مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏”‏سمندر کا گیت“‏ نقل‌نویسوں کی دیانتداری کا ثبوت دیتا ہے

‏”‏سمندر کا گیت“‏ نقل‌نویسوں کی دیانتداری کا ثبوت دیتا ہے

‏”‏سمندر کا گیت“‏ نقل‌نویسوں کی دیانتداری کا ثبوت دیتا ہے

بائیس مئی ۲۰۰۷ کو شہر یروشلیم کے اسرائیل میوزیم میں ایک عبرانی طومار کے ٹکڑے کی نمائش کی گئی۔‏ اِس ٹکڑے کو ساتویں یا آٹھویں صدی عیسوی میں [‏یعنی ۶۰۰-‏۸۰۰ء کے درمیان]‏ تحریر کِیا گیا۔‏ اِس میں توریت کا وہ حصہ درج ہے جو خروج ۱۳:‏۱۹–‏۱۶:‏۱ میں پایا جاتا ہے۔‏ ان آیات میں وہ گیت بھی شامل ہے جسے بنی‌اسرائیل نے بحرِقلزم کے کنارے گایا تھا۔‏ یہ اُس وقت کی بات تھی جب خدا نے اُنہیں معجزانہ طور پر مصریوں سے نجات دلائی تھی۔‏ اِس گیت کو ”‏سمندر کا گیت“‏ کہا جاتا ہے۔‏ اِس طومار کے ٹکڑے کی اہمیت کیا ہے؟‏

اِس ٹکڑے کی اہمیت کا تعلق اِس بات سے ہے کہ وہ کب لکھا گیا تھا۔‏ بہت عرصے تک عبرانی صحائف کا سب سے پُرانا نسخہ جو دریافت ہوا تھا،‏ ایک ایسا نسخہ تھا جو ۹۳۰ء کے لگ‌بھگ تحریر کِیا گیا تھا۔‏ اِسے الیپو کوڈیکس کہا جاتا ہے۔‏ پھر تقریباً ۶۰ سال پہلے کی بات ہے کہ بحرِمُردار کے طومار دریافت ہوئے جو تیسری صدی قبلِ‌مسیح اور پہلی صدی عیسوی کے دوران [‏یعنی یسوع کی پیدائش سے ۳۰۰ سال پہلے سے لے کر ۱۰۰ سال بعد تک]‏ تحریر کئے گئے تھے۔‏ لیکن چند ہی ٹکڑوں کے سوا کوئی ایسے نسخہ‌جات نہیں دریافت ہوئے جنہیں ۱۰۰ء سے لے کر ۹۳۰ء کے عرصے میں تحریر کِیا گیا۔‏

اسرائیل میوزیم کے ڈائریکٹر نے کہا:‏ ”‏سمندر کا گیت نامی نسخہ ایک کڑی کی طرح ہے جو الیپو کوڈیکس ‏.‏ .‏ .‏ اور بحرِمُردار کے طومار کے درمیانی عرصے کو جوڑتا ہے۔‏“‏ اُس نے آگے بیان کِیا کہ دوسرے پُرانے نسخہ‌جات کے ساتھ ساتھ یہ نسخہ بھی ”‏اِس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ عبرانی صحائف میں ردوبدل نہیں کِیا گیا۔‏“‏

خیال کِیا جاتا ہے کہ سمندر کا گیت نامی نسخہ اُن نسخہ‌جات میں سے ایک ہے جو سن ۱۸۹۰ کے لگ‌بھگ شہر قاہرہ میں ایک یہودی عبادت‌خانے میں دریافت ہوئے تھے۔‏ جس شخص نے بعد میں اِس نسخے کو خریدا اُسے اِس کی اہمیت کا اندازہ نہیں تھا۔‏ آج سے تقریباً ۳۰ سال پہلے ایک ماہر نے اِس نسخے پر تحقیق کی۔‏ تب اِس کی تحریر کی تاریخ بھی دریافت ہوئی۔‏ آخرکار سن ۲۰۰۷ میں اسرائیل میوزیم میں اِس کی نمائش کی گئی۔‏

بحرِمُردار کے طوماروں کے اِن‌چارج نے کہا:‏ ”‏سمندر کا گیت نامی نسخہ مسوراتی نقل‌نویسوں کی ایمانداری کا ثبوت دیتا ہے جنہوں نے صدیوں تک عبرانی صحائف کی نقلیں تیار کی تھیں۔‏ حیرانی کی بات ہے کہ آج بھی توریت میں سمندر کے گیت کی شاعری کا وزن وہی ہے جیسا کہ یہ ساتویں تا آٹھویں صدی عیسوی میں تھا۔‏“‏

بائبل یہوواہ خدا کی الہامی کتاب ہے اور وہ اِس کو محفوظ رکھتا ہے۔‏ اس کے علاوہ قدیم زمانے میں نقل‌نویسوں نے بڑی دیانتداری سے پاک صحائف کی نقل کی تھی۔‏ اِس وجہ سے ہم اِس بات پر یقین کر سکتے ہیں کہ بائبل کا متن بالکل درست ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۳۲ پر تصویر کا حوالہ]‏

Courtesy of Israel Museum, Jerusalem