مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مسیح کی 100 سالہ حکمرانی کی کامرانیاں

مسیح کی 100 سالہ حکمرانی کی کامرانیاں

‏”‏خدا جو اِطمینان کا بانی ہے،‏ آپ کو ہر اچھی چیز مہیا کرے تاکہ آپ اُس کی مرضی پر چلیں۔‏“‏—‏عبر 13:‏20،‏ 21‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن۔‏

گیت:‏ 16،‏ 14

1.‏ وضاحت کریں کہ یسوع مسیح کی نظر میں مُنادی کا کام کتنا اہم تھا۔‏

یسوع مسیح کو خدا کی بادشاہت کے بارے میں بات کرنا بہت اچھا لگتا تھا۔‏ اُنہوں نے جتنی زیادہ بات بادشاہت کے موضوع پر کی اُتنی کسی اَور موضوع پر نہیں کی۔‏ اُنہوں نے مُنادی کے دوران بادشاہت کا 100 سے زیادہ بار ذکر کِیا۔‏ بِلاشُبہ اُن کی نظر میں خدا کی بادشاہت بہت اہم تھی۔‏‏—‏متی 12:‏34 کو پڑھیں۔‏

2.‏ جب یسوع مسیح نے ”‏سب قوموں“‏ میں خوش‌خبری سنانے کا حکم دیا تو اُس وقت وہاں غالباً کتنے لوگ موجود تھے اور ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں؟‏

2 یسوع مسیح مُردوں میں سے زندہ ہونے کے تھوڑی دیر بعد 500 سے زیادہ لوگوں کو دِکھائی دیے۔‏ (‏1-‏کُر 15:‏6‏)‏ شاید اِسی موقعے پر اُنہوں نے ”‏سب قوموں“‏ میں خوش‌خبری سنانے کا حکم دیا تھا۔‏ یہ کوئی آسان کام نہیں تھا۔‏ * یسوع نے پیش‌گوئی کی تھی کہ یہ کام ”‏دُنیا کے آخر تک“‏ جاری رہے گا۔‏ لہٰذا جب ہم خوش‌خبری کی مُنادی کرتے ہیں تو ہم اِس پیش‌گوئی کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔‏—‏متی 28:‏19،‏ 20‏۔‏

3.‏ اِس مضمون میں ہم کون سی تین ’‏اچھی چیزوں‘‏ پر غور کریں گے؟‏

3 یسوع مسیح نے مُنادی کا حکم دینے کے بعد اپنے شاگردوں سے یہ وعدہ کِیا کہ ”‏مَیں .‏ .‏ .‏ ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں۔‏“‏ (‏متی 28:‏20‏)‏ یوں اُنہوں نے ظاہر کِیا کہ وہ پوری دُنیا میں مُنادی کے کام میں اپنے پیروکاروں کی رہنمائی اور مدد کریں گے۔‏ اِس کام میں یہوواہ خدا بھی ہمارے ساتھ ہے۔‏ اُس نے ہمیں اِس کام کو انجام دینے کے لیے ”‏ہر اچھی چیز“‏ دی ہے۔‏ (‏عبر 13:‏20،‏ 21‏)‏ اِس مضمون میں ہم اِن تین ’‏اچھی چیزوں‘‏ پر غور کریں گے:‏ (‏1)‏ اوزار،‏ (‏2)‏ طریقے اور (‏3)‏ تربیت۔‏ ہم دیکھیں گے کہ خوش‌خبری سنانے میں یہ تینوں ہمارے کام کیسے آ رہے ہیں۔‏ آئیں،‏ سب سے پہلے کچھ ایسے اوزاروں پر غور کریں جنہیں ہم نے پچھلے 100 سالوں کے دوران اِستعمال کِیا ہے۔‏

مُنادی میں ہمارے کام آنے والے اوزار

4.‏ ہم نے مُنادی کا کام کرنے کے لیے مختلف اوزار کیوں اِستعمال کیے ہیں؟‏

4 یسوع مسیح نے ’‏بادشاہی کے کلام‘‏ کو بیج سے تشبیہ دی جو مختلف طرح کی زمین میں بویا گیا۔‏ (‏متی 13:‏18،‏ 19‏)‏ جس طرح ایک مالی طرح طرح کے اوزاروں سے زمین کو بیج بونے کے لیے تیار کرتا ہے اُسی طرح ہم مختلف اوزاروں کے ذریعے لاکھوں لوگوں کے دلوں کو بادشاہت کا پیغام قبول کرنے کے لیے تیار کرتے ہیں۔‏ یہ اوزار ہمارے بادشاہ یسوع نے ہمیں دیے ہیں۔‏ اِن میں سے کچھ اوزار تھوڑے عرصے کے لیے اِستعمال کیے گئے جبکہ بعض اب تک مؤثر ثابت ہو رہے ہیں۔‏ اِن تمام اوزاروں کو اِستعمال کر کے ہم مُنادی کے کام میں اپنی مہارتوں کو نکھارنے کے قابل ہوئے ہیں۔‏

5.‏ مبشر 1933ء سے کون سا اوزار اِستعمال کرنے لگے اور اُنہوں نے اِسے کیسے اِستعمال کِیا؟‏

5 مبشر 1933ء سے ایسے کارڈ اِستعمال کرنے لگے جن پر بائبل کا مختصر پیغام لکھا ہوتا تھا۔‏ اِن کارڈوں کے ذریعے بہت سے بہن بھائی مُنادی کا کام کرنے کے قابل ہوئے۔‏ ہر کارڈ کی لمبائی 7.‏12 سینٹی‌میٹر (‏تقریباً 5 اِنچ)‏ اور چوڑائی  6.‏7 سینٹی‌میٹر (‏تقریباً 3 اِنچ)‏ تھی۔‏ وقتاًفوقتاً نئے کارڈ شائع ہوتے تھے جن پر نیا پیغام لکھا ہوتا تھا۔‏ اِن کارڈوں کو اِستعمال کرنا بہت آسان تھا۔‏ بھائی چارلس ایرلن‌میئر اُس وقت دس سال کے تھے جب اُنہوں نے اِن کارڈوں کے ذریعے مُنادی کرنا شروع کی۔‏ اُنہوں نے بتایا:‏ ”‏ہم سب بات اِس طرح شروع کرتے تھے:‏ ”‏مہربانی سے یہ کارڈ پڑھیں۔‏“‏ جب صاحبِ‌خانہ کارڈ پڑھ لیتا تھا تو ہم اُسے کوئی کتاب یا رسالہ دیتے تھے اور پھر وہاں سے چلے جاتے تھے۔‏“‏

6.‏ مُنادی کے کام میں کارڈ اِستعمال کرنے سے مبشروں کو کیا فائدہ ہوا؟‏

6 یہ کارڈ مختلف طریقوں سے مبشروں کے کام آئے۔‏ اگرچہ کچھ مبشروں کے دل میں مُنادی کرنے کی شدید خواہش تھی لیکن وہ شرمیلے تھے اور یہ نہیں جانتے تھے کہ اُنہیں مُنادی میں کیا کہنا ہے۔‏ کچھ مبشر صاحبِ‌خانہ سے بات کرنے سے گھبراتے نہیں تھے اور وہ چند ہی منٹوں میں اُسے وہ سب کچھ بتا دیتے تھے جو اُنہوں نے سیکھا تھا۔‏ البتہ وہ کبھی کبھار سمجھ‌داری سے کام نہیں لیتے تھے۔‏ لیکن کارڈوں کے ذریعے لوگوں کو واضح اور آسان لفظوں میں پیغام دیا جا سکتا تھا۔‏

7.‏ بعض بہن بھائیوں کو کارڈ اِستعمال کرتے وقت کن مشکلات کا سامنا ہوا؟‏

7 کارڈ اِستعمال کرتے وقت مبشروں کو کچھ مشکلات کا سامنا بھی ہوا۔‏ بہن گریس جو ایک لمبے عرصے سے گواہ ہیں،‏ اُنہوں نے بتایا:‏ ”‏کبھی کبھار لوگ ہم سے کہتے تھے ”‏کیا آپ خود نہیں بتا سکتے کہ کارڈ پر کیا لکھا ہے؟‏“‏ بعض لوگ تو کارڈ کی عبارت پڑھ نہیں پاتے تھے۔‏ کچھ تو یہ سمجھتے تھے کہ یہ کارڈ اُن کے لیے ہے اور اِسے لینے کے بعد وہ دروازہ بند کر دیتے تھے۔‏ بعض لوگ ہمارے پیغام کے مخالف تھے اِس لیے وہ غصے میں آ کر کارڈ کو پھاڑ دیتے تھے۔‏“‏ پھر بھی اِن کارڈوں کے ذریعے مبشر لوگوں سے آمنے سامنے ملنے کے عادی ہو رہے تھے اور خدا کی بادشاہت کا اِعلان کرنے والوں کے طور پر مشہور ہو رہے تھے۔‏

8.‏ مُنادی میں فونوگراف کو کیسے اِستعمال کِیا گیا؟‏ (‏اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔‏)‏

8 تقریباً 1935ء سے 1945ء تک مبشر گھر گھر مُنادی کے دوران فونوگراف پر تقریریں سناتے تھے۔‏ کچھ بہن بھائیوں نے تو فونوگراف کا نام ہارون رکھ دیا کیونکہ یہ مشین اُن کی طرف سے بولتی تھی۔‏ ‏(‏خروج 4:‏14-‏16 کو پڑھیں۔‏)‏ مبشر صاحبِ‌خانہ کی اِجازت سے اُنہیں فونوگراف پر ساڑھے چار منٹ کی تقریر سناتے تھے اور پھر اُنہیں کتابیں یا رسالے دیتے تھے۔‏ بعض صاحبِ‌خانہ کے گھر کے تمام افراد ریکارڈشُدہ تقریر سننے کے لیے جمع ہو جاتے تھے۔‏ 1934ء سے ہماری تنظیم نے مُنادی کے کام کے لیے فونوگراف بنانے شروع کیے۔‏ آخرکار فونوگراف پر 92 مختلف تقریریں دستیاب تھیں۔‏

9.‏ فونوگراف کے ذریعے مُنادی کرنا کتنا مؤثر ثابت ہوا؟‏

9 ہیلری گوسلین نامی ایک خاتون نے ایک ریکارڈشُدہ تقریر سننے کے بعد مبشر سے پوچھا کہ کیا وہ یہ فونوگراف ایک ہفتے کے لیے لے سکتی ہے تاکہ وہ اپنے پڑوسیوں کو بھی بادشاہت کی خوش‌خبری سنا سکے۔‏ جب مبشر ایک ہفتے بعد ہیلری کے پاس آیا تو ہیلری کے کچھ پڑوسی اُس مبشر سے ملنے کے لیے جمع تھے تاکہ وہ لوگ بائبل سے مزید باتیں سیکھ سکیں۔‏ اِس کے نتیجے میں اِن پڑوسیوں میں سے کچھ لوگوں نے بپتسمہ لے لیا۔‏ ہیلری کی دو بیٹیاں گلئیڈ سکول گئیں اور پھر اُنہیں کسی دوسرے ملک خدمت کرنے کے لیے بھیجا گیا۔‏ فونوگراف کے ذریعے بھی مبشر لوگوں سے آمنے سامنے ملنے کے عادی ہو رہے تھے۔‏ بعد میں یہوواہ خدا نے اپنے بندوں کو سکھایا کہ وہ مُنادی کے دوران لوگوں سے بات‌چیت کیسے کر سکتے ہیں۔‏ یہ کام اُس نے مسیحی خدمتی سکول کے ذریعے کِیا۔‏

خوش‌خبری پھیلانے کے مؤثر طریقے

10،‏ 11.‏ ‏(‏الف)‏ خوش‌خبری پھیلانے کے لیے اخبار اور ریڈیو کو کیسے اِستعمال کِیا گیا؟‏ (‏ب)‏ اخبار اور ریڈیو اِتنے مؤثر کیوں ثابت ہوئے؟‏

10 بادشاہ یسوع مسیح کی رہنمائی میں خدا کے بندوں نے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک خوش‌خبری پہنچانے کے لیے نت‌نئے طریقے اِستعمال کیے ہیں۔‏ ایسے طریقے اِستعمال کرنا خاص طور پر اُس وقت اہم تھا جب ”‏مزدور تھوڑے“‏ تھے۔‏ ‏(‏متی 9:‏37 کو پڑھیں۔‏)‏ 20ویں صدی کے شروع میں کئی ایسے علاقے تھے جہاں بائبل سٹوڈنٹس کی تعداد بہت کم تھی۔‏ لیکن اِن علاقوں میں اخباروں کے ذریعے بہت سے لوگوں تک خوش‌خبری پہنچائی گئی۔‏ ہر ہفتے بھائی رسل اپنا وعظ اخبار کی ایک ایجنسی کو بھیجتے تھے۔‏ پھر یہ ایجنسی اِس وعظ کو امریکہ،‏ کینیڈا اور یورپ کے مختلف اخباروں کو بھیجتی تھی۔‏ 1913ء تک بھائی رسل کے وعظ تقریباً 2000 اخباروں میں شائع ہو رہے تھے اور اِنہیں پڑھنے والوں کی تعداد 1 کروڑ 50 لاکھ تک پہنچ چکی تھی۔‏

11 بھائی رسل کی موت کے بعد خوش‌خبری پھیلانے کے لیے ایک اَور طریقہ اِستعمال کِیا گیا جو نہایت مؤثر ثابت ہوا۔‏ 16 اپریل 1922ء کو بھائی جوزف رتھرفورڈ نے ریڈیو پر تقریر ایک پیش کی جسے تقریباً 50 ہزار لوگوں نے سنا۔‏ پھر 24 فروری 1924ء کو ہماری تنظیم نے اپنے ریڈیو سٹیشن کا آغاز کِیا۔‏ خوش‌خبری پھیلانے کے اِس طریقے کے بارے میں 1 دسمبر 1924ء کے مینارِنگہبانی میں یہ بتایا گیا:‏ ”‏ہمارے خیال میں بادشاہت کا پیغام پھیلانے کے لیے اب تک جتنے ذریعے اِستعمال کیے گئے ہیں،‏ اُن میں سے ریڈیو سب سے مؤثر اور سستا ذریعہ ثابت ہوا ہے۔‏“‏ بِلاشُبہ اخبار کی طرح ریڈیو بھی اُن علاقوں میں خوش‌خبری پھیلانے میں بہت کام آیا جہاں مبشروں کی تعداد کم تھی۔‏

بہت سے مبشر عوامی جگہوں پر گواہی دیتے ہیں اور لوگوں کی توجہ ہماری ویب‌سائٹ پر دِلاتے ہیں۔‏ (‏پیراگراف 12 اور 13 کو دیکھیں۔‏)‏

12.‏ ‏(‏الف)‏ آپ کو کن عوامی جگہوں پر گواہی دینا زیادہ پسند ہے؟‏ (‏ب)‏ اگر ہم عوامی جگہوں پر گواہی دینے سے گھبراتے ہیں تو ہم اپنی گھبراہٹ پر قابو کیسے پا سکتے ہیں؟‏

12 عوامی جگہوں پر گواہی دینا بھی بہت مؤثر ثابت ہوا ہے۔‏ آج‌کل ہم بس سٹاپوں،‏ سٹیشنوں،‏ بازاروں وغیرہ میں لوگوں کو گواہی دینے کی زیادہ سے زیادہ کوشش کر رہے ہیں۔‏ کیا آپ عوامی جگہوں پر گواہی دینے سے گھبراتے ہیں؟‏ اگر ایسا ہے تو سفری نگہبان انجیلو مانیرا کی بات پر غور کریں۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏جب بھی ہمیں مُنادی کرنے کا ایک نیا طریقہ اپنانے کو کہا جاتا ہے تو ہم اِسے یہوواہ کے لیے وفاداری ثابت کرنے کا ایک اَور موقع خیال کرتے ہیں۔‏ یوں ہم یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ ہم خدا کی خدمت کرنے کا ہر طریقہ آزمانے کو تیار ہیں۔‏“‏ جب ہم اپنی گھبراہٹ پر قابو پاتے ہیں اور مُنادی کرنے کے لیے نئے طریقے اپناتے ہیں تو یہوواہ خدا پر ہمارا بھروسا مضبوط ہوتا ہے اور ہم مُنادی کرنے کی مہارت کو نکھارتے ہیں۔‏‏—‏2-‏کُرنتھیوں 12:‏9،‏ 10 کو پڑھیں۔‏

13.‏ ‏(‏الف)‏ ہماری ویب‌سائٹ خوش‌خبری کو پھیلانے کا ایک مؤثر طریقہ کیوں ہے؟‏ (‏ب)‏ مُنادی میں ہماری ویب‌سائٹ اِستعمال کرنے سے آپ کو کون سے تجربے ہوئے ہیں؟‏

13 بہت سے مبشر دوسروں کی توجہ ہماری ویب‌سائٹ jw.org پر دِلاتے ہیں۔‏ ہماری ویب‌سائٹ پر 700 سے زیادہ زبانوں میں مطبوعات دستیاب ہیں جنہیں لوگ پڑھ سکتے اور ڈاؤن‌لوڈ کر سکتے ہیں۔‏ ہر دن 16 لاکھ سے زیادہ لوگ ہماری ویب‌سائٹ کو دیکھتے ہیں۔‏ ماضی میں ہم نے ریڈیو کے ذریعے دُوردراز علاقوں میں لوگوں تک بادشاہت کا پیغام پہنچایا اور آج ہم اپنی ویب‌سائٹ کے ذریعے ایسا کر رہے ہیں۔‏

مُنادی کا کام انجام دینے کے لیے تربیت

14.‏ ‏(‏الف)‏ مبشروں کو کس طرح کی تربیت کی ضرورت تھی؟‏ (‏ب)‏ کس سکول کے ذریعے مبشروں کو مؤثر طور پر تعلیم دینا سکھایا گیا؟‏

14 ابھی تک ہم نے خوش‌خبری پھیلانے کے لیے جو اوزار اور طریقے اِستعمال کیے ہیں،‏ وہ بہت مؤثر ثابت ہوئے ہیں۔‏ لیکن اِس کام کو انجام دینے کے لیے مبشروں کو تربیت کی ضرورت بھی تھی۔‏ کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا تھا کہ لوگ فونوگراف پر تقریر سننے کے بعد کسی بات پر اِعتراض کرتے تھے یا پھر ہمارا کارڈ پڑھنے کے بعد مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے تھے۔‏ اِس لیے مبشروں کو یہ سیکھنے کی ضرورت تھی کہ وہ اِعتراضات کا جواب سمجھ‌داری سے کیسے دیں گے اور ہمارے پیغام میں دلچسپی لینے والوں کو مہارت سے تعلیم کیسے دیں گے۔‏ بِلاشُبہ پاک روح کی ہدایت سے بھائی ناتھن نار نے یہ بھانپ لیا کہ مبشروں کو مُنادی میں لوگوں سے بات‌چیت کرنے کے لیے تربیت کی ضرورت ہے۔‏ لہٰذا 1943ء میں کلیسیاؤں میں مسیحی خدمتی سکول کا آغاز ہوا۔‏ اِس سکول کے ذریعے ہمیں مؤثر طریقے سے تعلیم دینا سکھایا گیا۔‏

15.‏ ‏(‏الف)‏ بعض بہن بھائیوں کو مسیحی خدمتی سکول میں تقریر پیش کرتے وقت کیسا لگا؟‏ (‏ب)‏ زبور 32:‏8 میں درج وعدہ آپ کے سلسلے میں کیسے پورا ہوا ہے؟‏

15 بہت سے بہن بھائیوں کو سامعین کے سامنے تقریر دینے کے عادی بننے میں وقت لگا۔‏ بھائی جولیو رامو کو آج بھی وہ وقت یاد ہے جب اُنہوں نے 1944ء میں اپنی پہلی تقریر پیش کی تھی۔‏ اُنہیں دوئیگ نامی آدمی کے بارے میں تقریر پیش کرنی تھی جس کا ذکر بائبل کی صرف پانچ آیتوں میں کِیا گیا ہے۔‏ بھائی جولیو رامو نے بتایا:‏ ”‏میری ٹانگیں اور ہاتھ کانپ رہے تھے اور میرے دانت بج رہے تھے۔‏ مَیں نے چھ منٹ کی تقریر کو تین منٹ میں ختم کر دیا۔‏ مَیں پہلی بار پلیٹ‌فارم پر تقریر دے رہا تھا لیکن مَیں نے ہمت نہیں ہاری۔‏“‏ بچوں کو بھی سکول میں تقریریں دینے کو کہا گیا حالانکہ بعض بچوں کے لیے یہ آسان نہیں تھا۔‏ بھائی انجیلو مانیرا جن کا پہلے بھی ذکر کِیا گیا ہے،‏ اُنہوں نے بتایا کہ جب ایک بچے نے پہلی بار تقریر دی تو ”‏وہ اِتنا گھبرایا ہوا تھا کہ وہ تقریر کے شروع میں ہی رونے لگا۔‏ لیکن اُس نے تقریر بیچ میں نہ چھوڑی حالانکہ وہ ساری تقریر کے دوران روتا رہا۔‏“‏ کیا آپ اِجلاسوں میں جواب دینے یا تقریر دینے سے گھبراتے ہیں؟‏ اگر ایسا ہے تو یہوواہ خدا سے مدد مانگیں۔‏ جس طرح اُس نے ماضی میں مسیحی خدمتی سکول میں حصہ لینے والوں کی مدد کی اُسی طرح وہ آپ کی مدد کرے گا۔‏‏—‏زبور 32:‏8 کو پڑھیں۔‏

16.‏ ‏(‏الف)‏ ماضی میں گلئیڈ سکول کا کیا مقصد تھا؟‏ (‏ب)‏ 2011ء سے گلئیڈ سکول میں کس حوالے سے تبدیلی آئی ہے؟‏

16 خدا اپنے بندوں کو گلئیڈ سکول کے ذریعے بھی تربیت دے رہا ہے۔‏ مشنریوں اور دوسرے بہن بھائیوں کو اِس سکول سے بہت فائدہ ہوا ہے۔‏ اِس سکول میں کافی عرصے سے تربیت دینے والے ایک بھائی نے کہا:‏ ”‏اِس سکول کا ایک مقصد یہ ہے کہ طالبِ‌علموں کے دل میں مُنادی کا کام کرنے کی خواہش کو اَور بڑھایا جائے۔‏“‏ گلئیڈ سکول کا آغاز 1943ء میں ہوا اور اب تک 8500 لوگ اِس سکول سے تربیت پا چکے ہیں۔‏ گلئیڈ سکول سے تربیت پانے والے مشنریوں کو 170 سے زیادہ ملکوں میں خدمت کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔‏ 2011ء سے اِس سکول میں صرف اُن لوگوں کو بلایا جاتا ہے جو پہلے سے ہی خاص کُلوقتی خدمت کر رہے ہیں جیسے کہ خصوصی پہل‌کار،‏ سفری نگہبان،‏ بیت‌ایل کے رُکن یا مشنری۔‏

17.‏ گلئیڈ سکول سے ملنے والی تربیت کتنی مؤثر ثابت ہوئی ہے؟‏

17 گلئیڈ سکول سے ملنے والی تربیت کتنی مؤثر ثابت ہوئی ہے؟‏ اِس سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں۔‏ اگست 1949ء میں جاپان میں مبشروں کی تعداد 10 سے کم تھی۔‏ لیکن اِس سال کے دوران وہاں 13 مشنریوں کو بھیجا گیا جنہوں نے بڑی لگن سے خدمت کی۔‏ آج جاپان میں 2 لاکھ 16 ہزار سے زیادہ مبشر ہیں جن میں سے تقریباً 42 فیصد پہل‌کاروں کے طور پر خدمت کر رہے ہیں۔‏

18.‏ ہماری تنظیم نے اَور کن سکولوں کا اِنتظام کِیا ہے؟‏

18 ہماری تنظیم نے اَور بھی بہت سے سکولوں کا اِنتظام کِیا ہے جیسے کہ بادشاہتی خدمتی سکول،‏ پہل‌کاروں کے لیے سکول،‏ بادشاہت کے مُنادوں کے لیے سکول،‏ سفری نگہبانوں اور اُن کی بیویوں کے لیے سکول،‏ برانچ کی کمیٹی کے رُکنوں اور اُن کی بیویوں کے لیے سکول۔‏ اِن سکولوں کے ذریعے بہن بھائیوں کو عمدہ تربیت ملی ہے اور اُن کا ایمان مضبوط ہوا ہے۔‏ واقعی بادشاہ یسوع مسیح اپنے شاگردوں کو اچھی تربیت دے رہے ہیں۔‏

19.‏ بھائی چارلس ٹیز رسل نے مُنادی کے کام کے بارے میں کیا کہا اور اُن کی بات کیسے سچ ثابت ہو رہی ہے؟‏

19 خدا کی بادشاہت کو قائم ہوئے 100 سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے۔‏ اِس عرصے کے دوران ہمارے بادشاہ یسوع مسیح مُنادی کے کام میں ہماری رہنمائی اور مدد کر رہے ہیں۔‏ بھائی چارلس ٹیز رسل کو پورا یقین تھا کہ مُنادی کا کام پوری دُنیا میں پھیلے گا۔‏ اِس لیے 1916ء میں اُنہوں نے اپنے ایک قریبی دوست سے کہا:‏ ”‏مُنادی کا کام بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے اور یہ بڑھتا ہی جائے گا کیونکہ بادشاہت کی خوش‌خبری کی مُنادی ساری دُنیا میں ہونی ہے۔‏“‏ (‏بھائی میک‌ملن کی تحریرشُدہ کتاب فیتھ آن دی مارچ،‏ ص.‏ 69)‏ بھائی رسل کی بات واقعی سچ ثابت ہو رہی ہے۔‏ ہم اِطمینان کے بانی یہوواہ کے بہت شکرگزار ہیں کہ وہ ہمیں ’‏ہر وہ اچھی چیز مہیا‘‏ کر رہا ہے جو اُس کی مرضی کے مطابق چلنے میں ہمارے کام آ رہی ہے۔‏

^ پیراگراف 2 لگتا ہے کہ اُن 500 لوگوں میں سے زیادہ‌تر مسیحی بن گئے تھے کیونکہ پولُس رسول نے اِن لوگوں کا حوالہ ’‏پانچ سو بھائیوں‘‏ کے طور پر دیا۔‏ اُنہوں نے یہ بھی کہا:‏ ”‏[‏اِن]‏ میں سے اکثر اب تک موجود ہیں اور بعض سو گئے۔‏“‏ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ پولُس اور دوسرے مسیحی اِن 500 میں سے بہت سے بھائیوں کو جانتے تھے جنہیں براہِ‌راست یہ حکم ملا تھا۔‏