مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا آپ اپنے ایمان کا دفاع کرنے کیلئے تیار ہیں؟‏

کیا آپ اپنے ایمان کا دفاع کرنے کیلئے تیار ہیں؟‏

کیا آپ اپنے ایمان کا دفاع کرنے کیلئے تیار ہیں؟‏

کیا آپ کو کبھی ایسی صورتحال کا سامنا ہوا ہے جب آپ کو دلیری کے ساتھ اپنے ایمان کے بارے میں بتانے کی ضرورت پڑی ہو؟‏ غور کریں کہ پیراگوئے میں ایک ۱۶ سالہ بہن سوزینا نے ایسی صورتحال میں کیا کِیا۔‏ دراصل جب اُس کی اخلاقیات کی کلاس ہو رہی تھی تو یہ کہا گیا کہ یہوواہ کے گواہ ”‏پُرانے عہدنامے،‏“‏ یسوع مسیح اور مریم کو نہیں مانتے۔‏ نیز یہ کہ گواہ جنونی ہوتے ہیں کیونکہ وہ علاج‌معالجے کی بجائے مرنا پسند کرتے ہیں۔‏ اگر آپ سوزینا جیسی صورتحال میں ہوتے تو آپ کیا کرتے؟‏

سوزینا نے یہوواہ خدا سے دُعا کرنے کے بعد اِن اعتراضات کا جواب دینے کے لئے اپنا ہاتھ کھڑا کِیا۔‏ چونکہ کلاس کا وقت ختم ہو رہا تھا اِس لئے اُس نے اپنی ٹیچر سے اجازت مانگی کہ یہوواہ کی گواہ کے طور پر اُسے اپنے ایمان کے بارے میں بتانے کا موقع دیا جائے۔‏ اُس کی ٹیچر نے اُسے اجازت دے دی۔‏ پس اگلے دو ہفتوں میں،‏ سوزینا نے بروشر یہوواہ کے گواہ کون ہیں؟‏ وہ کیا ایمان رکھتے ہیں؟‏ کی مدد سے اِس بات‌چیت کے لئے تیاری کی۔‏

بالآخر وہ دن آ پہنچا جب اُسے اپنے ایمان کے بارے میں بتانا تھا۔‏ سوزینا نے بیان کِیا کہ وہ یہوواہ کے گواہ کیوں کہلاتے ہیں۔‏ پھر اُس نے کلاس کو بتایا کہ وہ مستقبل کے بارے میں کیا اُمید رکھتے ہیں اور وہ علاج کے لئے خون کیوں نہیں لیتے ہیں۔‏ اِس کے بعد سوزینا نے اپنے ساتھی طالبعلموں کو سوال پوچھنے کی دعوت دی۔‏ بہت سے طالبعلموں نے اُس سے سوال پوچھنے کے لئے اپنے ہاتھ کھڑے کئے۔‏ سوزینا کی ٹیچر اِس بات سے بہت متاثر ہوئی کہ وہ اُن کے سوالوں کے جواب بائبل سے دے رہی تھی۔‏

اُس کی کلاس کے ایک لڑکے نے کہا:‏ ”‏مَیں ایک بار اِن کے کنگڈم‌ہال میں گیا تھا اور وہاں ایک بھی بُت نہیں تھا۔‏“‏ اُس کی ٹیچر یہ جاننا چاہتی تھی کہ وہاں کوئی بُت کیوں نہیں تھا۔‏ سوزینا نے بائبل میں سے زبور ۱۱۵:‏۴-‏۸ اور خروج ۲۰:‏۴ کو پڑھا۔‏ ٹیچر نے حیران ہو کر کہا کہ ”‏اگر بائبل بُتوں کی پرستش سے منع کرتی ہے توپھر ہمارے چرچ میں اتنے بُت کیوں ہیں؟‏“‏

بات‌چیت کا یہ سلسلہ ۴۰ منٹ تک جاری رہا۔‏ جب سوزینا نے اپنی کلاس سے پوچھا کہ کیا وہ ویڈیو نو بلڈ—‏میڈیسن میٹس دی چیلنج دیکھنا پسند کریں گے تو سب نے کہا وہ اِسے ضرور دیکھنا چاہیں گے۔‏ لہٰذا،‏ ٹیچر نے اِس گفتگو کو اگلے دن بھی جاری رکھنے کا بندوبست کِیا۔‏ ویڈیو دکھانے کے بعد سوزینا نے ایسے طریقۂ‌علاج کی وضاحت کی جنہیں بعض یہوواہ کے گواہ قبول کرتے ہیں۔‏ اُس کی ٹیچر نے کہا:‏ ”‏مَیں متبادل طریقۂ‌علاج کے بارے میں زیادہ نہیں جانتی تھی اور نہ ہی مَیں خون کے بغیر علاج کرانے کے فوائد سے واقف تھی۔‏ کیا ایسے طریقۂ‌علاج صرف یہوواہ کے گواہوں کے لئے ہی دستیاب ہیں؟‏“‏ جب ٹیچر نے یہ سنا کہ یہ طریقۂ‌علاج سب کے لئے دستیاب ہیں تو اُس نے کہا:‏ ”‏جب آئندہ یہوواہ کے گواہ میرے گھر آئیں گے تو مَیں اُن سے ضرور بات‌چیت کروں گی۔‏“‏

سوزینا نے صرف ۲۰ منٹ تک بات‌چیت کرنے کی تیاری کی تھی لیکن یہ گفتگو ۳ گھنٹے تک جاری رہی۔‏ ایک ہفتے بعد،‏ دوسرے طالبعلموں نے بھی اپنے اپنے اعتقادات کے بارے میں بیان کِیا۔‏ بات‌چیت کے اختتام پر بہت سے سوالات اُٹھائے گئے مگر یہ طالبعلم اپنے ایمان کا دفاع نہ کر سکے۔‏ ٹیچر نے اُن سے کہا:‏ ”‏آپ اپنی ساتھی طالبہ سوزینا کی طرح اپنے ایمان کا دفاع کیوں نہیں کر سکے؟‏“‏

اِس سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا:‏ ”‏یہوواہ کے گواہ بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں جبکہ ہم ایسا نہیں کرتے۔‏“‏

اِس کے بعد ٹیچر نے سوزینا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا:‏ ”‏آپ واقعی بائبل کا مطالعہ کرتی ہیں اور اِس پر عمل کرنے کی بھرپور کوشش کرتی ہیں۔‏ اِس لئے آپ شاباش کی مستحق ہیں۔‏“‏

سوزینا کو جس صورتحال کا سامنا تھا اُس میں وہ خاموش رہ سکتی تھی۔‏ تاہم،‏ اُس نے اپنی کلاس کے غلط نظریات کو دُرست کرنے سے ایک چھوٹی اسرائیلی لڑکی کے نمونے پر عمل کِیا۔‏ یہ لڑکی ارامی لشکر کے سردار نعمان کے گھر میں غلام تھی۔‏ اُس کے آقا نعمان کو کوڑھ تھا۔‏ اِس چھوٹی لڑکی نے اپنی مالکن سے کہا:‏ ”‏کاش میرا آقا اُس نبی کے ہاں ہوتا جو ساؔمریہ میں ہے تو وہ اُسے اُس کے کوڑھ سے شفا دے دیتا۔‏“‏ یہ چھوٹی لڑکی خود کو سچے خدا یہوواہ کے بارے میں گواہی دینے سے نہ روک سکی۔‏ اُس کی گواہی کے نتیجے میں اُس کا آقا نعمان یہوواہ کا پرستار بن گیا۔‏—‏۲-‏سلا ۵:‏۳،‏ ۱۷‏۔‏

اِس اسرائیلی لڑکی کی طرح سوزینا بھی خود کو یہوواہ خدا اور اُس کے لوگوں کی بابت گواہی دینے سے نہ روک سکی۔‏ جب اُس کے اعتقادات کو چیلنج کِیا گیا تو اپنے ایمان کا دفاع کرنے سے اُس نے اِس صحیفائی حکم پر عمل کِیا:‏ ”‏مسیح کو خداوند جان کر اپنے دلوں میں مُقدس سمجھو اور جو کوئی تُم سے تمہاری اُمید کی وجہ دریافت کرے اُس کو جواب دینے کے لئے ہر وقت مستعد رہو مگر حلم اور خوف کے ساتھ۔‏“‏ (‏۱-‏پطر ۳:‏۱۵‏)‏ کیا آپ بوقتِ‌ضرورت اپنے ایمان کا دفاع کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں؟‏

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

اِن چیزوں کی مدد سے آپ اپنے ایمان کا دفاع کر سکتے ہیں