خدا کی خدمت ہی اُس کے درد کی دوا ہے
ملک کینیا میں دو پہلکار بھائی گھرگھر بادشاہت کی مُنادی کر رہے تھے۔ ایک گھر میں اُنہیں اندر آنے کو کہا گیا۔ جیسے ہی وہ اندر داخل ہوئے، اُنہوں نے ایک آدمی کو بستر پر لیٹے ہوئے دیکھا۔ اُس آدمی کا دھڑ اور بازو بہت چھوٹے تھے۔ جب پہلکاروں نے اُس آدمی کو بتایا کہ خدا کے کلام میں وعدہ کِیا گیا ہے کہ ”لنگڑے ہرن کی مانند چوکڑیاں بھریں گے“ تو اُس آدمی کا چہرہ خوشی سے کھل اُٹھا۔—یسع ۳۵:۶۔
باتوں باتوں میں اِن پہلکاروں کو پتہ چلا کہ اُس آدمی کا نام اُنیسمس ہے اور وہ پیدائشی طور پر ہڈیوں کی ایک بیماری میں مبتلا ہے۔ اِس بیماری کی وجہ سے اُنیسمس بہت چھوٹے رہ گئے ہیں اور اُن کی ہڈیاں اِتنی نازک ہیں کہ ذرا سا دباؤ پڑنے سے بھی ٹوٹ سکتی ہیں۔ ویسے تو اِس بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے اور اگر کوئی علاج ہے بھی تو وہ اِتنا مؤثر نہیں ہے۔ اِس لئے اُنیسمس کو معلوم تھا کہ اُن کی ساری زندگی ویلچیئر پر اور درد کے عالم میں گزرے گی۔
اِن بھائیوں نے اُنیسمس کو بائبل کا مطالعہ کرنے کی پیشکش کی جو اُنہوں نے قبول کر لی۔ لیکن اُن کی امی نے اُنہیں اِجلاسوں میں جانے کی اِجازت نہ دی۔ اُنہیں ڈر تھا کہ اگر کہیں اُنیسمس کو چوٹ لگ گئی تو اُنہیں اَور زیادہ تکلیف سے گزرنا پڑے گا۔ لہٰذا بھائی اِجلاس میں پیش کی جانے والی تمام معلومات کو ریکارڈ کرکے اُنیسمس کو دینے لگے تاکہ وہ گھر بیٹھے ہی اِنہیں سُن سکیں۔ پانچ مہینے بائبل کا مطالعہ کرنے کے بعد اُنیسمس نے فیصلہ کِیا کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے، وہ اِجلاسوں میں جائیں گے۔
کیا اِجلاسوں میں جانے سے اُنیسمس کے درد میں اِضافہ ہوا؟ جینہیں۔ اُنہوں نے بتایا: ”اِجلاسوں کے دوران مجھے ایسے لگتا تھا جیسے میرا درد کم ہو گیا ہے۔“ بائبل کا مطالعہ کرنے سے اُنہیں مستقبل کی ایک نئی اُمید ملی تھی جس کی وجہ سے اب وہ پہلے سے بہتر محسوس کرنے لگے تھے۔ اُن کی امی نے بھی دیکھا کہ اُن کا بیٹا اب خوش رہنے لگا ہے۔ اِس بات سے وہ اِتنی خوش تھیں کہ وہ خود بھی بائبل کا مطالعہ کرنے پر راضی ہو گئیں۔ وہ کہتی تھیں: ”خدا کی خدمت ہی میرے بیٹے کے درد کی دوا ہے۔“
جلد ہی اُنیسمس غیربپتسمہیافتہ مبشر بن گئے اور پھر کچھ عرصے بعد اُنہوں نے بپتسمہ لے لیا۔ اور اب وہ کلیسیا میں ایک خادم ہیں۔ اگرچہ اُن کی ٹانگیں اور ایک بازو کام نہیں کرتے پھر بھی اُن کی خواہش تھی کہ وہ خدا کی زیادہ سے زیادہ خدمت کریں۔ وہ مددگار پہلکار بننا چاہتے تھے مگر اِس کے لئے درخواست ڈالنے میں جھجھک محسوس کر رہے تھے۔ اُنہیں معلوم تھا کہ ایسا کرنا مشکل ہوگا کیونکہ اُن کی ویلچیئر کو دھکیلنے کے لئے ہر وقت کسی نہ کسی کی ضرورت پڑے گی۔ جب اُنہوں نے اِس بارے میں کلیسیا کے بہنبھائیوں سے ذکر کِیا تو وہ اُنیسمس کی مدد کرنے کے لئے تیار ہو گئے۔ یوں اُنیسمس مددگار پہلکار کے طور پر خدمت کرنے کے قابل ہوئے۔
جب اُنہوں نے کُلوقتی خدمت کرنے کے بارے میں سوچا تو تب بھی اُنہیں یہی فکر تھی کہ اُن کی مدد کون کرے گا۔ لیکن ایک دن اُنہیں روزانہ کی آیت پڑھ کر بڑی حوصلہافزائی ملی۔ یہ زبور ۳۴ کی ۸ آیت تھی جس میں لکھا ہے: ”آزما کر دیکھو کہ [یہوواہ] کیسا مہربان ہے۔“ اِس آیت پر سوچبچار کرنے کے بعد اُنیسمس نے پہلکار بننے کا فیصلہ کر لیا۔ اب وہ ہفتے میں چار دن مُنادی کے کام میں جاتے ہیں۔ وہ کئی لوگوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں جو روحانی لحاظ سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ سن ۲۰۱۰ء میں اُنیسمس کو پہلکاروں کے لئے سکول میں جانے کا موقع ملا۔ اُنہیں یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ سکول میں اُن کے اُستادوں میں وہ بھائی بھی شامل تھا جو سب سے پہلے اُن کے گھر آیا تھا۔
اُنیسمس اب ۴۰ برس کے ہونے والے ہیں اور اُن کے والدین وفات پا چکے ہیں۔ لیکن کلیسیا کے بہنبھائی اُن کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں۔ اُنیسمس یہوواہ خدا کے شکر گزار ہیں کہ اُس نے اُنہیں سنبھالا ہے اور بہت سی برکتیں دی ہیں۔ اب وہ اُس وقت کے منتظر ہیں جب ”کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بیمار ہوں۔“—یسع ۳۳:۲۴۔