مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا آپ خدا کی تنظیم کے ساتھ‌ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں؟‏

کیا آپ خدا کی تنظیم کے ساتھ‌ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں؟‏

‏”‏[‏یہوواہ]‏ کی نظر راست‌بازوں کی طرف ہے۔‏“‏—‏۱-‏پطر ۳:‏۱۲‏۔‏

۱.‏ جب یہوواہ خدا نے اِسرائیلی قوم کو رد کر دیا تو کس تنظیم نے اِس کی جگہ لے لی؟‏ (‏اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔‏)‏

جب پہلی صدی عیسوی میں مسیحی کلیسیا کی بنیاد ڈالی گئی اور جب ہمارے زمانے میں سچی عبادت پھر سے قائم ہوئی تو اِس سب کا سہرا یہوواہ خدا کے سر تھا۔‏ جیسے ہم نے پچھلے مضمون میں دیکھا،‏ اُس نے اِسرائیلی قوم کو رد کر دیا اور ایک نئی تنظیم کو وجود میں لایا جو یسوع مسیح کے پیروکاروں پر مشتمل تھی۔‏ اِس تنظیم کو خدا کی پوری‌پوری حمایت حاصل تھی۔‏ اِس لیے جب ۷۰ء میں یروشلیم تباہ ہو گیا تو اِس تنظیم پر کوئی آنچ نہیں آئی۔‏ (‏لو ۲۱:‏۲۰،‏ ۲۱‏)‏ پہلی صدی کے یہ واقعات ایسے واقعات کی جھلک تھے جن سے خدا کے بندے اِس آخری زمانے میں گزریں گے۔‏ (‏۲-‏تیم ۳:‏۱‏)‏ جلد ہی شیطان کی دُنیا ختم ہو جائے گی لیکن خدا کی تنظیم قائم رہے گی۔‏ ہم یہ بات یقین سے کیوں کہہ سکتے ہیں؟‏

۲.‏ ‏(‏الف)‏ یسوع مسیح نے ”‏بڑی مصیبت“‏ کے بارے میں کیا کہا؟‏ (‏ب)‏ ”‏بڑی مصیبت“‏ کا آغاز کیسے ہوگا؟‏

۲ یسوع مسیح نے آخری زمانے کے بارے میں کہا:‏ ”‏اُس وقت ایسی بڑی مصیبت ہوگی کہ دُنیا کے شروع سے نہ اب تک ہوئی نہ کبھی ہوگی۔‏“‏ (‏متی ۲۴:‏۳،‏ ۲۱‏)‏ اِس مصیبت کے آغاز میں یہوواہ خدا سیاسی طاقتوں کو اِستعمال کرکے ’‏بڑے شہر بابل‘‏ یعنی جھوٹے مذاہب کو ختم کرے گا۔‏ (‏مکا ۱۷:‏۳-‏۵،‏ ۱۶‏)‏ اِس کے بعد کیا ہوگا؟‏

 ہرمجِدّون کا آغاز

۳.‏ جھوٹے مذاہب کے خاتمے کے بعد خدا کے بندوں پر کون حملہ کرے گا؟‏

۳ جھوٹے مذاہب کے خاتمے کے بعد شیطان اور اُس کی دُنیا خدا کے خادموں پر حملہ کرے گی۔‏ پاک کلام میں ’‏جوج کے ماجوج‘‏ کے بارے میں لکھا ہے:‏ ”‏تُو چڑھائی کرے گا اور آندھی کی طرح آئے گا۔‏ تُو بادل کی مانند زمین کو چھپائے گا۔‏ تُو اور تیرا تمام لشکر اور بہت سے لوگ تیرے ساتھ۔‏“‏ چونکہ یہوواہ کے گواہوں کی کوئی فوج نہیں ہے اور وہ زمین پر سب سے زیادہ امن‌پسند لوگ ہیں اِس لیے ایسا لگے گا کہ اُنہیں آسانی سے مٹایا جا سکے گا۔‏ لیکن اُن پر حملہ کرنے والوں کا انجام بہت بھیانک ہوگا۔‏—‏حز ۳۸:‏۱،‏ ۲،‏ ۹-‏۱۲‏۔‏

۴،‏ ۵.‏ جب شیطان،‏ خدا کے لوگوں کو مٹانے کی کوشش کرے گا تو خدا کیسا ردِعمل دِکھائے گا؟‏

۴ جب شیطان،‏ خدا کے لوگوں کو مٹانے کی کوشش کرے گا تو خدا کیسا ردِعمل دِکھائے گا؟‏ یہوواہ خدا کی نظر میں یہ حملہ گویا ایسا ہوگا جیسے یہ اُسی پر کِیا جا رہا ہے۔‏ ‏(‏زکریاہ ۲:‏۸ کو پڑھیں۔‏)‏ اِس لیے وہ کائنات کے خالق کے طور پر اپنے اِختیار کو اِستعمال کرے گا اور اپنے بندوں کو بچانے کے لیے کارروائی کرے گا۔‏ اِس کارروائی سے ہرمجِدّون کی جنگ شروع ہوگی جو ”‏قادرِمطلق خدا کے روزِعظیم کی لڑائی“‏ ہے۔‏ اِس جنگ میں شیطان کی دُنیا کا خاتمہ ہو جائے گا۔‏—‏مکا ۱۶:‏۱۴،‏ ۱۶‏۔‏

۵ پاک کلام میں ہرمجِدّون کے بارے میں یوں پیش‌گوئی کی گئی ہے:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ قوموں سے جھگڑے گا۔‏ وہ تمام بشر کو عدالت میں لائے گا۔‏ وہ شریروں کو تلوار کے حوالہ کرے گا [‏یہوواہ]‏ فرماتا ہے۔‏ ربُ‌الافواج [‏یہوواہ]‏ یوں فرماتا ہے کہ دیکھ قوم سے قوم تک بلا نازل ہوگی اور زمین کی سرحدوں سے ایک سخت طوفان برپا ہوگا۔‏ اور [‏یہوواہ]‏ کے مقتول اُس روز زمین کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک پڑے ہوں گے اُن پر کوئی نوحہ نہ کرے گا۔‏ نہ وہ جمع کئے جائیں گے نہ دفن ہوں گے وہ کھاد کی طرح رویِ‌زمین پر پڑے رہیں گے۔‏“‏ (‏یرم ۲۵:‏۳۱-‏۳۳‏)‏ ہرمجِدّون کی جنگ کے ذریعے شیطان کی دُنیا کا نام‌ونشان مٹا دیا جائے گا جبکہ یہوواہ خدا کی تنظیم کا زمینی حصہ بچ جائے گا۔‏

خدا کی تنظیم کیوں ترقی کر رہی ہے؟‏

۶،‏ ۷.‏ ‏(‏الف)‏ ”‏بڑی بِھیڑ“‏ کے رُکن کہاں سے آتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ حالیہ سالوں میں یہوواہ کی تنظیم میں کیا ترقی ہوئی ہے؟‏

۶ یہوواہ خدا کی تنظیم اِس لیے قائم ہے اور ترقی کر رہی ہے کیونکہ اُس کے رُکنوں کو اُس کی حمایت حاصل ہے۔‏ پاک کلام لکھا ہے:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ کی نظر راست‌بازوں کی طرف ہے اور اُس کے کان اُن کی دُعا پر لگے ہیں۔‏“‏ (‏۱-‏پطر ۳:‏۱۲‏)‏ راست‌باز لوگوں میں ”‏بڑی بِھیڑ“‏ بھی شامل ہے جو ”‏بڑی مصیبت میں سے نکل کر آئے“‏ گی۔‏ (‏مکا ۷:‏۹،‏ ۱۴‏)‏ بڑی مصیبت سے بچ نکلنے والوں کو محض ”‏بِھیڑ“‏ نہیں بلکہ ”‏بڑی بِھیڑ“‏ کہا گیا ہے۔‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بہت سے لوگ ”‏بڑی مصیبت“‏ سے بچ نکلیں گے۔‏ ذرا سوچیں کہ آپ ”‏بڑی مصیبت“‏ سے بچ نکلنے کے بعد کیسا محسوس کریں گے؟‏

۷ بڑی بِھیڑ کے رُکن ہر قوم سے آتے ہیں۔‏ اِنہیں مُنادی کے کام کے ذریعے جمع کِیا جا رہا ہے۔‏ آخری زمانے کے بارے میں پیش‌گوئی کرتے ہوئے یسوع مسیح نے بتایا:‏ ”‏بادشاہی کی اِس خوش‌خبری کی مُنادی تمام دُنیا میں ہوگی تاکہ سب قوموں کے لئے گواہی ہو۔‏ تب خاتمہ ہوگا۔‏“‏ (‏متی ۲۴:‏۱۴‏)‏ خدا کی تنظیم کا سب سے اہم کام یہی ہے۔‏ پوری دُنیا میں لاکھوں لوگوں نے ہمارے مُنادی کے کام کے ذریعے ”‏روح اور سچائی سے“‏ خدا کی عبادت کرنا سیکھا ہے۔‏ (‏یوح ۴:‏۲۳،‏ ۲۴‏)‏ مثال کے طور پر ۲۰۰۳ء سے ۲۰۱۲ء کے خدمتی سالوں کے دوران یعنی ۱۰ سال میں ۲۷ لاکھ ۷ ہزار لوگوں نے اپنی زندگیاں یہوواہ کے لیے وقف کیں۔‏ اب پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہوں کی تعداد ۷۹ لاکھ سے زیادہ ہے۔‏ اِس کے علاوہ لاکھوں اَور لوگ  اُن کے ساتھ یسوع مسیح کی موت کی یادگاری تقریب پر حاضر ہوتے ہیں اور دیگر اِجلاسوں میں بھی آتے ہیں۔‏ ہم جانتے ہیں کہ ”‏بڑھانے والا“‏ تو یہوواہ خدا ہے اِس لیے ہم اِس اِضافے کی وجہ سے کوئی شیخی نہیں مارتے۔‏ (‏۱-‏کر ۳:‏۵-‏۷‏)‏ مگر ہم اِس حقیقت سے بہت خوش ہیں کہ بڑی بِھیڑ کی تعداد ہر سال بڑھتی ہی جا رہی ہے۔‏

۸.‏ یہوواہ خدا کی تنظیم کے رُکنوں کی تعداد میں اِضافے کی وجہ کیا ہے؟‏

۸ خدا کی تنظیم کے رُکن اُس کے نام کی گواہی دیتے ہیں۔‏ ‏(‏یسعیاہ ۴۳:‏۱۰-‏۱۲ کو پڑھیں۔‏)‏ خدا اپنے گواہوں کی حمایت کر رہا ہے اِس لیے اُن کی تعداد میں تیزی سے اِضافہ ہو رہا ہے۔‏ بائبل میں اِس اِضافے کے بارے میں پیش‌گوئی کی گئی تھی:‏ ”‏سب سے چھوٹا ایک ہزار ہو جائے گا اور سب سے حقیر ایک زبردست قوم۔‏ مَیں [‏یہوواہ]‏ عین وقت پر یہ سب کچھ جلد کروں گا۔‏“‏ (‏یسع ۶۰:‏۲۲‏)‏ ایک وقت تھا جب ”‏خدا کے اِؔسرائیل“‏ یعنی ممسوح مسیحیوں کی تعداد بہت کم تھی۔‏ لیکن یہوواہ خدا نے اُن کے مُنادی کے کام میں برکت ڈالی اور یوں اُن کی تعداد بڑھتی گئی۔‏ (‏گل ۶:‏۱۶‏)‏ اِس کے علاوہ اَور بھی لاکھوں لوگ خدا کی تنظیم میں آنے لگے جو بڑی بِھیڑ کا حصہ ہیں۔‏

یہوواہ خدا ہم سے کیا توقع کرتا ہے؟‏

۹.‏ اگر ہم مستقبل میں خدا کی برکت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟‏

۹ یہوواہ خدا کا وعدہ ہے کہ اُس کے بندوں کا مستقبل بہت روشن ہوگا،‏ چاہے وہ ممسوح مسیحی ہوں یا بڑی بِھیڑ کا حصہ۔‏ لیکن اِن برکات کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں یہوواہ خدا کے حکموں پر عمل کرنا چاہیے۔‏ (‏یسع ۴۸:‏۱۷،‏ ۱۸‏)‏ اِس سلسلے میں اِسرائیلیوں کی مثال پر غور کریں جنہیں موسیٰ کی شریعت کی پابندی کرنی تھی۔‏ یہ شریعت اُن کی حفاظت اور فائدے کے لیے تھی۔‏ اِس میں جنسی تعلقات،‏ کاروباری معاملات،‏ بچوں کی تربیت اور دوسروں کے ساتھ سلوک وغیرہ کے متعلق قوانین شامل تھے۔‏ (‏خر ۲۰:‏۱۴؛‏ احبا ۱۹:‏۱۸،‏ ۳۵-‏۳۷؛‏ است ۶:‏۶-‏۹‏)‏ جس طرح شریعت پر عمل کرنے سے بنی‌اِسرائیل کو فائدہ ہوا اُسی طرح خدا کے حکموں پر عمل کرنے سے ہمیں بھی فائدہ ہوتا ہے۔‏ اور یقیناً ہم اُس کے حکموں کو بوجھ نہیں سمجھتے۔‏ ‏(‏۱-‏یوحنا ۵:‏۳ کو پڑھیں۔‏)‏ دراصل خدا کے معیاروں کے مطابق زندگی گزارنے سے نہ صرف ہماری حفاظت ہوتی ہے بلکہ اِس سے ہمارا ”‏ایمان درست“‏ بھی رہتا ہے۔‏—‏طط ۱:‏۱۳‏۔‏

۱۰.‏ ہمیں بائبل کا مطالعہ کرنے اور خاندانی عبادت کرنے کے لیے وقت کیوں نکالنا چاہیے؟‏

۱۰ یہوواہ خدا کی تنظیم کا زمینی حصہ مختلف لحاظ سے آگے بڑھ رہا ہے۔‏ مثال کے طور پر ہم بائبل کی سچائیوں کو اَور واضح طور پر سمجھتے ہیں۔‏ یہ کوئی حیرانی کی بات نہیں ہے کیونکہ بائبل میں بتایا گیا تھا:‏ ”‏صادقوں کی راہ نورِسحر کی مانند ہے جس کی روشنی دوپہر تک بڑھتی ہی جاتی ہے۔‏“‏ (‏امثا ۴:‏۱۸‏)‏ مگر ہم خود سے پوچھ سکتے ہیں:‏ ”‏کیا مَیں اُن تمام نئی وضاحتوں کو پوری طرح سمجھتا ہوں جو خدا کی تنظیم نے حال ہی میں شائع کی ہیں؟‏ کیا مَیں ہر روز بائبل کو پڑھتا ہوں؟‏ کیا مَیں ہماری کتابوں اور رسالوں کو شوق سے پڑھتا ہوں؟‏ کیا مَیں اپنے گھر والوں کے ساتھ باقاعدگی سے خاندانی عبادت کرتا ہوں؟‏“‏ غالباً آپ اِس بات سے متفق ہوں گے کہ یہ سب کام اِتنے مشکل تو نہیں ہیں۔‏ بس اِنہیں کرنے کے لیے ہمیں وقت نکالنے کی ضرورت ہے۔‏ چونکہ بڑی مصیبت تیزی سے قریب آ رہی ہے اِس لیے اب یہ اشد ضروری ہے کہ ہم بائبل کا مطالعہ کریں،‏ اِس پر عمل کریں اور یہوواہ خدا کی تنظیم کے ساتھ‌ساتھ آگے بڑھیں۔‏

۱۱.‏ خدا کے بندوں کو ماضی اور حال میں اِجتماعوں اور اِجلاسوں سے کیا فائدے ہوئے؟‏

۱۱ یہوواہ کی تنظیم ہماری بھلائی چاہتی ہے۔‏ اِس لیے وہ ہماری حوصلہ‌افزائی کرتی ہے کہ ہم پولُس رسول کی اِس ہدایت پر عمل کریں:‏ ”‏محبت اور نیک کاموں کی ترغیب دینے کے لئے ایک دوسرے کا لحاظ رکھیں۔‏ اور ایک دوسرے کے ساتھ جمع  ہونے سے باز نہ آئیں جیسا بعض لوگوں کا دستور ہے بلکہ ایک دوسرے کو نصیحت کریں اور جس قدر اُس دن کو نزدیک ہوتے ہوئے دیکھتے ہو اُسی قدر زیادہ کِیا کرو۔‏“‏ (‏عبر ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵‏)‏ بنی‌اِسرائیل سالانہ عیدوں اور دیگر موقعوں پر عبادت کے لیے جمع ہوتے تھے اور یوں اُنہیں یہوواہ خدا کی قربت میں رہنے میں مدد ملتی تھی۔‏ ایسے اِجتماع بڑی خوشی کے موقعے بھی ہوتے تھے جیسے کہ نحمیاہ کے زمانے میں ہونے والی عیدِخیام۔‏ (‏خر ۲۳:‏۱۵،‏ ۱۶؛‏ نحم ۸:‏۹-‏۱۸‏)‏ اِسی طرح آج ہمیں بھی اپنے اِجلاسوں اور اِجتماعوں سے بڑا فائدہ ہوتا ہے۔‏ لہٰذا ہمیں ایسے تمام موقعوں پر حاضر ہونا چاہیے کیونکہ اِن کے ذریعے ہمیں یہوواہ خدا کی قربت میں رہنے میں مدد ملے گی اور ہم اُس کی خدمت میں اپنی خوشی برقرار رکھ سکیں گے۔‏—‏طط ۲:‏۲‏۔‏

۱۲.‏ ہمیں بادشاہت کی خوش‌خبری سنانے کے کام کو کیسا خیال کرنا چاہیے؟‏

۱۲ یہوواہ کی تنظیم کا حصہ ہونے کے ناتے ہمیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہم ”‏خدا کی خوش‌خبری“‏ سنائیں۔‏ (‏روم ۱۵:‏۱۶‏)‏ اِس اہم کام میں حصہ لینے سے ہم ”‏خدا کے ساتھ کام کرنے والے“‏ بن جاتے ہیں جو ہر لحاظ سے پاک ہے۔‏ (‏۱-‏کر ۳:‏۹؛‏ ۱-‏پطر ۱:‏۱۵‏)‏ مُنادی کا کام کرنے سے ہم یہوواہ کے نام کی بڑائی کرتے ہیں۔‏ واقعی ”‏خدایِ‌مبارک کے جلال کی .‏ .‏ .‏ خوش‌خبری“‏ سنانے سے بڑا کوئی اَور اعزاز ہو ہی نہیں سکتا۔‏—‏۱-‏تیم ۱:‏۱۱‏۔‏

۱۳.‏ روحانی لحاظ سے مضبوط رہنے اور زندگی حاصل کرنے کے لیے ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے؟‏

۱۳ خدا چاہتا ہے کہ ہم اُس کی قربت میں رہیں اور اُس کی تنظیم کے ساتھ‌ساتھ چلتے رہیں اور یوں روحانی لحاظ سے مضبوط رہیں۔‏ ایک موقعے پر موسیٰ نے بنی‌اِسرائیل سے کہا:‏ ”‏مَیں آج کے دن آسمان اور زمین کو تمہارے برخلاف گواہ بناتا ہوں کہ مَیں نے زندگی اور موت کو اور برکت اور لعنت کو تیرے آگے رکھا ہے پس تُو زندگی کو اِختیار کر کہ تُو بھی جیتا رہے اور تیری اولاد بھی۔‏ تاکہ تُو [‏یہوواہ]‏ اپنے خدا سے محبت رکھے اور اُس کی بات سنے اور اُسی سے لپٹا رہے کیونکہ وہی تیری زندگی اور تیری عمر کی درازی ہے تاکہ تُو اُس ملک میں بسا رہے جس کو تیرے باپ‌دادا اؔبرہام اور اِضحاؔق اور یعقوؔعب کو دینے کی قسم [‏یہوواہ]‏ نے اُن سے کھائی تھی۔‏“‏ (‏است ۳۰:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ زندگی حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم یہوواہ خدا کی مرضی کے مطابق چلیں،‏ اُس سے محبت کریں اور اُس کی قربت میں رہیں۔‏

۱۴.‏ ایک بھائی نے خدا کی تنظیم کے زمینی حصے کے بارے میں اپنے احساسات کا اِظہار کیسے کِیا؟‏

۱۴ بھائی پرائس ہیوز نے زندگیبھر وفاداری سے خدا کی خدمت کی اور وہ اُس کی تنظیم کے ساتھ‌ساتھ چلتے رہے۔‏ اُنہوں نے لکھا:‏ ”‏مَیں یہوواہ خدا کا بہت شکرگزار ہوں کہ مَیں ۱۹۱۴ء سے پہلے ہی سے اُس کے مقصد کے مطابق زندگی گزار رہا ہوں۔‏ .‏ .‏ .‏ اِس تمام عرصے کے دوران میرے نزدیک سب سے اہم بات یہ تھی کہ مَیں یہوواہ خدا کی تنظیم کے قریب رہوں۔‏ مَیں نے جوانی میں سیکھا کہ اِنسانی سوچ پر بھروسا کرنا سراسر بےوقوفی ہے۔‏ جب مَیں یہ سمجھ گیا تو مَیں نے ٹھان لیا کہ مَیں یہوواہ کی تنظیم کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا۔‏ خدا کی خوشنودی اور برکت حاصل کرنے کا بھلا اَور کیا ذریعہ ہو سکتا ہے؟‏“‏

خدا کی تنظیم کے ساتھ‌ساتھ آگے بڑھیں

۱۵.‏ بائبل سے ایک مثال دیں جس سے ظاہر ہو کہ ہمیں نئی وضاحتوں کے بارے میں کیسا نظریہ رکھنا چاہیے۔‏

۱۵ خدا کی خوشنودی اور برکت حاصل کرنے کے لیے ہمیں اُس کی تنظیم کی حمایت کرنی چاہیے اور بائبل کی تعلیمات کی نئی وضاحتوں کو قبول کرنا چاہیے۔‏ ذرا اِس مثال پر غور کریں:‏ یسوع مسیح کی موت کے بعد ہزاروں یہودی،‏ مسیحی تو بن گئے لیکن اُن میں سے زیادہ‌تر ابھی بھی شریعت کی سختی سے پابندی کر رہے تھے۔‏ اُنہیں عبادت کے اِس پُرانے طریقے کو چھوڑنا بہت مشکل لگا۔‏ (‏اعما ۲۱:‏۱۷-‏۲۰‏)‏ عبرانیوں کے نام پولُس رسول کے خط کی مدد سے اُنہوں نے اِس تعلیم کو قبول کر لیا کہ وہ ”‏شریعت  کے موافق گذرانی“‏ جانے والی قربانیوں سے نہیں بلکہ ”‏یسوؔع مسیح کے جسم کے ایک ہی بار قربان ہونے کے وسیلہ سے“‏ پاک ٹھہرائے گئے ہیں۔‏ (‏عبر ۱۰:‏۵-‏۱۰‏)‏ بِلاشُبہ اِن میں سے زیادہ‌تر مسیحیوں نے اپنی سوچ کو بدلا۔‏ ہمیں بھی پاک کلام کا گہرا مطالعہ کرنا چاہیے اور جب کوئی نئی وضاحت آتی ہے یا مُنادی کرنے کے حوالے سے کوئی نئی ہدایت ملتی ہے تو ہمیں اِسے قبول کرنے کو تیار رہنا چاہیے۔‏

۱۶.‏ ‏(‏الف)‏ نئی دُنیا میں زندگی حسین کیوں ہوگی؟‏ (‏ب)‏ آپ نئی دُنیا میں کن برکتوں کو دیکھنے کے مشتاق ہیں؟‏

۱۶ اُن سب کو برکتیں ملتی رہیں گی جو یہوواہ خدا اور اُس کی تنظیم کے وفادار رہیں گے۔‏ ممسوح مسیحیوں کو یسوع مسیح کے ہم‌میراثوں کے طور پر آسمان پر بہت سے اعزاز ملیں گے۔‏ (‏روم ۸:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ جو مسیحی زمین پر ہمیشہ تک زندہ رہنے کی اُمید رکھتے ہیں،‏ وہ فردوس میں بہت ہی حسین زندگی سے لطف اُٹھائیں گے۔‏ یہوواہ خدا کی تنظیم کا حصہ ہونے کے ناتے ہمیں دوسروں کو نئی دُنیا کے بارے میں بتانے کا اعزاز حاصل ہے۔‏ (‏۲-‏پطر ۳:‏۱۳‏)‏ اُس وقت کے بارے میں زبور ۳۷:‏۱۱ میں بتایا گیا ہے:‏ ”‏حلیم ملک کے وارث ہوں گے اور سلامتی کی فراوانی سے شادمان رہیں گے۔‏“‏ لوگ ”‏گھر بنائیں گے اور اُن میں بسیں گے“‏ اور ”‏اپنے ہاتھوں کے کام سے مُدتوں تک فائدہ اُٹھائیں گے۔‏“‏ (‏یسع ۶۵:‏۲۱،‏ ۲۲‏)‏ تب ظلم اور غربت ختم ہو جائیں گے اور کوئی بھوکے پیٹ نہیں سوئے گا۔‏ (‏زبور ۷۲:‏۱۳-‏۱۶‏)‏ کوئی شخص ’‏بڑے شہر بابل‘‏ کے دھوکے میں نہیں آئے گا کیونکہ اُس کا وجود ہی نہیں ہوگا۔‏ (‏مکا ۱۸:‏۸،‏ ۲۱‏)‏ مُردے زندہ ہوں گے اور اُنہیں ہمیشہ تک زندہ رہنے کا موقع ملے گا۔‏ (‏یسع ۲۵:‏۸؛‏ یوح ۵:‏۲۸‏)‏ اُن لوگوں کے پاس واقعی شان‌دار اُمید ہے جنہوں نے اپنی زندگیاں یہوواہ خدا کے لیے وقف کر لی ہیں!‏ اگر آپ بھی اِن برکتوں کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہوواہ خدا کے ساتھ اپنی دوستی کو اَور بھی مضبوط کریں اور اُس کی تنظیم کے ساتھ‌ساتھ آگے بڑھتے رہیں۔‏

آپ فردوس میں کیاکیا کریں گے؟‏ (‏پیراگراف ۱۶ کو دیکھیں۔‏)‏

۱۷.‏ ہمیں یہوواہ خدا کی عبادت اور اُس کی تنظیم کے بارے میں کیسا محسوس کرنا چاہیے؟‏

۱۷ یہ جان کر کہ شیطان کی دُنیا جلد ختم ہونے والی ہے،‏ آئیں،‏ ہم اپنے ایمان کو مضبوط رکھیں اور خدا کی تنظیم کے ساتھ مل کر اُس کی عبادت کریں۔‏ ہم داؤد کی طرح محسوس کرتے ہیں جنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں نے [‏یہوواہ]‏ سے ایک درخواست کی ہے۔‏ مَیں اِسی کا طالب رہوں گا کہ مَیں عمربھر [‏یہوواہ]‏ کے گھر میں رہوں تاکہ [‏یہوواہ]‏ کے جمال کو دیکھوں اور اُس کی ہیکل میں اِستفسار کِیا کروں۔‏“‏ (‏زبور ۲۷:‏۴‏)‏ دُعا ہے کہ ہم سب یہوواہ خدا سے لپٹے رہیں اور اُس کی تنظیم کے ساتھ‌ساتھ آگے بڑھتے رہیں۔‏