ہمارا خالق کیسی ہستی ہے؟
ہمارا خالق کیسی ہستی ہے؟
یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو جو دُعا سکھائی تھی وہ بیشتر لوگوں کو زبانی یاد ہے۔ (متی ۶:۹-۱۳) جب بھی لوگ یہ دُعا کرتے ہیں تو وہ خدا کو ”اَے ہمارے باپ“ کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ تاہم، کیا وہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ خدا کو اچھی طرح جانتے ہیں؟
کیا آپ خدا کو اچھی طرح جانتے ہیں؟ کیا خدا کے ساتھ آپ کا رشتہ اتنا مضبوط ہے کہ آپ اُسے اپنے دُکھسکھ میں شریک کر سکیں؟ آئیں دیکھیں کہ خدا کو جاننے میں کیا کچھ شامل ہے۔
”یہوؔواہ اُس کا نام ہے“
ایک بچہ اپنے باپ کے بارے میں شاید اتنا ہی جانتا ہے کہ وہ اُس کا والد ہے۔ لیکن جوںجوں وہ بڑا ہوتا ہے وہ نہ صرف اپنے باپ کا نام سیکھ جاتا ہے بلکہ اُس کی شخصیت سے بھی واقف ہو جاتا ہے۔ اِس لئے وہ بڑےفخر کے ساتھ اپنے باپ کاذکر کرتا ہے۔ لیکن کیا آپ اپنے آسمانی باپ کے بارے میں بھی کچھ جانتے ہیں؟ کیا آپ اُس کے نام سے واقف ہیں؟ کیا آپ کو پتہ ہے کہ اُس کے نام کا مطلب کیا ہے؟
بیشتر لوگ دُعائےربانی پڑھتے وقت کہتے ہیں کہ”تیرا نام پاک مانا جائے۔“ لیکن جب اُن سے پوچھا جاتا ہے کہ ”خدا کا نام کیا ہے“ تو اُن کے لئے جواب دینا مشکل ہوتا ہے۔ سچ ہے کہ تاروں بھرا آسمان، اُونچے اُونچے پہاڑ اور آبی مخلوقات خدا کی موجودگی کا ثبوت دیتے ہیں۔ تاہم، وہ خدا کا نام نہیں بتا سکتے۔ صرف خدا کے کلام کی مدد سے ہم اُس کے نام کو جان سکتے ہیں۔ اِس میں واضح طور پر بتایا گیا ہے: ”یہوؔواہ اُس کا نام ہے۔“—خروج ۱۵:۳۔
خدا چاہتا ہے کہ ہم اُسے اُس کے نام یہوواہ سے پکاریں۔ اِس لئے کہ اُس کا نام اُس کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔ خدا کے نام یہوواہ کا مطلب ہے، ”وہ جیسا چاہتا ہے ویسا ہی کرتا ہے۔“ دوسرے لفظوں میں یہ کہ وہ اپنے مقصد کو پورا کرنے کے لئے سب کچھ کر سکتا ہے۔ جیسے ایک باپ اپنے خاندان کی ضروریات پوری کرنے، گھر میں امن کی فضا قائم رکھنے، خاندان کی حفاظت اور راہنمائی کرنے کے لئے ایک سربراہ، منصف، محافظ اور رہبر کا کردار ادا کرتا ہے اِسی طرح خدا کا نام یہوواہ بھی ہمیں یقیندہانی کراتا ہے کہ وہ اپنے خادموں کی ہر ضرورت کو پورا کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔
آئیں اب غور کریں کہ ہمارا پُرمحبت آسمانی باپ اپنے نام کے مطلب کے مطابق کونسے مختلف کردار ادا کرتا ہے۔ اِس سے آپ کو یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ یہوواہ خدا کیسی ہستی ہے اور اُس کے نزدیک جانے کے لئے آپ کو کیا کرنا چاہئے۔
’محبت اور میل ملاپ کا خدا‘
پولس رسول نے ہمارے خالق کے بارے میں بیان کِیا کہ وہ ”محبت اور میل ملاپ کا چشمہ“ ہے۔ (۲-کرنتھیوں ۱۳:۱۱) یسوع مسیح نے بھی کہا تھا: ”خدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔“ (یوحنا ۳:۱۶) اِسی محبت کی وجہ سے خدا نے اپنے بیٹے کو زمین پر بھیجا تاکہ وہ انسانوں کے لئے اپنی جان قربان کرے۔ یسوع کی قربانی پر ایمان لانے سے انسانوں کے لئے گناہ کی وجہ سے آنے والے دُکھتکلیف سے چھٹکارا پانا اور ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنا ممکن ہوگیا۔ اِسی لئے پولس رسول نے رومیوں ۶:۲۳ میں کہا: ”گُناہ کی مزدوری موت ہے مگر خدا کی بخشش ہمارے خداوند مسیح یسوؔع میں ہمیشہ کی زندگی ہے۔“ کیا اِس سے ہمیں خدا سے محبت رکھنے اور اُس کے نزدیک جانے کی تحریک نہیں ملتی؟
خدا انسانوں سے نہ صرف اجتماعی طور پر محبت رکھتا ہے بلکہ وہ اپنے وفادار خادموں سے انفرادی طور پر بھی محبت رکھتا ہے۔ موسیٰ نے خدا سے سرکشی کرنے والے اسرائیلیوں سے کہا تھا: ”کیا تُم خداوند کو یوں عوض دیتے ہو؟ اَے احمق لوگو جن میں عقل نہیں۔ کیا وہ تیرا باپ تیرا خالق نہیں؟ جس نے تجھے بنا کر قیام بخشا۔“ (استثنا ۳۲:۶، کیتھولک ترجمہ) کیا آپ اِن الفاظ کا مطلب سمجھتے ہیں؟ سچ ہے کہ ایک پُرمحبت باپ کے طور پر یہوواہ نے اپنے لوگوں کی خطاؤں کے باوجود اُن کے لئے فکرمندی دکھائی۔ اُس نے اُن کی مادی، جذباتی اور روحانی ضروریات کو پورا کِیا۔
ہماری زندگیوں میں بارہا ایسے موقعے آتے ہیں جب ہم مشکلات کے باعث پریشان اور مایوس ہو جاتے ہیں۔ اُس وقت ہمیں کسی ایسے شخص کی ضرورت ہوتی ہے جو صورتحال اور مسائل کو بہتر طور پر سمجھنے میں ہماری مدد کر سکتا ہے۔ آپ کے خیال میں کون ہماری مدد کر سکتا ہے؟ بائبل میں بیان کِیا گیا ہے کہ خدا ہمیشہ ہمارا رہبر اور پروردگار ثابت ہوتا ہے۔ خدا کے کلام میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہمیں کیوں اتنی زیادہ مشکلات کا سامنا ہے اور ہم کیسے کامیابی کے ساتھ اِن کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ جب ایک بچہ گِر جاتا ہے اور اُسے چوٹ لگ جاتی ہے تو اُس کا باپ بڑی محبت کے ساتھ اُسے اُٹھا لیتا ہے۔ اِسی طرح جب ہم کسی مشکل میں ہوتے ہیں تو یہوواہ ہاتھ بڑھا کر ہماری مدد کرتا ہے۔ واقعی جو لوگ یہوواہ پر ایمان رکھتے ہیں اُن کے لئے اُس کا ہاتھ کبھی چھوٹا نہیں ہوتا۔—یسعیاہ ۵۹:۱۔
پاک کلام میں خدا کو ’دُعا کا سننے والا‘ کہا گیا ہے۔ (زبور ۶۵:۲) اِس سے بھی ہمارے لئے خدا کی محبت ظاہر ہوتی ہے۔ اِس کے بارے میں پولس رسول بیان کرتا ہے: ”کسی بات کی فکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تمہاری درخواستیں دُعا اور مِنت کے وسیلہ سے شکرگذاری کے ساتھ خدا کے سامنے پیش کی جائیں۔ تو خدا کا اطمینان جو سمجھ سے بالکل باہر ہے تمہارے دلوں اور خیالوں کو مسیح یسوؔع میں محفوظ رکھے گا۔“ (فلپیوں ۴:۶، ۷) پس، خلوصدلی کے ساتھ خدا سے دُعا کرنے اور بائبل میں درج اُس کی راہنمائی پر چلنے سے آپ کو بھی ”خدا کا اطمینان“ حاصل ہو سکتا ہے۔
”علم میں کامل“ خدا
یہوواہ خدا کے بارے میں بائبل بیان کرتی ہے کہ وہ ”علم میں کامل“ ہے۔ ”خدایِعلیم“ کے طور پر یہوواہ ہماری فطرت سے اچھی طرح واقف ہے اور یہ بھی جانتا ہے کہ ہمیں کنکن چیزوں کی ضرورت ہے۔ (ایوب ۳۶:۴؛ ۱-سموئیل ۲:۳) اُس نے اپنے بندہ موسیٰ کے ذریعے یہ لکھوایا: ”انسان صرف روٹی ہی سے جیتا نہیں رہتا بلکہ ہر بات سے جو [یہوواہ] کے مُنہ سے نکلتی ہے۔“ (استثنا ۸:۳؛ متی ۴:۴) اِس کا مطلب ہے کہ زندگی میں حقیقی اطمینان حاصل کرنے کے لئے صرف مادی چیزیں کافی نہیں بلکہ ہمیں کسی اَور چیز کی بھی ضرورت ہے۔
ہمارا خالق اپنے کلام کے ذریعے عمدہ مشورت اور راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ جب ہم بائبل کا مطالعہ کرتے اور اِس میں درج مشورت پر عمل کرتے ہیں تو ہم’یہوواہ کے منہ سے نکلنے والی ہر بات‘ سے فائدہ اُٹھا رہے ہوں گے۔ مثال کے طور پر، ایک مسیحی خاتون نے جس کا نام سوزینا ہے اپنی خاندانی زندگی کے بارے میں بیان کِیا: ”خاندان کے طور پر ملکر بائبل پڑھنے، مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہونے اور دوسروں کو بائبل کا پیغام سنانے سے ہمارا شادی کا بندھن مضبوط ہوا ہے۔ خدا کے کلام میں درج ہدایات کی بدولت ہم ایک ہی مقصد کے تحت کام
کرتے اور ایک دوسرے کے ساتھ مضبوط رشتے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔“کیا آپ خدا کی طرف سے دی جانے والی روحانی مشورت اور ہدایت سے فائدہ اُٹھانا چاہتے ہیں؟ توپھر باقاعدگی کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کریں اور اِس سے حاصل ہونے والی راہنمائی پر چلیں۔ کیونکہ ایسا کرنے سے آپ خدا کی طرف سے بےشمار برکات حاصل کریں گے۔—عبرانیوں ۱۲:۹۔
”نجات دینے والا خدا“
آجکل دُنیا لڑائی جھگڑوں سے بھری پڑی ہے۔ یہ جاننا بہت مشکل ہے کہ کل کیا ہوگا۔ اگر آپ جنگ سے متاثرہ علاقے میں رہتے ہیں تو شاید آپ امن کے آرزومند ہوں۔ دُنیا کے بیشتر حصوں میں لوگ جُرمو تشدد، مہنگائی اور دہشتگردی سے خوفزدہ ہیں۔ کون ہمیں اِن مسائل سے بچا سکتا ہے؟ واقعی اِس وقت انسانوں کو تحفظ اور مندرجہبالا مشکلات سے نجات کی اشد ضرورت ہے۔
بائبل بیان کرتی ہے: ”[یہوواہ] کا نام محکم بُرج ہے۔ صادق اُس میں بھاگ جاتا ہے اور امن میں رہتا ہے۔“ (امثال ۱۸:۱۰) جی ہاں، خدا کے نام کو جاننا اور اُس پر بھروسا رکھنا ہمیں یہ سوچنے کی تحریک دے سکتا ہے کہ خدا نے اپنے بندوں کے لئے کیا کچھ کِیا ہے اور وہ مستقبل میں اُنہیں چھڑانے کے لئے کیا کرے گا۔ بِلاشُبہ خدا یہ ثابت کر چکا ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو چھڑانے کی قدرت رکھتا ہے۔ مثال کے طور پر، اُس نے اسرائیلیوں کو بچانے کے لئے فرعون کے فوجی لشکروں اور رتھوں کو تباہ کر دیا تھا۔ مصیبت میں گرفتار اپنے بندوں کو یاد رکھنے اور بروقت اُن کی مدد کرنے سے یہوواہ نے ہمیشہ خود کو وفادار خدا ثابت کِیا ہے۔—خروج ۱۵:۱-۴۔
ہمارے مستقبل کا انحصار اِس بات پر بھی ہے کہ ہم یہ ایمان رکھیں کہ یہوواہ خدا ہی ہمیں بچا سکتا ہے۔ اسرائیل کے بادشاہ داؤد نے بھی مختلف مشکلات کا مقابلہ کرتے وقت ایسے ہی ایمان کا مظاہرہ کِیا تھا۔ اِسی لئے اُس نے یہوواہ کے بارے میں لکھا: ”تُو میرا نجات دینے والا خدا ہے۔“ (زبور ۲۵:۵) پطرس رسول نے بھی پورے اعتماد کے ساتھ بیان کِیا: ”[یہوواہ] دینداروں کو آزمایش سے نکال لینا . . . جانتا ہے۔“—۲-پطرس ۲:۹۔
یہوواہ خدا اُس شخص سے جو مدد کے لئے اُس پر آس لگاتا ہے وعدہ کرتا ہے کہ ”مَیں اُس کی حفاظت کروں گا کیونکہ اُس نے میر ا نام پہچانا ہے۔“ (زبور ۹۱:۱۴، نیو اُردو بائبل ورشن) ہمارے زمانے میں بھی خدا کے خادموں نے اِس وعدے کو پورا ہوتے دیکھا ہے۔ مثال کے طور پر، پولینڈ کے رہنے والے بھائی ہنرک کو مخالفت اور اذیت کے باوجود یہوواہ کی خدمت کرتے ہوئے ۷۰ سال ہو گئے ہیں۔ جب ہنرک صرف ۱۶ سال کا تھا تو اُس کے والد کو ایک اذیتی کیمپ بھیج دیا گیا۔ جبکہ ہنرک اور اُس کے بڑے بھائی کو نوجوانوں کے لئے بنائے گئے نازیوں کے ایک اصلاحی کیمپ بھیج دیا گیا۔ اِس کے بعد اُسے ایک سے دوسرے اذیتی کیمپ میں منتقل کِیا جاتا رہا۔ اُن دنوں میں پیش آنے والے واقعات کو یاد کرتے ہوئے ہنرک نے بیان کِیا: ”یہوواہ نے مجھے مشکل حالات میں کبھی تنہا نہ چھوڑا۔ علاوہازیں، ایک ایسا وقت بھی آیا جب موت میرے سر پر کھڑی تھی تو یہوواہ نے اُس وقت بھی وفادار رہنے میں میری مدد کی۔“سچ ہے کہ یہوواہ اپنے خادموں کو برداشت کرنے کے لئے مضبوط ایمان اور قوت عطا کرتا ہے۔
بہت جلد خدا اُن تمام لوگوں کے لئے نجات دینے والا ثابت ہوگا جو اُس پر ایمان رکھتے اور بچاؤ کے لئے اُسی پر آس لگائے ہوئے ہیں۔ یسعیاہ ۴۳:۱۱ میں یہوواہ فرماتا ہے: ”مَیں ہی یہوؔواہ ہوں اور میرے سوا کوئی بچانے والا نہیں۔“ پس ”قادرِمطلق خدا . . . روزِعظیم کی لڑائی“ کے وقت تمام بُرے لوگوں کو زمین پر سے تباہ کر دے گا اور اپنے راستباز بندوں کو بچا لے گا۔ (مکاشفہ ۱۶:۱۴، ۱۶؛ امثال ۲:۲۱، ۲۲) یہوواہ ہمیں یقین دلاتا ہے: ”حلیم مُلک کے وارث ہوں گے اور سلامتی کی فراوانی سے شادمان رہیں گے۔“—زبور ۳۷:۱۱۔
اپنے آسمانی باپ کے نزدیک جائیں
ملاکی نبی کے دنوں میں اسرائیلی یہ دعویٰ کرتے تھے کہ یہوواہ اُن کا باپ ہے۔ تاہم، جب یہوواہ کے لئے عزت دکھانے کی بات آتی تو وہ اُس کے حضور اندھے،لنگڑے اور بیمار جانوروں کی قربانیاں پیش کرتے تھے۔ اِسی لئے یہوواہ نے اُن سے پوچھا: ”اگر مَیں باپ ہوں تو میری عزت کہاں ہے؟“—ملاکی ۱:۶۔
بےوفا اسرائیلیوں جیسی غلطی نہ کریں۔ ہم آپ کی حوصلہافزائی کرتے ہیں کہ یہوواہ خدا کے بارے میں سیکھیں اور اُس کے نزدیک جائیں۔ یعقوب کے خط میں تاکید کی گئی ہے: ”خدا کے نزدیک جاؤ تو وہ تمہارے نزدیک آئے گا۔“—یعقوب ۴:۸۔
جب ہم یہوواہ خدا کو اپنے باپ کے طور پر قبول کرتے ہیں تو ہم اُس کے حضور جوابدہ ٹھہرتے ہیں۔ اگر آپ وفاداری کے ساتھ اپنی زندگی کے ہر حلقے میں خدائی اُصولوں پر عمل کرتے ہوئے اُسے جلال دیتے ہیں تو وہ آپ کی اِن کوششوں کو کبھی نہیں بھولے گا۔ بلکہ وہ نئی دُنیا میں داخل ہونے کے لئے آپ کی راہنمائی کرے گا جہاں ”نہ موت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا۔ نہ آہونالہ نہ درد۔“ (مکاشفہ ۲۱:۴) اُس وقت تمام وفادار انسان ”فنا کے قبضہ سے چھوٹ کر خدا کے فرزندوں کے جلال کی آزادی میں داخل“ ہو جائیں گے۔—رومیوں ۸:۲۱۔
[صفحہ ۵ پر عبارت]
خدا چاہتا ہے کہ ہم اُسے اُس کے نام یہوواہ سے پکاریں جس کا مطلب ہے، ”وہ جیسا چاہتا ہے ویسا ہی کرتا ہے“
[صفحہ ۶ پر عبارت]
”یہوواہ نے مجھے مشکل حالات میں کبھی تنہا نہ چھوڑا۔“—ہنرک
[صفحہ ۷ پر عبارت]
”خاندان کے طور پر ملکر بائبل پڑھنے، مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہونے اور دوسروں کو بائبل کا پیغام سنانے سے ہماری شادی کا بندھن مضبوط ہوا ہے۔“—سوزینا