مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یہوواہ کے مقصد کی تکمیل میں عورتوں کا کردار

یہوواہ کے مقصد کی تکمیل میں عورتوں کا کردار

‏”‏خوش‌خبری دینے والیاں فوج کی فوج ہیں۔‏“‏—‏زبور 68:‏11‏۔‏

1،‏ 2.‏ ‏(‏الف)‏ خدا نے آدم کو کون‌سی نعمتیں عطا کیں؟‏ (‏ب)‏ خدا نے آدم کے لیے بیوی کیوں بنائی؟‏ (‏اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔‏)‏

یہوواہ خدا نے زمین کو کس مقصد سے بنایا تھا؟‏ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ اُس نے زمین کو ”‏آبادی کے لئے آراستہ کِیا۔‏“‏ (‏یسع 45:‏18‏)‏ اُس نے سب سے پہلے اِنسان یعنی آدم کو ہر طرح سے بےعیب پیدا کِیا اور اُنہیں ایک خوب‌صورت باغ میں رکھا۔‏ اِس باغ میں قدآور درخت،‏ بل کھاتی ندیاں اور اٹکھیلیاں کرتے ہوئے جانور تھے جنہیں دیکھ کر آدم بہت خوش ہوتے تھے۔‏ لیکن اُن کی زندگی میں ایک بہت اہم چیز کی کمی تھی۔‏ اِس چیز کا اِشارہ یہوواہ خدا کے اِن الفاظ سے ملتا ہے:‏ ”‏آؔدم کا اکیلا رہنا اچھا نہیں۔‏ مَیں اُس کے لئے ایک مددگار اُس کی مانند بناؤں گا۔‏“‏ پھر خدا نے آدم پر گہری نیند بھیجی اور وہ سو گئے۔‏ خدا نے اُن کی پسلیوں میں سے ایک کو نکال لیا اور اُس پسلی سے ’‏ایک عورت بنائی۔‏‘‏ جب آدم نیند سے جاگے تو اُس عورت کو دیکھ کر اُن کی خوشی کا ٹھکانا نہ رہا۔‏ آدم نے کہا:‏ ”‏یہ تو اب میری ہڈیوں میں سے ہڈی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے اِس لئے وہ ناری کہلائے گی کیونکہ وہ نر سے نکالی گئی۔‏“‏—‏پید 2:‏18-‏23‏۔‏

2 عورت خدا کی طرف سے آدم کے لیے ایک بےمثال نعمت تھی کیونکہ وہ اُن کی مددگار تھی۔‏ اِس کے علاوہ خدا نے عورت کو بچوں کو جنم دینے کا اعزاز بخشا۔‏ ”‏آؔدم نے اپنی بیوی کا نام حوؔا رکھا۔‏“‏ عبرانی زبان میں لفظ حوا کا مطلب زندگی ہے۔‏ یہ نام پہلی عورت کے لیے بالکل موزوں تھا کیونکہ ”‏وہ سب زندوں کی ماں“‏ بنی۔‏ (‏پید 3:‏20‏)‏ آدم اور حوا کو بےعیب اِنسان پیدا کرنے کی صلاحیت  سے نوازا گیا۔‏ یہ اُن کے لیے واقعی ایک شان‌دار برکت تھی۔‏ اِس طرح ساری زمین بےعیب اِنسانوں سے آباد ہو سکتی تھی جو اِسے فردوس بنا دیتے اور سب جان‌داروں پر اِختیار رکھتے۔‏—‏پید 1:‏27،‏ 28‏۔‏

3.‏ ‏(‏الف)‏ خدا سے برکتیں حاصل کرنے کے لیے آدم اور حوا کو کیا کرنا تھا؟‏ لیکن اُنہوں نے کیا کِیا؟‏ (‏ب)‏ اِس مضمون میں ہم کن سوالوں پر بات کریں گے؟‏

3 خدا سے برکتیں حاصل کرنے کے لیے ضروری تھا کہ آدم اور حوا خدا کا حکم مانتے اور تسلیم کرتے کہ وہی حکمرانی کرنے کا حق رکھتا ہے۔‏ (‏پید 2:‏15-‏17‏)‏ صرف اِسی صورت میں وہ اُس مقصد کو پورا کر سکتے تھے جو خدا نے اُن کے لیے ٹھہرایا تھا۔‏ مگر افسوس کی  بات ہے کہ وہ ’‏پُرانے سانپ‘‏ یعنی شیطان کے جھانسے میں آ گئے اور خدا کی نافرمانی کی۔‏ (‏مکا 12:‏9؛‏ پید 3:‏1-‏6‏)‏ اِس بغاوت کا عورتوں پر کیا اثر ہوا؟‏ خدا کی عبادت کرنے والی عورتوں نے ماضی میں کونسے کام انجام دیے؟‏ آجکل ہم اپنی مسیحی بہنوں کو ایک بڑی فوج کیوں کہتے ہیں؟‏—‏زبور 68:‏11‏۔‏

بغاوت کا اثر

4.‏ یہوواہ خدا نے گُناہ کا ذمےدار کسے ٹھہرایا؟‏

4 جب خدا نے آدم سے اُن کی نافرمانی کے بارے میں پوچھا تو آدم نے یہ عُذر پیش کِیا:‏ ”‏جس عورت کو تُو نے میرے ساتھ کِیا ہے اُس نے مجھے اُس درخت کا پھل دیا اور مَیں نے کھایا۔‏“‏ (‏پید 3:‏12‏)‏ آدم نے اپنی غلطی ماننے کی بجائے حوا کو قصوروار ٹھہرایا۔‏ اُنہوں نے خدا کو بھی اِس کا ذمےدار ٹھہرانے کی کوشش کی جس نے اِتنی محبت سے اُنہیں بیوی جیسی نعمت عطا کی تھی۔‏ گُناہ تو اُن دونوں نے کِیا تھا مگر خدا نے اِس کا ذمےدار آدم کو ٹھہرایا۔‏ اِسی لیے پولُس رسول نے لکھا کہ ”‏ایک آدمی [‏یعنی آدم]‏ کے سبب سے گُناہ دُنیا میں آیا اور گُناہ کے سبب سے موت آئی۔‏“‏—‏روم 5:‏12‏۔‏

5.‏ اِنسانی حکومتوں کے بارے میں کیا ثابت ہو چُکا ہے؟‏

5 شیطان نے آدم اور حوا کو احساس دِلایا کہ اُنہیں خدا کی حکمرانی کی ضرورت نہیں۔‏ اِس سے یہ سوال پیدا ہوا کہ پھر حکمرانی کرنے کا حق کسے ہے؟‏ اِس سوال کا حتمی جواب دینے کے لیے خدا نے اِنسانوں کو عارضی طور پر حکمرانی کرنے کی اِجازت دے دی۔‏ وہ جانتا تھا کہ وقت کے ساتھ‌ساتھ یہ ثابت ہو جائے گا کہ اُس کی رہنمائی کے بغیر اِنسان حکمرانی کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔‏ اِنسانی حکومتوں کی وجہ سے اِنسان طرح‌طرح کی مصیبتوں میں مبتلا رہے ہیں۔‏ صرف پچھلی صدی کے دوران 10 کروڑ لوگ جنگوں میں ہلاک ہوئے ہیں جن میں لاکھوں بےقصور مرد،‏ عورتیں اور بچے شامل تھے۔‏ لہٰذا یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ ”‏اِنسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی راہنمائی نہیں کر سکتا۔‏“‏ (‏یرم 10:‏23‏)‏ اِس حقیقت کو سمجھنے کی وجہ سے ہم یہوواہ خدا کو اپنا حکمران تسلیم کرتے ہیں۔‏‏—‏امثال 3:‏5،‏ 6 کو پڑھیں۔‏

6.‏ بہت سے ملکوں میں عورتوں کے ساتھ کیسا سلوک کِیا جاتا ہے؟‏

6 یہ دُنیا شیطان کے قبضے میں ہے۔‏ اِس میں  مرد  اور  عورتیں دونوں ہی ظلم کا نشانہ بنتے ہیں۔‏ (‏واعظ 8:‏9؛‏ 1-‏یوح 5:‏19‏)‏ لیکن آجکل بہت سے ہول‌ناک واقعات کا شکار خاص طور پر عورتیں بنتی ہیں۔‏ پوری دُنیا میں تقریباً 30 فیصد عورتیں اُس مرد کے ہاتھوں اذیت اُٹھاتی ہیں جس کے ساتھ وہ رہتی ہیں۔‏ بعض ملکوں میں لڑکیوں کی نسبت لڑکوں کو ترجیح دی جاتی ہے کیونکہ وہاں کے لوگ سوچتے ہیں کہ لڑکے اُن کی نسل آگے بڑھائیں گے اور عمررسیدہ والدین اور دادا دادی کو سنبھالیں گے۔‏ کچھ ملکوں میں تو لوگ یہ چاہتے ہی نہیں کہ اُن کے ہاں لڑکی پیدا ہو۔‏ ایسے ملکوں میں اِسقاطِ‌حمل کے ذریعے لڑکیوں کو مارنے کی شرح لڑکوں سے کہیں زیادہ ہے۔‏

7.‏ آدم اور حوا کی زندگی کی شروعات کیسی تھی؟‏

7 یہوواہ خدا اِس بات سے خوش نہیں کہ عورتوں پر ظلم کیے جاتے ہیں۔‏ اُس کی نظر میں مرد اور عورت برابر ہیں اور وہ عورتوں کی عزت کرتا ہے۔‏ اِس کا ثبوت یہ ہے کہ اُس نے حوا کو بالکل بےعیب بنایا۔‏ اُس نے اُنہیں جو صلاحیتیں عطا کیں،‏ اُن سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ خدا نے اُنہیں ایک غلام نہیں بلکہ آدم کی ایک اچھی مدد گار بنایا تھا۔‏ یہ ایک وجہ ہے جس کی بِنا پر خدا نے تخلیق کے چھٹے  دن کے آخر پر اپنی بنائی ہوئی تمام چیزوں پر ”‏نظر کی اور دیکھا کہ بہت اچھا ہے۔‏“‏ (‏پید 1:‏31‏)‏ واقعی یہوواہ کی بنائی ہوئی ہر شے ’‏بہت اچھی‘‏ تھی۔‏ آدم اور حوا کی زندگی کا آغاز بہت شان‌دار ہوا۔‏

یہوواہ کی خوشنودی پانے والی عورتیں

8.‏ ‏(‏الف)‏ آجکل لوگوں کا چال‌چلن کیسا ہے؟‏ (‏ب)‏ اِنسانی تاریخ کے دوران کن لوگوں کو خدا کی خوشنودی حاصل رہی ہے؟‏

8 باغِ‌عدن میں بغاوت کے بعد مردوں اور عورتوں  کے طورطریقوں میں بہت بگاڑ پیدا ہو گیا۔‏ پچھلی صدی سے تو لوگوں کا چال‌چلن پہلے سے کہیں زیادہ بگڑ گیا ہے۔‏ بائبل میں پیش‌گوئی کی گئی تھی کہ ”‏اخیر زمانہ میں“‏ ایسی ہی صورتحال ہوگی۔‏ آجکل بدی جس تیزی سے بڑھ رہی ہے،‏ اُس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم ’‏بُرے دنوں‘‏ میں رہ رہے ہیں۔‏ (‏2-‏تیم 3:‏1-‏5‏)‏ لیکن اِنسانی تاریخ کے دوران اُن مردوں اور عورتوں کو خدا کی خوشنودی حاصل رہی ہے جنہوں نے اُس پر بھروسا کِیا،‏ اُس کے حکم مانے اور اُسے اپنا حکمران تسلیم کِیا۔‏‏—‏زبور 71:‏5 کو پڑھیں۔‏

9.‏ طوفان میں کتنے لوگ بچے؟‏ اور کیوں؟‏

9 جب نوح کے زمانے میں خدا دُنیا پر طوفان لایا تو بہت ہی کم لوگ بچے۔‏ اگر اُس وقت تک نوح کے بہن‌بھائی موجود تھے تو وہ بھی اِس میں ہلاک ہو گئے۔‏ (‏پید 5:‏30‏)‏ طوفان سے جتنے مرد زندہ بچے،‏ اُتنی ہی عورتیں بچیں۔‏ بچنے والوں میں صرف نوح،‏ اُن کی بیوی،‏ اُن کے تین بیٹے اور اُن کی بیویاں تھیں۔‏ یہ سب اِس لیے بچ گئے کیونکہ وہ خدا کا خوف مانتے تھے اور اُس کی مرضی پر چلتے تھے۔‏ آج زمین پر جو اربوں لوگ آباد ہیں،‏ وہ اِنہی آٹھ لوگوں کی نسل ہیں جنہیں خدا کی خوشنودی حاصل تھی۔‏—‏پید 7:‏7؛‏ 1-‏پطر 3:‏20‏۔‏

10.‏ خدا کے وفادار خادموں کی بیویوں کو اُس کی خوشنودی کیوں حاصل ہوئی؟‏

10 نوح کے زمانے کے صدیوں بعد بھی خدا کے  وفادار  خادموں کی بیویوں کو اُس کی خوشنودی حاصل ہوئی۔‏ اگر یہ عورتیں اپنی زندگی کے بارے میں شکایت کرتی رہتیں تو اُنہیں کبھی بھی یہوواہ کی حمایت حاصل نہ ہوتی۔‏ (‏یہوداہ 16‏)‏ ہم اِس بات کا تصور بھی نہیں کر سکتے کہ ابراہام کی بیوی سارہ نے اُس وقت کوئی شکایت کی ہوگی جب اُنہوں نے شہر اُور میں آرام‌دہ زندگی کو چھوڑ کر خیموں میں رہائش اِختیار کر لی۔‏ اِس کی بجائے سارہ نے ابراہام کی بات مانی۔‏ وہ ابراہام کی بڑی عزت کرتی تھیں اور ’‏اُنہیں خداوند کہتی تھیں۔‏‘‏ (‏1-‏پطر 3:‏6‏)‏ رِبقہ کی مثال پر بھی غور کریں۔‏ وہ اِضحاق کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں تھیں۔‏ وہ اِتنی اچھی بیوی ثابت ہوئیں کہ اِضحاق ”‏اُس سے محبت“‏ کرنے لگے اور اُنہوں نے ”‏اپنی ماں کے مرنے کے بعد تسلی پائی۔‏“‏ (‏پید 24:‏67‏)‏ ہمارے لیے یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ آج ہماری کلیسیاؤں میں بھی ایسی عورتیں موجود ہیں جو سارہ اور رِبقہ کی مثال پر عمل کرتی ہیں۔‏

11.‏ دو عبرانی دائیوں نے دلیری کیسے ظاہر کی؟‏

11 بنی‌اِسرائیل کئی سالوں تک مصر میں غلام رہے۔‏ اِس عرصے کے دوران اُن کی تعداد بہت بڑھنے لگی۔‏ اِس لیے فرعون نے دو عبرانی دائیوں،‏ سفرہ اور فوعہ سے بات کی جو شاید باقی دائیوں کی انچارج تھیں۔‏ فرعون نے اُنہیں حکم دیا کہ وہ عبرانی لڑکوں کو پیدا ہوتے ہی مار دیں۔‏ لیکن اِن دائیوں کے دل میں خدا کا خوف تھا۔‏ اِس لیے اُنہوں نے بڑی دلیری سے کام لیا اور بچوں کے خون سے اپنے ہاتھ نہ رنگے۔‏ اِس کے بدلے میں خدا نے اُنہیں بھی اولاد سے نوازا۔‏—‏خر 1:‏15-‏21‏۔‏

12.‏ دبورہ اور یاعیل نے دلیری کیسے ظاہر کی؟‏

12 اِسرائیلی قاضیوں کے زمانے میں دبورہ کو خدا کی خوشنودی حاصل ہوئی۔‏ وہ ایک نبِیّہ تھیں اور اُنہوں نے قاضی برق کا حوصلہ بڑھایا۔‏ اُنہوں نے بنی‌اِسرائیل کو کنعانیوں کے ظلم سے چھڑانے میں ایک اہم کردار ادا کِیا۔‏ لیکن اُنہوں نے یہ پیش‌گوئی کی کہ کنعانیوں پر فتح پانے کا سہرا برق کے سر نہیں ہوگا۔‏ اِس کی بجائے خدا کنعانی فوج کے سردار سیسرا کو ”‏ایک عورت کے ہاتھ“‏ میں کر دے گا۔‏ دبورہ کی بات سچ ثابت ہوئی اور ایک غیراِسرائیلی عورت یاعیل نے سیسرا کو ہلاک کِیا۔‏—‏قضا 4:‏4-‏9،‏ 17-‏22‏۔‏

13.‏ بائبل میں ابیجیل کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟‏

13 ابیجیل کی مثال پر بھی غور کریں۔‏ وہ 11ویں  صدی  قبل‌ازمسیح  میں رہتی تھیں اور نہایت سمجھ‌دار عورت تھیں۔‏ مگر اُن کا شوہر  نابال احمق،‏ ظالم اور بدتمیز شخص تھا۔‏ (‏1-‏سمو 25:‏2،‏ 3،‏ 25‏)‏ داؤد اور اُن کے ساتھیوں نے نابال کے مویشیوں کی حفاظت کی تھی۔‏ لیکن جب داؤد نے نابال سے کھانے پینے کی کچھ چیز مانگیں تو نابال ”‏اُن پر جھنجھلایا“‏ اور اُنہیں کچھ نہ دیا۔‏ اِس پر داؤد کو بہت غصہ آیا اور اُنہوں نے نابال اور اُس کے آدمیوں کو ہلاک کرنے کی ٹھان لی۔‏ جب ابیجیل کو اِس بات کا پتہ چلا تو وہ کھانے پینے کی چیزیں لے کر داؤد اور اُن کے آدمیوں کے پاس گئیں اور یوں اُنہیں قتل‌وغارت سے روکا۔‏ (‏1-‏سمو 25:‏8-‏18‏)‏ اِس کے بعد داؤد نے ابیجیل سے کہا:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ اِؔسرائیل کا خدا مبارک ہو جس نے تجھے آج کے دن مجھ سے ملنے کو بھیجا۔‏“‏ (‏1-‏سمو 25:‏32‏)‏ نابال کی موت کے بعد داؤد نے ابیجیل سے شادی کر لی۔‏—‏1-‏سمو 25:‏37-‏42‏۔‏

14.‏ ‏(‏الف)‏ سلوم کی بیٹیوں نے کس کام میں حصہ لیا؟‏ (‏ب)‏ سلوم کی بیٹیوں کی طرح آجکل ہماری بہنیں کس کام میں ہاتھ بٹاتی ہیں؟‏

14 جب 607 قبل‌ازمسیح میں بابل کی فوج نے یروشلیم  اور  ہیکل پر حملہ کِیا تو بہت سے مرد،‏ عورتیں اور بچے مارے گئے۔‏ پھر 455 قبل‌ازمسیح میں نحمیاہ کی نگرانی میں شہر کی دیواروں کو دوبارہ تعمیر کِیا گیا۔‏ اِس کام میں ’‏یروشلیم کے آدھے حلقے کے سردار‘‏ سلوم کی بیٹیوں نے ہاتھ بٹایا۔‏ (‏نحم 3:‏12‏)‏ اِن لڑکیوں نے خوشی سے مزدوروں کی طرح محنت کی۔‏ آج بھی بہت سی مسیحی بہنیں ہماری عبادتگاہیں اور دفتر بنانے میں خوشی سے حصہ لیتی ہیں۔‏ ہم اِن بہنوں کی بڑی قدر کرتے ہیں۔‏

پہلی صدی میں راست‌باز عورتیں

15.‏ خدا نے مریم کو کیا اعزاز بخشا؟‏

15 پہلی صدی عیسوی میں اور اِس سے تھوڑا پہلے یہوواہ  خدا نے بعض عورتوں کو خاص اعزاز بخشے۔‏ اِن میں سے ایک کا نام مریم تھا جن کی منگنی یوسف نامی ایک شخص سے ہوئی تھی۔‏ وہ روحُ‌القدس کے ذریعے حاملہ ہو گئیں۔‏ خدا نے یسوع کی ماں بننے کے لیے اُنہی کو کیوں چنا؟‏ بِلاشُبہ مریم میں ایسی خوبیاں تھیں جو خدا کے بےعیب بیٹے کی پرورش کرنے کے لیے ضروری تھیں۔‏ دُنیا کے عظیم‌ترین اِنسان کی ماں بننا واقعی مریم کے لیے بہت بڑا اعزاز تھا!‏—‏متی 1:‏18-‏25‏۔‏

16.‏ مثال دے کر بتائیں کہ یسوع مسیح عورتوں سے کیسے پیش آتے تھے۔‏

16 یسوع مسیح عورتوں سے بڑی مہربانی سے پیش آتے تھے۔‏ اِس سلسلے میں اُس عورت کی مثال پر غور کریں جسے 12 سال سے خون آ رہا تھا۔‏ جب یسوع مسیح ایک بِھیڑ کے ساتھ چلے جا رہے تھے تو اِس عورت نے پیچھے سے آ کر اُن کی پوشاک کو چُھوا۔‏ یسوع مسیح نے اِس عورت کو ڈانٹنے کی بجائے بڑے پیار سے اُس سے کہا:‏ ”‏بیٹی تیرے ایمان سے تجھے شفا ملی۔‏ سلامت جا اور اپنی اِس بیماری سے بچی رہ۔‏“‏—‏مر 5:‏25-‏34‏۔‏

17.‏ سن 33ء میں عیدِپنتِکُست پر کون‌سا حیرت‌انگیز واقعہ ہوا؟‏

17 کچھ عورتیں جو یسوع مسیح کی پیروکار تھیں،‏ وہ یسوع مسیح اور اُن کے رسولوں کی خدمت کرتی تھیں۔‏ (‏لو 8:‏1-‏3‏)‏ سن 33ء میں عیدِپنتِکُست پر جب یسوع مسیح کے تقریباً 120 شاگردوں پر روحُ‌القدس نازل ہوئی تو اُن میں عورتیں بھی شامل تھیں۔‏ ‏(‏اعمال 2:‏1-‏4 کو پڑھیں۔‏)‏ اِس واقعے کے بارے میں یہ پیش‌گوئی کی گئی تھی:‏ ”‏مَیں [‏یعنی یہوواہ]‏ ہر فردِبشر پر اپنی روح نازل کروں گا اور تمہارے بیٹے بیٹیاں نبوّت کریں گے۔‏ .‏ .‏ .‏ بلکہ مَیں اُن ایّام میں غلاموں اور لونڈیوں پر اپنی روح نازل کروں گا۔‏“‏ (‏یوایل 2:‏28،‏ 29‏)‏ عیدِپنتِکُست پر جو کچھ ہوا،‏ اُس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب خدا کی خوشنودی بنی‌اِسرائیل کو نہیں بلکہ ”‏خدا کے اِؔسرائیل“‏ کو حاصل تھی۔‏ خدا کے اِسرائیل میں مرد اور عورتیں دونوں شامل ہیں۔‏ (‏گل 3:‏28؛‏ 6:‏15،‏ 16‏)‏ پہلی صدی میں جن عورتوں نے مُنادی کے کام میں حصہ لیا،‏ اُن میں فِلپّس نامی مبشر کی چار بیٹیاں شامل تھیں۔‏—‏اعما 21:‏8،‏ 9‏۔‏

خوش‌خبری دینے والیوں کی فوج

18،‏ 19.‏ ‏(‏الف)‏ خدا نے اپنی عبادت کرنے والے مردوں اور عورتوں کو کیا اعزاز دیا ہے؟‏ (‏ب)‏ زبور نویس نے خوش‌خبری سنانے والی عورتوں کے بارے میں کیا کہا؟‏

18 اُنیسویں صدی کے آخر میں کچھ مرد اور عورتیں بائبل کی  تعلیمات پر تحقیق کرنے لگے اور وہ دوسروں کو بھی اِن کے بارے میں بتاتے تھے۔‏ اُنہوں نے اُن لوگوں کے لیے راہ تیار کی جو یسوع مسیح کی ایک بہت اہم پیش‌گوئی کی تکمیل میں حصہ لے رہے ہیں۔‏ یسوع مسیح نے کہا تھا:‏ ”‏بادشاہی کی اِس خوش‌خبری کی مُنادی تمام دُنیا میں ہوگی تاکہ سب قوموں کے لئے گواہی ہو۔‏ تب خاتمہ ہوگا۔‏“‏—‏متی 24:‏14‏۔‏

19 بائبل سٹوڈنٹس کا ایک چھوٹا سا گروہ بڑھتے  بڑھتے  اب 79 لاکھ تک پہنچ گیا ہے۔‏ اب وہ یہوواہ کے گواہ کہلاتے ہیں۔‏ سن 2013ء میں 1 کروڑ 13 لاکھ سے زیادہ لوگ یسوع مسیح کی موت کی یادگاری تقریب پر حاضر ہوئے۔‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بائبل کی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔‏ زیادہ‌تر ملکوں میں یادگاری تقریب پر آنے والے لوگوں میں اکثریت عورتوں کی تھی۔‏ اِس کے علاوہ پوری دُنیا میں 10 لاکھ سے زیادہ کُلوقتی خادموں میں بھی اکثریت عورتوں کی ہے۔‏ یقیناً یہوواہ خدا نے اِن وفادار عورتوں کو زبور نویس کی ایک خاص پیش‌گوئی کی تکمیل میں حصہ لینے کا اعزاز دیا ہے۔‏ زبور نویس نے لکھا:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ حکم دیتا ہے۔‏ خوش‌خبری دینے والیاں فوج کی فوج ہیں۔‏“‏—‏زبور 68:‏11‏۔‏

خوش‌خبری کی مُنادی کرنے والی عورتیں واقعی ایک بڑی فوج ہیں۔‏ (‏پیراگراف 18 اور 19 کو دیکھیں۔‏)‏

مستقبل میں وفادار عورتوں کے لیے اعزاز

20.‏ ہم اپنے خاندانی یا ذاتی مطالعے میں کس موضوع پر تحقیق کر سکتے ہیں؟‏

20 بائبل میں بہت سی راست‌باز عورتوں کا ذکر کِیا  گیا  ہے۔‏ اِس مضمون میں اِن سب کا ذکر کرنے کی گنجائش نہیں۔‏ لیکن ہم خدا کے کلام اور اپنی کتابوں اور رسالوں میں اِن سب کے بارے میں پڑھ سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر ہم روت کی وفاداری سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔‏ (‏روت 1:‏16،‏ 17‏)‏ آستر کی کتاب اور اُن کے بارے میں شائع ہونے مضامین کو پڑھنے سے ہمارا ایمان مضبوط ہوگا۔‏ ہم اپنی خاندانی عبادت کے دوران ایسی نیک عورتوں کی زندگی پر غور کر سکتے ہیں۔‏ ایسا کرنے سے ہمیں بہت فائدہ ہوگا۔‏ اگر ہم اکیلے رہتے ہیں تو ہم اپنے ذاتی مطالعے میں اِن عورتوں کی مثال پر غور کر سکتے ہیں۔‏

21.‏ ہماری کچھ بہنوں نے مشکل وقت میں بھی یہوواہ خدا کے لیے وفاداری کیسے ظاہر کی ہے؟‏

21 یہوواہ خدا مسیحی عورتوں کے مُنادی کے کام میں برکت ڈالتا ہے اور مشکل وقت میں اُن کی مدد کرتا ہے۔‏ مثال کے طور پر نازی اور کیمونسٹ دَورِحکومت میں ہماری کچھ بہنوں پر بہت ظلم ڈھائے گئے اور کچھ کو تو مار دیا گیا کیونکہ وہ خدا کی خدمت کرتی تھیں۔‏ لیکن ہماری یہ بہنیں یہوواہ خدا کی مدد سے اُس کی وفادار رہیں۔‏ (‏اعما 5:‏29‏)‏ ماضی کی طرح آج بھی ہماری مسیحی بہنیں اور بھائی یہوواہ خدا کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں۔‏ جس طرح یہوواہ خدا نے بنی اِسرائیل کے دہنے ہاتھ کو تھام کر اُن سے کہا کہ ”‏مت ڈر۔‏ مَیں تیری مدد کروں گا“‏ اُسی طرح وہ اِن مسیحی عورتوں اور مردوں کو یقین دِلاتا ہے کہ وہ اُن کے ساتھ ہے۔‏—‏یسع 41:‏10-‏13‏۔‏

22.‏ مستقبل میں ہمیں کونسے اعزاز ملیں گے؟‏

22 جلد ہی خدا کی عبادت کرنے والے مرد اور عورتیں اِس زمین کو فردوس میں بدلیں گے اور مُردوں میں سے زندہ ہونے والے لاکھوں لوگوں کو اُس کے بارے میں تعلیم دیں گے۔‏ تب تک آئیں،‏ ہم ”‏ایک دل ہو کر“‏ خدا کی عبادت کرتے رہیں۔‏ چاہے آپ مرد ہیں یا عورت،‏ اِس شان‌دار اعزاز کی قدر کرتے رہیں۔‏—‏صفن 3:‏9‏۔‏