مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خدا کے کلام کو اِستعمال کریں—‏یہ زندہ اور مؤثر ہے

خدا کے کلام کو اِستعمال کریں—‏یہ زندہ اور مؤثر ہے

‏”‏خدا کا کلام زندہ اور مؤثر .‏ .‏ .‏ ہے۔‏“‏—‏عبر 4:‏12‏۔‏

1،‏ 2.‏ یہوواہ خدا نے موسیٰ کو کیا کام سونپا؟‏ اور اُنہیں کس بات کا یقین دِلایا؟‏

فرض کریں کہ آپ کو یہ ذمےداری دی گئی ہے کہ آپ اِس دُنیا کے سب سے بڑے حکمران  کے سامنے یہوواہ خدا کے بندوں کی نمائندگی کریں۔‏ ایسی صورت میں آپ کیسا محسوس کریں گے؟‏ غالباً آپ کو گھبراہٹ محسوس ہوگی۔‏ شاید آپ یہ سوچیں کہ آپ اِس کام کے لائق نہیں۔‏ شاید آپ پہلے سے اِس بات پر غور کریں گے کہ آپ اُس سے کیا کہیں گے۔‏ آپ قادرِمطلق خدا کے نمائندے کے طور پر اپنی بات کا وزن بڑھانے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟‏

2 موسیٰ نبی کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا تھا۔‏ وہ ”‏رویِ‌زمین کے سب آدمیوں سے زیادہ  حلیم“‏  تھے۔‏ (‏گن 12:‏3‏)‏ لیکن پھر بھی خدا نے اُنہیں مصر کے بادشاہ کے پاس بھیجا جو نہایت گھمنڈی اور گستاخ شخص تھا۔‏ (‏خر 5:‏1،‏ 2‏)‏ یہوواہ خدا نے موسیٰ سے کہا کہ وہ بنی‌اِسرائیل کو مصر کی غلامی اور ظلم سے نجات دِلائیں۔‏ وہ فرعون کو حکم دیں کہ وہ خدا کے بندوں کو آزاد کر دے جن کی تعداد اُس وقت تقریباً 30 لاکھ تھی۔‏ موسیٰ نے یہوواہ خدا سے کہا:‏ ”‏مَیں کون ہوں جو فرؔعون کے پاس جاؤں اور بنی‌اِسرائیل کو مصر سے نکال لاؤں؟‏“‏ موسیٰ نے سوچا ہوگا کہ وہ اِس کام کے لائق نہیں ہیں۔‏ لیکن یہوواہ خدا نے اُنہیں یقین دِلایا کہ وہ اُنہیں اکیلا نہیں چھوڑے گا۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏مَیں ضرور تیرے ساتھ رہوں گا۔‏“‏—‏خر 3:‏9-‏12‏۔‏

3،‏ 4.‏ ‏(‏الف)‏ موسیٰ کے دل میں کونسے خدشے تھے؟‏ (‏ب)‏ ہمارے دل میں ایسے خدشے کیوں پیدا ہو سکتے ہیں؟‏

3 موسیٰ کے دل میں کونسے خدشے تھے؟‏ اُنہیں ڈر تھا کہ فرعون،‏ یہوواہ خدا کے نمائندے  کی بات نہیں سنے گا۔‏ اُنہیں یہ بھی خدشہ تھا کہ اُن کے اپنے لوگ یہ تسلیم نہیں کریں گے کہ یہوواہ خدا نے موسیٰ کو مقرر کِیا ہے تاکہ وہ اُنہیں مصر سے رِہائی دِلائیں۔‏ اِس لیے موسیٰ نے یہوواہ سے کہا:‏ ”‏لیکن وہ تو میرا یقین ہی نہیں کریں گے نہ میری بات سنیں گے۔‏ وہ کہیں گے [‏یہوواہ]‏ تجھے دِکھائی نہیں دیا۔‏“‏—‏خر 3:‏15-‏18؛‏ 4:‏1‏۔‏

4 یہوواہ خدا نے موسیٰ کو جو جواب دیا اور پھر اِس کے بعد  جو کچھ ہوا،‏ اُس سے ہم بہت اہم سبق سیکھتے ہیں۔‏ شاید ہمیں کسی اعلیٰ حکمران کے سامنے حاضر نہ ہونا پڑے۔‏ لیکن کیا ہمیں اُن لوگوں کے سامنے یہوواہ خدا اور اُس کی بادشاہت کے بارے میں بات کرنا مشکل لگتا ہے جنہیں ہم مُنادی کے دوران ملتے ہیں؟‏ اگر ایسا ہے تو ہم موسیٰ کی مثال سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔‏

‏”‏یہ تیرے ہاتھ میں کیا ہے؟‏“‏

5.‏ یہوواہ خدا نے موسیٰ کے ہاتھ میں کیا دیا؟‏ اور اِس سے اُن کے خدشے کیسے دُور ہو گئے؟‏ (‏اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔‏)‏

5 جب موسیٰ نے اپنے اِس خدشے کا اِظہار کِیا کہ لوگ اُن کی بات نہیں مانیں گے تو خدا نے ایک معجزہ کِیا جسے دیکھ کر موسیٰ آنے والے وقت کے لیے تیار ہو گئے۔‏ خروج کی کتاب میں بتایا گیا ہے کہ ”‏[‏یہوواہ]‏ نے موسیٰؔ سے کہا کہ یہ تیرے ہاتھ میں کیا ہے؟‏ اُس نے کہا لاٹھی۔‏ پھر اُس نے کہا کہ اُسے زمین پر ڈال دے۔‏ اُس نے اُسے زمین پر ڈالا اور وہ سانپ بن گئی اور موسیٰؔ اُس کے سامنے سے بھاگا۔‏ تب [‏یہوواہ]‏ نے موسیٰؔ سے کہا ہاتھ بڑھا کر اُس کی دم پکڑ لے (‏اُس نے ہاتھ بڑھایا اور اُسے پکڑ لیا۔‏ وہ اُس کے ہاتھ میں لاٹھی بن گیا)‏۔‏“‏ اِس کے بعد خدا نے کہا کہ اِس طرح بنی‌اِسرائیل ’‏یقین کریں گے کہ یہوواہ تجھ کو دِکھائی دیا۔‏‘‏ (‏خر 4:‏2-‏5‏)‏ موسیٰ کی عام سی لاٹھی خدا کی طاقت سے سانپ بن گئی۔‏ اِس لاٹھی کے ذریعے موسیٰ معجزے دِکھا سکتے تھے جن سے اُن کی بات کا وزن بڑھ جاتا۔‏ لہٰذا یہوواہ نے اِس لاٹھی کی صورت میں موسیٰ کے ہاتھ میں ایک ایسا آلہ تھما دیا جس سے وہ ثابت کر سکتے تھے کہ اُنہیں واقعی خدا نے بھیجا ہے۔‏ یہوواہ خدا نے اُن سے کہا:‏ ’‏تُو اِس لاٹھی کو اپنے ہاتھ میں لے جا اور اِسی سے معجزے دِکھانا۔‏‘‏ (‏خر 4:‏17‏)‏ اب موسیٰ پورے اِعتماد کے ساتھ اپنے لوگوں اور فرعون کے سامنے سچے خدا کا پیغام لے کر جا سکتے تھے۔‏—‏خر 4:‏29-‏31؛‏ 7:‏8-‏13‏۔‏

6.‏ ‏(‏الف)‏ جب ہم مُنادی کرنے جاتے ہیں تو ہمیں کیا اِستعمال کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے؟‏ اور کیوں؟‏ (‏ب)‏ وضاحت کریں کہ خدا کا کلام کس لحاظ سے ”‏زندہ“‏ ہے اور یہ ”‏مؤثر“‏ کیسے ثابت ہوتا ہے۔‏

6 جب ہم لوگوں کے پاس خدا کا پیغام لے کر جاتے ہیں تو ہمارے ہاتھ میں کیا ہوتا ہے؟‏ اکثر ہمارے ہاتھ میں بائبل ہوتی ہے تاکہ ہم اِسے اِستعمال کر سکیں۔‏ حالانکہ بعض لوگوں کی نظر میں بائبل ایک عام سی کتاب ہے۔‏ لیکن یہوواہ خدا اِسی کے ذریعے ہم سے کلام کرتا ہے۔‏ (‏2-‏پطر 1:‏21‏)‏ اِس میں خدا کے وعدے درج ہیں جو خدا کی بادشاہت میں ملنے والی برکتوں کے بارے میں ہیں۔‏ پولُس رسول نے لکھا:‏ ”‏خدا کا کلام زندہ اور مؤثر“‏ ہے۔‏ ‏(‏عبرانیوں 4:‏12 کو پڑھیں۔‏)‏ یہوواہ خدا کے تمام وعدے اِس لحاظ سے زندہ ہیں کیونکہ خدا اِنہیں پورا کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہا ہے۔‏ (‏یسع 46:‏10؛‏ 55:‏11‏)‏ جب کوئی شخص خدا کے وعدوں کے بارے میں یہ بات سمجھ جاتا ہے تو خدا کا کلام اُس کی زندگی پر گہرا اثر کرتا ہے۔‏

7.‏ ہم ”‏حق کے کلام کو دُرستی“‏ سے کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟‏

7 یہوواہ خدا نے ہمارے ہاتھ میں اپنا زندہ کلام دیا ہے جس کے ذریعے ہم ثابت کر سکتے ہیں کہ ہمارا پیغام قابلِ‌بھروسا ہے اور خدا کی طرف سے ہے۔‏ اِس لیے پولُس رسول نے تیمُتھیُس کو نصیحت کی کہ وہ ’‏حق کے کلام کو دُرستی سے کام میں لائیں۔‏‘‏ (‏2-‏تیم 2:‏15‏)‏ ہم اِس نصیحت پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟‏ ہمیں دوسروں کو ایسی آیتیں پڑھ کر سنانی چاہئیں جو اُن کے دل کو چُھو لیں۔‏ اِس کے لیے ضروری ہے کہ ہم سوچ‌سمجھ کر آیتوں کا اِنتخاب کریں۔‏ سن 2013ء میں ہمیں جو پرچے ملے،‏ اُنہیں اِسی بات کو ذہن میں رکھ کر تیار کِیا گیا تھا۔‏

بائبل کو اِستعمال کرنے کا آسان ذریعہ

8.‏ ایک خدمتی نگہبان نے نئے پرچوں کے بارے میں کیا کہا؟‏

8 اِن نئے پرچوں کا ڈیزائن ایک جیسا ہے۔‏ اِس لیے اگر آپ ایک کو اِستعمال کرنا سیکھ لیتے ہیں تو آپ اِن سبھی کو اِستعمال کر سکیں گے۔‏ کیا اِنہیں اِستعمال کرنا آسان ہے؟‏ امریکہ کی ریاست ہوائی میں ایک کلیسیا کے خدمتی نگہبان نے لکھا:‏ ”‏ہمیں اِس بات کا اندازہ  نہیں تھا کہ یہ پرچے گھرگھر مُنادی کے کام اور عوامی جگہوں پر گواہی دینے کے کام میں اِتنے مؤثر ثابت ہوں گے۔‏“‏ اِس بھائی کا کہنا ہے کہ اِن پرچوں کے ڈیزائن کی وجہ سے لوگوں کے ساتھ بات‌چیت شروع کرنا آسان ہے۔‏ اِن کے پہلے ہی صفحے پر ایک سوال اور اِس کے مختلف جواب دیے گئے ہیں۔‏ اِس لیے لوگوں کو یہ فکر نہیں ہوتی کہ اُن کا جواب غلط ہوگا۔‏

9،‏ 10.‏ ‏(‏الف)‏ ہم نئے پرچوں کے ذریعے بائبل کو آسانی سے کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ آپ کو کونسے پرچے اِستعمال کرنے سے اچھے نتیجے حاصل ہوئے ہیں؟‏ اور کیوں؟‏

9 ہر پرچہ آپ کو ایسی آیت کی طرف لے کر جاتا ہے جو آپ کو پڑھ کر سنانی ہے۔‏ اِس آیت کا اِنتخاب بہت سوچ‌سمجھ کر کِیا گیا ہے۔‏ مثال کے طور پر اُس پرچے کو دیکھیں جس کا عنوان ہے:‏ کیا ہمیں کبھی مصیبتوں سے چھٹکارا ملے گا؟‏ جس شخص سے آپ بات کر رہے ہیں،‏ وہ ”‏ہاں،‏“‏ ”‏نہیں“‏ یا ”‏شاید“‏ میں سے چاہے کوئی بھی جواب دے،‏ آپ اگلے صفحے پر جائیں اور بس یہ بتائیں کہ ”‏پاک کلام کا جواب“‏ یہ ہے۔‏ پھر مکاشفہ 21:‏3،‏ 4 کو پڑھیں۔‏

10 اِسی طرح جب آپ پرچہ بائبل کے بارے میں آپ کا نظریہ کیا ہے؟‏ اِستعمال کرتے ہیں تو صاحبِ‌خانہ پہلے صفحے پر دیے گئے جوابوں میں سے چاہے کوئی بھی جواب دے،‏ آپ اگلے صفحے پر جائیں اور کہیں:‏ ”‏پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ ’‏ہر ایک صحیفہ خدا کے اِلہام سے ہے۔‏‘‏“‏ اِس کے بعد کہیں:‏ ”‏اِس آیت میں اور اِس سے اگلی آیت میں اَور بھی اچھی باتیں بتائی گئی ہیں۔‏“‏ پھر بائبل کو کھولیں اور 2-‏تیمتھیس 3:‏16،‏ 17 کو پڑھیں۔‏

11،‏ 12.‏ ‏(‏الف)‏ آپ نئے پرچوں کو کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں تاکہ آپ کو مُنادی کا کام کرنے سے خوشی ملے؟‏ (‏ب)‏ یہ پرچے دوبارہ ملاقاتیں کرنے میں آپ کے کام کیسے آ سکتے ہیں؟‏

11 جس شخص سے آپ بات کر رہے ہیں،‏ اُس کا ردِعمل دیکھ کر آپ یہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آپ کو پرچے میں سے اَور کتنی معلومات پر بات کرنی چاہیے۔‏ آپ کو نہ صرف لوگوں کو پرچہ دینے سے خوشی حاصل ہوگی بلکہ اِس بات سے بھی اِطمینان ملے گا کہ آپ نے اُن کو پاک کلام میں سے کچھ پڑھ کر سنایا ہے،‏ چاہے آپ نے اُنہیں پہلی ملاقات پر ایک یا دو آیتیں ہی پڑھ کر سنائی ہوں۔‏ اگلی ملاقات پر آپ اپنی بات‌چیت کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔‏

12 ہر پرچے کے پیچھے ایک حصہ دیا گیا ہے جس کا عنوان ہے:‏ ”‏کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کہ .‏ .‏ .‏۔‏“‏ اِس حصے میں ایک سوال اور کچھ آیتیں دی گئی ہیں جن پر آپ دوبارہ ملاقات کے دوران بات کر سکتے ہیں۔‏ ہمارے پرچے اِس دُنیا کا مستقبل کیسا ہوگا؟‏ میں دوبارہ ملاقات کے لیے یہ سوال دیا گیا ہے:‏ ”‏خدا دُنیا کے حالات کیسے ٹھیک کرے گا؟‏“‏ اِس سوال کے جواب کے لیے متی 6:‏9،‏ 10 اور دانی‌ایل 2:‏44 کا حوالہ دیا گیا ہے۔‏ کیا مُردے پھر سے زندہ ہوں گے؟‏ پرچے  کے پیچھے یہ سوال دیا گیا ہے:‏ ”‏ہم کیوں بوڑھے ہوتے اور مر  جاتے ہیں؟‏“‏ اور اِس کے جواب کے لیے پیدایش 3:‏17-‏19 اور رومیوں 5:‏12 کا حوالہ دیا گیا ہے۔‏

13.‏ وضاحت کریں کہ آپ نئے پرچوں کے ذریعے بائبل کے مطالعے کیسے شروع کر سکتے ہیں۔‏

13 اِن پرچوں کے ذریعے آپ بائبل کے مطالعے شروع کر سکتے ہیں۔‏ ہر پرچے کے پیچھے ایک کوڈ دیا گیا ہے۔‏ * جب کوئی شخص اِس کوڈ کو سکین کرتا ہے تو یہ اُسے ہماری ویب‌سائٹ پر کسی ایسے مضمون یا ویڈیو پر لے جاتا ہے جس سے اُس شخص کو یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرنے کی ترغیب مل سکتی ہے۔‏ اِن پرچوں میں ہماری ایک اَور کتاب پر توجہ دِلائی گئی ہے جس کا عنوان ہے:‏ خدا کی طرف سے خوش‌خبری‏۔‏ اور پھر اِس کتاب کے کسی باب کو پڑھنے کے لیے کہا گیا ہے۔‏ مثال کے طور پر پرچہ یہ دُنیا کس کے ہاتھ میں ہے؟‏ اِس کتاب کے باب 5 کی طرف لے جاتا ہے۔‏ اور پرچہ خوش‌گوار گھریلو زندگی کے لیے کیا ضروری ہے؟‏ اِس کتاب کے باب 9 کی طرف لے جاتا ہے۔‏ اِن پرچوں کو تیار کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم پہلی ملاقات اور دوبارہ ملاقات پر بائبل کو اِستعمال کریں۔‏ ایسا کرنے سے ہم بائبل کے زیادہ مطالعے شروع کر سکیں گے۔‏ آپ اَور کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ مُنادی کے کام میں پاک کلام کو زیادہ مؤثر طریقے سے اِستعمال کر سکیں؟‏

لوگوں کی دلچسپی بڑھانے والے موضوعات

14،‏ 15.‏ آپ مُنادی کے کام کے سلسلے میں پولُس رسول جیسی سوچ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟‏

14 پولُس رسول کی خواہش تھی کہ وہ مُنادی کے دوران ملنے والے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی سوچ اور حالات کو سمجھ سکیں۔‏ ‏(‏1-‏کرنتھیوں 9:‏19-‏23 کو پڑھیں۔‏)‏ پولُس چاہتے تھے کہ وہ ’‏یہودیوں،‏ شریعت کے  ماتحتوں،‏ بےشرع لوگوں اور کمزوروں کو کھینچ لائیں۔‏‘‏ وہ ”‏سب آدمیوں“‏ کو پیغام سنانا چاہتے تھے تاکہ ’‏کسی طرح سے بعض کو بچا لیں۔‏‘‏ (‏اعما 20:‏21‏)‏ ہم بھی سب طرح کے لوگوں کو خوش‌خبری سنانا چاہتے ہیں۔‏ ہم مُنادی کے کام کے لیے تیاری کرتے وقت پولُس رسول جیسی سوچ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟‏—‏1-‏تیم 2:‏3،‏ 4‏۔‏

15 ہر مہینے ہماری بادشاہتی خدمتگزاری میں تجویز دی جاتی ہے کہ ہم مُنادی کے دوران کچھ موضوعات پر کیسے بات کر سکتے ہیں۔‏ آپ اِن تجاویز کو اِستعمال کر سکتے ہیں۔‏ لیکن اگر آپ کے علاقے میں رہنے والے لوگ کسی اَور موضوع میں دلچسپی رکھتے ہیں تو سوچیں کہ آپ اُن کے ساتھ اِس موضوع پر کیسے بات کریں گے۔‏ غور کریں کہ آپ کے علاقے کے لوگ کس مسئلے کے بارے میں پریشان ہیں اور پھر سوچیں کہ آپ اُن کی حوصلہ‌افزائی کرنے کے لیے پاک کلام میں سے کون‌سی آیت پڑھ سکتے ہیں۔‏ ایک حلقے کا نگہبان بتاتا ہے کہ اُس کو اور اُس کی بیوی کو مُنادی کے دوران بائبل کو زیادہ اِستعمال کرنے کا موقع کیوں ملتا ہے۔‏ اُس نے بتایا:‏ ”‏ہم اپنی بات کو مختصر اور سادہ رکھتے ہیں اِس لیے زیادہ‌تر لوگ بائبل کی ایک آیت سننے پر راضی ہو جاتے ہیں۔‏ ہم بائبل کو اپنے ہاتھ میں کُھلا رکھتے ہیں اور سرسری سی سلام دُعا لینے کے بعد کوئی آیت پڑھ کر سناتے ہیں۔‏“‏ آئیں،‏ ہم کچھ ایسے سوالات،‏ آیات اور موضوعات پر غور کریں جنہیں اِستعمال کرنے سے بہت سے مبشروں کو مُنادی کے کام میں اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں۔‏ آپ بھی اِنہیں اِستعمال کر سکتے ہیں۔‏

کیا آپ بائبل کو اور ہمارے پرچوں کو مُنادی کے کام میں مؤثر طریقے سے اِستعمال کر رہے ہیں؟‏ (‏پیراگراف 8-‏13 کو دیکھیں۔‏)‏

16.‏ وضاحت کریں کہ ہم مُنادی کے کام میں یسعیاہ 14:‏7 کو کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں۔‏

16 اگر آپ کسی ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں جُرم اور تشدد عام ہے تو آپ صاحبِ‌خانہ سے پوچھ سکتے ہیں:‏ ”‏آپ کے خیال میں کیا کبھی ایسا وقت آئے گا جب آپ کو ٹی‌وی یا اخبار میں یہ خبر ملے گی:‏ اب ساری زمین پر امن ہو گیا ہے۔‏“‏ پھر آپ کہہ سکتے ہیں:‏ ”‏دراصل یہ وعدہ یسعیاہ 14:‏7 میں درج ہے۔‏ بائبل میں خدا نے کئی بار یہ وعدہ کِیا ہے کہ بہت جلد زمین پر امن اور سلامتی ہوگی۔‏“‏ پھر کوئی ایسی آیت پڑھ کر سنائیں جس میں خدا نے یہ وعدہ کِیا ہے۔‏

17.‏ آپ مُنادی کے کام میں متی 4:‏4 کو کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟‏

17 کیا آپ کے علاقے میں لوگوں کے لیے روزی‌روٹی  کمانا مشکل ہے؟‏ اگر ایسا ہے تو آپ اپنی بات کچھ یوں شروع کر سکتے ہیں:‏ ”‏آپ کے خیال میں ایک شخص کی کمائی کتنی ہونی چاہیے تاکہ وہ اپنے  گھر والوں کی ضروریات پوری کر سکے؟‏“‏ صاحبِ‌خانہ جتنی بھی آمدنی بتائے،‏ اُس کے بعد کہیں:‏ ”‏بعض لوگوں کی آمدنی تو اِس  سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔‏ پھر بھی اُن کے گھر والے مطمئن نہیں ہوتے۔‏ تو پھر پیسے سے بھی زیادہ اہم چیز کون‌سی ہے؟‏“‏ متی 4:‏4 کو پڑھیں اور پھر پوچھیں کہ کیا وہ بائبل کا مطالعہ کرنا چاہتا ہے۔‏

18.‏ دوسروں کو تسلی دینے کے لیے آپ یرمیاہ 29:‏11 کو کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟‏

18 کیا آپ کے علاقے کے لوگ کسی افسوس‌ناک واقعے کی وجہ سے دُکھی ہیں؟‏ آپ اپنی بات کچھ یوں شروع کر سکتے ہیں:‏ ”‏حال ہی میں جو واقعہ ہوا ہے،‏ بِلاشُبہ آپ اُس کی وجہ سے غمگین ہوں گے۔‏ مَیں اِس لیے آیا ہوں تاکہ آپ کو پاک کلام سے کچھ تسلی دے سکوں۔‏ ‏(‏یرمیاہ 29:‏11 کو پڑھیں۔‏)‏ کیا آپ نے غور کِیا کہ خدا ہمیں کون‌سی دو چیزیں دینا چاہتا ہے؟‏ اِس آیت میں لکھا ہے کہ وہ ہمیں ’‏سلامتی اور نیک انجام کی اُمید‘‏ دیتا ہے۔‏ ہمیں یہ جان کر بڑی تسلی ملتی ہے کہ خدا ہمیں خوشیوں سے بھری زندگی دینا چاہتا ہے۔‏ لیکن کیا ہماری زندگی واقعی خوشیوں سے بھر سکتی ہے؟‏“‏ پھر صاحبِ‌خانہ کی توجہ کتاب خوش‌خبری کے کسی موزوں باب پر دِلائیں۔‏

19.‏ مذہبی لوگوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ہم مکاشفہ 14:‏6،‏ 7 کو کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟‏

19 کیا آپ کسی ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں لوگ بڑے مذہبی ہیں؟‏ آپ کچھ یوں کہہ سکتے ہیں:‏ ”‏اگر کوئی فرشتہ آپ سے بات کرے تو کیا آپ اُس کی بات دھیان سے سنیں گے؟‏ ‏(‏مکاشفہ 14:‏6،‏ 7 کو پڑھیں۔‏)‏ یہ فرشتہ کہہ رہا ہے کہ ’‏خدا سے ڈرو اور اُسی کی عبادت کرو جس نے آسمان اور زمین اور سمندر اور پانی کے چشمے پیدا کئے۔‏‘‏ کیا آپ اِس خدا کا نام جانتے ہیں؟‏“‏ اِس کے بعد یسعیاہ 42:‏5،‏ 8 کو پڑھیں جہاں لکھا ہے:‏ ”‏جس نے آسمان کو پیدا کِیا اور تان دیا۔‏ جس نے زمین کو اور اُن کو جو اُس میں سے نکلتے ہیں پھیلایا۔‏ جو اُس کے باشندوں کو سانس اور اُس پر چلنے والوں کو رُوح عنایت کرتا ہے یعنی [‏یہوواہ]‏ خدا یوں فرماتا ہے۔‏ یہوؔواہ مَیں ہوں۔‏ یہی میرا نام ہے۔‏ مَیں اپنا جلال کسی دوسرے کے لئے اور اپنی حمد کھودی ہوئی مورتوں کے لئے روا نہ رکھوں گا۔‏“‏ اِس کے بعد یہوواہ خدا کے بارے میں مزید بات‌چیت کرنے کا بندوبست بنائیں۔‏

20.‏ ‏(‏الف)‏ ہم کسی کو خدا کا نام بتانے کے لیے امثال 30:‏4 کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ آپ کو مُنادی کے کام میں کون‌سی آیت اِستعمال کرنے سے اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں؟‏

20 کسی نوجوان کے ساتھ بات‌چیت شروع کرنے کے لیے آپ کچھ یوں کہہ سکتے ہیں:‏ ”‏مَیں آپ کو ایک آیت پڑھ کر سنانا چاہتا ہوں جس سے بہت اہم سوال پیدا ہوتا ہے۔‏ ‏(‏امثال 30:‏4 کو پڑھیں۔‏)‏ دُنیا میں کوئی ایسا اِنسان نہیں جو یہ سب کر سکتا ہے۔‏ تو پھر یقیناً یہ آیت ہمارے خالق کے بارے میں ہے۔‏ ہم اپنے خالق کا نام کیسے جان سکتے ہیں؟‏ مَیں آپ کو بائبل میں سے یہ نام دِکھانا چاہتا ہوں۔‏“‏

خدا کے کلام میں بڑا اثر ہے

21،‏ 22.‏ ‏(‏الف)‏ جب ہم مُنادی میں ایسی آیتیں پڑھتے ہیں جنہیں ہم نے سوچ‌سمجھ کر چنا ہے تو اِس کا کیا نتیجہ نکل سکتا ہے؟‏ (‏ب)‏ آپ نے مُنادی کے دوران کیا کرنے کا عزم کِیا ہے؟‏

21 جب ہم مُنادی میں ایسی آیتیں اِستعمال کرتے ہیں جنہیں ہم نے سوچ‌سمجھ کر چنا ہے تو اِس کے اچھے نتیجے نکل سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر ملک آسٹریلیا میں مُنادی کے دوران یہوواہ کے دو گواہ ایک عورت سے ملے۔‏ اُن میں سے ایک نے اُس عورت سے پوچھا:‏ ”‏کیا آپ خدا کا نام جانتی ہیں؟‏“‏ اور پھر اُسے زبور 83:‏18 پڑھ کر سنائی۔‏ وہ عورت بتاتی ہے:‏ ”‏مَیں خدا کا نام جان کر حیران رہ گئی۔‏ اُن دونوں کے جانے کے بعد مَیں 56 کلومیٹر (‏35 میل)‏ کا سفر کرکے کتابوں کی ایک دُکان پر گئی تاکہ یہ دیکھوں کہ بائبل کے دوسرے ترجموں میں یہ نام اِستعمال ہوا ہے یا نہیں۔‏ پھر مَیں نے اِس نام کو لغت میں بھی دیکھا۔‏ جب مجھے یقین ہو گیا کہ خدا کا نام واقعی یہوواہ ہے تو مَیں نے سوچا کہ مجھے اَور کن‌کن باتوں کا نہیں پتہ۔‏“‏ اِس کے تھوڑی دیر بعد اُس عورت اور اُس کے ہونے والے شوہر نے یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرنا شروع کر دیا اور بعد میں بپتسمہ لے لیا۔‏

22 خدا کا کلام اُن لوگوں کی زندگی بدل دیتا ہے جو اِسے پڑھتے ہیں اور یہوواہ کے وعدوں پر ایمان رکھتے ہیں۔‏ ‏(‏1-‏تھسلنیکیوں 2:‏13 کو پڑھیں۔‏)‏ ہماری باتوں کی نسبت خدا کا کلام زیادہ طاقت رکھتا ہے۔‏ یہ لوگوں کے دلوں پر گہرا اثر کرتا ہے۔‏ اِس لیے ہمیں مُنادی کے دوران اِسے ہر موقعے پر اِستعمال کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔‏ یہ واقعی زندہ اور مؤثر ہے۔‏

^ پیراگراف 13 یہ کوڈ ڈینزو ویوو اِنکارپوریٹڈ کا رجسٹرڈ ٹریڈمارک ہے۔‏