مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

جوانی میں یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کا انتخاب کریں

جوانی میں یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کا انتخاب کریں

جوانی میں یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کا انتخاب کریں

‏”‏تُو اُن باتوں پر جو تُو نے سیکھی تھیں اور جن کا یقین تجھے دلایا گیا تھا .‏ .‏ .‏ قائم رہ۔‏“‏—‏۲-‏تیم ۳:‏۱۴‏۔‏

۱.‏ یہوواہ خدا نوجوانوں کی خدمت کو کیسا خیال کرتا ہے؟‏

یہوواہ خدا نوجوانوں کی خدمت کو اتنا اہم خیال کرتا ہے کہ اُس نے اُن کے بارے میں ایک پیشینگوئی درج کروائی۔‏ زبورنویس نے لکھا:‏ ”‏لشکرکشی کے دن تیرے لوگ خوشی سے اپنے آپ کو پیش کرتے ہیں۔‏ تیرے جوان پاک آرایش میں ہیں اور صبح کے بطن سے شبنم کی مانند۔‏“‏ (‏زبور ۱۱۰:‏۳‏)‏ جی‌ہاں،‏ یہوواہ خدا اُن نوجوانوں کی بڑی قدر کرتا ہے جو اُس کی خدمت کرتے ہیں۔‏

۲.‏ نوجوانوں کو اکثر کیا کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے؟‏

۲ اگر آپ نوجوان ہیں تو کیا آپ یہوواہ خدا کے لئے اپنی زندگی وقف کر چکے ہیں؟‏ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کا فیصلہ کرنا کئی نوجوانوں کے لئے بہت مشکل ثابت ہوتا ہے۔‏ کبھی‌کبھار کمپنیوں کے مینیجر،‏ اُستاد،‏ گھر والے اور دوست نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے،‏ ترقی کرنے اور مال‌ودولت جمع کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔‏ لیکن جب نوجوان خدا کی خدمت کرنے کو ترجیح دیتے ہیں تو دُنیا والے اُن کی نکتہ‌چینی کرتے ہیں۔‏ سچ تو یہ ہے کہ خدا کی خدمت کرنے سے آپ زندگی میں سب سے اچھی راہ کا انتخاب کر رہے ہوتے ہیں۔‏ (‏زبور ۲۷:‏۴‏)‏ اِس سلسلے میں تین سوالوں پر غور کریں:‏ آپ کو خدا کی خدمت کیوں کرنی چاہئے؟‏ لوگوں کی نکتہ‌چینی کے باوجود آپ خدا کی خدمت کرنے میں کامیاب کیسے رہ سکتے ہیں؟‏ آپ خدا کی خدمت کرنے کے کونسے مختلف موقعوں کا فائدہ اُٹھا سکتے ہیں؟‏

سب سے اچھی راہ کا انتخاب کریں

۳.‏ یہوواہ خدا کی تخلیق پر غور کرنے سے ہمارے دل پر کیسا اثر ہونا چاہئے؟‏

۳ آپ کو سچے خدا کی خدمت کیوں کرنی چاہئے؟‏ مکاشفہ ۴:‏۱۱ میں اِس سوال کا جواب یوں دیا گیا ہے:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏ ہمارے خداوند اور خدا تُو ہی تمجید اور عزت اور قدرت کے لائق ہے کیونکہ تُو ہی نے سب چیزیں پیدا کیں اور وہ تیری ہی مرضی سے تھیں اور پیدا ہوئیں۔‏“‏ جی‌ہاں،‏ یہوواہ خدا ہر چیز کا خالق ہے۔‏ ذرا سوچیں کہ ہماری زمین کتنی خوبصورت ہے مثلاً سرسبز درخت،‏ رنگ‌برنگے پھول،‏ وسیع سمندر،‏ اُونچے اُونچے پہاڑ اور شاندار آبشار۔‏ زبور ۱۰۴:‏۲۴ میں بیان کِیا گیا ہے کہ ”‏زمین [‏خدا کی]‏ مخلوقات سے معمور ہے۔‏“‏ ہم اِس بات کے کتنے شکرگزار ہیں کہ خدا نے ہمیں ایک ایسے ذہن اور ایک ایسے بدن سے نوازا ہے جس سے ہم اُس کی تخلیق کا بھرپور لطف اُٹھا سکتے ہیں۔‏ بیشک یہوواہ خدا کی تخلیق کو دیکھ کر ہمارا دل چاہتا ہے کہ ہم اُس کی تمجید اور اُس کی خدمت کریں۔‏

۴،‏ ۵.‏ یشوع نے یہوواہ خدا کے کن کاموں کو اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا؟‏

۴ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کی ایک اَور وجہ خدا کے خادم یشوع نے بیان کی۔‏ بڑھاپے میں یشوع نے بنی‌اسرائیل سے کہا:‏ ”‏تُم خوب جانتے ہو کہ اُن سب اچھی باتوں میں سے جو [‏یہوواہ]‏ تمہارے خدا نے تمہارے حق میں کہیں ایک بات بھی نہ چُھوٹی۔‏“‏ (‏یشو ۲۳:‏۱۴‏)‏ یشوع یہ بات اتنے وثوق سے کیوں کہہ سکتا تھا؟‏

۵ یشوع نے مصر میں پرورش پائی تھی۔‏ بلاشُبہ وہ جانتا تھا کہ یہوواہ خدا نے اسرائیلیوں سے وعدہ کِیا تھا کہ وہ اُن کو ایک ملک دے گا۔‏ (‏پید ۱۲:‏۷؛‏ ۵۰:‏۲۴،‏ ۲۵؛‏ خر ۳:‏۸‏)‏ وہ اِس بات کا گواہ تھا کہ یہوواہ خدا نے اپنے وعدے کو پورا کرنے کے لئے مصریوں پر دس آفتیں لائیں جس کے نتیجے میں فرعون نے اسرائیلیوں کو آزاد کر دیا۔‏ یشوع اُن لوگوں میں شامل تھا جنہوں نے بحرِقلزم کو پار کِیا تھا اور اُس نے فرعون اور اُس کے لشکر کو سمندر میں ڈوبتے دیکھا تھا۔‏ یشوع اِس بات کو بھی جانتا تھا کہ یہوواہ خدا نے ”‏وسیع اور ہولناک بیابان میں“‏ اسرائیلیوں کی ہر ضرورت کو پورا کِیا تھا۔‏ اُن میں سے ایک بھی بھوک اور پیاس سے نہ مرا تھا۔‏ (‏است ۸:‏۳-‏۵،‏ ۱۴-‏۱۶؛‏ یشو ۲۴:‏۵-‏۷‏)‏ جب اسرائیلیوں نے کنعانی قوموں پر فتح حاصل کرکے مُلکِ‌موعود پر قبضہ کر لیا تو یشوع جان گیا کہ یہ یہوواہ خدا ہی کی مدد سے ہوا تھا۔‏—‏یشو ۱۰:‏۱۴،‏ ۴۲‏۔‏

۶.‏ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کی خواہش ہم میں کیسے بیدار ہو سکتی ہے؟‏

۶ یشوع جانتا تھا کہ یہوواہ خدا نے اپنے ہر وعدے کو پورا کِیا ہے اِس لئے اُس نے کہا:‏ ”‏اب رہی میری اور میرے گھرانے کی بات سو ہم تو [‏یہوواہ]‏ کی پرستش کریں گے۔‏“‏ (‏یشو ۲۴:‏۱۵‏)‏ کیا آپ بھی ایسا محسوس کرتے ہیں؟‏ جب آپ اُن وعدوں کے بارے میں سوچتے ہیں جنہیں یہوواہ خدا نے ماضی میں پورا کِیا تھا اور جن کو وہ مستقبل میں پورا کرے گا تو کیا یشوع کی طرح آپ میں بھی خدا کی خدمت کرنے کی خواہش بیدار ہوتی ہے؟‏

۷.‏ جو لوگ یہوواہ خدا کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اُن کو بپتسمہ کیوں لینا چاہئے؟‏

۷ یہوواہ خدا کی تخلیق اور اُس کے وعدوں پر غور کرنے سے آپ میں نہ صرف یہوواہ کے لئے اپنی زندگی وقف کرنے کی خواہش پیدا ہونی چاہئے بلکہ آپ کو بپتسمہ بھی لے لینا چاہئے۔‏ وہ لوگ جو یہوواہ خدا کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اُن کے لئے بہت ہی اہم ہے کہ وہ بپتسمہ لیں۔‏ یہ بات یسوع مسیح نے واضح کی تھی۔‏ اُس نے مسیحا کے طور پر اپنی خدمت کو شروع کرنے سے پہلے یوحنا بپتسمہ دینے والے کے ہاتھوں بپتسمہ لیا۔‏ یسوع نے ایسا کیوں کِیا تھا؟‏ اُس نے کہا:‏ ”‏مَیں آسمان سے اس لئے نہیں اُترا ہوں کہ اپنی مرضی کے موافق عمل کروں بلکہ اس لئے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی کے موافق عمل کروں۔‏“‏ (‏یوح ۶:‏۳۸‏)‏ یسوع نے اپنی زندگی خدا کی مرضی پوری کرنے کے لئے وقف کر دی اور اِس بات کو ظاہر کرنے کے لئے اُس نے بپتسمہ لے لیا۔‏—‏متی ۳:‏۱۳-‏۱۷‏۔‏

۸.‏ (‏ا)‏ تیمتھیس نے خدا کی خدمت کرنے کا فیصلہ کیوں کِیا تھا؟‏ (‏ب)‏ آپ کو کس معاملے کے بارے میں فیصلہ کرنے کا سوچنا چاہئے؟‏

۸ ذرا تیمتھیس کی مثال پر بھی غور کریں۔‏ اُس نے خدا کی خدمت کرنے کا فیصلہ کیوں کِیا تھا؟‏ خدا کے کلام میں ہمیں بتایا جاتا ہے کہ وہ اُن باتوں پر قائم تھا جو اُس نے ’‏سیکھی تھیں اور جن کا یقین اُسے دلایا گیا تھا۔‏‘‏ (‏۲-‏تیم ۳:‏۱۴‏)‏ اگر آپ خدا کے کلام کا مطالعہ کر رہے ہیں اور اُن باتوں کو سیکھ گئے ہیں جو سچی ہیں توپھر تیمتھیس کی طرح آپ کو بھی فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔‏ کیوں نہ اپنے والدین سے اِس کے بارے میں بات کریں۔‏ آپ کے والدین اور کلیسیا کے بزرگ آپ کو یہ سمجھا سکتے ہیں کہ بپتسمہ لینے کے لئے آپ کو بائبل میں پائی جانے والی کن شرطوں پر پورا اُترنا ہوگا۔‏—‏اعمال ۸:‏۱۲ کو پڑھیں۔‏

۹.‏ جب آپ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو بعض لوگ کیسا محسوس کریں گے؟‏

۹ بپتسمہ لینے سے آپ خدا کی خدمت کرنے کا آغاز کرتے ہیں۔‏ اِس قدم کو اُٹھانے سے آپ ہمیشہ کی زندگی کی راہ پر چل دیتے ہیں اور آپ کو یہوواہ کی خدمت کرنے سے بہت سی خوشیاں بھی ملتی ہیں۔‏ (‏عبر ۱۲:‏۲،‏ ۳‏)‏ جو لوگ پہلے سے ہی اِس راہ پر چل رہے ہیں یعنی آپ کے خاندان والے اور کلیسیا میں آپ کے دوست وہ آپ کو اِس راہ پر چلتا دیکھ کر بہت خوش ہوں گے۔‏ اور اِس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ آپ خدا کے دل کو خوش کر رہے ہوں گے۔‏ (‏امثال ۲۳:‏۱۵ کو پڑھیں۔‏)‏ یہ سچ ہے کہ کئی لوگ اِس بات کو سمجھ نہیں پائیں گے کہ آپ نے یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کا فیصلہ کیوں کِیا ہے۔‏ کچھ لوگ شاید آپ کی مخالفت بھی کرنے لگیں۔‏ لیکن یقین کریں کہ آپ اِن مشکلات پر غالب آ سکتے ہیں۔‏

مخالفت سے نپٹنا

۱۰،‏ ۱۱.‏ (‏ا)‏ کچھ لوگ شاید آپ سے کیا پوچھیں؟‏ (‏ب)‏ یسوع کی طرح سوالوں کے جواب دیتے وقت ہمیں کیا کرنا چاہئے؟‏

۱۰ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کے آپ کے فیصلے پر شاید آپ کے کچھ دوست،‏ پڑوسی یا رشتہ‌دار پریشان ہو جائیں۔‏ شاید وہ آپ سے پوچھیں کہ آپ نے یہ راہ کیوں اختیار کی ہے اور آپ کے عقیدوں کے بارے میں آپ سے پوچھ‌گچھ کرنے لگیں۔‏ آپ اِن کے سوالوں کے جواب کیسے دے سکتے ہیں؟‏ آپ کو پہلے سے ہی اپنی سوچ اور اپنے احساسات کو پرکھ لینا چاہئے تاکہ آپ پوچھنے والوں کو بتا سکیں کہ آپ نے یہ راہ کیوں اختیار کی ہے۔‏ جب لوگ آپ کے عقیدوں کے بارے میں آپ سے سوال کرتے ہیں تو آپ جواب دینے کے لئے یسوع مسیح کی بہترین مثال پر عمل کر سکتے ہیں۔‏

۱۱ جب مذہبی رہنماؤں نے یسوع مسیح سے مُردوں کے جی اُٹھنے کے بارے میں سوال کئے تو اُس نے اُن کی توجہ ایک ایسے صحیفے پر دلائی جس کو اُنہوں نے کبھی اِس معاملے پر لاگو نہیں کِیا تھا۔‏ (‏خر ۳:‏۶؛‏ متی ۲۲:‏۲۳،‏ ۳۱-‏۳۳‏)‏ جب فقیہوں میں سے ایک نے یسوع سے پوچھا کہ سب حکموں میں اوّل کونسا ہے تو جواب دیتے ہوئے یسوع نے خدا کے کلام سے چند آیات کا حوالہ دیا۔‏ وہ شخص یسوع کے اِس جواب کے لئے بہت شکرگزار تھا۔‏ (‏احبا ۱۹:‏۱۸؛‏ است ۶:‏۵؛‏ مر ۱۲:‏۲۸-‏۳۴‏)‏ یسوع جس طرح سے خدا کے کلام کو استعمال میں لاتا تھا اور جس انداز میں جواب دیتا تھا اس کی وجہ سے ’‏لوگوں میں اختلاف ہوا۔‏‘‏ (‏یوح ۷:‏۳۲-‏۴۶‏)‏ جب ایک شخص آپ کے عقیدوں کے بارے میں سوال پوچھتا ہے تو جواب دینے کے لئے ہمیشہ بائبل کو استعمال کریں لیکن ”‏حلم اور خوف [‏”‏احترام،‏“‏ این‌ڈبلیو‏]‏ کے ساتھ۔‏“‏ (‏۱-‏پطر ۳:‏۱۵‏)‏ اگر آپ کسی سوال کا جواب نہیں جانتے تو اِس بات کو تسلیم کریں اور سوال کرنے والے کو بتائیں کہ آپ تحقیق کرکے اُس کے سوال کا جواب دیں گے۔‏ اگر واچ‌ٹاور پبلیکیشنز انڈیکس یا سی‌ڈی-‏روم پر واچ‌ٹاور لائبریری ایک ایسی زبان میں دستیاب ہے جس کو آپ سمجھتے ہیں تو آپ اِن کی مدد سے لوگوں کے سوالوں کے جواب ڈھونڈ سکتے ہیں۔‏ اچھی تیاری کرنے سے آپ کو ’‏ہر شخص کو مناسب جواب دینا آ جائے گا۔‏‘‏—‏کل ۴:‏۶‏۔‏

۱۲.‏ آپ کو مخالفت کی وجہ سے ہمت کیوں نہیں ہارنی چاہئے؟‏

۱۲ شاید لوگ آپ سے صرف سوال نہ کریں بلکہ آپ کی مخالفت بھی کریں۔‏ خدا کا دُشمن شیطان اِس دُنیا کا حاکم ہے۔‏ (‏۱-‏یوحنا ۵:‏۱۹ کو پڑھیں۔‏)‏ اِس لئے دُنیا کے لوگ آپ کی حوصلہ‌افزائی نہیں کریں گے کہ آپ یہوواہ خدا کی خدمت کریں۔‏ یہاں تک کہ شاید کچھ لوگ آپ کو ”‏لعن‌طعن کرتے“‏ رہیں۔‏ (‏۱-‏پطر ۴:‏۴‏)‏ لیکن یاد رکھیں کہ یسوع مسیح کی بھی مخالفت کی گئی تھی۔‏ اِس کے علاوہ پطرس رسول کو بھی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔‏ اُس نے لکھا:‏ ”‏اَے پیارو!‏ جو مصیبت کی آگ تمہاری آزمایش کے لئے تُم میں بھڑکی ہے یہ سمجھ کر اُس سے تعجب نہ کرو کہ یہ ایک انوکھی بات ہم پر واقع ہوئی ہے۔‏ بلکہ مسیح کے دُکھوں میں جُوں جُوں شریک ہو خوشی کرو۔‏“‏—‏۱-‏پطر ۴:‏۱۲،‏ ۱۳‏۔‏

۱۳.‏ مخالفت کا سامنا کرتے وقت مسیحی خوش کیوں ہو سکتے ہیں؟‏

۱۳ ہم کیوں کہہ سکتے ہیں کہ مسیحیوں کے طور پر مخالفت کا سامنا کرنا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے؟‏ اس لئے کہ اگر ہمیں اِس دُنیا کی خوشنودی حاصل ہوتی تو اِس کا یہ مطلب ہوتا کہ ہم شیطان کے معیاروں کے مطابق چل رہے ہیں نہ کہ خدا کے معیاروں کے مطابق۔‏ یسوع مسیح نے آگاہی دی کہ ”‏افسوس تُم پر جب سب لوگ تمہیں بھلا کہیں کیونکہ اُن کے باپ‌دادا جھوٹے نبیوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کِیا کرتے تھے۔‏“‏ (‏لو ۶:‏۲۶‏)‏ اگر آپ کو مخالفت کا سامنا ہے تو اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دُنیا والے اور شیطان بہت غصہ ہیں کیونکہ آپ یہوواہ خدا کی خدمت کر رہے ہیں۔‏ (‏متی ۵:‏۱۱،‏ ۱۲ کو پڑھیں۔‏)‏ اور ’‏اگر مسیح کے نام کے سبب سے ہماری ملامت کی جاتی ہے‘‏ تو یہ بات ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے۔‏—‏۱-‏پطر ۴:‏۱۴‏۔‏

۱۴.‏ مخالفت کا سامنا کرتے وقت یہوواہ خدا کے وفادار رہنے کے کون سے اچھے نتائج نکلتے ہیں؟‏

۱۴ جب آپ مخالفت کا سامنا کرتے وقت یہوواہ خدا کے وفادار رہتے ہیں تو اِس سے کم‌ازکم چار اچھے نتائج نکلتے ہیں۔‏ آپ یہوواہ خدا اور اُس کے بیٹے یسوع مسیح کے بارے میں بہت اچھی گواہی دیتے ہیں۔‏ آپ کی وفاداری سے آپ کے مسیحی بہن‌بھائیوں کا حوصلہ بڑھتا ہے۔‏ جو لوگ یہوواہ خدا کے خادم نہیں ہیں شاید وہ بھی آپ کی وفاداری کو دیکھ کر متاثر ہوں اور یہوواہ خدا کی خدمت کرنے لگیں۔‏ (‏فلپیوں ۱:‏۱۲-‏۱۴ کو پڑھیں۔‏)‏ اس کے علاوہ جب آپ دیکھتے ہیں کہ یہوواہ خدا آپ کو مخالفت کا سامنا کرنے میں مدد دے رہا ہے تو اُس کے لئے آپ کی محبت اَور گہری ہو جاتی ہے۔‏

آپ کیلئے ”‏ایک وسیع اور کارآمد دروازہ کُھلا ہے“‏

۱۵.‏ پولس رسول کے لئے کون سا ”‏وسیع اور کارآمد دروازہ“‏ کُھل گیا تھا؟‏

۱۵ پولس رسول نے شہر افسس میں اپنے منادی کے کام کے بارے میں لکھا:‏ ”‏میرے لئے ایک وسیع اور کارآمد دروازہ کُھلا ہے۔‏“‏ (‏۱-‏کر ۱۶:‏۸،‏ ۹‏)‏ جس طرح کُھلا دروازہ ایک کمرے میں داخل ہونے کا راستہ فراہم کرتا ہے اِسی طرح پولس رسول کو شہر افسس میں خدا کی بادشاہت کی منادی کرنے کا موقع فراہم ہوا تھا۔‏ اُس موقعے کا بھرپور فائدہ اُٹھانے سے پولس رسول نے بہت سے لوگوں کو خدا کے بارے میں سکھایا اور اِس طرح وہ بھی یہوواہ خدا کی عبادت کرنے لگے۔‏

۱۶.‏ سن ۱۹۱۹ میں ممسوح مسیحی ایک ’‏کُھلے دروازے‘‏ سے کیسے داخل ہوئے؟‏

۱۶ سن ۱۹۱۹ میں یسوع مسیح نے ممسوح مسیحیوں کے سامنے ایک ”‏دروازہ کھول رکھا“‏ تھا۔‏ (‏مکا ۳:‏۸‏)‏ وہ اِس دروازے سے داخل ہوئے اور پہلے سے بھی زیادہ جوش کے ساتھ لوگوں کو خدا کی بادشاہت اور بائبل کی دوسری سچائیوں کے بارے میں سکھانے لگے۔‏ اُن کی اِس محنت کا کیا نتیجہ نکلا؟‏ آج بادشاہت کی خوشخبری پوری زمین پر پھیل گئی ہے اور تقریباً ۷۰ لاکھ لوگ ہمیشہ تک خدا کی نئی دُنیا میں رہنے کی اُمید رکھتے ہیں۔‏

۱۷.‏ آپ ایک ’‏وسیع اور کارآمد دروازے‘‏ سے کیسے داخل ہو سکتے ہیں؟‏

۱۷ یہوواہ خدا کے سب خادموں کے سامنے آج بھی ”‏ایک وسیع اور کارآمد دروازہ کُھلا ہے۔‏“‏ اِس دروازے سے داخل ہونے والے مسیحی بڑھ‌چڑھ کر بادشاہت کی خوشخبری کی منادی کر رہے ہیں اور ایسا کرنے سے اُن کو بڑی خوشی ملتی ہے۔‏ اگر آپ یہوواہ کے ایک نوجوان خادم ہیں تو کیا آپ اِس شرف کی قدر کرتے ہیں کہ آپ دوسروں کو ”‏خوشخبری پر ایمان“‏ لانے میں مدد دے سکتے ہیں؟‏ (‏مر ۱:‏۱۴،‏ ۱۵‏)‏ کیا آپ باقاعدہ یا امدادی پائنیر کے طور پر خدمت انجام دے سکتے ہیں؟‏ ہو سکتا ہے کہ آپ کو کنگڈم ہال کی تعمیر کے کام میں حصہ لینے یا پھر بیت‌ایل میں یا مشنری کے طور پر خدمت کرنے کا موقع ملے۔‏ چونکہ شیطان کی دُنیا کا خاتمہ نزدیک ہے اِس لئے ایسے موقعوں کا فائدہ اُٹھانا پہلے سے بھی زیادہ ضروری ہو گیا ہے۔‏ کیا آپ اِس ’‏وسیع اور کارآمد دروازے‘‏ سے داخل ہوں گے؟‏

‏’‏آزما کر دیکھو کہ یہوواہ کیسا مہربان ہے‘‏

۱۸،‏ ۱۹.‏ (‏ا)‏ داؤد،‏ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کی دلی خواہش کیوں رکھتا تھا؟‏ (‏ب)‏ ہم کیسے جانتے ہیں کہ داؤد یہوواہ کی خدمت کرنے پر کبھی نہیں پچھتایا تھا؟‏

۱۸ زبورنویس داؤد نے لکھا:‏ ”‏آزما کر دیکھو کہ [‏یہوواہ]‏ کیسا مہربان ہے۔‏“‏ (‏زبور ۳۴:‏۸‏)‏ جب داؤد ایک نوجوان چرواہا تھا تو یہوواہ خدا نے اُسے جنگلی جانوروں کے حملوں سے بچایا تھا۔‏ خدا نے داؤد کو جاتی جولیت پر فتح حاصل کرنے میں مدد دی تھی۔‏ (‏ا-‏سمو ۱۷:‏۳۲-‏۵۱؛‏ زبور ۱۸ کا تمہیدی فقرہ)‏ داؤد،‏ یہوواہ خدا کی شفقت اور محبت کے لئے اتنا شکرگزار تھا کہ اُس نے لکھا:‏ ‏”‏اَے [‏یہوواہ]‏ میرے خدا!‏ جو عجیب کام تُو نے کئے اور تیرے خیال جو ہماری طرف ہیں وہ بہت سے ہیں۔‏ مَیں اُن کو تیرے حضور ترتیب نہیں دے سکتا۔‏“‏—‏زبور ۴۰:‏۵‏۔‏

۱۹ داؤد،‏ یہوواہ خدا سے گہری محبت رکھتا تھا اِس لئے وہ یہوواہ کی تمجید کرنے کی دلی خواہش رکھتا تھا۔‏ (‏زبور ۴۰:‏۸-‏۱۰ کو پڑھیں۔‏)‏ داؤد اِس بات پر کبھی نہیں پچھتایا کہ اُس نے اپنی زندگی یہوواہ کی خدمت میں گزاری تھی۔‏ خدا کی خدمت کرنے سے داؤد کو اتنی خوشی حاصل ہوئی کہ وہ اِس کا کسی دوسری چیز سے مقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔‏ بڑھاپے میں داؤد نے کہا:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏ خدا!‏ تُو ہی میری اُمید ہے۔‏ لڑکپن سے میرا توکل تجھ ہی پر ہے۔‏ اَے خدا!‏ جب مَیں بڈھا اور سرسفید ہو جاؤں تو مجھے ترک نہ کرنا۔‏“‏ (‏زبور ۷۱:‏۵،‏ ۱۸‏)‏ یہ سچ ہے کہ بڑھاپے کی وجہ سے داؤد کمزور پڑ گیا تھا لیکن یہوواہ خدا پر اُس کا بھروسہ زیادہ مضبوط ہو گیا تھا اور یہوواہ کے ساتھ اُس کی دوستی زیادہ گہری ہو گئی تھی۔‏

۲۰.‏ ہم کیوں کہہ سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے سے آپ سب سے بہترین راہ اختیار کر رہے ہوں گے؟‏

۲۰ یشوع،‏ داؤد اور تیمتھیس کی زندگیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ کی خدمت کرنا سب سے بہترین راہ ہے۔‏ دُنیا میں ترقی کرنے سے آپ جو بھی دولت اور شہرت حاصل کر سکتے ہیں یہ اُن برکات کے مقابلے میں کچھ نہیں ہیں جو ’‏اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان سے خدا کی بندگی کرنے‘‏ سے ملتی ہیں۔‏ (‏یشو ۲۲:‏۵‏)‏ اگر آپ نے ابھی تک دُعا میں یہوواہ خدا کے لئے اپنی زندگی وقف نہیں کی ہے تو خود سے پوچھیں کہ کونسی بات مجھے یہوواہ کا گواہ بننے سے روک رہی ہے؟‏ اگر آپ نے بپتسمہ لے لیا ہے تو کیا آپ اپنی زندگی کو اَور بھی خوشیوں سے بھرنا چاہتے ہیں؟‏ تو پھر خدا کی خدمت میں زیادہ وقت صرف کریں اور روحانی طور پر ترقی کریں۔‏ اگلے مضمون میں بتایا جائے گا کہ آپ روحانی طور پر ترقی کرنے کے لئے پولس رسول کے نقشِ‌قدم پر کیسے چل سکتے ہیں۔‏

آپ کا جواب کیا ہے؟‏

‏• ہمیں خدا کی خدمت کیوں کرنی چاہئے؟‏ اِس کی دو وجوہات بیان کریں۔‏

‏• تیمتھیس نے خدا کی خدمت کرنے کا فیصلہ کیوں کِیا تھا؟‏

‏• آپ کو مخالفت کا سامنا کرتے وقت خدا کا وفادار کیوں رہنا چاہئے؟‏

‏• آپ خدا کی خدمت کرنے کے کونسے مختلف موقعوں سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویر]‏

یہوواہ خدا کی خدمت کرنا سب سے بہترین راہ ہے

‏[‏صفحہ ۱۹ پر تصویر]‏

کیا آپ اپنے عقیدوں کے بارے میں سوالوں کے جواب دے سکتے ہیں؟‏