یادوں کے ذخیرے سے
یوریکا ڈرامہ—لاکھوں لوگوں کے لیے بائبل کی سچائی پانے کا ذریعہ
”یوریکا!“ اِس لفظ کا مطلب ہے: ”مجھے مل گیا۔“ یہ 19ویں صدی کی بات ہے کہ امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا سے بہت سارے لوگ اُن علاقوں میں منتقل ہو گئے جہاں اُن کے خیال میں سونے کے ذخیرے تھے۔ جب کسی کے ہاتھ سونا لگتا تھا تو وہ بڑی خوشی سے چلّا کر ”یوریکا، یوریکا“ کہتا تھا۔ اُسی دَور میں بھائی چارلس ٹیز رسل اور اُن کے ساتھیوں کو ایسی چیز ملی جو سونے سے کہیں زیادہ قیمتی تھی۔ اُنہیں بائبل کی سچائیاں ملیں۔ اور وہ یہ سچائیاں دوسروں کو بتانے کے لیے بےتاب تھے۔
سن 1914ء کے موسمِگرما میں بڑے بڑے شہروں میں لاکھوں لوگوں نے فوٹو ڈرامہ آف کریئیشن دیکھا۔ یہ آٹھ گھنٹے کا ڈرامہ تھا جسے اِنٹرنیشنل بائبل سٹوڈنٹس ایسوسیایشن نے بنایا تھا۔ یہ دلکش متحرک تصویروں، رنگین سلائیڈز اور اِن کی وضاحت پر مشتمل تھا۔ اِس میں عمدہ موسیقی بھی تھی۔ اِس ڈرامے میں تخلیق سے لے کر یسوع مسیح کی ہزار سالہ حکمرانی کے آخر تک کے واقعات دِکھائے گئے تھے۔—مکا 20:4۔ *
لیکن چھوٹے قصبوں اور گاؤں میں یہ ڈرامہ کیسے دِکھایا گیا؟ بائبل سٹوڈنٹس چاہتے تھے کہ ہر وہ شخص یہ ڈرامہ دیکھے جو سچائی کا پیاسا ہے۔ لہٰذا اگست 1914ء میں اُنہوں نے یوریکا ڈرامہ پیش کِیا۔ یہ فوٹو ڈرامہ سے چھوٹا تھا اور اِس میں متحرک تصویریں نہیں تھیں۔ اِسے ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا آسان تھا۔ اِس ڈرامے کے تین سیٹ تھے اور ہر سیٹ کئی زبانوں میں تیار کِیا گیا تھا۔ ایک سیٹ کا نام یوریکا X تھا جس میں موسیقی اور تقریریں تھیں۔ دوسرے کا نام یوریکاY تھا جس میں موسیقی، خوبصورت سلائیڈز اور اِن کی وضاحت تھی۔ تیسرا یوریکا فیملی ڈرامہ تھا۔ اِس میں تقریریں اور گیت شامل تھے اور اِسے گھروں میں چلانے کے لیے بنایا گیا تھا۔ یوریکا ڈرامہ دیکھنے کے لیے سستے فونوگراف اور سلائیڈ چلانے کا سامان بھی دستیاب تھا۔
بائبل سٹوڈنٹس فلم چلانے والی مشین اور بڑی سکرین کے بغیر بھی گاؤںگاؤں جا کر یہ ڈرامہ مُفت دِکھا رہے تھے اور یوں نئے علاقوں میں بادشاہت کا پیغام پہنچا رہے تھے۔ یوریکا X دن یا رات کسی بھی وقت چلایا جا سکتا تھا کیونکہ اِس میں صرف آوازیں اور موسیقی تھی۔ یوریکاY کی سلائیڈز چلانے والی مشین بجلی کے بغیر چلائی جا سکتی تھی۔ اِسے چلانے کے لیے بھائی گیس کا اِستعمال کرتے تھے۔ ملک فنلینڈ کی زبان میں شائع ہونے والے مینارِنگہبانی میں بتایا گیا تھا: ”ہم یہ ڈرامہ تقریباً ہر جگہ پر دِکھا سکتے ہیں۔“ اور واقعی یہ بات بالکل سچ تھی۔
بڑے بڑے تھیئٹر کرائے پر لینے کی بجائے بائبل سٹوڈنٹس ایسی جگہوں پر ڈرامہ دِکھاتے تھے جو اُنہیں مُفت مل جاتی تھیں۔ مثال کے طور وہ یہ ڈرامہ سکولوں اور عدالتوں کے ہالوں میں، ریلوے سٹیشنوں پر اور بڑے بڑے گھروں کی بیٹھکوں میں دِکھاتے تھے۔ کئی بار تو بھائی کُھلے آسمان تلے کھیتوں میں یہ ڈرامہ دِکھاتے تھے۔ وہ لکڑی کے بنے ہوئے گوداموں کی دیوار پر ایک بڑی سی سفید چادر لٹکا کر اِس پر سلائیڈز دِکھاتے تھے۔ بھائی انتھونی ہمباک نے لکھا: ”کسان اپنے کھیتوں میں بڑی بڑی لکڑیاں قطاروں میں رکھ دیتے تھے جن پر بیٹھ کر لوگ ڈرامے سے لطف اُٹھاتے تھے۔“ بھائی انتھونی کی ٹیم کے پاس ایک گھوڑا گاڑی تھی جس پر وہ ڈرامے کا، اپنے کھانے پینے اور سونے کا سامان رکھتے تھے۔
یوریکا ڈرامہ دیکھنے والوں کی تعداد بعض جگہوں پر بہت کم اور بعض جگہوں پر بہت زیادہ تھی۔ امریکہ کے ایک قصبے کے ایک سکول میں جب یہ ڈرامہ دِکھایا گیا تو 400 لوگ آئے حالانکہ اِس قصبے کی آبادی صرف 150 تھی۔ ایک اَور علاقے میں کچھ لوگ 8 کلومیٹر (5 میل) کا سفر پیدل کرکے یہ ڈرامہ دیکھنے کے لیے آتے تھے اور اِتنا ہی سفر کرکے واپس جاتے تھے۔ ملک سویڈن میں بہن شارلٹ البرگ کے چھوٹے سے گھر میں بھی اِس ڈرامے کی ریکارڈنگز چلائی گئیں۔ اِن ریکارڈنگز نے اُن کے پڑوسیوں کے دل کو چُھو لیا۔ ملک آسٹریلیا کے ایک ایسے دُوردراز شہر میں بھی یہ ڈرامہ دِکھایا گیا جہاں بہت ساری کانیں ہیں۔ اِس ڈرامے کو دیکھنے کے لیے تقریباً 1500 لوگ آئے۔ ایک مینارِنگہبانی میں بتایا گیا تھا: ”سکولوں اور کالجوں کے پروفیسر اور طالبِعلم اِس ڈرامے کی تصویروں اور شاندار ریکارڈنگز سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔“ یوریکا ڈرامے نے اُن جگہوں پر بھی بڑی دھوم مچائی جہاں سنیما گھر تھے۔
سچائی کے بیج بڑھتے گئے
بائبل سٹوڈنٹس نے کلیسیاؤں میں اِضافہ کرنے کے لیے ایک پروگرام شروع کِیا جس کے تحت بھائیوں کو تقریریں دینے کے لیے مختلف علاقوں میں بھیجا جاتا تھا۔ یوریکا ڈرامہ اِس پروگرام کو کامیاب بنانے میں بھی بڑا کارآمد ثابت ہوا۔ یہ کہنا ذرا مشکل ہے کہ یہ ڈرامہ کُل کتنے لوگوں نے دیکھا تھا۔ اِس ڈرامے کے کئی سیٹ لگاتار اِستعمال ہوتے رہے۔ لیکن 1915ء میں اِس ڈرامے کی 86 ٹیموں میں سے صرف 14 ٹیمیں باقاعدگی سے اپنی رپورٹ بھیج رہی تھیں۔ سن 1915ء کے آخر میں جو رپورٹ تیار کی گئی، اُس میں بتایا گیا کہ یہ ڈرامہ دیکھنے والوں کی کل تعداد ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔ لیکن جو اعدادوشمار موجود ہیں، اُن کے مطابق اب تک 10 لاکھ لوگ یہ ڈرامہ دیکھ چکے ہیں۔ اور تقریباً 30 ہزار لوگ بائبل پر مبنی کتابوں اور رسالوں کے لیے درخواستیں بھیج چکے ہیں۔
ہو سکتا ہے کہ یوریکا ڈرامہ نے ماضی پر اِتنی گہری چھاپ نہ چھوڑی ہو۔ پھر بھی آسٹریلیا سے ارجنٹینا تک، جنوبی افریقہ سے برطانیہ، اِنڈیا اور کریبین تک لاکھوں لوگوں نے اِس بےمثال ڈرامے کو دیکھا۔ اِن لوگوں میں سے بہتوں کو بائبل کی سچائی ملی جو سونے سے بھی قیمتی ہے۔ اِسی لیے یہ لوگ خوشی سے کہہ سکتے تھے: یوریکا!