سچے خدا کے بارے میں
ہم یسوع مسیح سے کیا سیکھتے ہیں؟
سچے خدا کے بارے میں
کیا خدا کا کوئی نام ہے؟
یسوع مسیح نے سکھایا تھا کہ خدا کا ایک نام ہے۔ اُس نے کہا: ”تُم اِس طرح دُعا کِیا کرو کہ اَے ہمارے باپ تُو جو آسمان پر ہے تیرا نام پاک مانا جائے۔“ (متی ۶:۹) بائبل بیان کرتی ہے کہ خدا کا نام یہوواہ ہے۔ (زبور ۸۳:۱۸) یسوع مسیح نے اپنے باپ سے دُعا کرتے وقت اپنے شاگردوں کے بارے میں کہا: ”میں نے اُنہیں تیرے نام سے واقف کِیا۔“—یوحنا ۱۷:۲۶۔
یہوواہ کون ہے؟
یہوواہ ہمارا خالق ہے۔ اِس لئے یسوع مسیح نے اُسے ”خدایِواحد اور برحق“ کہا۔ (یوحنا ۱۷:۳) یسوع مسیح نے کہا کہ ’کیا تُم نے نہیں پڑھا کہ اُس نے ابتدا ہی سے اُنہیں مرد اور عورت بنایا۔‘ (متی ۱۹:۴) یسوع مسیح نے یہ بھی بیان کِیا: ”خدا رُوح ہے۔“ (یوحنا ۴:۲۴) لہٰذا، ہم خدا کو نہیں دیکھ سکتے۔—خروج ۳۳:۱۷-۲۰۔
خدا ہم سے کیا تقاضا کرتا ہے؟
جب ایک شخص نے یسوع مسیح سے پوچھا کہ سب سے بڑا حکم کونسا ہے تو اُس نے جواب دیا: ”اوّل یہ ہے اَے اؔسرائیل سُن۔ [یہوواہ] ہمارا خدا ایک ہی [یہوواہ] ہے۔ اور تُو [یہوواہ] اپنے خدا سے اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے محبت رکھ۔ دوسرا یہ ہے کہ تُو اپنے پڑوسی سے اپنے برابر محبت رکھ۔“—مرقس ۱۲:۲۸-۳۱۔
ہم کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم خدا سے محبت رکھتے ہیں؟
یسوع مسیح نے کہا: ”مَیں باپ سے محبت رکھتا ہوں۔“ اُس نے اِس محبت کو کیسے ظاہر کِیا؟ اُس نے کہا: ”جس طرح باپ نے مجھے حکم دیا مَیں ویسا ہی کرتا ہوں۔“ (یوحنا ۱۴:۳۱) اُس نے یہ بھی بیان کِیا: ”مَیں ہمیشہ وہی کام کرتا ہوں جو اُسے پسند آتے ہیں۔“ (یوحنا ۸:۲۹) ہم خدا کے بارے میں جاننے سے اُسے خوش کر سکتے ہیں۔ اپنے شاگردوں کے لئے دُعا کرتے وقت یسوع مسیح نے کہا: ”ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدایِواحد اور برحق کو . . . جانیں۔“—یوحنا ۱۷:۳؛ ۱-تیمتھیس ۲:۴۔
ہم خدا کے بارے میں کیسے جان سکتے ہیں؟
خدا کے بارے میں جاننے کا ایک طریقہ اُس کی بنائی ہوئی چیزوں پر غور کرنا ہے۔ مثال کے طور پر، یسوع مسیح نے کہا: ”ہوا کے پرندوں کو دیکھو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے۔ نہ کوٹھیوں میں جمع کرتے ہیں تو بھی تمہارا آسمانی باپ اُن کو کھلاتا ہے۔ کیا تُم اُن سے زیادہ قدر نہیں رکھتے؟“ یسوع مسیح اِس آیت میں پرندوں کی مثال سے ہمیں یہ سکھانا چاہتا تھا کہ ہمیں اپنی مادی ضروریات کی بابت اِس حد تک فکرمند نہیں ہونا چاہئے کہ ہم خدا کی خدمت کو چھوڑ دیں۔—متی ۶:۲۶-۳۳۔
یہوواہ خدا کو جاننے کا سب سے بہترین طریقہ اُس کے کلام، بائبل کا مطالعہ کرنا ہے۔ یسوع مسیح نے پاک صحائف کا ’خدا کے کلام‘ کے طور پر حوالہ دیا تھا۔ (لوقا ۸:۲۱) یسوع مسیح نے دُعا میں خدا سے کہا: ”تیرا کلام سچائی ہے۔“—یوحنا ۱۷:۱۷؛ ۲-پطرس ۱:۲۰، ۲۱۔
یسوع مسیح نے لوگوں کو یہوواہ خدا کے متعلق سچائی سیکھنے میں مدد دی۔ یسوع مسیح کے بارے میں اُس کے ایک شاگرد نے کہا: ”جب وہ راہ میں ہم سے باتیں کرتا اور ہم پر نوشتوں کا بھید کھولتا تھا تو کیا ہمارے دل جوش سے نہ بھر گئے تھے؟“ (لوقا ۲۴:۳۲) خدا کے بارے میں جاننے کے لئے ہمیں فروتن بننا اور سیکھنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ یسوع مسیح نے کہا: ”اگر تُم توبہ نہ کرو اور بچوں کی مانند نہ بنو تو آسمان کی بادشاہی میں ہرگز داخل نہ ہوگے۔“—متی ۱۸:۳۔
خدا کا علم کیوں خوشی بخشتا ہے؟
خدا زندگی کے مقصد کو جاننے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ یسوع مسیح نے کہا: ”مبارک ہیں وہ جو اپنی روحانی ضروریات سے باخبر ہیں۔“ (متی ۵:۳، نیو ورلڈ ٹرانسلیشن) یہوواہ خدا ہمیں زندگی کی بہترین راہ پر چلنا سکھاتا ہے۔ یسوع مسیح نے کہا: ”مبارک وہ ہیں جو خدا کا کلام سنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیں۔“—لوقا ۱۱:۲۸؛ یسعیاہ ۱۱:۹۔
اِس موضوع کے متعلق مزید معلومات کے لئے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے پہلے باب کو پڑھیں۔ *
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 17 یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ۔
[صفحہ ۱۸ پر تصویر]
”مَیں نے اُنہیں تیرے نام سے واقف کِیا۔“—یوحنا ۱۷:۲۶
[صفحہ ۱۸ پر تصویر]
ہم یہوواہ خدا کی بنائی ہوئی چیزوں اور بائبل سے اُس کے بارے میں جان سکتے ہیں