پولس رسول کی مثال پر عمل کرنے سے روحانی طور پر ترقی کریں
پولس رسول کی مثال پر عمل کرنے سے روحانی طور پر ترقی کریں
”مَیں اچھی کشتی لڑ چُکا۔ مَیں نے دوڑ کو ختم کر لیا۔ مَیں نے ایمان کو محفوظ رکھا۔“—۲-تیم ۴:۷۔
۱، ۲. (ا) ساؤل اپنی زندگی میں کون سی تبدیلیاں لایا؟ (ب) اُسے کیا کرنے کا شرف حاصل ہوا؟
شہر ترسس سے تعلق رکھنے والا ساؤل عقلمند اور پُرجوش تھا۔ لیکن ایک مدت تک وہ ’جسم کی خواہشوں میں زندگی گذار رہا تھا۔‘ (افس ۲:۳) اُس نے اپنے بارے میں کہا: ’مَیں کفر بکنے والا اور ستانے والا اور بےعزت کرنے والا تھا۔‘—۱-تیم ۱:۱۳۔
۲ البتہ ساؤل نے اپنی زندگی میں بہت سی تبدیلیاں لائیں۔ وہ اپنے پہلے طور طریقے چھوڑ کر ’اپنا نہیں بلکہ بہتوں کا فائدہ ڈھونڈنے لگا۔‘ (۱-کر ۱۰:۳۳) جن لوگوں کی وہ پہلے مخالفت کِیا کرتا تھا اب وہ اُنہی کے ساتھ بڑی نرمی اور محبت سے پیش آنے لگا۔ (۱-تھسلنیکیوں ۲:۷، ۸ کو پڑھیں۔) اُس نے لکھا: ”مَیں خادم بنا۔“ اُس نے مزید کہا: ”مجھ پر جو سب مُقدسوں میں چھوٹے سے چھوٹا ہوں یہ فضل ہوا کہ مَیں غیرقوموں کو مسیح کی بےقیاس دولت کی خوشخبری دوں۔“—افس ۳:۷، ۸۔
۳. پولس رسول کے خطوں کا مطالعہ کرنے سے ہم کیسے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں؟
اعما ۱۳:۹) اگر ہم روحانی طور پر ترقی کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں پولس رسول کے خطوں کا مطالعہ کرنے سے بڑا فائدہ ہوگا۔ اِن خطوں میں اُس کے منادی کے کام کے بارے میں بہت تفصیل سے بتایا گیا ہے اور اُس کے ایمان کی عمدہ مثال پیش کی گئی ہے۔ (۱-کرنتھیوں ۱۱:۱ اور عبرانیوں ۱۳:۷ کو پڑھیں۔) آئیں ہم دیکھتے ہیں کہ پولس رسول کی مثال پر غور کرنے سے ہم میں باقاعدگی سے خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے کی خواہش کیسے پیدا ہوگی، ہم دوسروں کے لئے محبت کیسے ظاہر کر سکتے ہیں اور ہمیں خود کو کیسا خیال کرنا چاہئے۔
۳ ساؤل جو بعد میں پولس کے نام سے مشہور ہوا، اُس نے روحانی طور پر بہت جلد ترقی کی۔ (پولس رسول باقاعدگی سے خدا کے کلام کا مطالعہ کرتا تھا
۴، ۵. پولس رسول کو ذاتی طور پر خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے سے کونسے فائدے حاصل ہوئے؟
۴ چونکہ پولس فریسی تھا اور اُس نے ’گملیؔایل کے قدموں میں باپدادا کی شریعت کی خاص پابندی کی تعلیم پائی تھی‘ اِس لئے وہ خدا کے کلام کی تعلیمات سے واقف تھا۔ (اعما ۲۲:۱-۳؛ فل ۳:۴-۶) بپتسمہ لینے کے بعد وہ کچھ عرصے کے لئے ”عرب کو چلا گیا۔“ (گل ۱:۱۷) شاید وہ ملک شام کے ریگستانی علاقے یاپھر عرب کے کسی ویران علاقے کو چلا گیا۔ پولس رسول نے ایسا اِس لئے کِیا کیونکہ وہ اُن صحیفوں پر غور کرنا چاہتا تھا جن سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ یسوع ہی مسیحا تھا۔ اِس کے علاوہ پولس رسول خود کو اُس کام کے لئے ذہنی طور پر تیار کرنا چاہتا تھا جس کے لئے خدا نے اُسے چُنا تھا۔ (اعمال ۹:۱۵، ۱۶، ۲۰، ۲۲ کو پڑھیں۔) جیہاں، پولس رسول نے خدا کے کلام پر غوروخوض کرنے کے لئے وقت نکالا تھا۔
۵ پولس رسول نے ذاتی طور پر خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے سے علم اور سمجھ حاصل کی۔ اِس لئے وہ دوسروں کو خدا کے کلام کی سچائی سکھانے میں کامیاب رہا۔ مثال کے طور جب پولس رسول پِسدیہ کے انطاکیہ کے عبادتخانے میں گواہی دے رہا تھا تو اُس نے پانچ مرتبہ عبرانی صحائف کا حوالہ دیتے ہوئے اِس بات کا ثبوت پیش کِیا کہ یسوع واقعی مسیحا تھا۔ اس کے علاوہ اُس نے خدا کے کلام میں درج دوسرے واقعات کا ذکر بھی کئی بار کِیا۔ پولس رسول نے مہارت سے خدا کے کلام میں سے دلیلیں پیش کیں۔ اِس کے نتیجے میں ”یہودی اور خداپرست نومرید یہودی پولس اور برنباس کے پیچھے ہو لئے“ تاکہ وہ مزید سیکھ سکیں۔ (اعما ۱۳:۱۴-۴۴) اِس کے کچھ سال بعد جب روم کے یہودی، پولس رسول کے پاس گئے تو وہ ”خدا کی بادشاہی کی گواہی دے دے کر اور موسیٰؔ کی توریت اور نبیوں کے صحیفوں سے یسوؔع کی بابت سمجھا سمجھا کر صبح سے شام تک اُن سے بیان کرتا رہا۔“—اعما ۲۸:۱۷، ۲۲، ۲۳۔
۶. پولس رسول کو آزمائشوں کا سامنا کرنے کی قوت کیسے ملی؟
۶ آزمائشوں کا سامنا کرتے وقت بھی پولس رسول نے خدا کے کلام کا مطالعہ جاری رکھا اور اِس طرح اُسے آزمائشوں سے نپٹنے کی قوت ملتی رہی۔ (عبر ۴:۱۲) اپنی موت سے کچھ عرصہ پہلے، جب پولس رسول روم میں قید تھا تو اُس نے تیمتھیس کے نام ایک خط میں لکھا کہ آتے وقت ”کتابیں“ اور ”طومار“ اپنے ساتھ لے آئے۔ (۲-تیم ۴:۱۳) یقیناً اِن میں عبرانی صحائف درج تھے جن کا پولس رسول مطالعہ کِیا کرتا تھا۔ پولس رسول نے خدا کے کلام میں سے علم حاصل کرنے کا معمول بنا رکھا تھا جس کی وجہ سے وہ روحانی طور پر مضبوط رہا۔
۷. باقاعدگی سے بائبل کا مطالعہ کرنے کے کون سے فائدے ہوتے ہیں؟
۷ باقاعدگی سے بائبل کا مطالعہ کرنے اور اِس پر غوروخوض کرنے سے ہم روحانی طور پر ترقی کر سکیں گے۔ (عبر ۵:۱۲-۱۴) زبورنویس خدا کے کلام کی اتنی قدر کرتا تھا کہ اُس نے کہا: ”تیرے مُنہ کی شریعت میرے لئے سونے چاندی کے ہزاروں سکوں سے بہتر ہے۔ تیرے فرمان مجھے میرے دُشمنوں سے زیادہ دانشمند بناتے ہیں۔ کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔ مَیں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھے ہیں تاکہ تیری شریعت پر عمل کروں۔“ (زبور ۱۱۹:۷۲، ۹۸، ۱۰۱) کیا آپ باقاعدگی سے ذاتی طور پر بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں؟ کیا آپ ہر روز بائبل پڑھتے اور اِس پر غوروخوض کرتے ہیں تاکہ آپ مستقبل میں خدا کی خدمت میں مزید ذمہداریاں قبول کر سکیں؟
ساؤل نے لوگوں کے لئے محبت ظاہر کرنا سیکھا
۸. ساؤل اُن لوگوں کے ساتھ کیسا برتاؤ کرتا تھا جو یہودی نہیں تھے؟
۸ مسیحی بننے سے پہلے، ساؤل یہودی مذہب کے لئے بڑا جوش رکھتا تھا لیکن اعما ۲۶:۴، ۵) جب یہودیوں نے ستفنس کو سنگسار کِیا تو ساؤل اِس بات پر راضی تھا۔ ساؤل کی نظروں میں ستفنس اِس سزا کے لائق تھا اور شاید اِس لئے ساؤل میں دوسرے مسیحیوں کو اذیت دینے کا جوش بڑھ گیا۔ (اعما ۶:۸-۱۴؛ ۷:۵۴–۸:۱) بائبل میں ہمیں بتایا جاتا ہے: ”ساؔؤل . . . کلیسیا کو تباہ کرتا رہا کہ گھر گھر گھس کر اور مردوں اور عورتوں کو گھسیٹ کر قید کراتا تھا۔“ (اعما ۸:۳) یہاں تک کہ وہ ”غیرشہروں میں بھی جا کر اُنہیں ستاتا تھا۔“—اعما ۲۶:۱۱۔
اُسے غیریہودیوں کی زیادہ پرواہ نہ تھی۔ (۹. ساؤل نے کس واقعے کے بعد اپنا رویہ بدل دیا؟
۹ ساؤل یسوع مسیح کے شاگردوں کو اذیت پہنچانے کے لئے دمشق جا رہا تھا۔ راستے میں اُسے ایک رویا میں یسوع دکھائی دیا اور اُس کے نور کو دیکھ کر ساؤل اندھا ہو گیا۔ جب یہوواہ خدا نے حننیاہ کے ذریعے ساؤل کی بینائی بحال کی تو ساؤل کا رویہ بالکل بدل چُکا تھا۔ (اعما ۹:۱-۳۰) یسوع مسیح کا شاگرد بننے کے بعد، ساؤل نے لوگوں کے ساتھ ایسا برتاؤ کرنے کی کوشش کی جیسا کہ یسوع نے کِیا تھا۔ اِس کا مطلب تھا کہ وہ اپنے پُرتشدد طور طریقے چھوڑ کر ”سب آدمیوں کے ساتھ میلملاپ“ رکھنے لگا یعنی صلح سے رہنے لگا۔—رومیوں ۱۲:۱۷-۲۱ کو پڑھیں۔
۱۰، ۱۱. پولس رسول نے دوسروں کے لئے محبت کیسے ظاہر کی؟
۱۰ پولس رسول دوسروں کے ساتھ صرف صلح سے ہی نہیں رہنا چاہتا تھا بلکہ وہ اُن کے لئے محبت بھی ظاہر کرنا چاہتا تھا۔ اُس نے لوگوں کو بادشاہت کی خوشخبری سنانے سے ایسا کِیا۔ بادشاہت کا پیغام پھیلانے کے سلسلے میں پولس رسول نے پہلے تو ایشیائےکوچک کا سفر کِیا۔ یہاں سخت مخالفت کے باوجود، پولس رسول اور اُس کے ساتھیوں نے خلوص دل لوگوں کی مدد کی تاکہ وہ بھی سچائی کو قبول کرکے مسیحی بن جائیں۔ حالانکہ لسترہ اور اِکنیم میں مخالفین نے پولس کو مار ڈالنے کی کوشش کی تھی لیکن اِس کے باوجود اُس نے دوبارہ سے اُن شہروں کا رُخ کِیا۔—اعما ۱۳:۱-۳؛ ۱۴:۱-۷، ۱۹-۲۳۔
۱۱ پولس رسول اور اُس کے ساتھیوں نے شہر فلپی میں بادشاہت کی منادی کی جس کی وجہ سے خلوص دل لوگ مسیحی بن گئے۔ اِن میں لدیہ نامی ایک نومرید یہودی عورت بھی شامل تھی۔ شہر کے حکمرانوں نے پولس رسول اور اُس کے ساتھی سیلاس کو مارا پیٹا اور قیدخانے میں ڈال دیا۔ پولس نے قیدخانے کے داروغہ کو خدا کی بادشاہت کی خوشخبری سنائی جس کے نتیجے میں اُس نے اور اُس کے گھروالوں نے بپتسمہ لے لیا اور وہ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے لگے۔—اعما ۱۶:۱۱-۳۴۔
۱۲. دوسروں کو بےعزت کرنے والا شخص ایک مہربان رسول کیسے بن گیا؟
۱۲ مسیحیوں کی مخالفت کرنے والا ساؤل خود مسیحی کیوں بن گیا؟ دوسروں کو بےعزت کرنے والا شخص ایک ایسا مہربان رسول کیسے بن گیا جو اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر دوسروں کو خدا اور یسوع مسیح کے بارے میں سچائی سکھانے کو تیار تھا؟ پولس رسول نے خود بتایا: ”خدا نے مجھے . . . مخصوص کر لیا اور اپنے فضل سے بلا لیا جب اُس کی یہ مرضی ہوئی کہ اپنے بیٹے کو مجھ میں ظاہر کرے۔“ (گل ۱:۱۵، ۱۶) تیمتھیس کے نام خط میں پولس رسول نے لکھا: ”مجھ پر رحم اس لئے ہوا کہ یسوؔع مسیح مجھ بڑے گنہگار میں اپنا کمال تحمل ظاہر کرے تاکہ جو لوگ ہمیشہ کی زندگی کے لئے اُس پر ایمان لائیں گے اُن کے لئے مَیں نمونہ بنوں۔“ (۱-تیم ۱:۱۶) یہوواہ خدا نے پولس کے گناہوں کو معاف کر دیا تھا۔ پولس جانتا تھا کہ خدا نے اُس پر بڑا رحم کِیا ہے اِس لئے وہ اپنی شکرگزاری ظاہر کرنے کے لئے دوسروں کو بھی بادشاہت کی خوشخبری سنانے لگا۔
۱۳. ہمیں دوسروں کے لئے محبت کیوں ظاہر کرنی چاہئے اور ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟
زبور ۱۰۳:۸-۱۴) اِس سلسلے میں زبورنویس نے کہا: ”اَے [یاہ]! اگر تُو بدکاری کو حساب میں لائے تو اَے [یہوواہ]! کون قائم رہ سکے گا؟“ (زبور ۱۳۰:۳) جیہاں، اگر یہوواہ خدا نے ہمارے گناہ نہیں بخشے ہوتے تو ہم میں سے کوئی بھی اُس کی خدمت کرنے کا شرف نہ رکھ سکتا اور نہ ہی ہمیشہ کی زندگی پانے کی اُمید رکھ سکتا۔ خدا نے ہم سب پر مہربانی کی ہے۔ اِس لئے پولس رسول کی طرح ہمیں بھی دوسروں کے لئے محبت ظاہر کرتے ہوئے اُن کو خدا کے بارے میں سچائی سکھانی چاہئے اور اپنے مسیحی بہنبھائیوں کی حوصلہافزائی کرنی چاہئے۔—اعمال ۱۴:۲۱-۲۳ کو پڑھیں۔
۱۳ یہوواہ خدا ہمارے گناہوں کو بھی معاف کرتا ہے۔ (۱۴. ہم کن طریقوں سے خدا کی خدمت میں جوش ظاہر کر سکتے ہیں؟
۱۴ پولس رسول منادی کے کام میں مہارت حاصل کرنا چاہتا تھا۔ یسوع مسیح کی مثال نے اُس کے دل کو چھو لیا تھا۔ خدا کے بیٹے یسوع مسیح نے دوسروں کے لئے مختلف طریقوں سے محبت ظاہر کی لیکن خاص طور پر منادی کے کام کے ذریعے۔ یسوع نے کہا تھا: ”فصل تو بہت ہے لیکن مزدور تھوڑے ہیں۔ پس فصل کے مالک کی مِنت کرو کہ وہ اپنی فصل کاٹنے کے لئے مزدور بھیج دے۔“ (متی ۹:۳۵-۳۸) شاید پولس نے بھی یہوواہ خدا سے اَور زیادہ مزدور بھیجنے کی درخواست کی۔ لیکن اِس کے ساتھ ساتھ وہ خود بھی بڑے جوش کے ساتھ منادی کے کام میں حصہ لینے لگا۔ کیا آپ بھی ایسا کر رہے ہیں؟ کیا آپ منادی کے کام میں زیادہ مہارت حاصل کر سکتے ہیں؟ کیا آپ دوسروں کو خوشخبری سنانے میں زیادہ وقت صرف کر سکتے ہیں؟ کیا آپ پائنیر کے طور پر خدمت انجام دے سکتے ہیں؟ آئیں ہم دوسروں کے لئے محبت ظاہر کرتے ہوئے اُن کو ”زندگی کا کلام پیش“ کریں۔—فل ۲:۱۶۔
پولس رسول نے خود کو کیسا خیال کِیا
۱۵. پولس رسول خود کو اور دوسروں کو کیسا خیال کرتا تھا؟
۱۵ ایک مسیحی کے طور پر پولس رسول نے ایک اَور معاملے میں بھی بہترین مثال قائم کی۔ حالانکہ مسیحی کلیسیا میں پولس رسول کو بہت سے شرف حاصل تھے لیکن پھر بھی اُس نے ہمیشہ یہ بات یاد رکھی کہ یہ اُس کی کسی قابلیت کی وجہ سے نہیں تھا۔ پولس اِس بات کو جانتا تھا کہ دوسرے مسیحی بھی منادی کے کام میں مہارت رکھتے ہیں۔ رسول کے طور پر اختیار رکھنے کے باوجود پولس فروتن رہا۔—۱-کرنتھیوں ۱۵:۹-۱۱ کو پڑھیں۔
۱۶. جب ختنے کا مسئلہ کھڑا ہوا تو پولس رسول نے فروتنی کیسے ظاہر کی؟
۱۶ غور کریں کہ جب شہر انطاکیہ کی کلیسیا میں ایک مسئلہ کھڑا ہوا تو پولس رسول نے کیا کِیا۔ اِس کلیسیا میں ختنے کے سلسلے میں اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔ (اعما ۱۴:۲۶–۱۵:۲) پولس رسول غیرقوموں میں منادی کر چکا تھا جو ختنہ نہیں کرواتے تھے۔ اِس لئے وہ اِن کے معاملوں میں فیصلے کرنے کے سلسلے میں خود کو سب سے لائق شخص سمجھ سکتا تھا۔ (گلتیوں ۲:۸، ۹ کو پڑھیں۔) لیکن جب پولس کی کوششوں سے کلیسیا کے اختلافات دُور نہیں ہوئے تو وہ فروتنی سے گورننگ باڈی کی مدد حاصل کرنے کے لئے یروشلیم چلا گیا۔ گورننگ باڈی نے پولس کی بات پر غور کِیا اور پھر ختنے کے مسئلے پر اپنا فیصلہ سنایا۔ اِس کے بعد جب گورننگ باڈی نے پولس کے ہاتھ کلیسیاؤں کے لئے ختنے کے سلسلے میں پیغام بھیجا تو اُس نے اُن کے ساتھ تعاون کِیا۔ (اعما ۱۵:۲۲-۳۱) اِس طرح اُس نے ”عزت کی رُو سے“ دوسروں کو بہتر سمجھا۔—روم ۱۲:۱۰۔
۱۷، ۱۸. (ا) پولس رسول کلیسیا کے بہنبھائیوں کے لئے کیسے احساسات رکھتا تھا؟ (ب) پولس کے جانے پر افسس کی کلیسیا کے بزرگوں کے ردِعمل سے ہم پولس کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟
۱۷ چونکہ پولس رسول فروتن تھا اِس لئے وہ خود کو دوسروں سے بہتر نہیں سمجھتا تھا بلکہ کلیسیا کے بہنبھائیوں کے بہت قریب آ گیا۔ رومیوں کے نام خط روم ۱۶:۱-۱۶۔
میں اُس نے کمازکم ۲۰ لوگوں کے نام لے کر اُن کو سلام بھیجا۔ اُن میں سے بہتیروں کا بائبل میں پھر کبھی ذکر نہیں ہوا اور اِن میں سے زیادہتر لوگوں کو کلیسیا میں ذمہداریوں کا شرف حاصل نہیں تھا۔ لیکن وہ یہوواہ خدا کے وفادار خادم تھے اور اِس لئے پولس رسول اُن سے محبت کرتا تھا۔—۱۸ پولس کی فروتنی اور اُس کی محبت کی وجہ سے مختلف کلیسیاؤں کے بہنبھائیوں کی بہت حوصلہافزائی ہوئی۔ جب پولس نے شہر افسس کی کلیسیا کے بزرگوں کے ساتھ آخری بار ملاقات کی تو اُنہوں نے ”اُس کے بوسے لئے۔ اور [وہ] خاص کر اِس بات پر غمگین تھے جو اُس نے کہی تھی کہ تُم پھر میرا مُنہ نہ دیکھو گے۔“ (اعما ۲۰:۳۷، ۳۸) اگر پولس ایک مغرور اور سردمہر شخص ہوتا تو اُس کے جانے پر بزرگ ایسا ردِعمل نہ دکھاتے۔
۱۹. ہم مسیحی بہنبھائیوں کے ساتھ فروتنی سے کیسے پیش آ سکتے ہیں؟
۱۹ ایسے مسیحی جو روحانی طور پر ترقی کرنا چاہتے ہیں اُنہیں پولس رسول کی طرح فروتن بننے کی ضرورت ہے۔ اُس نے مسیحیوں کو ہدایت دی کہ ”تفرقے اور بیجا فخر کے باعث کچھ نہ کرو بلکہ فروتنی سے ایک [شخص] دوسرے کو اپنے سے بہتر سمجھے۔“ (فل ۲:۳) ہم اِس ہدایت پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟ ایک طریقہ تو یہ ہے کہ ہم کلیسیا کے بزرگوں کے ساتھ تعاون کریں اور اُن کی ہدایت پر عمل کریں۔ مثال کے طور پر جب وہ کلیسیا میں ہونے والے کسی سنگین گناہ پر فیصلہ سناتے ہیں تو ہم اُن کے فیصلے کو قبول کریں گے۔ (عبرانیوں ۱۳:۱۷ کو پڑھیں۔) فروتنی سے ایک دوسرے کو اپنے سے بہتر سمجھنے میں یہ بھی شامل ہے کہ ہم مسیحی بہنبھائیوں کا احترام کریں۔ یہوواہ کے گواہوں کی کلیسیاؤں میں ہر قوم، تہذیب اور نسل سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں۔ لیکن پولس رسول کی طرح ہم بھی کسی کی طرفداری نہیں کرتے اور ہر ایک کے لئے محبت ظاہر کرتے ہیں۔ (اعما ۱۷:۲۶؛ روم ۱۲:۱۰) بائبل میں ہمیں یہ ہدایت دی جاتی ہے: ”جس طرح مسیح نے خدا کے جلال کے لئے تُم کو اپنے ساتھ شامل کر لیا ہے اُسی طرح تُم بھی ایک دوسرے کو شامل کر لو۔“—روم ۱۵:۷۔
”دوڑ کو ختم“ کریں
۲۰، ۲۱. ہم زندگی کی دوڑ میں کامیاب کیسے رہ سکتے ہیں؟
۲۰ خدا کے کلام میں ایک مسیحی کی زندگی کو دوڑ سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ پولس رسول نے لکھا تھا: ”مَیں نے دوڑ کو ختم کر لیا۔ مَیں نے ایمان کو محفوظ رکھا۔ آئندہ کے لئے میرے واسطے راستبازی کا وہ تاج رکھا ہوا ہے جو عادل منصف یعنی خداوند مجھے اُس دن دے گا اور صرف مجھے ہی نہیں بلکہ اُن سب کو بھی جو اُس کے ظہور کے آرزومند ہوں۔“—۲-تیم ۴:۷، ۸۔
۲۱ پولس رسول کی مثال پر عمل کرنے سے ہم بھی اِس دوڑ میں کامیاب رہیں گے اور ہمیشہ کی زندگی حاصل کر سکیں گے۔ (عبر ۱۲:۱) اِس لئے آئیں ہم ذاتی طور پر بائبل کا مطالعہ کرنے سے، لوگوں سے محبت رکھنے سے اور فروتنی ظاہر کرنے سے روحانی طور پر ترقی کرتے رہیں۔
آپ کا جواب کیا ہے؟
• باقاعدگی سے بائبل کا مطالعہ کرنے سے پولس رسول کو کونسے فائدے ہوئے؟
• دوسروں کے لئے گہری محبت رکھنا مسیحیوں کے لئے اتنا اہم کیوں ہے؟
• کون سی خوبیاں پیدا کرنے سے ہم طرفداری کرنے سے بچے رہیں گے؟
• پولس رسول کی مثال پر عمل کرتے ہوئے آپ اپنی کلیسیا کے بزرگوں کے ساتھ تعاون کیسے کر سکتے ہیں؟
[مطالعے کے سوالات]
[صفحہ ۲۳ پر تصویر]
پولس رسول کی طرح ہم بھی بائبل کو پڑھنے سے حوصلہ حاصل کر سکتے ہیں
[صفحہ ۲۴ پر تصویر]
دوسروں کو بادشاہت کی خوشخبری سنانے سے ہم اُن کے لئے محبت ظاہر کرتے ہیں
[صفحہ ۲۵ پر تصویر]
کلیسیا کے بہنبھائی پولس رسول سے اتنی محبت کیوں رکھتے تھے؟