مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏”‏آپ کو ثابت‌قدمی کی ضرورت ہے“‏

‏”‏آپ کو ثابت‌قدمی کی ضرورت ہے“‏

جب انیتا * نامی بہن نے یہوواہ کے گواہ کے طور پر بپتسمہ لیا تو اُن کا شوہر اُن کی سخت مخالفت کرنے لگا۔‏ انیتا کہتی ہیں:‏ ”‏وہ مجھے اِجلاسوں پر جانے نہیں دیتے تھے یہاں تک کہ وہ مجھے یہوواہ کا نام لینے سے بھی منع کرتے تھے۔‏ اگر مَیں یہوواہ کا نام لیتی تو وہ طیش میں آ جاتے تھے۔‏“‏

انیتا کے لیے اپنے بچوں کو یہوواہ خدا کے بارے میں سکھانا بھی بہت مشکل تھا۔‏ وہ کہتی ہیں:‏ ”‏مَیں نہ تو اپنے بچوں کے ساتھ کُھل کر بائبل کا مطالعہ کر سکتی تھی اور نہ ہی اُنہیں اِجلاسوں پر لے جا سکتی تھی۔‏“‏

انیتا کی مثال سے ظاہر ہوتا ہے کہ گھر والوں کی مخالفت مسیحیوں کے ایمان کا سخت اِمتحان ثابت ہو سکتی ہے۔‏ اِس کے علاوہ صحت کے مسائل،‏ اپنے بچے یا جیون ساتھی کی موت یا کسی قریبی رشتےدار کا یہوواہ سے مُنہ پھیر لینا بھی ہمارے لیے کسی آزمائش سے کم نہیں ہو سکتا۔‏ ایسی صورتحال میں ہم یہوواہ خدا کے وفادار کیسے رہ سکتے ہیں؟‏

اگر آپ کو اِن میں سے کسی مسئلے کا سامنا ہو تو آپ کیا کریں گے؟‏ پولُس رسول نے کہا:‏ ”‏آپ کو ثابت‌قدمی کی ضرورت ہے۔‏“‏ (‏عبر 10:‏36‏،‏ اُردو جیو ورشن‏)‏ لیکن کون سی باتیں ثابت‌قدم رہنے میں ہماری مدد کر سکتی ہیں؟‏

دُعا میں یہوواہ خدا سے مدد مانگیں

مشکل وقت میں ثابت‌قدم رہنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم دُعا میں یہوواہ خدا سے مدد مانگیں۔‏ اِس سلسلے میں اینا کی مثال پر غور کریں۔‏ ایک پیر کی دوپہر کو اُن پر صدمے کا پہاڑ ٹوٹ پڑا۔‏ وہ 30 سال سے خوش‌گوار ازدواجی زندگی گزار رہی تھیں۔‏ لیکن پھر ایک دن اچانک اُن کے شوہر فوت ہو گئے۔‏ اینا کہتی ہیں:‏ ”‏اُس دن وہ کام پر گئے لیکن پھر کبھی گھر واپس نہیں آئے۔‏ اُن کی عمر صرف 52 سال تھی۔‏“‏

اینا اِس صدمے سے نپٹنے کے قابل کیسے ہوئیں؟‏ اب اینا کو اپنا گھر چلانے کے لیے نوکری کرنی تھی۔‏ اُن کا کام ایسا تھا کہ اُنہیں اپنا پورا دھیان اِس پر رکھنا ہوتا تھا۔‏ یہ بات ایک لحاظ سے اُن کے لیے فائدہ‌مند ثابت ہوئی کیونکہ اُن کی توجہ کسی حد تک اپنی دُکھی صورتحال سے ہٹ گئی۔‏ لیکن پھر بھی اُنہیں اپنے شوہر کی موت کا بہت غم تھا۔‏ وہ کہتی ہیں:‏ ”‏مَیں نے اپنا دل یہوواہ خدا کے آگے کھول دیا اور اُس سے مِنت کی کہ وہ اِس غم کو سہنے میں میری مدد کرے۔‏“‏ کیا یہوواہ خدا نے اُن کی دُعا کا جواب دیا؟‏ اینا کو پورا یقین تھا کہ یہوواہ خدا نے ایسا کِیا ہے۔‏ وہ کہتی ہیں:‏ ”‏مجھے ایسا اِطمینان ملا جو صرف خدا ہی دے سکتا ہے اور مَیں غم سے ٹوٹنے سے بچ گئی۔‏ مجھے اِس بات پر بھی پورا یقین ہے کہ یہوواہ خدا میرے شوہر کو دوبارہ زندہ کرے گا۔‏“‏—‏فل 4:‏6،‏ 7‏۔‏

‏”‏دُعا کے سننے والے“‏ نے اپنے بندوں سے وعدہ کِیا ہے کہ وہ کسی نہ کسی طریقے سے اُن کی مدد ضرور کرے گا تاکہ وہ وفادار رہ سکیں۔‏ (‏زبور 65:‏2‏)‏ کیا اِس وعدے سے آپ کا ایمان مضبوط نہیں ہوتا؟‏ یہ وعدہ سُن کر یقیناً آپ سمجھ جاتے ہیں کہ آپ مشکل وقت میں ثابت‌قدم کیوں رہ سکتے ہیں۔‏

مسیحی اِجلاسوں کے ذریعے حوصلہ‌افزائی حاصل کریں

یہوواہ خدا مسیحی اِجلاسوں کے ذریعے اپنے بندوں کو سہارا دیتا ہے۔‏ مثال کے طور پر جب تھسلُنیکے کی کلیسیا سخت اذیت سے گزر رہی تھی تو پولُس رسول نے اِس کلیسیا کے مسیحیوں کو نصیحت کی کہ ”‏تُم ایک دوسرے کو تسلی دو اور ایک دوسرے کی ترقی کا باعث بنو۔‏ چُنانچہ تُم ایسا کرتے بھی ہو۔‏“‏ (‏1-‏تھس 2:‏14؛‏ 5:‏11‏)‏ آپس میں گہری محبت رکھنے اور ایک دوسرے کی مدد کرنے سے تھسلُنیکے کی کلیسیا کے مسیحی آزمائش کی گھڑی میں خدا کے وفادار رہنے کے قابل ہوئے۔‏ اُنہوں نے ہمارے لیے ثابت‌قدمی کی بہت شان‌دار مثال قائم کی۔‏

جب ہم کلیسیا کے بہن بھائیوں کے ساتھ گہری دوستی قائم کرتے ہیں تو ہم ایک دوسرے کی حوصلہ‌افزائی کا باعث بنتے ہیں۔‏ (‏روم 14:‏19‏)‏ یہ بات خاص طور پر مشکل گھڑی میں بہت اہم ہے۔‏ پولُس رسول نے بہت سی مشکلوں کا سامنا کِیا لیکن یہوواہ خدا نے اُنہیں اِن مشکلوں کو سہنے کی طاقت دی۔‏ بعض اوقات خدا نے اُنہیں کلیسیا کے بہن بھائیوں کے ذریعے حوصلہ‌افزائی بخشی۔‏ مثال کے طور پر جب پولُس رسول نے شہر کُلسّے کی کلیسیا کے بہن بھائیوں کو سلام بھیجا تو اُنہوں نے اِن بہن بھائیوں کے بارے میں بتایا کہ یہ اُن کی ”‏تسلی کا باعث رہے ہیں۔‏“‏ (‏کل 4:‏10،‏ 11‏)‏ چونکہ یہ بہن بھائی پولُس سے محبت رکھتے تھے اِس لیے پولُس کو مشکل میں دیکھ کر اِنہوں نے پولُس کو تسلی دی اور اُن کی ہمت بڑھائی۔‏ شاید آپ کی کلیسیا کے  بہن بھائی بھی مشکل وقت میں آپ کا سہارا بنے اور اُنہوں نے آپ کی حوصلہ‌افزائی کی۔‏

بزرگوں سے مدد حاصل کریں

خدا ہمیں کلیسیا کے بزرگوں کے ذریعے بھی مدد فراہم کرتا ہے۔‏ یہ بھائی روحانی طور پر پُختہ ہیں اور واقعی ”‏آندھی سے پناہ‌گاہ کی مانند .‏ .‏ .‏ اور طوفان سے چھپنے کی جگہ اور خشک زمین میں پانی کی ندیوں کی مانند اور ماندگی کی زمین میں بڑی چٹان کے سایہ کی مانند“‏ ہیں۔‏ (‏یسع 32:‏2‏)‏ اِس بات سے ہمیں واقعی بہت تسلی ملتی ہے۔‏ بزرگوں کی طرف سے ملنے والی حوصلہ‌افزائی سے ہم ثابت‌قدم رہنے کے قابل ہوتے ہیں۔‏

بِلاشُبہ بزرگ بھی کلیسیا کے باقی ارکان کی طرح عیب‌دار ہیں۔‏ بائبل کے مطابق وہ ہمارے ”‏ہم‌طبیعت اِنسان ہیں۔‏“‏ (‏اعما 14:‏15‏)‏ پھر بھی وہ ہماری خاطر جو دُعائیں کرتے ہیں،‏ اُن میں بہت طاقت ہے۔‏ (‏یعقو 5:‏14،‏ 15‏)‏ اِٹلی میں رہنے والا ایک بھائی کئی سالوں سے پٹھوں کی بیماری میں مبتلا ہے۔‏ وہ کہتا ہے:‏ ”‏بزرگوں نے میرے لیے بہت محبت ظاہر کی اور وہ اکثر مجھ سے ملنے آتے ہیں۔‏ اِس سے مجھے ثابت‌قدم رہنے میں بہت مدد ملتی ہے۔‏“‏ واقعی یہوواہ خدا کا یہ بندوبست بہت شان‌دار ہے کہ اُس نے ہمیں بزرگ دیے ہیں جو ہماری مدد کرنے کو تیار رہتے ہیں۔‏ کیا آپ اِن کی طرف سے ملنے والی مدد سے بھرپور فائدہ حاصل کر رہے ہیں؟‏

خدا کی عبادت کرنے کے معمول کو قائم رکھیں

ثابت‌قدم رہنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم خدا کی عبادت کرنے کے اپنے معمول کو قائم رکھیں۔‏ ذرا 39 سالہ جان کی مثال پر غور کریں۔‏ ڈاکٹر نے اُنہیں بتایا کہ اُنہیں کینسر کی بیماری ہے۔‏ جان کہتے ہیں:‏ ”‏شروع شروع میں مَیں نے سوچا کہ مَیں تو جوان ہوں پھر میرے ساتھ ایسا کیوں ہوا ہے؟‏“‏ اُس وقت جان کے بیٹے کی عمر تین سال تھی۔‏ جان کہتے ہیں:‏ ”‏اب میری بیوی کو نہ صرف ہمارے چھوٹے بیٹے کا دھیان رکھنا تھا بلکہ میری بھی دیکھ‌بھال کرنی تھی۔‏ اِس کے علاوہ اُسے مجھے باقاعدگی سے ہسپتال بھی لے کر جانا تھا۔‏“‏ کینسر کے علاج کی وجہ سے جان کو بہت زیادہ تھکاوٹ اور متلی محسوس ہوتی تھی۔‏ اِتنا ہی نہیں جان کے ابو بھی سخت بیمار ہو گئے اور اُن کی دیکھ‌بھال کی ذمےداری بھی جان پر آ گئی۔‏

جان اور اُن کے گھر والے اِس مشکل صورتحال سے کیسے نپٹے؟‏ جان کہتے ہیں:‏ ”‏اگرچہ مَیں بہت تھکاوٹ محسوس کرتا تھا لیکن پھر بھی مَیں نے اِس بات کا خاص خیال رکھا کہ میرے گھر والے خدا کی عبادت کرنے کے معمول کو قائم رکھیں۔‏ ہم باقاعدگی سے اِجلاسوں پر جاتے تھے،‏ ہفتے میں ایک دفعہ مُنادی میں ضرور جاتے تھے اور باقاعدگی سے خاندانی عبادت کرتے تھے حالانکہ کبھی کبھار ایسا کرنا مشکل ہوتا تھا۔‏“‏ جان اِس بات کو اچھی طرح سے سمجھتے ہیں کہ ثابت‌قدم رہنے کے لیے اپنے ایمان کو مضبوط رکھنا بہت ضروری ہے۔‏ وہ اُن بہن بھائیوں کو کیا مشورہ دیتے ہیں جو کسی نہ کسی مشکل کا سامنا کر رہے ہیں؟‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏جب آپ پر کوئی مشکل وقت آتا ہے تو شروع شروع میں آپ کو بہت دھچکا لگتا ہے لیکن جب آپ یہوواہ خدا کی طاقت اور محبت کو محسوس کرتے ہیں تو آپ کی پریشانی دُور ہونے لگتی ہے۔‏ یہوواہ خدا آپ کو ثابت‌قدم رہنے کے قابل بنا سکتا ہے جیسا اُس نے مجھے بنایا ہے۔‏“‏

بےشک خدا کی مدد سے ہم نہ صرف اب بلکہ مستقبل میں بھی مشکل سے مشکل صورتحال کا سامنا کر سکتے ہیں۔‏ آئیں،‏ دُعا میں یہوواہ خدا سے مدد مانگیں،‏ کلیسیا کے بہن بھائیوں کے ساتھ گہری دوستی قائم کریں،‏ بزرگوں سے مدد حاصل کریں اور خدا کی عبادت کرنے کے معمول کو قائم رکھیں۔‏ ایسا کرنے سے ہم ظاہر کریں گے کہ ہم پولُس رسول کے اِن الفاظ کی اہمیت سمجھتے ہیں:‏ ”‏آپ کو ثابت‌قدمی کی ضرورت ہے۔‏“‏

^ پیراگراف 2 کچھ نام فرضی ہیں۔‏