مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

اپنے چھوٹے بچوں کو خدا کی خدمت کرنے کی تربیت دیں

اپنے چھوٹے بچوں کو خدا کی خدمت کرنے کی تربیت دیں

‏”‏مَیں تیری مِنت کرتا ہوں کہ وہ مردِخدا جسے تُو نے بھیجا تھا ہمارے پاس پھر آئے اور ہم کو سکھائے کہ ہم اُس لڑکے سے جو پیدا ہونے کو ہے کیا کریں؟‏“‏—‏قضا 13:‏8‏۔‏

گیت:‏ 29،‏ 6

1.‏ جب منوحہ کو پتہ چلا کہ وہ باپ بننے والے ہیں تو اُنہوں نے کیا کِیا؟‏

منوحہ کی بیوی بانجھ تھی۔‏ اِن میاں بیوی کو پورا یقین ہو گیا تھا کہ اُن کی کبھی اولاد نہیں ہوگی۔‏ لیکن پھر ایک دن یہوواہ کے فرشتے نے منوحہ کی بیوی کو بتایا کہ اُس کا بیٹا ہوگا۔‏ جب منوحہ کی بیوی نے منوحہ کو یہ خبر سنائی تو وہ بہت خوش ہوئے۔‏ لیکن وہ یہ بھی جانتے تھے کہ بچے کی پرورش کرنا ایک بہت بڑی ذمےداری ہے۔‏ اُن کے زمانے میں بہت سے اِسرائیلی بُرے کام کر رہے تھے۔‏ اِس صورتحال میں منوحہ اور اُن کی بیوی نے یقیناً سوچا ہوگا کہ وہ اِن بُرے لوگوں کے بیچ میں رہ کر اپنے بچے کو یہوواہ خدا سے محبت کرنا کیسے سکھائیں گے۔‏ اِس لیے منوحہ نے یہوواہ سے دُعا میں کہا:‏ ”‏مَیں تیری مِنت کرتا ہوں کہ وہ مردِخدا [‏فرشتہ]‏ جسے تُو نے بھیجا تھا ہمارے پاس پھر آئے اور ہم کو سکھائے کہ ہم اُس لڑکے سے جو پیدا ہونے کو ہے کیا کریں؟‏“‏—‏قضا 13:‏1-‏8‏۔‏

2.‏ آپ کو اپنے بچے کو کیا سکھانے کی ضرورت ہے اور آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟‏ (‏بکس ”‏ آپ کے سب سے اہم طالبِ‌علم“‏ کو بھی دیکھیں۔‏)‏

2 اگر آپ کے بچے ہیں تو آپ یقیناً منوحہ کے احساسات کو سمجھیں گے۔‏ آپ پر بھی یہ ذمےداری ہے کہ آپ اپنے بچوں کو یہوواہ خدا سے محبت کرنا سکھائیں۔‏ (‏امثا 1:‏8‏)‏ لیکن آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟‏ اُن کے ساتھ باقاعدگی سے خاندانی عبادت کریں۔‏ لیکن بچے کے دل میں پاک کلام کی سچائیاں نقش کرنے کے لیے صرف ہر ہفتے خاندانی عبادت کرنا ہی کافی نہیں ہے۔‏ ‏(‏اِستثنا 6:‏6-‏9 کو پڑھیں۔‏)‏ اِس کے ساتھ ساتھ آپ کو یسوع مسیح کی مثال پر بھی عمل کرنا چاہیے۔‏ یسوع مسیح اگرچہ والد تو نہیں تھے لیکن جس طرح سے اُنہوں نے اپنے شاگردوں کی تربیت کی،‏ اُس سے والدین بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔‏ یسوع مسیح اپنے شاگردوں سے محبت کرتے تھے؛‏ وہ خاکسار تھے اور ہمیشہ سمجھ‌داری سے کام لیتے تھے۔‏ آئیں،‏ دیکھیں کہ والدین بچوں کی تربیت کرتے وقت اِن خوبیوں کو کیسے ظاہر کر سکتے ہیں۔‏

بچے سے محبت کا اِظہار کریں

3.‏ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کے لیے محبت کیسے ظاہر کی؟‏

3 یسوع مسیح اکثر اپنے شاگردوں کو بتاتے تھے کہ وہ اُن سے پیار کرتے ہیں۔‏ ‏(‏یوحنا 15:‏9 کو پڑھیں۔‏)‏ اُنہوں نے اپنے شاگردوں کے ساتھ وقت گزارنے سے بھی اُن کے لیے محبت ظاہر کی۔‏ (‏مر 6:‏31،‏ 32؛‏ یوح 2:‏2؛‏ 21:‏12،‏ 13‏)‏ یسوع مسیح اُن کے صرف اُستاد ہی نہیں تھے بلکہ وہ اُن کے دوست بھی تھے۔‏ اِس لیے شاگردوں کو کبھی یہ محسوس نہیں ہوا کہ یسوع مسیح اُن سے محبت نہیں کرتے۔‏ آپ اِس سلسلے میں یسوع مسیح سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏

4.‏ آپ اپنے بچوں کو یہ احساس کیسے دِلا سکتے ہیں کہ آپ اُن سے محبت کرتے ہیں؟‏ (‏اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔‏)‏

4 اپنے بچوں کو بتائیں کہ آپ اُن سے محبت کرتے ہیں۔‏ اُن پر ظاہر کریں کہ آپ اُنہیں کتنا اہم خیال کرتے ہیں۔‏ (‏امثا 4:‏3؛‏ طط 2:‏4‏)‏ آسٹریلیا میں رہنے والے بھائی سموئیل نے کہا:‏ ”‏جب مَیں بہت چھوٹا تھا تو میرے والد ہر شام میرے ساتھ کتاب پاک کلام کی سچی کہانیاں پڑھا کرتے تھے۔‏ وہ میرے سوالوں کا جواب دیا کرتے تھے اور سونے سے پہلے مجھے گلے لگاتے اور چُومتے تھے۔‏ بعد میں مجھے پتہ چلا کہ میرے والد ایک ایسے گھرانے میں پلے بڑھے تھے جہاں گھر کے فرد ایک دوسرے سے کُھل کر اپنی محبت کا اِظہار نہیں کرتے تھے۔‏ اِس کے باوجود میرے والد میرے لیے محبت ظاہر کرنے کی پوری کوشش کرتے تھے۔‏ یوں مَیں اُن کے بہت قریب ہو گیا۔‏ جب بھی وہ میرے ساتھ ہوتے تھے مَیں بہت خوش رہتا تھا اور اُن کی بانہوں میں خود کو محفوظ محسوس کرتا تھا۔‏“‏ جب آپ اپنے بچوں سے بول کر اپنی محبت کا اِظہار کریں گے،‏ اُنہیں گلے لگائیں گے،‏ چُومیں گے،‏ اُن کے ساتھ وقت گزاریں گے،‏ کھانا کھائیں گے اور کھیلیں گے تو وہ بھی ایسا ہی محسوس کریں گے۔‏

5،‏ 6.‏ ‏(‏الف)‏ چونکہ یسوع مسیح اپنے شاگردوں سے محبت کرتے تھے اِس لیے اُنہوں نے کیا کِیا؟‏ (‏ب)‏ آپ کو اپنے بچوں کی اِصلاح کیسے کرنی چاہیے؟‏

5 یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏مَیں اُن سب کی درستی اور اِصلاح کرتا ہوں جن سے مَیں پیار کرتا ہوں۔‏“‏ * (‏مکا 3:‏19‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن‏)‏ شاگرد بار بار ایک دوسرے سے اِس بات پر بحث کرتے تھے کہ اُن میں سے بڑا کون ہے مگر یسوع مسیح نے یہ نہیں سوچا کہ ”‏یہ کبھی نہیں سدھریں گے۔‏“‏ اِس کی بجائے اُنہوں نے بار بار شاگردوں کی اِصلاح کی۔‏ لیکن وہ ہمیشہ نرمی سے اور مناسب وقت اور جگہ پر ایسا کرتے تھے۔‏—‏مر 9:‏33-‏37‏۔‏

6 جب آپ اپنے بچوں کی اِصلاح کرتے ہیں تو آپ اُن کے لیے محبت ظاہر کرتے ہیں۔‏ کبھی کبھار بچوں کو صرف یہی بتانا کافی ہوتا ہے کہ فلاں کام کیوں غلط یا صحیح ہے۔‏ لیکن اگر بچہ آپ کی بات نہیں مانتا تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏ (‏امثا 22:‏15‏)‏ آپ یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہوئے اُس کی رہنمائی،‏ تربیت اور درستی کرنا جاری رکھ سکتے ہیں۔‏ ایسا کرتے وقت نرمی سے کام لیں اور جگہ اور وقت کا خیال رکھیں۔‏ ذرا جنوبی افریقہ میں رہنے والی بہن ایلین کی مثال پر غور کریں۔‏ اُنہوں نے بتایا:‏ ”‏میرے والدین اِصلاح کرنے کے سلسلے میں اپنے اصول کبھی نہیں بدلتے تھے۔‏ اگر وہ مجھ سے کہتے تھے کہ فلاں کام کرنے پر مجھے سزا ملے گی تو وہ اپنی بات پر قائم رہتے تھے۔‏ لیکن وہ نہ تو غصے میں اور نہ ہی بغیر وجہ بتائے میری اِصلاح کرتے تھے۔‏“‏ اِس وجہ سے بہن ایلین کو محسوس ہوا کہ اُن کے والدین اُن سے کتنی محبت کرتے ہیں۔‏

خاکساری ظاہر کریں

7،‏ 8.‏ ‏(‏الف)‏ یسوع مسیح نے اپنی موت سے پہلے جو دُعا کی،‏ اُس سے اُن کے شاگردوں نے کیا سیکھا؟‏ (‏ب)‏ آپ اپنی دُعاؤں سے اپنے بچوں کو یہوواہ خدا پر بھروسا کرنا کیسے سکھا سکتے ہیں؟‏

7 یسوع مسیح نے اپنی موت سے پہلے اپنے باپ سے مِنت کی کہ ”‏اَے ابا!‏ اَے باپ!‏ تجھ سے سب کچھ ہو سکتا ہے۔‏ اِس پیالہ کو میرے پاس سے ہٹا لے تو بھی جو مَیں چاہتا ہوں وہ نہیں بلکہ جو تُو چاہتا ہے وہی ہو۔‏“‏ (‏مر 14:‏36‏)‏ ذرا سوچیں،‏ جب شاگردوں نے یسوع مسیح کی اِس دُعا کے بارے میں سنا تو اُنہیں کیسا لگا۔‏ وہ یقیناً یہ سیکھ گئے ہوں گے کہ جب یسوع مسیح نے بےعیب اِنسان ہو کر خاکساری سے اپنے باپ سے مدد مانگی تو اُنہیں تو خدا سے مدد مانگنے اور اُس پر بھروسا رکھنے کی اَور بھی زیادہ ضرورت ہے۔‏

8 آپ کے بچے آپ کی دُعاؤں سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔‏ بِلاشُبہ آپ صرف اِسی مقصد کے لیے یہوواہ خدا سے دُعا نہیں کرتے۔‏ پھر بھی جب آپ اپنے بچوں کے ساتھ مل کر دُعا کرتے ہیں تو وہ یہوواہ خدا پر بھروسا کرنا سیکھتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں برازیل میں رہنے والی بہن اینا نے کہا:‏ ”‏مَیں نے دیکھا کہ جب بھی ہم پر مشکل وقت آیا تو میرے والدین نے ہمیشہ یہوواہ خدا پر بھروسا رکھا۔‏ مثال کے طور پر جب میرے دادا دادی بیمار پڑ گئے تو میرے والدین نے اِس صورتحال سے نمٹنے کے لیے یہوواہ خدا سے رہنمائی مانگی تاکہ وہ سمجھ‌داری سے فیصلے کر سکیں۔‏ میرے والدین کٹھن سے کٹھن وقت میں بھی معاملات کو یہوواہ خدا کے ہاتھ میں چھوڑ دیا کرتے تھے۔‏ اُن کی مثال سے مَیں نے یہوواہ خدا پر بھروسا کرنا سیکھا۔‏“‏ جب آپ اپنے بچوں کے ساتھ دُعا کرتے ہیں تو صرف اُن ہی کے بارے میں دُعا نہ کریں۔‏ آپ اِس بات کا بھی ذکر کر سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا آپ کی مدد کرے۔‏ مثال کے طور پر آپ دُعا میں خدا سے ہمت مانگ سکتے ہیں تاکہ آپ اپنے مینیجر یا مالک سے اِجتماع کے لیے چھٹی مانگ سکیں یا پھر اپنے پڑوسیوں کو گواہی دے سکیں۔‏ جب آپ کے بچے ایسی دُعائیں سنیں گے تو وہ بھی یہوواہ خدا سے مدد مانگنا اور اُس پر بھروسا رکھنا سیکھیں گے۔‏

9.‏ ‏(‏الف)‏ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو خاکساری کا درس کیسے دیا؟‏ (‏ب)‏ اگر آپ میں خدا اور دوسروں کی خدمت کرنے کا جذبہ ہے تو آپ کے بچے کیا سیکھیں گے؟‏

9 یسوع مسیح نے اپنی باتوں اور کاموں سے اپنے شاگردوں کو خاکساری کا درس دیا۔‏ ‏(‏لُوقا 22:‏27 کو پڑھیں۔‏)‏ اُنہوں نے شاگردوں کو سکھایا کہ وہ خدا اور دوسروں کی خدمت کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہیں۔‏ اِس سلسلے میں آپ جو مثال قائم کرتے ہیں،‏ اُس سے آپ کے بچے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔‏ ذرا بہن ڈیبی کی مثال پر غور کریں جن کے دو بچے ہیں۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏چونکہ میرے شوہر بزرگ ہیں اِس لیے اُن کا بہت سا وقت کلیسیا کے بہن بھائیوں کی خدمت کرنے میں لگ جاتا ہے۔‏ لیکن مَیں اِس بات کا کبھی بُرا نہیں مناتی۔‏ مَیں جانتی ہوں کہ جب بھی مجھے اور بچوں کو اُن کی ضرورت ہوگی تو وہ ہمیں وقت ضرور دیں گے۔‏“‏ (‏1-‏تیم 3:‏4،‏ 5‏)‏ بہن ڈیبی کے شوہر پراناس نے کہا:‏ ”‏ہمارے بچے ہمیشہ اِجتماعوں پر کام کرنے اور دیگر طریقوں سے خدا کی خدمت کرنے کے لیے تیار رہتے تھے۔‏ وہ ہر وقت خوش رہتے تھے اور اُنہوں نے بہت سے اچھے دوست بنائے تھے۔‏ وہ بہن بھائیوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہتے تھے۔‏“‏ یہ پورا گھرانہ اب کُلوقتی خدمت کر رہا ہے۔‏ اگر آپ خاکسار ہیں اور آپ میں خدا اور دوسروں کی خدمت کرنے کا جذبہ ہے تو اُمید ہے کہ آپ کے بچے بھی آپ کے نقشِ‌قدم پر چلیں گے۔‏

سمجھ‌داری سے کام لیں

10.‏ جب گلیل کے کچھ لوگ یسوع مسیح کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے اُن کے پیچھے آئے تو یسوع مسیح کیا سمجھ گئے اور پھر اُنہوں نے کیا کِیا؟‏

10 اِس دُنیا میں یسوع مسیح سے زیادہ سمجھ‌دار اِنسان کوئی نہیں تھا۔‏ وہ سمجھ سکتے تھے کہ ایک شخص نے فلاں کام کیوں کِیا ہے۔‏ مثال کے طور پر ایک مرتبہ گلیل کے کچھ لوگ یسوع مسیح کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے اُن کے پاس آئے۔‏ (‏یوح 6:‏22-‏24‏)‏ یسوع مسیح دیکھ سکتے تھے کہ لوگوں کے دل میں کیا ہے۔‏ اِس لیے وہ سمجھ گئے کہ یہ لوگ اُن کی تعلیمات سننے کے لیے نہیں بلکہ محض کھانا کھانے کے لیے اُن کے پیچھے آئے ہیں۔‏ (‏یوح 2:‏25‏)‏ یسوع مسیح نے اِن لوگوں کے اندر پائی جانے والی خامی کو دیکھ لیا تھا۔‏ اِس لیے اُنہوں نے نرمی سے اِن لوگوں کی اِصلاح کی اور اُنہیں بتایا کہ وہ اپنے اندر بہتری کیسے لا سکتے ہیں۔‏‏—‏یوحنا 6:‏25-‏27 کو پڑھیں۔‏

کیا آپ کے بچے خوشی سے مُنادی کا کام کرتے ہیں؟‏ (‏پیراگراف 11 کو دیکھیں۔‏)‏

11.‏ ‏(‏الف)‏ آپ یہ کیسے جان سکتے ہیں کہ آپ کا بچہ مُنادی کے کام کو کیسا خیال کرتا ہے؟‏ (‏ب)‏ آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ کے بچے کو مُنادی کے کام میں مزہ آئے؟‏

11 بِلاشُبہ آپ یہ نہیں دیکھ سکتے کہ آپ کے بچے کے دل میں کیا ہے لیکن آپ اُس کے احساسات جاننے کے لیے سمجھ‌داری سے کام ضرور لے سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر آپ یہ جاننے کی کوشش کر سکتے ہیں کہ آپ کا بچہ مُنادی کے کام کو کیسا خیال کرتا ہے۔‏ خود سے پوچھیں:‏ ”‏کیا میرا بچہ خوشی سے مُنادی کا کام کرتا ہے یا پھر وہ ہمیں خوش کرنے کے لیے مُنادی کرنے جاتا ہے؟‏“‏ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے بچے کو مُنادی کے کام میں مزہ نہیں آتا تو اِسے دلچسپ بنانے کے لیے کچھ اِقدام اُٹھائیں۔‏ آپ اُسے چھوٹے موٹے کام سونپ سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر آپ اُسے پرچہ پیش کرنے یا کوئی آیت پڑھنے کے لیے کہہ سکتے ہیں تاکہ اُسے یہ نہ لگے کہ وہ محض خانہ پوری کرنے کے لیے مُنادی میں آیا ہے۔‏

12.‏ ‏(‏الف)‏ یسوع مسیح نے شاگردوں کو کس بات سے خبردار کِیا؟‏ (‏ب)‏ شاگردوں کے لیے یہ نصیحت اِتنی ضروری کیوں تھی؟‏

12 اَور کن باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع مسیح نہایت سمجھ‌دار تھے؟‏ یسوع مسیح جانتے تھے کہ ایک غلط قدم سنگین گُناہ کا باعث بن سکتا ہے۔‏ اِس لیے اُنہوں نے اپنے شاگردوں کو غلط اِقدام سے خبردار کِیا۔‏ مثال کے طور پر شاگرد یہ جانتے تھے کہ زِناکاری گُناہ ہے۔‏ لیکن یسوع مسیح نے اُنہیں ایسے کام سے بھی خبردار کِیا جو زِناکاری کا باعث بن سکتا ہے۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏جس کسی نے بُری خواہش سے کسی عورت پر نگاہ کی وہ اپنے دل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چُکا۔‏ پس اگر تیری دہنی آنکھ تجھے ٹھوکر کھلائے تو اُسے نکال کر اپنے پاس سے پھینک دے۔‏“‏ (‏متی 5:‏27-‏29‏)‏ یسوع مسیح کے یہ الفاظ روم میں رہنے والے مسیحیوں کے لیے واقعی فائدہ‌مند تھے۔‏ اُس زمانے میں رومی لوگ ایسے سٹیج ڈرامے بڑے شوق سے دیکھتے تھے جن میں جنسی مناظر دِکھائے جاتے تھے اور گندی زبان اِستعمال کی جاتی تھی۔‏ اِس سلسلے میں ایک تاریخ‌دان نے لکھا:‏ ”‏جنسی مناظر پر سب سے زیادہ تالیاں بجائی جاتی تھیں۔‏“‏ یسوع مسیح نے واقعی سمجھ‌داری کا ثبوت دیتے ہوئے شاگردوں کو ایسے کاموں سے خبردار کِیا جو بدکاری کا باعث بن سکتے ہیں۔‏

13،‏ 14.‏ آپ اپنے بچوں کو نقصان‌دہ تفریح سے کیسے بچا سکتے ہیں؟‏

13 والدین!‏ سمجھ‌داری سے کام لیتے ہوئے اپنے بچوں کو ایسے کاموں سے بچائیں جن کی وجہ سے وہ خدا سے دُور ہو سکتے ہیں۔‏ افسوس کی بات ہے کہ آج‌کل چھوٹے بچے بھی فحش مواد دیکھنے کے خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔‏ بِلاشُبہ آپ کو اپنے بچوں کو یہ بتانا چاہیے کہ ایسے مواد کو دیکھنا غلط بات ہے لیکن آپ کو کچھ اَور بھی کرنے کی ضرورت ہے۔‏ خود سے پوچھیں:‏ ”‏کیا میرے بچے کو پتہ ہے کہ فحش مواد دیکھنا اِتنا خطرناک کیوں ہے؟‏ کس وجہ سے اُس کے دل میں فحش تصویریں دیکھنے کا تجسّس پیدا ہو سکتا ہے؟‏ مَیں کیا کر سکتا ہوں تاکہ میرا بچہ ہر معاملے میں کُھل کر مجھ سے بات کرے اور اگر وہ فحش مواد دیکھنے کی آزمائش میں پڑتا ہے تو بِلاجھجک مجھ سے مدد بھی مانگے؟‏“‏ اگر آپ کا بچہ چھوٹا ہے تو بھی آپ اُس سے کہہ سکتے ہیں:‏ ”‏اگر کبھی کمپیوٹر پر کوئی گندی ویب‌سائٹ سامنے آتی ہے اور آپ کا دل اُسے دیکھنے کو کرتا ہے تو میرے پاس آئیں اور مجھ سے بات کریں۔‏ آپ کو مجھ سے شرمانے کی بالکل ضرورت نہیں۔‏“‏

14 جب آپ اپنے لیے تفریح کا اِنتخاب کرتے ہیں تو اِس بات پر غور کریں کہ آپ اپنے بچوں کے لیے اچھی مثال کیسے قائم کر سکتے ہیں۔‏ بھائی پراناس جن کا پہلے بھی ذکر ہوا ہے،‏ بتاتے ہیں:‏ ”‏ویسے تو آپ اپنے بچوں کو بہت ساری باتیں سمجھا سکتے ہیں لیکن بچے وہی کام کرتے ہیں جو وہ آپ کو کرتا دیکھتے ہیں۔‏“‏ اگر آپ سوچ سمجھ کر گانوں،‏ کتابوں اور فلموں کا اِنتخاب کریں گے تو اِس بات کا اِمکان زیادہ ہوگا کہ بچے بھی ایسا کریں۔‏—‏روم 2:‏21-‏24‏۔‏

یہوواہ آپ کی مدد کرے گا

15،‏ 16.‏ ‏(‏الف)‏ آپ اِس بات کا یقین کیوں رکھ سکتے ہیں کہ خدا آپ کے بچوں کی تربیت کرنے میں آپ کی مدد کرے گا؟‏ (‏ب)‏ اگلے مضمون میں ہم کس بات پر غور کریں گے؟‏

15 جب منوحہ نے اپنے بچے کی پرورش کرنے کے سلسلے میں خدا سے مدد مانگی تو کیا ہوا؟‏ بائبل میں لکھا ہے:‏ ”‏خدا نے منوؔحہ کی عرض سنی۔‏“‏ (‏قضا 13:‏9‏)‏ یہوواہ خدا آپ والدین کی دُعا بھی ضرور سنے گا۔‏ وہ آپ کی مدد کرے گا تاکہ آپ اپنے بچے کی اچھی پرورش کر سکیں۔‏ جب آپ بچوں سے اپنی محبت کا اِظہار کریں گے،‏ خاکساری ظاہر کریں گے اور سمجھ‌داری سے کام لیں گے تو آپ اُن کی تربیت کرنے میں ضرور کامیاب ہوں گے۔‏

16 یہوواہ خدا صرف آپ کے چھوٹے بچوں کی تربیت کرنے میں ہی آپ کی مدد نہیں کرے گا۔‏ وہ آپ کے نوجوان بچوں کی تربیت کرنے میں بھی آپ کی رہنمائی کرے گا۔‏ اگلے مضمون میں ہم اِس بات پر غور کریں گے کہ والدین اپنے نوجوان بچوں کی تربیت کرتے وقت یسوع مسیح کی طرح محبت،‏ خاکساری اور سمجھ‌داری کیسے ظاہر کر سکتے ہیں۔‏

^ پیراگراف 5 بائبل کے مطابق اِصلاح کرنے میں رہنمائی،‏ تربیت،‏ درستی کرنا اور کبھی کبھار سزا دینا شامل ہے۔‏ والدین کو کبھی بھی غصے میں اپنے بچوں کی اِصلاح نہیں کرنی چاہیے بلکہ اُنہیں نرمی سے ایسا کرنا چاہیے۔‏