مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خدا کی بادشاہت کیا ہے؟‏

خدا کی بادشاہت کیا ہے؟‏

خدا کی بادشاہت کیا ہے؟‏

یسوع مسیح نے لوگوں کو کس بات کے بارے میں تعلیم دی؟‏ اُس نے خاص طور پر خدا کی بادشاہت کے بارے میں تعلیم دی۔‏ (‏لوقا ۴:‏۴۳‏)‏ جب لوگوں نے اُس کے مُنہ سے خدا کی بادشاہت کا ذکر سنا تو کیا اُنہیں اِس بات کو سمجھنے میں دقت ہوئی؟‏ کیا وہ پوچھنے لگے کہ ”‏خدا کی بادشاہت .‏ .‏ .‏ یہ کیا ہے؟‏“‏ جی‌نہیں۔‏ انجیل میں یہ نہیں بتایا گیا کہ لوگوں نے کبھی ایسا سوال پوچھا۔‏ کیا اس کا مطلب ہے کہ اُس زمانے کے لوگ خدا کی بادشاہت سے واقف تھے؟‏

جی‌ہاں،‏ کیونکہ یہودیوں کے پاس جو پاک صحائف تھے ان میں واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ خدا کی بادشاہت کیا ہے اور وہ کیا انجام دے گی۔‏ ہم بھی پاک صحائف کے ذریعے خدا کی بادشاہت کے بارے میں بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔‏ آئیں خدا کی بادشاہت کے بارے میں سات ایسی تعلیمات پر غور کریں جو پاک صحائف میں پائی جاتی ہیں۔‏ پہلی تین تعلیمات سے یہودی لوگ یسوع مسیح کے زمانے سے پہلے بھی واقف تھے۔‏ اگلی تین تعلیمات کو یسوع مسیح یا اُس کے رسولوں نے پہلی صدی عیسوی میں ظاہر کِیا۔‏ اور آخری تعلیم جس پر ہم غور کریں گے یہ ہمارے زمانے میں ظاہر ہوئی ہے۔‏

۱.‏ خدا کی بادشاہت ایک حقیقی حکومت ہے جو ہمیشہ تک قائم رہے گی۔‏ خدا کے کلام میں درج سب سے پہلی پیشینگوئی میں بتایا گیا کہ خدا ایک مسیحا کو دُنیا میں بھیجے گا جو انسانوں کو نجات دلائے گا۔‏ اس پیشینگوئی میں اِس مسیحا کو ”‏نسل“‏ کا لقب دیا گیا ہے۔‏ چونکہ شیطان کے اُکسانے پر آدم اور حوا نے خدا کے خلاف بغاوت کی تھی اِس وجہ سے آج تک تمام انسانوں کو دُکھ اور تکلیف کا سامنا ہے۔‏ لیکن پیشینگوئی کے مطابق مسیحا ہی خدا کے وفادار خادموں کو ان مشکلات سے نجات دلائے گا۔‏ (‏پیدایش ۳:‏۱۵‏)‏ بہت عرصہ بعد داؤد بادشاہ کو اِس ”‏نسل“‏ یعنی مسیحا کے بارے میں اَور بھی تفصیلات بتائی گئیں۔‏ اُسے یہ بتایا گیا کہ مسیحا کی ایک سلطنت ہوگی۔‏ یہ سلطنت یا بادشاہت دوسری حکومتوں سے فرق ہوگی کیونکہ وہ ہمیشہ تک قائم رہے گی۔‏—‏۲-‏سموئیل ۷:‏۱۲-‏۱۴‏۔‏

۲.‏ خدا کی بادشاہت تمام انسانی حکومتوں کو ختم کر دے گی۔‏ دانی‌ایل نبی نے ایک رویا میں دیکھا کہ انسانی تاریخ کے دوران کونسی مختلف عالمی طاقتیں ایک دوسرے کے بعد حکمرانی کریں گی۔‏ دانی‌ایل نبی کو حکومتوں کا یہ سلسلہ ہمارے زمانے تک دکھائی دیا۔‏ اُسے یہ بھی بتایا گیا کہ ”‏اُن [‏آخری انسانی]‏ بادشاہوں کے ایّام میں آسمان کا خدا ایک سلطنت برپا کرے گا جو تاابد نیست نہ ہوگی اور اُس کی حکومت کسی دوسری قوم کے حوالہ نہ کی جائے گی بلکہ وہ اِن تمام مملکتوں کو ٹکڑے ٹکڑے اور نیست کرے گی اور وہی ابد تک قائم رہے گی۔‏“‏ اس کا مطلب ہے کہ اِس دُنیا کی تمام مملکتوں یعنی حکومتوں کو ہمیشہ کے لئے تباہ کر دیا جائے گا۔‏ اس کے ساتھ ساتھ جنگیں،‏ ظلم اور بُرائی کا نام‌ونشان بھی مِٹ جائے گا۔‏ دانی‌ایل نبی کی پیشینگوئی سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدا کی بادشاہت جلد ہی پوری دُنیا پر حکومت کرنے لگے گی۔‏ (‏دانی‌ایل ۲:‏۴۴،‏ ۴۵‏)‏ خدا کی بادشاہت ایک حقیقی حکومت ہے۔‏ اور جلد ہی اِس حکومت کے علاوہ اَور کوئی حکومت دُنیا پر حکمرانی نہیں کرے گی۔‏ *

۳.‏ خدا کی بادشاہت جنگوں،‏ بیماریوں،‏ قحط،‏ یہاں تک کہ موت کو بھی ختم کر دے گی۔‏ پاک صحائف میں بہت سی ایسی پیشینگوئیاں پائی جاتی ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ خدا کی بادشاہت زمین پر کیا کچھ انجام دے گی۔‏ انسانی تنظیمیں اور ادارے ایسے کام نہیں انجام دے سکتے ہیں۔‏ ذرا اس شاندار وقت کا تصور کریں جب زمین پر تمام جنگی ہتھیاروں کو ہمیشہ کے لئے تباہ کر دیا جائے گا۔‏ ”‏[‏خدا]‏ زمین کی انتہا تک جنگ موقوف کراتا ہے۔‏“‏ (‏زبور ۴۶:‏۹‏)‏ اُس وقت ڈاکٹروں،‏ ہسپتالوں اور دوائیوں کی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ ”‏وہاں کے باشندوں میں بھی کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بیمار ہوں۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۳۳:‏۲۴‏)‏ قحط اور فاقہ‌کشی کا نام‌ونشان مِٹ جائے گا۔‏ ”‏زمین میں پہاڑوں کی چوٹیوں پر اناج کی افراط ہوگی۔‏“‏ (‏زبور ۷۲:‏۱۶‏)‏ کوئی شخص ماتم نہ کرے گا،‏ اور جنازے اور قبرستان بھی ماضی کی بات بن جائیں گے یہاں تک کہ موت کا وجود ختم ہو جائے گا۔‏ خدا ”‏موت کو ہمیشہ کے لئے نابود کرے گا اور [‏یہوواہ]‏ خدا سب کے چہروں سے آنسو پونچھ ڈالے گا۔‏“‏—‏یسعیاہ ۲۵:‏۸‏۔‏

۴.‏ خدا کی بادشاہت کا حکمران وہ شخص ہے جسے خدا نے خود مقرر کِیا ہے۔‏ مسیحا نے خود کو خدا کی بادشاہت کا حکمران نہیں بنایا اور نہ ہی انسانوں نے اُس کا انتخاب کِیا۔‏ یہوواہ خدا ہی نے اُسے بادشاہ کے طور پر مقرر کِیا۔‏ یہ بات ”‏مسیحا“‏ اور ”‏مسیح“‏ کے لقب سے بھی ظاہر ہوتی ہے کیونکہ دونوں الفاظ ایک ایسے شخص کی طرف اشارہ کرتے ہیں جسے ایک خاص عہدہ کے لئے منتخب کِیا گیا ہو۔‏ خدا نے مسیح کے بارے میں کہا:‏ ”‏دیکھو میرا خادم جِسے مَیں سنبھالتا ہوں۔‏ میرا برگزیدہ جس سے میرا دل خوش ہے۔‏ مَیں نے اپنی رُوح اُس پر ڈالی۔‏ وہ قوموں میں عدالت جاری کرے گا۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۴۲:‏۱؛‏ متی ۱۲:‏۱۷،‏ ۱۸‏)‏ جس شخص کو ہمارے خالق ہی نے منتخب کِیا ہے،‏ بھلا اس سے بہتر کوئی حکمران ہو سکتا ہے؟‏

۵.‏ خدا کی بادشاہت کے حکمران نے ثابت کِیا ہے کہ وہ حکومت کرنے کے لائق ہے۔‏ اس بات کے بہت زیادہ ثبوت ہیں کہ یسوع ہی مسیحا ہے۔‏ مثال کے طور پر خدا نے مسیحا کے بارے میں بتایا تھا کہ وہ ابرہام اور داؤد کی نسل سے پیدا ہوگا۔‏ اور یسوع اسی نسل سے پیدا ہوا۔‏ (‏پیدایش ۲۲:‏۱۸؛‏ ۱-‏تواریخ ۱۷:‏۱۱؛‏ متی ۱:‏۱‏)‏ پاک صحائف میں مسیحا کے بارے میں بےشمار پیشینگوئیاں پائی جاتی ہیں۔‏ یہ سب کی سب یسوع کے بارے میں پوری ہوئیں۔‏ خدا نے آسمان سے بول کر اِس بات کی تصدیق کی کہ یسوع اُس کا بیٹا ہے۔‏ فرشتوں نے یسوع کی شناخت کرتے ہوئے یہ بتایا کہ وہ ہی مسیحا ہے۔‏ اور یسوع نے بہت سے لوگوں کے سامنے ایسے معجزے دکھائے جن سے ثابت ہو گیا کہ خدا نے اُسے قوت بخشی تھی۔‏ * یسوع مسیح نے بار بار دکھایا کہ وہ ایک اچھے حکمران کی خوبیاں رکھتا ہے۔‏ وہ نہ صرف لوگوں کی مدد کرنے کی قوت رکھتا تھا بلکہ ان کی مدد کرنے کی خواہش بھی رکھتا تھا۔‏ (‏متی ۸:‏۱-‏۳‏)‏ وہ بےغرض،‏ ہمدرد،‏ دلیر اور حلیم تھا۔‏ آج‌کل لوگ انجیل میں اُس کی خوبیوں اور کاموں کے بارے میں پڑھ سکتے ہیں۔‏

۶.‏ خدا کی بادشاہت میں ۰۰۰،‏۴۴،‏۱ اشخاص یسوع مسیح کے ساتھ حکمرانی کریں گے۔‏ یسوع مسیح نے بتایا تھا کہ اُس کے رسولوں سمیت کئی انسان آسمان پر جائیں گے اور وہاں اُس کے ساتھ حکومت کریں گے۔‏ اُس نے اِس گروہ کو ”‏چھوٹے گلّے“‏ کا نام دیا۔‏ (‏لوقا ۱۲:‏۳۲‏)‏ بعد میں یوحنا رسول کو بتایا گیا کہ اِس چھوٹے گلّے میں کُل ۰۰۰،‏۴۴،‏۱ افراد شامل ہوں گے۔‏ یہ اشخاص آسمان پر یسوع مسیح کے ساتھ حکمرانی کریں گے اور کاہنوں کے طور پر خدمت انجام دیں گے۔‏—‏مکاشفہ ۵:‏۹،‏ ۱۰؛‏ ۱۴:‏۱،‏ ۳‏۔‏

۷.‏ خدا کی بادشاہت آسمان پر حکومت کر رہی ہے اور مستقبل میں وہ پوری زمین پر حکومت کرے گی۔‏ یہ ایک بہت ہی اہم تعلیم ہے۔‏ پاک صحائف میں اِس بات کا ثبوت پیش کِیا گیا ہے کہ یسوع مسیح بادشاہ بن چکا ہے اور وہ آسمان پر حکمرانی کر رہا ہے۔‏ یسوع مسیح ہمارے ہی زمانے میں زمین پر بھی اپنی حکمرانی قائم کرے گا۔‏ تب وہ ان تمام پیشینگوئیوں کو پورا کرے گا جن کا اِس مضمون میں ذکر کِیا گیا ہے۔‏ لیکن ہم کیسے جانتے ہیں کہ خدا کی بادشاہت آسمان پر قائم ہو چکی ہے؟‏ اور یسوع مسیح کی حکمرانی زمین پر کب قائم ہوگی؟‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 5 دانی‌ایل کی یہ پیشینگوئی اس تعلیم کو بھی غلط ثابت کرتی ہے کہ خدا کی بادشاہت مسیحیوں کے دل میں ہے۔‏ اس سلسلے میں صفحہ ۱۳ پر مضمون ”‏آپ نے پوچھا“‏ کو دیکھیں۔‏