واپس آئیں اور بہنبھائیوں کا حوصلہ بڑھائیں
یسوع مسیح کو جاننے سے اِنکار کرنے کے بعد پطرس رسول زارزار روئے۔ اِس کے بعد اُنہیں اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کے لیے بڑی کوشش کرنی پڑی۔ پھر بھی یسوع مسیح چاہتے تھے کہ پطرس باقی شاگردوں کا حوصلہ بڑھائیں۔ اِس لیے اُنہوں نے پطرس سے کہا: ”جب تو رُجوع کرے [یعنی واپس آئے] تو اپنے بھائیوں کو مضبوط کرنا۔“ (لو 22:32، 54-62) پھر ایک وقت آیا جب پہلی صدی کی کلیسیا میں پطرس کو ایک ”ستون مانا جاتا تھا۔“ (گل 2:9، اُردو جیو ورشن) اِس مثال سے ہم یہ سیکھتے ہیں کہ جو بھائی پہلے بزرگ کے طور پر خدمت کرتے تھے، وہ دوبارہ یہ ذمےداری اُٹھانے کے لائق بن سکتے ہیں اور اپنے بہنبھائیوں کا حوصلہ بڑھا سکتے ہیں۔ یہ اُن کے لیے واقعی خوشی کا باعث ہوگا۔
ہمارے کچھ بھائی پہلے بزرگوں کے طور پر خدمت کرتے تھے لیکن پھر کسی وجہ سے اُن سے یہ ذمےداری واپس لے لی گئی۔ اِس لیے وہ سمجھنے لگے کہ شاید اب وہ کسی کام کے نہیں رہے۔ اِس سلسلے میں بھائی یولیو کی مثال پر غور کریں۔ * وہ 20 سال سے جنوبی امریکہ میں بزرگ کے طور پر خدمت کر رہے تھے۔ اُنہوں نے بتایا: ”تقریریں تیار کرنا، بہنبھائیوں سے ملنا اور اُن کی حوصلہافزائی کرنا میری زندگی کا ایک اہم حصہ بن چُکا تھا۔ لیکن پھر اچانک یہ سب کچھ ختم ہو گیا۔ مجھے اپنی زندگی خالی محسوس ہونے لگی۔ یہ بڑا ہی تلخ دَور تھا۔“ اب یولیو کلیسیا میں دوبارہ بزرگ بن گئے ہیں۔
’اِسے کمال خوشی کی بات سمجھیں‘
شاگرد یعقوب نے لکھا: ”اَے میرے بھائیو! جب تُم طرحطرح کی آزمایشوں میں پڑو تو اِس کو . . . کمال خوشی کی بات سمجھنا۔“ (یعقو 1:2، 3) یعقوب ایسی آزمائشوں کا ذکر کر رہے تھے جو اذیت کا سامنا کرنے اور عیبدار ہونے کی وجہ سے ہم پر آتی ہیں۔ اُنہوں نے بُری خواہشوں اور طرفداری وغیرہ کا ذکر کِیا۔ (یعقو 1:14؛ 2:1؛ 4:1، 2، 11) جب یہوواہ خدا ہماری اِصلاح کرتا ہے تو ہمیں تکلیف پہنچ سکتی ہے۔ (عبر 12:11) لیکن اِس وجہ سے ہماری خوشی ختم نہیں ہونی چاہئے۔
اگر ہم کسی وجہ سے بزرگ نہیں رہتے تو بھی ہمارے پاس یہ موقع ہوتا ہے کہ ہم اپنے ایمان کو پرکھیں اور یہوواہ خدا کے لیے محبت ظاہر کرتے رہیں۔ ہم اِس بات کا بھی جائزہ لے سکتے ہیں کہ ہم پہلے بزرگ کے طور پر خدمت کیوں کر رہے تھے۔ کیا ہم ذاتی فائدے کے لیے ایسا کر رہے تھے؟ یا پھر اِس لیے کہ ہمیں یہوواہ خدا سے محبت ہے اور یہ یقین ہے کہ کلیسیا یہوواہ کی امانت ہے جس کی دیکھبھال بڑے پیار سے ہونی چاہیے؟ (اعما 20:28-30) جو بھائی بزرگ کی ذمےداری سے ہٹنے کے باوجود خوشی سے خدمت کرتے رہتے ہیں، وہ سب بہنبھائیوں اور شیطان پر بھی یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اُنہیں یہوواہ خدا سے سچی محبت ہے۔
جب بادشاہ داؤد نے سنگین گُناہ کیے تو یہوواہ خدا نے اُن کی اِصلاح کی۔ داؤد نے اِصلاح کو قبول کِیا اور یہوواہ نے اُنہیں معاف کر دیا۔ داؤد نے کہا: ”مبارک ہے وہ جس کی خطا بخشی گئی اور جس کا گُناہ ڈھانکا گیا۔ مبارک ہے وہ آدمی جس کی بدکاری کو [یہوواہ] حساب میں نہیں لاتا اور جس کے دل میں مکر نہیں۔“ (زبور 32:1، 2) اِصلاح کی وجہ سے داؤد کی شخصیت میں بہتری آ گئی اور وہ خدا کی قوم کے اَور بھی اچھے چرواہے بن گئے۔
اکثر جو بھائی دوبارہ بزرگ بنتے ہیں، وہ پہلے سے زیادہ اچھے چرواہے ثابت ہوتے ہیں۔ ایک بھائی نے کہا: ”اب مَیں پہلے سے بھی اچھی طرح سمجھ گیا ہوں کہ مجھے اُن بہنبھائیوں کے ساتھ کیسے پیش آنا چاہیے جن سے کوئی غلطی ہو جاتی ہے۔“ ایک اَور بزرگ نے کہا: ”اب مَیں بہنبھائیوں کی خدمت کرنے کے اعزاز کی پہلے سے بھی زیادہ قدر کرتا ہوں۔“
رُکاوٹوں کو دُور کریں
زبور نویس نے لکھا: ”[یہوواہ] سدا اِلزام ہی نہیں لگاتا رہے گا۔“ (زبور 103:9، نیو اُردو بائبل ورشن) اِس لیے ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ اگر کسی شخص نے کوئی گُناہ کِیا ہے تو یہوواہ خدا اُس پر دوبارہ کبھی بھروسا نہیں کرے گا۔ بھائی ریکارڈو کی مثال پر غور کریں جو کئی سال سے بزرگ تھے لیکن پھر کسی وجہ سے وہ اِس اعزاز سے محروم ہو گئے۔ وہ کہتے ہیں: ”مَیں اپنے آپ سے بہت مایوس ہو گیا تھا۔ مَیں یہ سمجھنے لگا تھا کہ اب مَیں کسی کام کے لائق نہیں اور یہی بات دوبارہ بزرگ بننے کی راہ میں رُکاوٹ بنی رہی۔ مجھے لگنے لگا تھا کہ اب مَیں کسی کا بھی بھروسا جیت نہیں پاؤں گا۔ لیکن مجھے دوسروں کی مدد کرنا بہت اچھا لگتا تھا۔ اِس لیے مَیں بائبل کے مطالعے کراتا تھا، کلیسیا میں بہنبھائیوں کی حوصلہافزائی کرتا تھا اور اُن کے ساتھ مل کر مُنادی کا کام کرتا تھا۔ ایسا کرنے سے میرا کھویا ہوا اِعتماد بحال ہو گیا اور اب مَیں ایک بار پھر بزرگ کے طور پر خدمت کر رہا ہوں۔“
اگر ہم کلیسیا میں بزرگ نہیں رہتے تو ہمیں اپنے دل میں کسی طرح کی رنجش پیدا نہیں ہونے دینی چاہیے۔ ایسا کرنا دوبارہ بزرگ بننے کی راہ میں رُکاوٹ بن سکتا ہے۔ اچھا ہوگا کہ ہم یہوواہ خدا کے وفادار بندے داؤد کی مثال پر عمل کریں۔ اُنہیں بادشاہ ساؤل کی وجہ سے اپنا سب کچھ چھوڑ کر بھاگنا پڑا تھا۔ لیکن جب اُنہیں ساؤل کو مارنے کا موقع ملا تو اُنہوں نے بدلہ نہ لیا۔ (1-سمو 24:4-7؛ 26:8-12) جب ساؤل جنگ کے دوران مارے گئے تو داؤد نے اُن کی موت پر بڑا ماتم کِیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ساؤل اور اُن کے بیٹے یونتن اُن کے ”عزیز اور دل پسند“ تھے۔ (2-سمو 1:21-23) داؤد نے اپنے دل میں رنجش کو پلنے نہیں دیا تھا۔
اگر آپ کو لگتا ہے کہ دوسروں کو آپ کے بارے میں کوئی غلطفہمی ہو گئی ہے یا آپ کے ساتھ نااِنصافی ہوئی ہے تو رنجش اور غصے کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں۔ اِس سلسلے میں بھائی ولیم کی مثال پر غور کریں۔ وہ برطانیہ میں تقریباً 30 سال سے بزرگ کے طور پر خدمت کر رہے تھے۔ لیکن جب اُن سے یہ ذمےداری واپس لے لی گئی تو وہ اپنی کلیسیا کے کچھ بزرگوں سے ناراض ہو گئے۔ اُن کی سوچ میں تبدیلی کیسے آئی؟ اُنہوں نے بتایا: ”ایوب کی کتاب پڑھ کر مجھے بڑا حوصلہ ملا۔ مَیں نے سوچا کہ اگر یہوواہ خدا نے ایوب کی مدد کی تاکہ وہ اپنے تین دوستوں سے صلح کر سکیں تو یقیناً وہ کلیسیا کے بزرگوں کے ساتھ تعاون کرنے میں میری بھی مدد کرے گا۔“—ایو 42:7-9۔
قدم آپ بڑھائیں، برکت یہوواہ دے گا
اگر بزرگ کے طور پر خدمت کرنا آپ خود چھوڑتے ہیں تو اِس بات پر دوبارہ غور کریں کہ آپ نے ایسا کیوں کِیا تھا۔ کیا آپ بہت سے ذاتی مسئلوں میں اُلجھے ہوئے تھے؟ کیا دوسری ذمےداریاں آپ کی زندگی میں زیادہ اہم بن گئی تھیں؟ کیا آپ دوسروں کی غلطیوں کی وجہ سے بےحوصلہ ہو گئے تھے؟ بات چاہے کچھ بھی ہو، سچ تو یہ ہے جب آپ بزرگ تھے تو آپ دوسروں کی زیادہ مدد کر سکتے تھے۔ آپ کی تقریروں اور آپ کی مثال سے بہنبھائیوں کو حوصلہ ملتا تھا۔ جب آپ اُن سے ملنے جاتے تھے تو آپ کی باتوں سے اُنہیں اپنی مشکلوں کا سامنا کرنے کی ہمت ملتی تھی۔ آپ کی خدمت سے یہوواہ خدا بھی خوش ہوتا تھا اور آپ کو بھی بڑی خوشی ملتی تھی۔—امثا 27:11۔
یہوواہ خدا نے بہت سے بھائیوں کی مدد کی ہے تاکہ وہ دوبارہ خوشی سے کلیسیا میں بزرگوں کے طور پر ذمےداری اُٹھائیں۔ اگر آپ نے یہ ذمےداری خود چھوڑی تھی یا پھر اِسے آپ سے لے لیا گیا تھا تو آپ دوبارہ نگہبان بننے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ (1-تیم 3:1) پولُس رسول کُلسّے کے مسیحیوں کے حق میں ”دُعا کرنے . . . سے باز نہیں“ آئے۔ اُن کی دُعا تھی کہ یہ مسیحی، خدا کی مرضی کے علم سے بھرے رہیں تاکہ اُن کا ”چالچلن [یہوواہ] کے لائق ہو اور اُس کو ہر طرح سے پسند آئے۔“ (کل 1:9، 10) اگر آپ کو دوبارہ بزرگ بننے کا اعزاز ملتا ہے تو یہوواہ خدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ کو طاقت، صبر اور خوشی عطا کرے۔ اِس آخری زمانے میں خدا کے بندوں کو شفیق چرواہوں کی مدد اور رہنمائی کی اشد ضرورت ہے۔ کیا آپ اپنے بہنبھائیوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے تیار ہیں؟
^ پیراگراف 3 کچھ نام فرضی ہیں۔