مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

تُم ”‏کاہنوں کی ایک مملکت“‏ ہو گے

تُم ”‏کاہنوں کی ایک مملکت“‏ ہو گے

‏”‏تُم میرے لئے کاہنوں کی ایک مملکت اور ایک مُقدس قوم ہوگے۔‏“‏—‏خر 19:‏6‏۔‏

1،‏ 2.‏ عورت کی نسل کو حفاظت کی ضرورت کیوں تھی؟‏

اگر ہم جاننا چاہتے ہیں کہ خدا اپنا مقصد کیسے پورا کرے گا تو یہ بہت ضروری ہے کہ ہم بائبل میں درج سب سے پہلی پیش‌گوئی کو سمجھیں۔‏ باغِ‌عدن میں یہوواہ خدا نے یہ پیش‌گوئی کی:‏ ”‏مَیں تیرے [‏یعنی شیطان]‏ اور عورت کے درمیان اور تیری نسل اور عورت کی نسل کے درمیان عداوت ڈالوں گا۔‏“‏ اِس پیش‌گوئی کے مطابق یہ عداوت یا دُشمنی کتنی شدید ہوگی؟‏ یہوواہ خدا نے اِس سلسلے میں کہا:‏ ”‏وہ [‏یعنی عورت کی نسل]‏ تیرے [‏یعنی شیطان کے]‏ سر کو کچلے گا اور تُو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا۔‏“‏ (‏پید 3:‏15‏)‏ سانپ اور عورت کے درمیان دُشمنی اِتنی شدید ہوگی کہ شیطان عورت کی نسل کو ختم کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔‏

2 یہ دیکھ کر کہ شیطان خدا کے بندوں کو ختم کرنے کی پوری کوشش کر رہا  ہے،‏  زبور  نویس نے دُعا کی:‏ ”‏دیکھ تیرے دُشمن اُودھم مچاتے ہیں اور تجھ سے عداوت رکھنے والوں نے سر اُٹھایا ہے۔‏ کیونکہ وہ تیرے لوگوں کے خلاف مکاری سے منصوبہ باندھتے ہیں اور اُن کے خلاف جو تیری پناہ میں ہیں مشورہ کرتے ہیں۔‏ اُنہوں نے کہا آؤ ہم اِن کو کاٹ ڈالیں۔‏“‏ (‏زبور 83:‏2-‏4‏)‏ شیطان اُن لوگوں کو ہلاک یا ناپاک کرنا چاہتا تھا جن سے عورت کی نسل نے آنا تھا۔‏ اِس لیے یہوواہ خدا نے کچھ ایسے عہد باندھے جن سے اِس بات کی ضمانت ملی کہ عورت کی نسل محفوظ رہے گی اور خدا کا مقصد ضرور پورا ہوگا۔‏

 نسل کی حفاظت کے لیے عہد

3،‏ 4.‏ ‏(‏الف)‏ بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کِیا گیا عہد کب نافذ  ہوا؟‏ (‏ب)‏ بنی‌اِسرائیل کیا کرنے کو راضی تھے؟‏ (‏ج)‏ بنی‌اِسرائیل کے ساتھ جو عہد باندھا گیا،‏ اُس کا کیا مقصد تھا؟‏

3 جب ابرہام،‏ اِضحاق اور یعقوب کی اولاد بہت بڑھ گئی اور اُن کی تعداد لاکھوں میں ہو گئی تو یہوواہ خدا نے اُن کو ایک قوم بنایا جو بنی‌اِسرائیل کہلائی۔‏ یہوواہ خدا نے بنی‌اِسرائیل کے ساتھ ایک عہد باندھا۔‏ یہ عہد باندھنے کے لیے اُس نے موسیٰ کے ذریعے اُن کو شریعت دی۔‏ بنی‌اِسرائیل اِس عہد کی پابندی کرنے پر راضی ہو گئے۔‏ بائبل میں لکھا ہے:‏ ”‏[‏موسیٰ]‏ نے عہدنامہ لیا اور لوگوں کو پڑھ کر سنایا۔‏ اُنہوں نے کہا کہ جو کچھ [‏یہوواہ]‏ نے فرمایا ہے اُس سب کو ہم کریں گے اور تابع رہیں گے۔‏ تب موسیٰؔ نے اُس خون کو [‏یعنی قربان کیے ہوئے بیلوں کے خون کو]‏ لے کر لوگوں پر چھڑکا اور کہا دیکھو یہ اُس عہد کا خون ہے جو [‏یہوواہ]‏ نے اِن سب باتوں کے بارے میں تمہارے ساتھ باندھا ہے۔‏“‏—‏خر 24:‏3-‏8‏۔‏

4 بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کِیا گیا عہد 1513 قبل‌ازمسیح میں کوہِ‌سینا کے مقام پر نافذ ہوا۔‏ اِس عہد کے ذریعے یہوواہ خدا نے بنی‌اِسرائیل کو اپنی ایک خاص قوم کے طور پر چن لیا۔‏ اب یہوواہ خدا اُن کا ”‏حاکم،‏“‏ ”‏شریعت دینے والا“‏ اور ”‏بادشاہ“‏ بن گیا تھا۔‏ (‏یسع 33:‏22‏)‏ بنی‌اِسرائیل کی تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ جب وہ یہوواہ خدا کے حکموں پر عمل کرتے تھے تو اِس کے اچھے نتیجے نکلتے تھے لیکن جب وہ ایسا نہیں کرتے تھے تو اِس کے بُرے نتیجے نکلتے تھے۔‏ شریعت میں بنی‌اِسرائیل کو بُت‌پرست لوگوں سے شادی کرنے اور اُن کی عبادت میں شامل ہونے سے منع کِیا گیا تھا۔‏ لہٰذا اُن کے ساتھ کیے گئے عہد کا مقصد یہ تھا کہ ابرہام کی نسل آلودہ ہونے سے بچی رہے۔‏—‏خر 20:‏4-‏6؛‏ 34:‏12-‏16‏۔‏

5.‏ ‏(‏الف)‏ بنی‌اِسرائیل کو کیا شرف مل سکتا تھا؟‏ (‏ب)‏ خدا نے بنی‌اِسرائیل کو کیوں رد کر دیا؟‏

5 بنی‌اِسرائیل کے ساتھ جو عہد کِیا گیا تھا،‏ اُس میں کاہنوں  کو مقرر کرنے کا بندوبست بھی شامل تھا۔‏ یہ کاہن،‏ کاہنوں  کے ایک ایسے گروہ کی عکاسی کرتے تھے جو مستقبل میں اِنسانوں کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچائے گا۔‏ (‏عبر 7:‏11؛‏ 10:‏1‏)‏ اگر بنی‌اِسرائیل یہوواہ خدا کے حکموں پر عمل کرتے تو اِس عہد کے ذریعے وہ ”‏کاہنوں کی ایک مملکت“‏ بن سکتے تھے۔‏ ‏(‏خروج 19:‏5،‏ 6 کو پڑھیں۔‏)‏ لیکن اُنہوں نے یہوواہ خدا کے حکموں پر عمل نہیں کِیا۔‏ اُنہوں نے مسیح کو قبول نہیں کِیا جو ابرہام کی نسل تھے۔‏ اِس لیے یہوواہ خدا نے اُن کو رد کر دیا۔‏

بنی‌اِسرائیل یہوواہ خدا کے وفادار نہیں رہے۔‏ لیکن اِس کا مطلب یہ نہیں کہ اُن کے ساتھ باندھے گئے عہد کا مقصد پورا نہیں ہوا۔‏ (‏پیراگراف 3-‏6 کو دیکھیں۔‏)‏

6.‏ شریعت کا مقصد کیسے پورا ہو گیا؟‏

6 چونکہ بنی‌اِسرائیل یہوواہ خدا کے وفادار نہیں رہے اِس لیے اُنہوں نے کاہنوں کی مملکت ہونے کا موقع گنوا دیا۔‏ لیکن اِس کا مطلب یہ نہیں تھا کہ بنی‌اِسرائیل کو جو شریعت دی گئی تھی،‏ اُس کا مقصد پورا نہیں ہوا تھا۔‏ شریعت دینے کا مقصد یہ تھا کہ نسل کی حفاظت ہو اور لوگ مسیح کو پہچانیں۔‏ جب مسیح آ گیا اور لوگوں  نے اُس کو پہچان لیا تو شریعت کا مقصد پورا ہو گیا۔‏ بائبل میں لکھا ہے:‏ ”‏مسیح شریعت کا انجام ہے۔‏“‏ (‏روم 10:‏4‏)‏ لیکن پھر سوال یہ پیدا ہوا کہ اب کاہنوں کی مملکت کون بنے گا؟‏ اِس کے لیے یہوواہ خدا نے ایک اَور عہد باندھا جس کے ذریعے وہ ایک نئی قوم کو وجود میں لایا۔‏

ایک نئی قوم وجود میں آئی

7.‏ یہوواہ خدا نے یرمیاہ کے ذریعے کس بات کی پیش‌گوئی کی؟‏

7 بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کِیا گیا عہد ابھی  قائم  ہی  تھا  کہ  یہوواہ خدا نے یرمیاہ نبی کے ذریعے بتایا کہ وہ اِسرائیل کے ساتھ ایک ”‏نیا  عہد“‏ باندھے گا۔‏ ‏(‏یرمیاہ 31:‏31-‏33 کو پڑھیں۔‏)‏ یہ عہد بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کیے گئے عہد سے فرق ہے۔‏ بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کیے گئے عہد کے مطابق گُناہوں کی معافی حاصل کرنے کے لیے جانوروں کی قربانی چڑھانا ضروری تھا لیکن نئے عہد میں اِس کی ضرورت نہیں ہے۔‏ اِس کی کیا وجہ ہے؟‏

8،‏ 9.‏ ‏(‏الف)‏ یسوع مسیح کے بہائے ہوئے خون کی بِنا پر کیا ممکن ہوا؟‏ (‏ب)‏ نئے عہد میں شامل اشخاص کو کون سا موقع ملا ہے؟‏ (‏اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔‏)‏

8 نئے عہد کا دوبارہ ذکر اُس وقت ہوا جب یسوع مسیح نے 14 نیسان 33 عیسوی کو یادگاری تقریب رائج کی۔‏ یسوع مسیح نے مے کے پیالے کے بارے میں اپنے 11 وفادار رسولوں سے کہا:‏ ”‏یہ پیالہ میرے اُس خون میں نیا عہد ہے جو تمہارے واسطے بہایا جاتا ہے۔‏“‏ (‏لو 22:‏20‏)‏ متی کی اِنجیل میں یسوع مسیح کی اِس بات کو یوں بیان کِیا گیا ہے:‏ ”‏یہ میرا وہ عہد کا خون ہے جو بہتیروں کے لئے گُناہوں کی معافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔‏“‏—‏متی 26:‏27،‏ 28‏۔‏

9 نیا عہد یسوع مسیح کے بہائے ہوئے خون کی  بِنا  پر  باندھا گیا۔‏ اِس خون کی بدولت اِنسانوں کو ہمیشہ کے لیے گُناہوں کی معافی بھی مل سکتی ہے۔‏ یسوع مسیح نئے عہد میں شامل نہیں ہیں۔‏ چونکہ وہ گُناہ سے پاک ہیں اِس لیے اُنہیں معافی کی ضرورت نہیں ہے۔‏ لیکن یسوع مسیح کے خون کی قیمت کی بِنا پر یہوواہ خدا آدم کی اولاد کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔‏ اِس کے علاوہ وہ اپنی پاک روح کے ذریعے کچھ اِنسانوں کو مسح کرکے اپنے لےپالک بیٹے بنا سکتا ہے۔‏ ‏(‏رومیوں 8:‏14-‏17 کو پڑھیں۔‏)‏ یہوواہ خدا کی نظر میں اُس کے یہ بیٹے بھی یسوع مسیح کی طرح گُناہ سے پاک ہیں۔‏ یہ ممسوح مسیحی ”‏مسیح کے ہم‌میراث“‏ ہیں اور اُنہیں ”‏کاہنوں کی ایک مملکت“‏ بننے کا موقع ملا ہے جسے بنی‌اِسرائیل نے کھو دیا تھا۔‏ پطرس رسول نے ’‏مسیح کے ہم‌میراثوں‘‏ سے مخاطب ہوتے ہوئے لکھا:‏ ”‏تُم ایک برگزیدہ نسل۔‏ شاہی کاہنوں کا فرقہ۔‏ مُقدس قوم اور ایسی اُمت ہو جو خدا کی خاص ملکیت ہے تاکہ اُس کی خوبیاں ظاہر کرو جس نے تمہیں تاریکی سے اپنی عجیب روشنی میں بلایا ہے۔‏“‏ (‏1-‏پطر 2:‏9‏)‏ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ نیا عہد کتنا اہم ہے۔‏ اِس عہد کے ذریعے یسوع مسیح کے شاگرد ابرہام کی نسل میں شامل ہو سکتے ہیں۔‏

نئے عہد کی شروعات

10.‏ نیا عہد کب نافذ ہوا اور ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں؟‏

10 نیا عہد اُس وقت نافذ نہیں ہوا تھا جب یسوع مسیح نے یادگاری تقریب رائج کی تھی۔‏ اِسے نافذ کرنے کے لیے ضروری تھا کہ یسوع مسیح اپنا خون بہائیں اور آسمان پر جا کر یہوواہ خدا کے حضور اِس کی قیمت پیش کریں۔‏ اِس کے علاوہ یہ بھی ضروری تھا کہ ’‏مسیح کے ہم‌میراثوں‘‏ کو پاک روح سے مسح کِیا جائے۔‏ لہٰذا نیا عہد 33ء میں عیدِپنتِکُست پر نافذ ہوا جب یسوع مسیح کے شاگردوں کو پاک روح سے مسح کِیا گیا۔‏

11.‏ ‏(‏الف)‏ نئے عہد کے ذریعے غیریہودی بھی روحانی اِسرائیل کا حصہ کیوں بن سکتے تھے؟‏ (‏ب)‏ اِس عہد میں شامل ہونے والوں کی تعداد کیا ہے؟‏

11 جب یہوواہ خدا نے یرمیاہ نبی کے  ذریعے  بتایا  کہ  وہ  اِسرائیل کے ساتھ ایک نیا عہد باندھے گا تو ایک لحاظ سے اُس نے بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کیے گئے عہد کو ”‏پُرانا ٹھہرایا۔‏“‏ لیکن بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کِیا گیا عہد اُس وقت تک جاری رہا جب  تک نیا عہد نافذ نہیں ہوا۔‏ (‏عبر 8:‏13‏)‏ جب نیا عہد نافذ ہوا تو یہودیوں کے ساتھ ساتھ غیریہودی بھی بادشاہت کے وارث بن سکتے تھے حالانکہ اُن کا ختنہ نہیں ہوا تھا کیونکہ ”‏ختنہ وہی ہے جو دل کا اور روحانی ہے نہ کہ لفظی۔‏“‏ (‏روم 2:‏29‏)‏ لہٰذا جن لوگوں کے ساتھ نیا عہد باندھا گیا،‏ یہوواہ خدا ’‏اپنے قانون اُن کے ذہن میں ڈالتا اور اُن کے دلوں پر لکھتا ہے۔‏‘‏ (‏عبر 8:‏10‏)‏ اِس عہد میں شامل  ہونے والوں کی تعداد 1 لاکھ 44 ہزار ہے اور یہ ایک نئی قوم یعنی ’‏خدا کا اِسرائیل‘‏ یا روحانی اِسرائیل ہیں۔‏—‏گل 6:‏16؛‏ مکا 14:‏1،‏ 4‏۔‏

12.‏ بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کیے گئے عہد اور نئے عہد میں کیا فرق ہے؟‏

12 بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کیے گئے عہد اور نئے عہد  میں  کیا فرق ہے؟‏ بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کِیا گیا عہد یہوواہ خدا اور بنی‌اِسرائیل کے درمیان تھا جبکہ نیا عہد یہوواہ خدا اور روحانی اِسرائیل کے درمیان ہے۔‏ بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کیے گئے عہد کے درمیانی موسیٰ تھے جبکہ نئے عہد کے درمیانی یسوع مسیح ہیں۔‏ بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کِیا گیا عہد جانور کے خون کی بِنا پر باندھا گیا جبکہ نیا عہد یسوع مسیح کے خون کی بِنا پر باندھا گیا۔‏ بنی‌اِسرائیل کے ساتھ کیے گئے عہد کے تحت موسیٰ اِسرائیلی قوم کے رہنما تھے جبکہ نئے عہد کے تحت روحانی اِسرائیل کے رہنما یسوع مسیح ہیں جو کہ کلیسیا کے سردار ہیں۔‏—‏افس 1:‏22‏۔‏

13،‏ 14.‏ ‏(‏الف)‏ نئے عہد کا خدا کی بادشاہت سے کیا تعلق ہے؟‏ (‏ب)‏ اَور کس چیز کی ضرورت تھی تاکہ روحانی اِسرائیل مسیح کے ساتھ آسمان پر حکمرانی کر سکے؟‏

13 نئے عہد کا خدا کی بادشاہت سے کیا تعلق ہے؟‏ اِس عہد کی وجہ سے ایک مُقدس قوم وجود میں آئی جسے آسمانی بادشاہت میں بادشاہ اور کاہن بننے کا موقع ملا ہے۔‏ یہ قوم ابرہام کی نسل میں شامل ہے۔‏ (‏گل 3:‏29‏)‏ لہٰذا نئے عہد نے اِس بات کی ضمانت دی کہ ابرہام کے ساتھ کِیا گیا عہد ضرور پورا ہوگا۔‏

14 نئے عہد کے ذریعے روحانی اِسرائیل وجود میں آیا  اور اِس بات کی ضمانت ملی کہ ممسوح مسیحی ”‏مسیح کے ہم‌میراث“‏ ہوں گے۔‏ لیکن ایک اَور عہد کی ضرورت تھی تاکہ ممسوح  مسیحی یسوع مسیح کے ساتھ آسمان پر بادشاہ اور کاہنوں کے طور پر خدمت کر سکیں۔‏

مسیح کے ساتھ حکمرانی کرنے کے لیے عہد

15.‏ یسوع مسیح نے اپنے وفادار رسولوں کے ساتھ کیا عہد باندھا؟‏

15 یادگاری تقریب رائج کرنے کے بعد یسوع مسیح نے اپنے وفادار شاگردوں کے ساتھ ایک عہد باندھا جسے بادشاہت کا عہد کہتے ہیں۔‏ ‏(‏لوقا 22:‏28-‏30 کو فٹ‌نوٹ سے پڑھیں۔‏ *‏)‏ یہ عہد باقی عہدوں سے فرق ہے۔‏ باقی عہدوں میں ایک فریق یہوواہ خدا ہے جبکہ بادشاہت کا عہد صرف یسوع مسیح اور ممسوح مسیحیوں کے درمیان ہے۔‏ جب یسوع مسیح نے کہا کہ ”‏جس طرح میرے باپ نے .‏ .‏ .‏ میرے ساتھ عہد باندھا ہے“‏ تو شاید وہ ”‏ملکِ‌صدق کے طور پر ابد تک کاہن“‏ ہونے کے عہد کی طرف اِشارہ کر رہے تھے جو یہوواہ خدا نے اُن کے ساتھ باندھا تھا۔‏—‏عبر 5:‏5،‏ 6‏۔‏

16.‏ بادشاہت کے عہد کے ذریعے ممسوح مسیحیوں کو کیا حق ملا؟‏

16 یسوع مسیح کے 11 وفادار رسولوں نے ’‏اُن  کی  آزمائشوں میں اُن کا ساتھ دیا تھا۔‏‘‏ بادشاہت کا عہد اِس بات کی ضمانت تھا کہ یہ رسول آسمان پر تختوں پر بیٹھیں گے،‏ یسوع مسیح کے ساتھ حکمرانی کریں گے اور کاہنوں کے طور خدمت کریں گے۔‏ لیکن یسوع مسیح نے صرف 11 رسولوں کو ہی یہ موقع نہیں دیا تھا۔‏ اُنہوں نے ایک رویا میں یوحنا رسول سے کہا:‏ ”‏جو غالب آئے مَیں اُسے اپنے ساتھ اپنے تخت پر بٹھاؤں گا۔‏ جس طرح مَیں غالب آ کر اپنے باپ کے ساتھ اُس کے تخت پر بیٹھ گیا۔‏“‏ (‏مکا 3:‏21‏)‏ لہٰذا یسوع مسیح نے بادشاہت کا عہد تمام ممسوح مسیحیوں کے ساتھ باندھا ہے۔‏ (‏مکا 5:‏9،‏ 10؛‏ 7:‏4‏)‏ اِس عہد کی بِنا پر 1 لاکھ 44 ہزار ممسوح مسیحیوں کو یہ  قانونی حق ملا کہ وہ یسوع مسیح کے ساتھ آسمان پر حکمرانی کریں۔‏ یہ ایسے ہی ہے جیسے کسی شہزادی کی شادی کسی بادشاہ سے ہوتی ہے اور یوں اُسے بادشاہ کے ساتھ مل کر حکمرانی کرنے کا حق مل جاتا ہے۔‏ بائبل میں ممسوح مسیحیوں کو مسیح کی ”‏دُلہن“‏ اور ”‏پاک دامن کنواری“‏ کہا گیا ہے جس کی مسیح سے شادی ہوگی۔‏—‏مکا 19:‏7،‏ 8؛‏ 21:‏9؛‏ 2-‏کر 11:‏2‏۔‏

خدا کی بادشاہت پر مضبوط ایمان رکھیں

17،‏ 18.‏ ‏(‏الف)‏ بتائیں کہ جن چھ عہدوں پر ہم نے غور کِیا ہے،‏ اُن کا بادشاہت سے کیا تعلق ہے۔‏ (‏ب)‏ ہم خدا کی بادشاہت پر مضبوط ایمان کیوں رکھ سکتے ہیں؟‏

17 اِس مضمون اور پچھلے مضمون میں ہم نے جن عہدوں پر غور کِیا ہے،‏ اُن کا بادشاہت سے گہرا تعلق ہے۔‏ (‏چارٹ ”‏خدا اپنے مقصد کو کیسے پورا کرے گا؟‏“‏ کو دیکھیں۔‏)‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسیح کی بادشاہت ایک بہت مضبوط قانونی بنیاد پر قائم ہے۔‏ اِس لیے ہم پورا بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ مسیح کی بادشاہت زمین اور اِنسانوں کے لیے یہوواہ خدا کا مقصد ضرور پورا کرے گی۔‏—‏مکا 11:‏15‏۔‏

مسیح کی بادشاہت کے ذریعے یہوواہ خدا زمین کے لیے اپنا مقصد پورا کرے گا۔‏ (‏پیراگراف 15-‏18 کو دیکھیں۔‏)‏

18 اِس بات میں شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ  خدا  کی بادشاہت اِنسانوں کو ابدی فائدے پہنچائے گی۔‏ ہم پورے یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ خدا کی بادشاہت ہی اِنسان کے مسئلوں کا واحد حل ہے۔‏ اِس لیے آئیں،‏ پورے جوش سے دوسروں کو اِس اہم سچائی کے بارے میں بتاتے رہیں۔‏—‏متی 24:‏14‏۔‏

^ پیراگراف 15 لوقا 22:‏28-‏30 ‏(‏نیو ورلڈ ٹرانسلیشن)‏‏:‏ ”‏آپ نے میری آزمائشوں میں میرا ساتھ دیا ہے۔‏ لہٰذا جس طرح میرے باپ نے ایک بادشاہت کے سلسلے میں میرے ساتھ عہد باندھا ہے اُسی طرح مَیں آپ کے ساتھ عہد باندھتا ہوں کہ آپ میری بادشاہت میں میری میز پر کھائیں گے اور پئیں گے اور تختوں پر بیٹھ کر اِسرائیل کے بارہ قبیلوں کا اِنصاف کریں گے۔‏“‏