کُلوقتی خادموں کی قدر کریں
”[ہم] تمہارے ایمان کے کام اور محبت کی محنت کو بِلاناغہ یاد کرتے ہیں۔“—1-تھس 1:3۔
1. پولُس رسول دلوجان سے خدا کی خدمت کرنے والوں کے بارے میں کیسا محسوس کرتے تھے؟
پولُس رسول خوشخبری کی خاطر محنت کرنے والوں کی بڑی قدر کرتے تھے۔ اُنہوں نے لکھا: ”[ہم] اپنے خدا اور باپ کے حضور تمہارے ایمان کے کام اور محبت کی محنت اور اُس اُمید کے صبر کو بِلاناغہ یاد کرتے ہیں جو ہمارے خداوند یسوؔع مسیح کی بابت ہے۔“ (1-تھس 1:3) یہوواہ خدا خود بھی اپنے وفادار بندوں کی محنت کو یاد رکھتا ہے، چاہے وہ اپنے حالات کے مطابق زیادہ کریں یا کم۔—عبر 6:10۔
2. اِس مضمون میں ہم کن باتوں پر غور کریں گے؟
2 ماضی میں بعض مسیحیوں نے خدا کی خدمت کی خاطر قربانیاں دیں۔ آج بھی بہت سے مسیحی کُلوقتی طور پر خدمت کرنے کے لیے بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔ آئیں، دیکھیں کہ پہلی صدی میں بعض مسیحیوں نے کس طرح سے خدا کی خدمت کی۔ پھر ہم اِس بات پر بھی غور کریں گے کہ آجکل ہمارے بہنبھائی کُلوقتی خدمت کے کن پہلوؤں میں حصہ لے رہے ہیں اور ہم اُن کی محنت کے لیے قدر کیسے ظاہر کر سکتے ہیں۔
پہلی صدی میں کُلوقتی خادم
3، 4. (الف) بعض مسیحیوں نے پہلی صدی میں کس کس طرح خدمت کی؟ (ب) اُن کے اخراجات کیسے پورے ہوئے؟
3 یسوع مسیح نے بپتسمہ لینے کے بعد ایسے کام کی شروعات کی جو وقت کے ساتھساتھ پوری دُنیا میں پھیل گیا۔ (لو 3:21-23؛ 4:14، 15، 43) اُن کی موت کے بعد اُن کے رسولوں نے مُنادی کے کام کو فروغ دینے میں پیشوائی کی۔ (اعما 5:42؛ 6:7) کچھ مسیحی مُنادی کا کام کرنے کے لیے دوسرے علاقوں میں منتقل ہو گئے۔ مثال کے طور پر فِلپّس، فلسطین کے مختلف علاقوں میں گئے۔ (اعما 8:5، 40؛ 21:8) پولُس اور دیگر مسیحی بادشاہت کا پیغام دُوردراز علاقوں تک لے کر گئے۔ (اعما 13:2-4؛ 14:26؛ 2-کر 1:19) کچھ مسیحیوں جیسے کہ مرقس اور لوقا نے بائبل کی کتابیں لکھیں جبکہ سِلوانُس (یعنی سیلاس) کی طرح بعض نے کتابیں لکھنے میں مدد کی۔ (1-پطر 5:12) مسیحی بہنوں نے اِن وفادار اور محنتی بھائیوں کا ہاتھ بٹایا۔ (اعما 18:26؛ روم 16:1، 2) یونانی صحیفوں میں ہم اِن بہنوں اور بھائیوں کے دلچسپ تجربات کو پڑھ سکتے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا اپنے بندوں کو کبھی نہیں بھولتا۔
4 اِن کُلوقتی خادموں کے اخراجات کیسے پورے ہوتے تھے؟ وہ اپنے مسیحی بہنبھائیوں سے مالی اِمداد کا مطالبہ نہیں کرتے تھے۔ وہ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے تھوڑا بہت کام کرتے تھے۔ (1-کر 9:11-15) لیکن اگر کوئی بھائی یا بہن اُن کی مدد کرنا چاہتا تو وہ اِسے قبول کرتے تھے۔ اُنہیں کبھیکبھار کھانے پر بلایا جاتا تھا، اُنہیں ٹھہرنے کے لیے جگہ دی جاتی تھی یا کسی اَور طریقے سے اُن کی مدد کی جاتی تھی۔ بہنبھائی نہ صرف اِنفرادی طور پر بلکہ کلیسیا کے طور پر بھی اُن کی مدد کرتے تھے۔—اعمال 16:14، 15؛ فلپیوں 4:15-18 کو پڑھیں۔
آجکل کُلوقتی خادم
5. کُلوقتی خدمت کرنے والا ایک جوڑا اپنی زندگی کے بارے میں کیسا محسوس کرتا ہے؟
5 آجکل ہمارے بہت سے بہنبھائی کُلوقتی خدمت کے مختلف پہلوؤں میں دلوجان سے حصہ لے رہے ہیں۔ (بکس ”کُلوقتی خدمت کے مختلف پہلو“ کو دیکھیں۔) وہ اپنی زندگی کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟ اگر آپ اُن سے یہ سوال پوچھیں گے تو آپ کو اُن کا جواب سُن کر بہت حوصلہ ملے گا۔ آئیں، دیکھیں کہ کُلوقتی خدمت کرنے والا ایک جوڑا اپنی زندگی کے بارے میں کیا کہتا ہے۔ شوہر ایک پہلکار، خصوصی پہلکار اور مشنری کے طور پر خدمت کر چُکا ہے اور اب وہ کسی اَور ملک میں بیتایل میں کام کر رہا ہے۔ وہ کہتا ہے: ”کُلوقتی خدمت کرنے کا فیصلہ میری زندگی کا سب سے بہترین فیصلہ ہے۔ جب مَیں 18 سال کا تھا تو مجھے یونیورسٹی میں پڑھنے کی پیشکش ہوئی۔ مجھے فیصلہ کرنا تھا کہ مَیں اِسے قبول کروں، ملازمت کروں یا پھر پہلکار بنوں۔ مَیں نے یہ دیکھ لیا ہے کہ یہوواہ خدا اُن قربانیاں کو کبھی نہیں بھولتا جو ہم کُلوقتی خدمت کی خاطر دیتے ہیں۔ اُس نے مجھے جو صلاحیتیں بخشی ہیں، مَیں اُنہیں مختلف طریقوں سے اِستعمال کر رہا ہوں۔ اگر مَیں اِس دُنیا میں کوئی پیشہ اِختیار کرتا تو مَیں اپنی صلاحیتوں کو اِتنی اچھی طرح اِستعمال نہ کر پاتا جتنا کہ مَیں اب کر رہا ہوں۔“ اِس بھائی کی بیوی کہتی ہے: ”مجھے جو بھی کام سونپا گیا، اُسے نبھانے سے خدا کے ساتھ میری دوستی اَور مضبوط ہو گئی اور میری خوبیاں نکھر گئیں۔ زندگی میں کئی موقعوں پر ہمیں محسوس ہوا کہ یہوواہ خدا ہماری حفاظت اور رہنمائی کرتا ہے۔ لیکن اگر ہم اپنی سہولت کے مطابق خدمت کرتے تو ایسا نہ ہوتا۔ مَیں ہر روز یہوواہ خدا کا شکر ادا کرتی ہوں کہ ہم کُلوقتی خادموں کے طور پر بہت خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں۔“ کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی زندگی بھی ایسی ہی ہو؟
6. یہوواہ خدا ہماری محنت کے بارے میں کیسا محسوس کرتا ہے؟
6 سچ ہے کہ بعض بہنبھائیوں کے حالات اِس وقت ایسے نہیں ہیں کہ وہ کُلوقتی خدمت کر سکیں۔ لیکن اگر ایسے بہنبھائی دلوجان سے خدا کی خدمت کرتے ہیں تو ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا اُن کی کوششوں کی قدر کرتا ہے۔ فلیمون 1-3 میں پولُس رسول نے کچھ بہنبھائیوں کا ذکر کِیا لیکن اُنہوں نے پیار اور سلام کُلسّے کی پوری کلیسیا کو بھیجا۔ (اِن آیتوں کو پڑھیں۔) اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اِن بہنبھائیوں کی محنت کی قدر کرتے تھے، بالکل ویسے ہی جیسے یہوواہ خدا کرتا تھا۔ ہمارا آسمانی باپ آپ کی خدمت کی بھی قدر کرتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آپ اُن بہنبھائیوں کے لیے قدر کیسے ظاہر کر سکتے ہیں جو کُلوقتی خدمت کر رہے ہیں؟
پہلکاروں کی مدد کریں
7، 8. (الف) پہلکار کے طور پر خدمت کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟ (ب) کلیسیا کے بہنبھائی پہلکاروں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
7 پہلی صدی کے گرمجوش مبشروں کی طرح آجکل پہلکار بھی کلیسیا کے بہنبھائیوں کے لیے بڑی حوصلہافزائی کا باعث ہوتے ہیں۔ بہت سے پہلکار مُنادی کے کام میں 70 گھنٹے صرف کرتے ہیں۔ آپ پہلکاروں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
8 شیری نامی پہلکار بہن نے کہا: ”پہلکار ہر روز مُنادی کے کام میں جاتے ہیں جس سے شاید ہمیں لگے کہ اُنہیں حوصلہافزائی کی ضرورت نہیں لیکن دراصل اُنہیں اِس کی ضرورت ہوتی ہے۔“ (روم 1: 11، 12) ایک اَور بہن جس نے کچھ سالوں تک پہلکار کے طور پر خدمت کی، وہ اپنی کلیسیا کے پہلکاروں کے بارے میں بتاتی ہے: ”وہ بڑی محنت اور لگن سے خدمت کرتے ہیں۔ بعض اوقات دوسرے بہنبھائی اُنہیں اپنی گاڑی میں لفٹ دیتے ہیں، اُنہیں کھانے پر بلاتے ہیں، پٹرول کے لیے کچھ پیسے دیتے ہیں یا پھر کسی اَور طرح سے اُن کی مالی مدد کرتے ہیں۔ پہلکار ایسی مدد کی بڑی قدر کرتے ہیں۔ اِس سے اُنہیں احساس ہوتا ہے کہ آپ اُن کی فکر رکھتے ہیں۔“
9، 10. بعض بہنبھائیوں نے اپنی کلیسیا میں پہلکاروں کی مدد کیسے کی ہے؟
9 کیا آپ مُنادی کے کام میں پہلکاروں کی مدد کرنا چاہتے ہیں؟ ایک پہلکار بہن جس کا نام بوبی ہے، اُنہوں نے کہا: ”پیر سے جمعے کے دوران ہمیں مُنادی کے کام میں زیادہ مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔“ بوبی کی کلیسیا سے ہی ایک اَور پہلکار بہن نے کہا: ”دوپہر کے وقت کم ہی ایسے بہنبھائی ملتے ہیں جو ہمارے ساتھ مُنادی کے کام میں جا سکیں۔“ ایک بہن جو اب بروکلن کے بیتایل میں خدمت کر رہی ہے، وہ اُس وقت کو یاد کرتی ہے جب وہ پہلکار تھی۔ وہ کہتی ہے: ”ایک بہن جس کے پاس گاڑی تھی، اُس نے مجھ سے کہا کہ ”جب بھی آپ کو مُنادی کے کام میں جانے کے لیے کوئی نہ ملے تو مجھے فون کر دیں۔ مَیں آپ کے ساتھ جاؤں گی۔“ اُس بہن کی مدد کے بغیر شاید مَیں اپنی خدمت جاری نہ رکھ پاتی۔“ بہن شیری نے کہا: ”غیرشادیشُدہ پہلکار مُنادی کے کام کے بعد اکثر اکیلے ہوتے ہیں۔ آپ ایسے بہنبھائیوں کو کبھیکبھار اپنی خاندانی عبادت میں بلا سکتے ہیں۔ اُنہیں دیگر سرگرمیوں میں شامل کرنے سے بھی اُن کا حوصلہ بڑھتا ہے۔“
10 ایک بہن جو تقریباً 50 سال سے کُلوقتی خدمت کر رہی ہے، اُس نے بتایا کہ اُس کی اور دیگر غیرشادیشُدہ پہلکار بہنوں کی مدد کیسے کی گئی۔ اُس نے کہا: ”ہماری کلیسیا کے بزرگ ہر دو مہینے بعد ہمیں ملنے آتے تھے۔ وہ ہماری صحت اور ملازمت کے بارے میں پوچھتے تھے۔ وہ ہم سے پوچھتے تھے کہ ہمیں کسی مشکل کا سامنا تو نہیں۔ وہ واقعی ہماری فکر رکھتے تھے۔ وہ ہمارے گھر پر آتے تھے اور دیکھتے تھے کہ گھر میں کسی قسم کی مرمت وغیرہ کی ضرورت تو نہیں۔“ ایسے بزرگ اور دوسرے بہنبھائی اُنیسِفرس کی مثال پر عمل کرتے ہیں جو پہلی صدی میں اِفسس کی کلیسیا کے رُکن تھے۔ حالانکہ اُنیسِفرس کے کندھوں پر اپنے گھر والوں کی دیکھبھال کرنے کی ذمےداری بھی تھی پھر بھی اُنہوں نے پولُس رسول کی مدد کی۔—2-تیم 1:16، 18۔
11. خصوصی پہلکار کے طور پر خدمت کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟
11 کچھ کلیسیاؤں کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اُن میں خصوصی پہلکار خدمت کر رہے ہیں۔ بہت سے خصوصی پہلکار ہر مہینے مُنادی کے کام میں 130 گھنٹے صرف کرتے ہیں۔ مُنادی میں اِتنا زیادہ وقت لگانے اور کلیسیا کے دیگر کاموں میں مصروف رہنے کی وجہ سے وہ نوکری نہیں کرتے اور اگر کرتے ہیں تو بس چند گھنٹوں کے لیے۔ اِس لیے برانچ کا دفتر اُنہیں ہر مہینے تھوڑے بہت پیسے دیتا ہے تاکہ وہ اپنا گزارہ کر سکیں اور اپنا دھیان مُنادی کے کام میں لگائے رکھیں۔
12. بزرگ اور دوسرے بہنبھائی خصوصی پہلکاروں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
12 ہم خصوصی پہلکاروں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟ برانچ کے دفتر میں کام کرنے والا ایک بزرگ جس کی ذمےداری خصوصی پہلکاروں کے کام کی نگرانی کرنا ہے، وہ کہتا ہے: ”کلیسیا کے بزرگوں کو خصوصی پہلکاروں سے باتچیت کرنی چاہیے اور اُن کا حالچال دریافت کرنا چاہیے تاکہ وہ اندازہ لگا سکیں کہ اُنہیں کس طرح کی مدد کی ضرورت ہے۔ بعض بہنبھائی یہ سوچتے ہیں کہ خصوصی پہلکاروں کو برانچ کے دفتر سے پیسے ملتے ہیں اِس لیے اُن کے سارے خرچے پورے ہو جاتے ہیں۔ لیکن اصل میں کلیسیا کے بہنبھائی مختلف طریقوں سے اُن کی مدد کر سکتے ہیں۔“ دوسرے پہلکاروں کی طرح خصوصی پہلکار بھی اِس بات کی بڑی قدر کرتے ہیں کہ کلیسیا کے بہنبھائی اُن کے ساتھ مل کر مُنادی کریں۔ کیا آپ ایسا کر سکتے ہیں؟
حلقے کے نگہبانوں کو حوصلہافزائی کی ضرورت ہے
13، 14. (الف) ہمیں حلقے کے نگہبانوں اور اُن کی بیویوں کے بارے میں کونسی بات ذہن میں رکھنی چاہیے؟ (ب) آپ حلقے کے نگہبانوں اور اُن کی بیویوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
13 اکثر بہنبھائی سوچتے ہیں کہ حلقے کے نگہبان اور اُن کی بیویاں روحانی طور پر مضبوط ہوتے ہیں اِس لیے اُنہیں حوصلہافزائی کی ضرورت نہیں ہوتی۔ لیکن دراصل اُنہیں بھی حوصلہافزائی کی اور مُنادی کے کام میں بہنبھائیوں کے ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب بہنبھائی اُنہیں تفریحی پروگرام میں شامل کرتے ہیں تو اُنہیں خوشی ہوتی ہے۔ اگر وہ بیمار ہو جائیں اور اُنہیں آپریشن یا علاج کے لیے ہسپتال میں داخل ہونا پڑے تو آپ اُن کے کام کیسے آ سکتے ہیں؟ جب بہنبھائی اُن سے ملنے جاتے ہیں اور اُن کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں تو اُنہیں بہت اچھا لگتا ہے۔ پہلی صدی میں جب پولُس اور اُن کے ساتھیوں نے مختلف کلیسیاؤں کا دورہ کِیا تو ’پیارے طبیب‘ لوقا نے اُن کی ضروریات کا خیال رکھا ہوگا۔—کل 4:14؛ اعما 20:5–21:18۔
14 حلقے کے نگہبانوں اور اُن کی بیویوں کو ایسے دوستوں کی ضرورت ہوتی ہے جو اُن کی حوصلہافزائی کریں۔ حلقے کے ایک نگہبان نے کہا: ”میرے دوست جانتے ہیں کہ مجھے کب حوصلہافزائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ مجھ سے ایسے سوال کرتے ہیں جن سے مَیں اپنے احساسات کا کُھل کر اِظہار کر سکتا ہوں۔ جب وہ میری بات دھیان سے سنتے ہیں تو اِسی سے مجھے بڑی تسلی ملتی ہے۔“ حلقے کے نگہبان اور اُن کی بیویاں اِس بات کی بڑی قدر کرتے ہیں کہ بہنبھائی اُن کی فکر رکھتے ہیں۔
بیتایل کے رُکنوں کی قدر کریں
15، 16. بیتایل کے رُکنوں اور اسمبلی ہالوں کی دیکھبھال کرنے والوں کا کام اِتنا اہم کیوں ہے؟ اور ہم اُن کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
15 پوری دُنیا میں بہت سے بہنبھائی بیتایل میں خدمت کرتے ہیں اور بعض ملکوں میں کچھ بہنبھائی اسمبلی ہالوں کی دیکھبھال کرتے ہیں۔ یہ سارے بہنبھائی مُناد ی کے کام کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر آپ کی کلیسیا یا آپ کے حلقے میں بیتایل میں خدمت کرنے والے بہنبھائی ہیں تو آپ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ آپ اُن کی قدر کرتے ہیں؟
16 جو بہنبھائی نئے نئے بیتایل میں آتے ہیں، وہ شاید اپنے گھر والوں اور پُرانے دوستوں سے اُداس ہو جائیں۔ یہ نئے رُکن اِس بات کی بڑی قدر کرتے ہیں کہ اُن کی نئی کلیسیا کے بہنبھائی اور بیتایل کے دیگر رُکن اُن سے دوستی کرتے ہیں۔ (مر 10:29، 30) بیتایل میں خدمت کرنے والے بہنبھائیوں کا معمول عام طور پر ایسا ہے کہ وہ اِجلاسوں میں جا سکتے ہیں اور ہر ہفتے مُنادی کے کام میں حصہ لے سکتے ہیں۔ لیکن کبھیکبھار اُنہیں کچھ اِضافی ذمےداریاں بھی دی جاتی ہیں۔ جب کلیسیا کے رُکن اِس بات کو سمجھتے ہیں اور ظاہر کرتے ہیں کہ وہ بیتایل میں خدمت کرنے والوں کے کام کی قدر کرتے ہیں تو اِس سے سب کو فائدہ ہوتا ہے۔—1-تھسلنیکیوں 2:9 کو پڑھیں۔
غیرملک میں کُلوقتی خدمت کرنے والوں کی مدد کریں
17، 18. بعض بہنبھائی دوسرے ملکوں میں جا کر کیاکیا خدمت کرتے ہیں؟
17 کچھ بہنبھائی دوسرے ملکوں میں جا کر کُلوقتی خدمت کرتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ اُس ملک کی زبان، رسمورواج، حالات اور خوراک اُن کے اپنے ملک سے بالکل فرق ہوں۔ لیکن وہ دوسرے ملکوں میں جا کر کُلوقتی خدمت کرنے کا فیصلہ کیوں کرتے ہیں؟
18 بعض بہنبھائی مشنریوں کے طور پر خدمت کرتے ہیں۔ اُنہیں تعلیم دینے کے کام میں خاص تربیت دی جاتی ہے۔ وہ اپنا زیادہتر وقت مُنادی کے کام میں صرف کرتے ہیں تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی مدد کر سکیں۔ برانچ کا دفتر اُن کی رہائش کا بندوبست کرتا ہے اور اُن کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے اُنہیں تھوڑے بہت پیسے دیتا ہے۔ بعض بہنبھائی دوسرے ملک میں برانچ کے دفتر میں کام کرنے جاتے ہیں جبکہ کچھ ہماری عبادتگاہیں، ترجمے کے لیے دفتر اور برانچ کے دفتر تعمیر کرنے کے لیے دوسرے ملکوں میں جاتے ہیں۔ اِن بہنبھائیوں کی بنیادی ضروریات پوری کی جاتی ہیں جیسے کہ کھانا اور رہائش وغیرہ۔ بیتایل کے رُکنوں کی طرح وہ بھی باقاعدگی سے اِجلاسوں میں جاتے ہیں اور کلیسیاؤں کے ساتھ مل کر مُنادی کا کام کرتے ہیں۔ یوں مقامی بہنبھائیوں کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔
19. آپ اُن کُلوقتی خادموں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں جو آپ کے ملک میں خدمت کرنے آتے ہیں؟
19 آپ اِن کُلوقتی خادموں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟ یاد رکھیں کہ جب وہ آپ کے ملک میں آتے ہیں تو وہ مقامی کھانا کھانے کے عادی نہیں ہوتے۔ اِس لیے جب آپ اُنہیں اپنے گھر بلاتے ہیں تو آپ اِس بات کو ذہن میں رکھ سکتے ہیں۔ آپ پہلے اُن سے پوچھ سکتے ہیں کہ کیا کوئی مقامی کھانا ہے جو وہ پسند کرتے ہیں۔ اُنہیں آپ کی زبان اور آپ کے رسمورواج سیکھنے میں وقت لگ سکتا ہے اِس لیے اُن کے ساتھ صبر سے پیش آئیں۔ شاید اُنہیں آپ کی ہر بات سمجھنے میں وقت لگے۔ پیار سے اُن کی مدد کریں تاکہ وہ اپنا تلفظ درست کر سکیں۔ یاد رکھیں کہ وہ آپ کی زبان اور ثقافت سیکھنا چاہتے ہیں۔
20. ہم کُلوقتی خدمت کرنے والے بہنبھائیوں اور اُن کے والدین کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
20 وقت کے ساتھساتھ کُلوقتی خادموں اور اُن کے والدین کی عمر بڑھتی جاتی ہے۔ اگر اُن کے والدین یہوواہ کے گواہ ہیں تو غالباً وہ چاہیں گے کہ اُن کے بچے کُلوقتی خدمت جاری رکھیں۔ (3-یوح 4) اگر اُن کے والدین کو دیکھبھال کی ضرورت ہے تو وہ جو کچھ کر سکتے ہیں، ضرور کریں گے اور جب بھی ممکن ہے، اُن سے ملنے جائیں گے۔ لیکن اگر ہم کُلوقتی خادموں کے والدین کے نزدیک رہتے ہیں تو ہم اُن کے کام آ سکتے ہیں۔ ہم اُن کے عمررسیدہ ماںباپ کی دیکھبھال کرنے میں ہاتھ بٹا سکتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ کُلوقتی خادم مُنادی کے کام کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جو کہ سب سے اہم کام ہے۔ (متی 28:19، 20) کیا آپ یا آپ کی کلیسیا ایسے بہنبھائیوں کے ماںباپ کی دیکھبھال کرنے میں اُن کی مدد کر سکتی ہے؟
21. جب کُلوقتی خادموں کی مدد اور حوصلہافزائی کی جاتی ہے تو وہ کیسا محسوس کرتے ہیں؟
21 جو بہنبھائی کُلوقتی خدمت اِختیار کرتے ہیں، وہ دولت کمانے کے لیے نہیں بلکہ دوسروں کو زندگیبخش پیغام پہنچانے کے لیے ایسا کرتے ہیں۔ وہ یہوواہ خدا کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ اِس کام میں آپ اُن کی جو بھی مدد کرتے ہیں، وہ اِس کی بڑی قدر کرتے ہیں۔ ایک بہن جو دوسرے ملک میں خدمت کر رہی ہے،کہتی ہے: ”جب بہنبھائی ایک چھوٹا سا خط یا کارڈ بھیج کر میرے کام کے لیے قدر ظاہر کرتے ہیں تو مجھے یقین ہوتا ہے کہ وہ مجھے یاد رکھتے ہیں اور اِس بات سے خوش ہیں کہ مَیں خدا کی خدمت میں لگی ہوئی ہوں۔“ بہت سے اَور کُلوقتی خادم بھی ایسے ہی احساسات رکھتے ہیں۔
22. آپ کُلوقتی خدمت کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟
22 کُلوقتی خدمت سے بہتر اَور کچھ نہیں۔ یہ خدمت آپ کو بہت اِطمینان بخشتی ہے اور آپ میں بہت سی مہارتیں پیدا کرتی ہے۔ یہ آپ کو اُس کام کے لیے تیار کرتی ہے جو یہوواہ اپنے وفادار خادموں کو نئی دُنیا میں سونپے گا۔ اُس وقت ہمیں اپنے ہاتھوں کے کام سے خوشی ملے گی۔ دُعا ہے کہ ہم کُلوقتی خادموں کے ”ایمان کے کام اور محبت کی محنت کو بِلاناغہ یاد کرتے“ رہیں۔—1-تھس 1:3۔