تھا۔‏ اِس کی ایک وجہ تو یہ تھی کہ اب مَیں نے اپنی زندگی یہوواہ کے لئے مخصوص کر دی تھی اور ہمیشہ تک اُس کی خدمت کرنا چاہتی تھی۔‏ دوسری وجہ یہ تھی اب مَیں اپنے بیٹے اور بیٹی کو بائبل کی تعلیم دے سکتی تھی۔‏

تاہم،‏ میری خوشی کی دوسری وجہ زیادہ دیر قائم نہ رہ سکی۔‏ جب لوسیا چار سال کی ہوئی تو اُس کے پیٹ میں شدید درد رہنے لگا۔‏ جب اُس کے مختلف ٹیسٹ کرائے گئے تو ڈاکٹر (‏ریڈیالوجسٹ)‏ نے بتایا کہ اُس کے جگر کے ساتھ مالٹے کے برابر ایک رسولی ہے۔‏ ڈاکٹر نے بتایا کہ لوسیا کے جگر کے ساتھ موجود رسولی کینسر کی ہے جوکہ بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔‏ اِس طرح لوسیا سات سال تک کینسر کے ساتھ لڑتی رہی اور اِس دوران اُسے ہسپتال میں بھی داخل رہنا پڑا۔‏

لوسیا کی خودایثاری

لوسیا نے اِن تکلیف‌دہ سالوں کے دوران اکثر مجھے گلے لگایا اور چومتے ہوئے میرا بھی حوصلہ بڑھایا۔‏ جس طرح لوسیا نے بیماری کا مقابلہ کِیا اُس سے ہسپتال کا عملہ بڑا متاثر تھا۔‏ وہ ہمیشہ نرسوں کے ساتھ کام کرنے کو تیار رہتی تھی۔‏ وہ ہسپتال میں داخل دیگر مریض بچوں کو دہی،‏ جوس اور دوسری چیزیں دینے میں اُن کی مدد کرتی تھی۔‏ نرسوں نے تو لوسیا کو ایک سفید گاؤن اور کارڈ بھی دیا ہوا تھا جس سے اُس کی شناخت ”‏نرسوں کی مددگار“‏ کے طور پر ہوتی تھی۔‏

ہسپتال میں کام کرنے والی ایک خاتون کہتی ہے،‏ ”‏لوسیا نے مجھے بےحد متاثر کِیا۔‏ وہ ایک پھرتیلی سی بچی تھی جس کے اندر نئی نئی چیزیں بنانے کی بیشمار صلاحیتیں موجود تھیں۔‏ اُسے تصویریں بنانے کا بھی بہت شوق تھا۔‏ وہ بہت ہی زندہ‌دل لڑکی تھی اور اپنی عمر سے زیادہ سمجھدار نظر آتی تھی۔‏“‏

لوسیا نے خدا کے کلام سے دلیری اور مستقل‌مزاجی جیسی خوبیاں سیکھیں۔‏ (‏عبر ۴:‏۱۲‏)‏ اُسے خدا کے کلام میں موجود اِس وعدے پر مکمل یقین تھا کہ نئی دُنیا میں نہ ”‏موت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا۔‏ نہ آہ‌ونالہ نہ درد۔‏“‏ (‏مکا ۲۱:‏۴‏)‏ لوسیا دوسرے لوگوں میں گہری دلچسپی لیتی تھی کہ وہ اُنہیں بائبل کا پیغام سنانے کے کسی موقع کو ہاتھ سے نہیں جانے دیتی تھی۔‏ مُردوں کے زندہ کئے جانے پر اُس کا ایمان اتنا مضبوط تھا کہ اگرچہ اُس کے پاس تندرست ہونے کا امکان بہت ہی کم تھا توبھی وہ خوش‌وخرم اور مطمئن نظر آتی تھی۔‏ (‏یسع ۲۵:‏۸‏)‏ جب تک کینسر کے مرض نے لوسیا کو موت کی نیند نہ سلا دیا اُس کے چہرے کی شادابی برقرار رہی۔‏

جب لوسیا زندگی کی آخری سانسیں لے رہی تھی تو مَیں نے اُس سے ایک وعدہ کِیا۔‏ جی‌ہاں،‏ ایک ماں نے اپنی بیٹی سے وعدہ کِیا۔‏ لوسیا کے لئے آنکھیں کھولنا بھی مشکل ہو رہا تھا۔‏ اُس کے والد نے اُس کا ایک ہاتھ پکڑا ہوا تھا اور اُس کا دوسرا ہاتھ میرے ہاتھوں میں تھا۔‏ مَیں نے آہستہ سے اُس کے کان میں کہا،‏ ”‏لوسیا میری بچی گھبراؤ نہیں۔‏ مَیں تمہیں چھوڑ کر کہیں نہیں جاؤں گی۔‏ بس ذرا دھیرے دھیرے سانس لو۔‏ جب تُم خدا کی نئی دُنیا میں آنکھیں کھولو گی تو بالکل تندرست ہوگی۔‏ تمہاری تمام تکلیف ختم ہو جائے گی اور مَیں تمہارے پاس ہوں گی۔‏“‏

مجھے اپنی بیٹی سے کِیا ہوا وعدہ پورا کرنا ہے۔‏ مَیں جانتی ہوں کہ لوسیا کے مُردوں میں سے زندہ کئے جانے کا انتظار کرنا آسان نہیں ہے۔‏ لیکن مَیں یہ بھی جانتی ہوں کہ اگر مَیں صبر کے ساتھ یہوواہ خدا پر بھروسا رکھتی اور اُس کی وفادار رہتی ہوں تو جب لوسیا کو مُردوں میں سے زندہ کِیا جائے گا تو مَیں اُسے خوش‌آمدید کہنے کے لئے وہاں موجود ہوں گی۔‏

لوسیا کی عمدہ مثال

لوسیا کی دلیری کی شاندار مثال اور کلیسیا کی حمایت نے میرے شوہر کے دل‌ودماغ پر بڑا گہرا اثر کِیا۔‏ دراصل میرا شوہر یہوواہ کا گواہ نہیں تھا۔‏ لیکن جس دن لوسیا کی وفات ہوئی اُسی دن اُس نے مجھے بتایا کہ اُسے اپنے مذہبی نظریات پر غور کرنا ہوگا۔‏ چند ہفتے بعد اُس نے کلیسیا کے ایک بزرگ سے کہا کہ وہ بائبل کا مطالعہ کرنا چاہتا ہے۔‏ جلد ہی میرے شوہر نے مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہونا شروع کر دیا۔‏ اگرچہ میرے شوہر کو سگریٹ‌نوشی ترک کرنا بہت مشکل لگ رہا تھا توبھی یہوواہ خدا کی مدد سے اُس نے سگریٹ پینا بھی چھوڑ دی۔‏

مَیں ابھی تک لوسیا کی موت کو نہیں بُھلا پائی۔‏ لیکن مَیں یہوواہ کی بیحد شکرگزار ہوں کہ اُس نے ہمیں لوسیا جیسی دلیر اور اچھی بیٹی دی جو ہمارے لئے ایک عمدہ مثال ہے۔‏ ہم دونوں میاں‌بیوی ایک دوسرے کو مُردوں کے زندہ کئے جانے کی شاندار اُمید سے حوصلہ دیتے ہیں۔‏ ہم اُس وقت کا تصور کرتے ہیں جب لوسیا اپنی گول‌گول آنکھوں،‏ ڈمپل والی خوبصورت گالوں اور زندہ‌دل مسکراہٹ کے ساتھ ایک بار پھر ہماری نظروں کے سامنے کھڑی ہوگی۔‏

میری بیٹی کے المناک تجربے نے ہماری ایک پڑوسن کو بھی بہت زیادہ متاثر کِیا۔‏ ہفتے کے دن جب بارش ہو رہی تھی تو وہ ہمارے گھر آئی۔‏ اُس کا بیٹا لوسیا کے ساتھ پڑھتا تھا۔‏ اُس کا ایک بیٹا پہلے بھی اِسی بیماری کی وجہ سے وفات پا چکا تھا اور اب اُس کا ۱۱ سال کا دوسرا بیٹا بھی اِسی بیماری کے باعث جس میں لوسیا مبتلا تھی زندہ نہ رہا۔‏ جب اُسے پتہ چلا کہ لوسیا کو کیا ہوا تھا تو وہ جاننا چاہتی تھی کہ مَیں کیسے اپنی بچی کے غم کو برداشت کرنے کے قابل ہوئی ہوں۔‏ اُس کا خیال تھا کہ ہمیں اِسی طرح کی صورتحال سے دوچار ماؤں کو تسلی فراہم کرنے کے لئے ایک گروپ تشکیل دینا چاہئے۔‏

مَیں نے اُسے بتایا کہ بائبل کے ایک وعدے نے مجھے حقیقی تسلی دی ہے۔‏ یہ تسلی انسانوں کی طرف سے پیش کی جانے والی تسلی سے کہیں بہتر ہے۔‏ جب مَیں نے اُسے یوحنا ۵:‏۲۸،‏ ۲۹ میں درج یسوع مسیح کے الفاظ پڑھ کر سنائے تو اُس کی آنکھوں میں اُمید کی کرن نظر آنے لگی۔‏ اُس نے بائبل کا مطالعہ کرنے کی دعوت قبول کر لی اور جلد ہی ’‏خدا کے اطمینان کو جو سمجھ سے بالکل باہر ہے‘‏ محسوس کرنے لگی۔‏ (‏فل ۴:‏۷‏)‏ جب ہم دونوں بیٹھ کر بائبل کا مطالعہ کر رہی ہوتی ہیں تو اکثر ہم خدا کی نئی دُنیا کا تصور کرنے لگتی ہیں جہاں ہم اپنے عزیزوں کو مُردوں میں سے زندہ ہوتے دیکھتی ہیں۔‏

واقعی لوسیا کی مختصر سی زندگی نے ہمارے لئے ایک شاندار مثال چھوڑی ہے۔‏ اُس کے ایمان نے ہمارے خاندان کو خدا کی خدمت کرنے کے لئے متحد کر دیا ہے۔‏ اِس کے علاوہ،‏ اُس کے نمونے نے مجھے اپنے ایمان پر قائم رہنے کا حوصلہ بخشا ہے۔‏ بِلاشُبہ،‏ ہم سب اپنے اُن عزیزوں سے ملنے کی اُمید رکھتے ہیں جو موت کی وجہ سے ہم سے جُدا ہو گئے ہیں اور مُردوں میں سے زندہ کئے جانے کے منتظر ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۲۰ پر تصویر]‏

فردوس کی تصویر جو لوسیا نے اپنے ہاتھوں سے بنائی تھی