یہوواہ ہمارے لیے محبت کیسے ظاہر کرتا ہے؟
”دیکھو باپ نے ہم سے کیسی محبت کی ہے۔“—1-یوح 3:1۔
1. یوحنا رسول نے ہماری کیا حوصلہافزائی کی اور کیوں؟
یوحنا رسول نے ہماری حوصلہافزائی کی کہ ہم اِس بات پر غور کریں کہ یہوواہ خدا ہم سے کتنی محبت کرتا ہے اور وہ کن طریقوں سے اِسے ظاہر کرتا ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”دیکھو باپ نے ہم سے کیسی محبت کی ہے۔“ (1-یوح 3:1) جب ہم اِس بات پر سوچ بچار کرتے ہیں تو ہم یہوواہ خدا کے اَور قریب ہو جاتے ہیں اور اُس سے اَور زیادہ محبت کرنے لگتے ہیں۔
2. کچھ لوگوں کو یہ سمجھنا مشکل کیوں لگتا ہے کہ خدا اُن سے محبت کرتا ہے؟
2 افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگوں کو یہ سمجھنا مشکل لگتا ہے کہ خدا اِنسانوں سے محبت کرتا ہے۔ اُنہیں لگتا ہے کہ خدا کو اِنسانوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ اُن کے خیال میں خدا صرف قوانین بناتا ہے اور جو لوگ اِن قوانین کو نہیں مانتے، وہ اُنہیں سزا دیتا ہے۔ جھوٹی تعلیمات کی وجہ سے بعض تو یہ تک سوچتے ہیں کہ خدا ظالم ہے اور اُس سے محبت کرنا ناممکن ہے۔ بعض لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ خدا ہر شخص سے محبت کرتا ہے، چاہے وہ اچھے کام کرے یا بُرے۔ بائبل کا مطالعہ کرنے سے ہم یہوواہ خدا کے بارے میں سچائی جاننے کے قابل ہوئے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ محبت خدا کی سب سے نمایاں خوبی ہے اور اِس کی بِنا پر اُس نے اپنے بیٹے کو ہمارے لیے قربان کر دیا۔ (یوح 3:16؛ 1-یوح 4:8) لیکن بعض لوگوں کو اپنے پسمنظر یا ماضی کی دردناک یادوں کی وجہ سے خدا کی محبت کو سمجھنا مشکل لگتا ہے۔
3. خدا کی محبت کو سمجھنے کے لیے ہمیں کون سی حقیقت جاننے کی ضرورت ہے؟
زبور 100:3-5 کو پڑھیں۔) اِسی وجہ سے بائبل میں آدم کو ”خدا کا بیٹا“ کہا گیا ہے۔ (لُو 3:38، نیو اُردو بائبل ورشن) یسوع مسیح نے بھی اپنے پیروکاروں کو سکھایا کہ وہ خدا کو ”باپ“ کہہ کر مخاطب کریں۔ (متی 6:9) چونکہ خدا نے ہمیں زندگی دی ہے اِس لیے وہ ہمارا باپ ہے۔ وہ ہم سے اُسی طرح محبت کرتا ہے جس طرح ایک شفیق باپ اپنے بچوں سے کرتا ہے۔
3 یہوواہ خدا نے کن طریقوں سے ہمارے لیے محبت ظاہر کی ہے؟ اِس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہوواہ خدا اور ہمارے بیچ رشتہ کیا ہے۔ یہوواہ خدا ہمارا خالق ہے اور اُس نے ہمیں زندگی دی ہے۔ (4. (الف) یہوواہ خدا اِنسانی والدوں سے کیسے فرق ہے؟ (ب) اِس مضمون میں اور اگلے مضمون میں ہم کن باتوں پر غور کریں گے؟
4 ظاہری بات ہے کہ اِنسانی والد عیبدار ہیں۔ وہ چاہے کتنی ہی کوشش کیوں نہ کر لیں، وہ پوری طرح سے اُس محبت کو ظاہر نہیں کر سکتے جو یہوواہ خدا ایک باپ کے طور پر ظاہر کرتا ہے۔ بعض لوگوں کو خدا کو باپ خیال کرنا اِس لیے مشکل لگتا ہے کیونکہ بچپن میں اُن کے والد نے اُن پر ظلم کِیا اور اُن کے دل پر ایسے گھاؤ لگے جن کے داغ ابھی تک نہیں مٹے۔ لیکن یہوواہ خدا ظالم باپ نہیں ہے۔ (زبور 27:10) جب ہم یہ جان جاتے ہیں کہ یہوواہ خدا ہم سے محبت کرتا ہے اور اُسے ہماری فکر ہے تو ہم اُس کے اَور قریب ہو جاتے ہیں۔ (یعقو 4:8) اِس مضمون میں ہم چار ایسے طریقوں پر غور کریں گے جن سے یہوواہ خدا ہمارے لیے محبت ظاہر کرتا ہے۔ اور اگلے مضمون میں ہم ایسے چار طریقوں پر غور کریں گے جن سے ہم اُس کے لیے محبت ظاہر کر سکتے ہیں۔
یہوواہ ہمیں کثرت سے نعمتیں دیتا ہے
5. پولُس رسول نے ایتھنز کے لوگوں کو خدا کے بارے میں کیا بتایا؟
5 جب پولُس رسول یونان کے شہر ایتھنز میں تھے تو اُنہوں نے دیکھا کہ پورا شہر دیوی دیوتاؤں کے بُتوں سے بھرا پڑا ہے۔ اور لوگ مانتے ہیں کہ اِنہی دیوی دیوتاؤں نے اُنہیں زندگی دی ہے اور وہی اُن کی ضرورتیں پوری کرتے ہیں۔ اِس لیے پولُس نے اِن لوگوں سے کہا: ”جس خدا نے دُنیا اور اُس کی سب چیزوں کو پیدا کِیا . . . وہ تو خود سب کو زندگی اور سانس اور سب کچھ دیتا ہے۔ کیونکہ اُسی میں ہم جیتے اور چلتے پھرتے اور موجود ہیں۔“ (اعما 17:24، 25، 28) محبت کی بِنا پر ہی یہوواہ خدا ہمیں وہ ’سب چیزیں‘ دیتا ہے جو ہماری زندگی کے لیے ضروری ہیں۔ ذرا کچھ نعمتوں کے بارے میں سوچیں جو یہوواہ خدا نے ہمیں دی ہیں۔
6. یہوواہ خدا نے جس طرح سے زمین کو بنایا ہے، اُس سے اُس کی محبت کیسے ظاہر ہوتی ہے؟ (اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔)
6 یہوواہ خدا کی دی ہوئی نعمتوں میں سے ایک زمین ہے۔ اُس نے اِسے بڑی خوبصورتی سے تیار کِیا ہے۔ (زبور 115:15، 16) خدا نے جتنے بھی سیارے بنائے، اُن میں زمین سب سے الگ اور بےمثال ہے۔ سائنسدان اب تک بہت سے سیارے دریافت کر چکے ہیں۔ لیکن زمین کے علاوہ اُنہیں کوئی ایسا سیارہ نہیں ملا جس میں وہ سب چیزیں موجود ہوں جو اِنسانی زندگی کے لیے ضروری ہیں۔ مگر یہوواہ نے صرف زندگی کو قائم رکھنے والی چیزیں ہی فراہم نہیں کیں۔ اُس نے زمین کو خوبصورت، آرامدہ اور محفوظ بھی بنایا ہے جہاں ہم خوشی سے زندگی گزار سکتے ہیں۔ (یسع 45:18) جب ہم یہوواہ کی بنائی ہوئی زمین پر غور کرتے ہیں تو ہمیں احساس ہوتا ہے کہ وہ ہم سے کس قدر محبت کرتا ہے۔—ایوب 38:4، 7؛ زبور 8:3-5 کو پڑھیں۔
7. یہوواہ خدا نے کیسے ظاہر کِیا ہے کہ وہ ہم سے واقعی محبت کرتا ہے؟
7 یہوواہ خدا نے ہمیں اپنی صورت پر پیدا کر کے بھی ہمارے لیے محبت ظاہر کی ہے۔ (پید 1:27) اُس نے ہمیں یہ صلاحیت دی ہے کہ ہم اُس کی محبت کو محسوس کریں اور اُس سے محبت کریں۔ وہ جانتا ہے کہ خوش اور مطمئن رہنے کے لیے ہمیں صرف روٹی اور مکان ہی کی ضرورت نہیں ہے۔ جس طرح ایک بچہ اپنے ماں باپ کی محبت اور توجہ پا کر بہت خوش ہوتا ہے اُسی طرح ہم اپنے آسمانی باپ کی قربت میں رہنے سے خوشی حاصل کرتے ہیں۔ اِسی لیے یسوع مسیح نے کہا: ”وہ لوگ خوش رہتے ہیں جن کو احساس ہے کہ اُنہیں خدا کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔“ (متی 5:3، نیو ورلڈ ٹرانسلیشن) ایک شفیق باپ کے طور پر یہوواہ خدا ہماری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہمیں ”سب چیزیں اِفراط سے دیتا ہے۔“—1-تیم 6:17؛ زبور 145:16۔
یہوواہ ہمیں سچائی سکھاتا ہے
8. ہم کیوں چاہتے ہیں کہ یہوواہ خدا ہمیں تعلیم دے؟
8 ایک شفیق والد اپنے بچوں سے پیار کرتا ہے اور یہ نہیں چاہتا کہ کوئی اُنہیں گمراہ کرے یا دھوکا دے۔ لیکن چونکہ آجکل بہت سے والدین نے خدا کے کلام میں درج اصولوں کو رد کر دیا ہے اِس لیے وہ اپنے بچوں کی صحیح رہنمائی نہیں کرتے۔ اِس کے نتیجے میں اُن کو اور اُن کے بچوں کو اکثر مایوسی اور اُلجھن کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ (امثا 14:12) لیکن یہوواہ ’سچائی کا خدا‘ ہے۔ (زبور 31:5) اُسے اپنے بچوں سے محبت ہے اِس لیے وہ خوشی سے اُن پر سچائی کی روشنی چمکاتا ہے اور زندگی کے ہر پہلو میں اُن کی رہنمائی کرتا ہے، خاص طور پر عبادت کے حوالے سے۔ (زبور 43:3 کو پڑھیں۔) لیکن یہوواہ خدا نے ہم پر کون سی سچائیاں آشکارا کی ہیں اور اِس سے اُس کی محبت کیسے ظاہر ہوتی ہے؟
9، 10. (الف) یہوواہ خدا نے ہمیں اپنے بارے میں کیا سچائی بتائی ہے؟ (ب) یہوواہ خدا نے اِنسانوں کے بارے میں کیا سچائی بتائی ہے؟
9 سب سے پہلے تو یہوواہ خدا نے ہمیں اپنے بارے میں سچائی سکھائی ہے۔ اُس نے ہمیں اپنا ذاتی نام بتایا ہے جس کا ذکر بائبل میں کسی بھی اَور نام کی نسبت سب سے زیادہ ہوا ہے۔ یوں یہوواہ خدا نے ہمیں اُس کو جاننے اور اُس کے قریب آنے کا موقع دیا ہے۔ (یعقو 4:8) یہوواہ خدا نے ہم پر اپنی خوبیاں بھی ظاہر کی ہیں۔ جب ہم خدا کی بنائی ہوئی کائنات پر غور کرتے ہیں تو ہمیں اُس کی طاقت اور حکمت کا اندازہ ہوتا ہے۔ (روم 1:20) اور جب ہم اُس کے کلام پر سوچ بچار کرتے ہیں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ وہ کتنا اِنصافپسند اور محبت کرنے والا ہے۔ جوںجوں ہم خدا کی شاندار خوبیوں کے بارے میں سیکھتے ہیں، ہم اُس کے اَور قریب ہوتے جاتے ہیں۔
10 یہوواہ خدا نے ہمیں بتایا ہے کہ اِنسانوں کے لیے اُس کا مقصد کیا ہے۔ اگر ہم اِس مقصد میں اپنا کردار ادا کریں گے تو ہم ابھی سے خدا کے خاندان میں امن اور اِتحاد کو فروغ دے رہے ہوں گے۔ خدا چاہتا ہے کہ ہم اپنے کردار کو اچھی طرح نبھائیں اِس لیے اُس نے ہمیں اِنسانوں کے بارے میں ایک سچائی بتائی ہے۔ اُس نے بتایا ہے کہ اِنسانوں کو صحیح اور غلط کے سلسلے میں معیار قائم کرنے کا حق نہیں ہے۔ اگر ہم اِس سچائی کو نظرانداز کریں گے تو ہمیں سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ (یرم 10:23) یہوواہ خدا ہی بہتر طور پر جانتا ہے کہ ہمارے لیے کیا بھلا ہے۔ وہ ہمیں سکھاتا ہے کہ اُس کے اِختیار کو تسلیم کرنے اور اُس کے حکم ماننے سے ہی ہم ایک پُرسکون اور خوشگوار زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ یہ سچائی بتا کر یہوواہ خدا نے واقعی ہمارے لیے محبت ظاہر کی ہے۔
11. یہوواہ خدا کے کس وعدے سے اُس کی محبت ظاہر ہوتی ہے؟
11 ایک شفیق باپ اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں سوچتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ اُس کے بچے آگے چل کر ایک خوشگوار اور بامقصد زندگی گزاریں۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ بہت سے لوگوں کو اپنا مستقبل تاریک دِکھائی دیتا ہے یا پھر وہ ایسی چیزیں حاصل کرنے میں اپنے زندگی گزار دیتے ہیں جن سے اُنہیں صرف کچھ عرصے کے لیے فائدہ ملتا ہے۔ (زبور 90:10) ہم کتنے شکرگزار ہیں کہ ہمارے آسمانی باپ یہوواہ نے ہمیں ایک شاندار مستقبل دینے کا وعدہ کِیا ہے۔ یوں ہماری زندگی بامقصد ہو گئی ہے۔
یہوواہ ہماری اِصلاح کرتا ہے
12. یہوواہ خدا نے قائن اور باروک کے لیے محبت کیسے ظاہر کی؟
12 جب یہوواہ خدا نے دیکھا کہ قائن غلط قدم اُٹھانے والا ہے تو اُس نے قائن کی اِصلاح کرنے کے لیے اُس سے پوچھا: ”تُو پید 4:6، 7) قائن نے یہوواہ کی اِصلاح کو قبول نہیں کِیا جس کے نتیجے میں اُنہیں دُکھ اُٹھانا پڑا۔ (پید 4:11-13) ذرا یرمیاہ کے مُنشی باروک کی مثال پر بھی غور کریں۔ جب باروک اپنی غلط سوچ کی وجہ سے بےحوصلہ ہو گئے تو یہوواہ خدا نے اُن سے کہا کہ وہ اپنی سوچ کو درست کریں۔ باروک نے یہوواہ خدا کی اِصلاح کو قبول کِیا اور یوں اُن کی جان بچ گئی۔—یرم 45:2-5۔
کیوں غضبناک ہوا؟ اور تیرا مُنہ کیوں بگڑا ہوا ہے؟ اگر تُو بھلا کرے تو کیا تُو مقبول نہ ہوگا؟ . . . تُو [گُناہ] پر غالب آ۔“ (13. یہوواہ خدا نے اپنے بعض بندوں کو مشکلیں کیوں سہنے دیں؟
13 یہوواہ خدا ہم سے محبت کرتا ہے اِس لیے وہ ہماری رہنمائی اور اِصلاح کرتا ہے۔ وہ اِصلاح تو ضرورت پڑنے پر کرتا ہے مگر وہ ہماری تربیت مسلسل کرتا رہتا ہے۔ اور وہ مختلف طریقوں سے ایسا کرتا ہے۔ (عبر 12:6) مثال کے طور پر بعض اوقات خدا اپنے بندوں کی تربیت کرنے کے لیے اُنہیں مشکلیں سہنے دیتا ہے۔ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ یوسف، موسیٰ اور داؤد بہت مشکل وقت سے گزرے۔ لیکن یہوواہ اُن کے ساتھ رہا۔ مشکل وقت کے دوران اُنہوں نے جو کچھ سیکھا، وہ اُس وقت اُن کے کام آیا جب یہوواہ نے اُنہیں بڑی ذمےداریاں سونپیں۔ جب ہم بائبل میں پڑھتے ہیں کہ یہوواہ نے اپنے بندوں کا ساتھ کیسے دیا اور اُن کی تربیت کیسے کی تو ہمیں یہوواہ کی محبت کا احساس ہوتا ہے۔—امثال 3:11، 12 کو پڑھیں۔
14. جب ہم سے کوئی غلطی ہو جاتی ہے تو یہوواہ ہمارے لیے محبت کیسے ظاہر کرتا ہے؟
14 اگر ہم سے کوئی غلطی ہو بھی جاتی ہے تو بھی یہوواہ ہم سے محبت کرنا نہیں چھوڑتا۔ اگر ہم اُس کی اِصلاح کو قبول کرتے ہیں تو وہ ہمیں ”کثرت سے معاف“ کرتا ہے۔ (یسع 55:7) اِس بات کا کیا مطلب ہے کہ یہوواہ کثرت سے معاف کرتا ہے؟ اِس سلسلے میں دل کو چُھو لینے والے داؤد کے الفاظ پر غور کریں: ”وہ تیری ساری بدکاری کو بخشتا ہے۔ وہ تجھے تمام بیماریوں سے شفا دیتا ہے۔ وہ تیری جان ہلاکت سے بچاتا ہے۔ وہ تیرے سر پر شفقتورحمت کا تاج رکھتا ہے۔ جیسے پورب پچّھم سے دُور ہے ویسے ہی اُس نے ہماری خطائیں ہم سے دُور کر دیں۔“ (زبور 103:3، 4، 12) یہوواہ مختلف طریقوں سے ہماری اِصلاح اور تربیت کرتا ہے۔ کیا آپ فوراً اِصلاح کو قبول کرتے ہیں؟ یاد رکھیں کہ یہوواہ ہماری اِصلاح اِسی لیے کرتا ہے کیونکہ اُسے ہم سے محبت ہے۔—زبور 30:5۔
یہوواہ ہماری حفاظت کرتا ہے
15. یہوواہ اَور کس طریقے سے ہمارے لیے محبت ظاہر کرتا ہے؟
15 ایک شفیق باپ اپنے بچوں کو نقصان یا خطرے سے بچاتا ہے۔ ہمارا آسمانی باپ یہوواہ بھی ایسا ہی کرتا ہے۔ اُس کے بارے میں زبورنویس نے کہا: ”وہ اپنے وفاداروں کی جانوں کی حفاظت کرتا ہے اور اُنہیں شریر کے ہاتھ سے رِہائی بخشتا ہے۔“ (زبور 97:10، نیو اُردو بائبل ورشن) جس طرح ہمیں ہماری آنکھیں عزیز ہیں اُسی طرح یہوواہ کو اُس کے بندے عزیز ہیں۔ (زکریاہ 2:8 کو پڑھیں۔) جیسے ہم اپنی آنکھوں کو کسی خطرے سے فوراً بچاتے ہیں ویسے ہی یہوواہ اپنے بندوں کو بچانے کے لیے فوراً کارروائی کرتا ہے۔
16، 17. یہوواہ اپنے بندوں کی حفاظت کیسے کرتا ہے؟
16 کبھی کبھار یہوواہ اپنے فرشتوں کے ذریعے اپنے بندوں کی حفاظت کرتا ہے۔ (زبور 91:11) مثال کے طور پر یہوواہ نے اپنے بندوں کو اسوری فوج سے بچانے کے لیے اپنے فرشتے کو بھیجا جس نے ایک ہی رات میں 1 لاکھ 85 ہزار فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ (2-سلا 19:35) پہلی صدی میں فرشتوں نے پطرس، پولُس اور دیگر مسیحیوں کو قید سے نکالا۔ (اعما 5:18-20؛ 12:6-11) آجکل بھی یہوواہ مصیبت میں اپنے بندوں کی حفاظت کرتا ہے۔ مثال کے طور پر حال ہی میں افریقہ کے ایک ملک میں سخت جنگ ہوئی۔ اِس ملک میں بہت زیادہ قتلوغارت اور چوریچکاری ہو رہی تھی اور عورتوں کی عزت لوٹی جا رہی تھی۔ حالانکہ ہمارے بہت سے بہن بھائیوں کا گھر بار چھن گیا مگر کسی کی بھی جان نہیں گئی۔ اِتنی مصیبت سے گزرنے کے باوجود بھی وہ خوش رہے۔ جب ہمارے مرکزی دفتر سے ایک بھائی وہاں گیا اور اُس نے اُن بہن بھائیوں کا حال پوچھا تو اُنہوں نے مسکراتے ہوئے کہا: ”یہوواہ کا شکر ہے، سب ٹھیک ہے۔“ اِس کٹھن وقت میں بھی اِن بہن بھائیوں نے یہوواہ کی محبت کو محسوس کِیا۔
17 یہوواہ کے بعض بندوں کو وفادار رہنے کی وجہ سے اپنی جان گنوانی پڑی جیسے کہ شاگرد ستفنُس کو۔ یہوواہ ہمیشہ اپنے بندوں کی جان نہیں بچاتا۔ لیکن وہ اپنے بندوں کو شیطان کے ہتھکنڈوں سے خبردار کرتا ہے اور یوں روحانی طور پر اُن کی حفاظت کرتا ہے۔ (اِفس 6:10-12) یہوواہ اپنے کلام اور اِس پر مبنی کتابوں اور رسالوں کے ذریعے ہمیں آگاہ کرتا ہے کہ ہم پیسے کے لالچ سے بچیں، تشدد اور بدکاری والی تفریح سے دُور رہیں اور اِنٹرنیٹ کا غلط اِستعمال نہ کریں۔ واقعی یہوواہ ایک شفیق باپ کی طرح ہماری حفاظت کرتا ہے اور ہماری بھلائی چاہتا ہے۔
ایک بہت بڑا اعزاز
18. آپ یہوواہ کی محبت کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟
18 ہم نے ابھی چند ایسے طریقوں پر غور کِیا ہے جن سے یہوواہ ہمارے لیے محبت ظاہر کرتا ہے۔ اب ہم بھی موسیٰ کی طرح محسوس کر رہے ہیں۔ جب موسیٰ نے یہوواہ کی خدمت میں بیتائے ہوئے وقت پر غور کِیا تو اُنہوں نے کہا: ”صبح کو اپنی شفقت سے ہم کو آسودہ کر تاکہ ہم عمر بھر خوشوخرم رہیں۔“ (زبور 90:14) یہ ہمارے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ دوسرے لوگوں کے برعکس ہم یہ سمجھتے ہیں کہ خدا ہم سے محبت کرتا ہے اور اِسے مختلف طریقوں سے ظاہر کرتا ہے۔ اب ہم بھی یوحنا رسول کی طرح یہ کہہ سکتے ہیں کہ ”دیکھو باپ نے ہم سے کیسی محبت کی ہے۔“—1-یوح 3:1۔