مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا آپ ’‏خدا کی نعمتوں کے اچھے مختار‘‏ ثابت ہو رہے ہیں؟‏

کیا آپ ’‏خدا کی نعمتوں کے اچھے مختار‘‏ ثابت ہو رہے ہیں؟‏

کیا آپ ’‏خدا کی نعمتوں کے اچھے مختار‘‏ ثابت ہو رہے ہیں؟‏

‏”‏برادرانہ محبت سے آپس میں ایک دوسرے کو پیار کرو۔‏ عزت کی رُو سے ایک دوسرے کو بہتر سمجھو۔‏“‏—‏روم ۱۲:‏۱۰‏۔‏

۱.‏ خدا کے کلام میں ہمیں کس بات کا یقین دلایا جاتا ہے؟‏

خدا کے کلام میں ہمیں یقین دلایا جاتا ہے کہ جب ہم مایوسی کا شکار ہوتے ہیں یا پھر شکستہ دل ہوتے ہیں تو یہوواہ خدا ہماری مدد کرتا ہے۔‏ اِس سلسلے میں اِن الفاظ پر غور کریں:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ گِرتے ہوئے کو سنبھالتا اور جھکے ہوئے کو اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔‏ وہ شکستہ‌دلوں کو شفا دیتا ہے اور اُن کے زخم باندھتا ہے۔‏“‏ (‏زبور ۱۴۵:‏۱۴؛‏ ۱۴۷:‏۳‏)‏ اِس کے علاوہ یہوواہ خدا خود ہم سے وعدہ کرتا ہے کہ”‏مَیں [‏یہوواہ]‏ تیرا خدا تیرا دہنا ہاتھ پکڑ کر کہوں گا مت ڈر۔‏ مَیں تیری مدد کروں گا۔‏“‏—‏یسع ۴۱:‏۱۳‏۔‏

۲.‏ یہوواہ خدا اپنے خادموں کی مدد کیسے کرتا ہے؟‏

۲ اگرچہ یہوواہ خدا آسمان پر رہتا ہے تو بھی وہ ہمارا ”‏ہاتھ پکڑ کر“‏ ہماری مدد کر تا ہے۔‏ یہ کیسے ممکن ہے؟‏ یہوواہ خدا دُکھی لوگوں کو کیسے ’‏اُٹھا کھڑا کرتا‘‏ ہے؟‏ وہ مختلف طریقوں سے ہماری مدد کرتا ہے۔‏ مثال کے طور پر وہ اپنے خادموں کو اپنی پاک روح کے ذریعے ”‏حد سے زیادہ قدرت“‏ بخشتا ہے۔‏ (‏۲-‏کر ۴:‏۷؛‏ یوح ۱۴:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ خدا کے خادم بائبل سے بھی قوت حاصل کرتے ہیں۔‏ (‏عبر ۴:‏۱۲‏)‏ کیا یہوواہ خدا کسی اَور طریقے سے بھی ہمارا حوصلہ بڑھاتا ہے؟‏ اِس سوال کا جواب ہمیں پطرس رسول کے پہلے خط میں ملتا ہے۔‏

‏’‏خدا کی مختلف نعمتیں‘‏

۳.‏ (‏ا)‏ آزمائشوں کے سلسلے میں پطرس رسول نے کیا لکھا؟‏ (‏ب)‏ پطرس رسول نے اپنے پہلے خط کے چوتھے باب میں کونسی تسلی دی؟‏

۳ ممسوح مسیحیوں کو مخاطب کرتے ہوئے پطرس رسول نے لکھا کہ اُنہیں اِس لئے خوش ہونا چاہئے کیونکہ خدا اُن کی خدمت کا اجر دے گا۔‏ اُس نے آگے لکھا:‏ ”‏تُم .‏ .‏ .‏ اب چند روز کے لئے ضرورت کی وجہ سے طرح طرح کی آزمایشوں کے سبب سے غم‌زدہ ہو۔‏“‏ (‏۱-‏پطر ۱:‏۱-‏۶‏)‏ غور کریں کہ پطرس رسول نے کہا کہ مسیحیوں کو ”‏طرح طرح کی آزمایشوں“‏ کا سامنا ہوگا۔‏ لیکن اِس کے ساتھ ساتھ اُس نے یہ بھی کہا کہ آزمائش چاہے جیسی بھی ہو اِس کا سامنا کرنے میں خدا ہماری مدد کرے گا۔‏ یہ تسلی ہمیں پطرس کے خط کے چوتھے باب میں ملتی ہے۔‏ اِس باب میں وہ ایسی باتوں کا ذکر کرتا ہے جن کا تعلق ’‏سب چیزوں کے خاتمے‘‏ سے ہے۔‏—‏۱-‏پطر ۴:‏۷‏۔‏

۴.‏ پہلے پطرس ۴:‏۱۰ کے الفاظ ہمارے لئے تسلی کا باعث کیوں ہیں؟‏

۴ پطرس رسول نے کہا:‏ ”‏جن کو جس جس قدر نعمت ملی ہے وہ اُسے خدا کی مختلف نعمتوں کے اچھے مختاروں کی طرح ایک دوسرے کی خدمت میں صرف کریں۔‏“‏ (‏۱-‏پطر ۴:‏۱۰‏)‏ غور کریں کہ پطرس نے خدا کی ”‏مختلف نعمتوں“‏ کا ذکر کِیا۔‏ دراصل پطرس کے کہنے کا مطلب تھا کہ ہر قسم کی آزمائش سے نپٹنے کے لئے خدا کوئی نہ کوئی ’‏نعمت‘‏ فراہم کرتا ہے۔‏ یہ ہمارے لئے تسلی کا باعث کیوں ہے؟‏ کیونکہ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمیں چاہے جیسی بھی آزمائش کا سامنا ہو یہوواہ خدا ”‏مختلف نعمتوں“‏ کے ذریعے ہماری مدد کرتا ہے۔‏ لیکن کیا آپ نے غور کِیا کہ خدا یہ ’‏نعمتیں‘‏ کیسے فراہم کرتا ہے؟‏ پہلے پطرس ۴:‏۱۰ کے مطابق وہ ہمیں یہ ’‏نعمتیں‘‏ دوسرے مسیحیوں کے ذریعے فراہم کرتا ہے۔‏

‏’‏ایک دوسرے کی خدمت کریں‘‏

۵.‏ (‏ا)‏ ہر مسیحی کو کیا کرنا چاہئے؟‏ (‏ب)‏ اب کونسے سوال اُٹھتے ہیں؟‏

۵ پطرس رسول نے سب مسیحیوں کو یوں تاکید کی:‏ ”‏سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ آپس میں بڑی محبت رکھو۔‏“‏ پھر اُس نے کہا:‏ ”‏جن کو جس جس قدر نعمت ملی ہے وہ اُسے خدا کی مختلف نعمتوں کے اچھے مختاروں کی طرح ایک دوسرے کی خدمت میں صرف کریں۔‏“‏ (‏۱-‏پطر ۴:‏۸،‏ ۱۰‏)‏ اِس لئے ہر مسیحی کو چاہئے کہ وہ دوسرے بہن‌بھائیوں کی حوصلہ‌افزائی کرے۔‏ یہوواہ خدا نے ہمیں ایک ایسی بیش قیمت چیز سونپی ہے جسے دوسروں تک پہنچانا ہمارا فرض بنتا ہے۔‏ پطرس اِسے ایک ”‏نعمت“‏ کہتا ہے۔‏ یہ نعمت کیا ہے؟‏ اور ہم اسے ’‏دوسروں کی خدمت میں‘‏ کیسے صرف کر سکتے ہیں؟‏

۶.‏ مسیحیوں کو کونسی نعمتیں حاصل ہیں؟‏

۶ خدا کے کلام میں بتایا جاتا ہے کہ ”‏ہر اچھی بخشش [‏یعنی نعمت]‏ اور ہر کامل انعام اوپر سے ہے۔‏“‏ (‏یعقو ۱:‏۱۷‏)‏ لہٰذا ہر نعمت یہوواہ خدا کی طرف سے ہی ہے۔‏ خدا کی سب سے نمایاں نعمت اُس کی پاک روح ہے۔‏ اِس پاک روح کی مدد سے ہم محبت،‏ نیکی اور تحمل جیسی خوبیاں پیدا کرتے ہیں۔‏ اِن خوبیوں کے ذریعے ہم میں اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کے لئے دلی محبت ظاہر کرنے اور اُنہیں سہارا دینے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔‏ خدا کی پاک روح کے ذریعے ہمیں حکمت اور سمجھ جیسی نعمتیں بھی حاصل ہوتی ہیں۔‏ (‏۱-‏کر ۲:‏۱۰-‏۱۶؛‏ گل ۵:‏۲۲،‏ ۲۳‏)‏ ہماری خوبیاں،‏ لیاقتیں اور قوت خدا کی طرف سے نعمتیں ہیں۔‏ ہمیں چاہئے کہ ہم اِنہیں خدا کی ستائش کے لئے بھرپور طور پر کام میں لائیں۔‏ یہوواہ خدا نے ہمیں یہ ذمہ‌داری سونپی ہے کہ ہم اُس کی نعمتوں یعنی اُس کی دی ہوئی خوبیوں اور لیاقتوں کے ذریعے دوسروں کی مدد کریں۔‏

‏’‏خدا کی نعمتوں کو ایک دوسرے کی خدمت میں صرف کریں‘‏

۷.‏ (‏ا)‏ اصطلاح ”‏جس جس قدر“‏ سے کیا ظاہر ہوتا ہے؟‏ (‏ب)‏ ہمیں خود سے کونسے سوال پوچھنے چاہئیں اور کیوں؟‏

۷ پطرس رسول نے کہا:‏ ”‏جن کو جس جس قدر نعمت ملی ہے وہ اُسے .‏ .‏ .‏ صرف کریں۔‏“‏ اِس آیت میں اصطلاح ”‏جس جس قدر“‏ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کو مختلف درجوں میں خوبیاں اور لیاقتیں ملی ہیں۔‏ یہ نعمتیں ہم میں جس حد تک پائی جاتی ہیں ہمیں اِن کو ’‏دوسروں کی خدمت میں صرف‘‏ کرنا چاہئے۔‏ ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہم اِن نعمتوں کو ”‏اچھے مختاروں کی طرح .‏ .‏ .‏ صرف کریں۔‏“‏ اِس لئے ہمیں خود سے پوچھنا چاہئے کہ کیا مَیں خدا کی دی ہوئی نعمتوں کو واقعی بہن‌بھائیوں کی حوصلہ‌افزائی کرنے کے لئے کام میں لا رہا ہوں؟‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۵:‏۹،‏ ۱۰ پر غور کریں۔‏)‏ یاپھر کیا مَیں خدا کی دی گئی لیاقتوں کو صرف اپنے فائدے کے لئے استعمال کرتا ہوں مثلاً دولت اور شہرت حاصل کرنے کے لئے؟‏ (‏۱-‏کر ۴:‏۷‏)‏ اگر ہم اپنی نعمتوں کو ”‏ایک دوسرے کی خدمت میں صرف“‏ کریں گے تو ہمیں خدا کی خوشنودی حاصل ہوگی۔‏—‏امثا ۱۹:‏۱۷؛‏ عبرانیوں ۱۳:‏۱۶ کو پڑھیں۔‏

۸،‏ ۹.‏ (‏ا)‏ مسیحی اپنے بہن‌بھائیوں کی خدمت کیسے کرتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ آپ کی کلیسیا میں بہن‌بھائی ایک دوسرے کی مدد کیسے کرتے ہیں؟‏

۸ بائبل میں ہمیں بتایا جاتا ہے کہ پہلی صدی کے مسیحیوں نے کن طریقوں سے ایک دوسرے کی خدمت کی۔‏ (‏رومیوں ۱۵:‏۲۵،‏ ۲۶؛‏ ۲-‏تیمتھیس ۱:‏۱۶-‏۱۸ کو پڑھیں۔‏‏)‏ مسیحی آج بھی پورے دِل سے اپنی ”‏نعمتوں“‏ کو استعمال کرتے ہوئے اپنے بہن‌بھائیوں کی خدمت کرتے ہیں۔‏ غور کریں کہ وہ کن طریقوں سے ایسا کرتے ہیں۔‏

۹ بہتیرے بھائی تقریروں کو تیار کرنے میں ہر مہینے کئی گھنٹے صرف کرتے ہیں۔‏ پھر اجلاسوں پر وہ اپنی تقریروں میں ایسے اہم نکات پیش کرتے ہیں جن سے پوری کلیسیا کو بڑا فائدہ ہوتا ہے۔‏ (‏۱-‏تیم ۵:‏۱۷‏)‏ کئی بہن‌بھائی دوسروں کے لئے ہمدردی دکھانے کی اچھی مثال قائم کرتے ہیں۔‏ (‏روم ۱۲:‏۱۵‏)‏ بہتیرے مسیحی اُن بہن‌بھائیوں سے ملنے کے لئے جاتے ہیں جو افسردگی کا شکار ہیں اور اُن کے ساتھ دُعا بھی کرتے ہیں۔‏ (‏۱-‏تھس ۵:‏۱۴‏)‏ دوسرے مسیحی خطوں کے ذریعے ایسے بہن‌بھائیوں کی حوصلہ‌افزائی کرتے ہیں جو آزمائشوں کا سامنا کر رہے ہیں۔‏ کچھ مسیحی اُن بہن‌بھائیوں کی مدد کرتے ہیں جو بیماری کی وجہ سے خود اجلاسوں پر حاضر نہیں ہو سکتے۔‏ اِس کے علاوہ ہزاروں یہوواہ کے گواہ کسی آفت سے متاثر ہونے والے بہن‌بھائیوں کی بھی مدد کرتے ہیں اور اُن کے گھروں کی مرمت کرنے میں اُن کا ہاتھ بٹاتے ہیں۔‏ جب ایک مسیحی اِن طریقوں سے اپنے بہن‌بھائیوں کی مدد کرتا ہے تو اصل میں وہ ”‏خدا کی مختلف نعمتوں“‏ کو دوسروں کی خدمت میں صرف کرتا ہے۔‏—‏۱‏-‏پطرس ۴:‏۱۱ کو پڑھیں۔‏

کونسی ذمہ‌داری زیادہ اہمیت رکھتی ہے؟‏

۱۰.‏ (‏ا)‏ پولس رسول خدا کی خدمت کے کن دو پہلوؤں کو اہم خیال کرتا تھا؟‏ (‏ب)‏ ہم پولس رسول کی مثال پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟‏

۱۰ مسیحیوں کو نہ صرف یہ ذمہ‌داری سونپی گئی ہے کہ وہ خدا کی دی ہوئی ”‏نعمتوں“‏ کے ذریعے اپنے بہن‌بھائیوں کی خدمت کریں بلکہ اُنہیں دوسروں تک ایک پیغام پہنچانے کی ذمہ‌داری بھی سونپی گئی ہے۔‏ پولس رسول جانتا تھا کہ یہ دونوں کام خدا کی خدمت کرنے کے اہم پہلو ہیں۔‏ اُس نے افسس کی کلیسیا کو لکھا کہ اپنے بہن‌بھائیوں کے فائدے کی خاطر اُس پر”‏خدا کے .‏ .‏ .‏ فضل کا انتظام“‏ ہوا۔‏ (‏افس ۳:‏۲‏)‏ ایک اَور موقعے پر اُس نے کہا:‏ ”‏خدا نے ہم کو مقبول کرکے خوشخبری ہمارے سپرد کی۔‏“‏ (‏۱-‏تھس ۲:‏۴‏)‏ پولس رسول کی طرح ہم بھی جانتے ہیں کہ ہمیں خوشخبری سنانے کی ذمہ‌داری سونپی گئی ہے۔‏ جب ہم جوش‌وجذبے سے منادی کے کام میں حصہ لیتے ہیں تو ہم پولس رسول کی بہترین مثال پر عمل کر رہے ہوتے ہیں۔‏ (‏اعما ۲۰:‏۲۰،‏ ۲۱؛‏ ۱-‏کر ۱۱:‏۱‏)‏ ہم جانتے ہیں کہ منادی کے کام کے ذریعے ہم لوگوں کی جانیں بچا سکتے ہیں۔‏ اِس کے ساتھ ساتھ ہم پولس رسول کی مثال پر عمل کرتے ہوئے اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کو ’‏روحانی نعمت دیتے ہیں۔‏‘‏—‏رومیوں ۱:‏۱۱،‏ ۱۲؛‏ ۱۰:‏۱۳-‏۱۵ کو پڑھیں۔‏

۱۱.‏ ہمیں منادی کے کام کو اور اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کی حوصلہ‌افزائی کرنے کو کیسا خیال کرنا چاہئے؟‏

۱۱ خدا کی خدمت کے اِن دو پہلوؤں میں سے کون سا پہلو زیادہ اہمیت رکھتا ہے؟‏ جس طرح ایک پرندے کو اُڑنے کے لئے دونوں پروں کی ضرورت ہوتی ہے اُسی طرح ہمیں اِن دونوں کاموں میں حصہ لینے کی ضرورت ہے۔‏ صرف ایسا کرنے سے ہم مسیحیوں کے طور پر اپنی ذمہ‌داری پوری کر رہے ہو ں گے۔‏ اِس لئے ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ منادی کا کام کرنے اور اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کی حوصلہ‌افزائی کرنے میں کوئی تعلق نہیں ہے۔‏ پطرس رسول اور پولس رسول نے اِن دونوں کاموں کو اہم خیال کِیا اور ہمیں بھی انہیں اہم خیال کرنا چاہئے۔‏ لیکن یہ دونوں کام ایک دوسرے سے کیا تعلق رکھتے ہیں؟‏

۱۲.‏ خدا نے مسیحیوں کو کونسے شرف عطا کئے ہیں؟‏

۱۲ بادشاہت کی منادی کرتے وقت ہم اپنی لیاقتوں کو استعمال میں لا کر دوسروں کے دلوں کو چُھونے کی کوشش کرتے ہیں۔‏ اِس طرح ہم لوگوں کی مدد کرتے ہیں تاکہ وہ یسوع کے پیروکار بن جائیں۔‏ اِس کے علاوہ ہم اپنی لیاقتوں کو کام میں لاتے ہوئے اپنے الفاظ اور اعمال سے مسیحی بہن‌بھائیوں کی حوصلہ‌افزائی کرتے ہیں۔‏ ایسا کرنے سے ہم خدا کی نعمتوں کو دوسروں کی خدمت میں صرف کرتے ہیں۔‏ (‏امثا ۳:‏۲۷؛‏ ۱۲:‏۲۵‏)‏ اِس طرح ہم اپنے بہن‌بھائیوں کی مدد کرتے ہیں تاکہ وہ یسوع کی پیروی کرتے رہیں۔‏ جی‌ہاں،‏ منادی کرنے اور ”‏ایک دوسرے کی خدمت“‏ کرنے کا شرف خدا ہی نے مسیحیوں کو عطا کِیا ہے۔‏—‏گل ۶:‏۱۰‏۔‏

‏”‏ایک دوسرے کو پیار کرو“‏

۱۳.‏ اگر شیطان ہمیں ”‏ایک دوسرے کی خدمت“‏ کرنے سے روکنے میں کامیاب ہو گا تو اِس کا کیا نتیجہ ہو سکتا ہے؟‏

۱۳ پولس رسول نے مسیحیوں کو ہدایت دی:‏ ”‏برادرانہ محبت سے آپس میں ایک دوسرے کو پیار کرو۔‏ عزت کی رُو سے ایک دوسرے کو بہتر سمجھو۔‏“‏ (‏روم ۱۲:‏۱۰‏)‏ اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کے لئے محبت رکھنے سے ہم خدا کی مختلف نعمتوں کے اچھے مختار ثابت ہوں گے۔‏ ہم جانتے ہیں کہ اگر شیطان ہمیں ”‏ایک دوسرے کی خدمت“‏ کرنے سے روکنے میں کامیاب ہو گا تو وہ ہمارے اتحاد کو کمزور کر دے گا۔‏ (‏کل ۳:‏۱۴‏)‏ اور اِس طرح منادی کے کام میں ہمارا جوش بھی ماند پڑ جائے گا۔‏ جب پرندے کا ایک پر کاٹ دیا جاتا ہے تو وہ اُڑنے کے قابل نہیں رہتا۔‏ اِسی طرح اگر شیطان ہمیں خدا کی خدمت کے کسی ایک پہلو میں کمزور کر دے تو مسیحیوں کے طور پر ہم اپنی ذمہ‌داریاں پوری نہیں کر پائیں گے۔‏

۱۴.‏ ”‏ایک دوسرے کی خدمت“‏ کرنے سے کس کو فائدہ ہوتا ہے؟‏ اِسکی ایک مثال دیں۔‏

۱۴ ‏”‏ایک دوسرے کی خدمت“‏ کرنے سے نہ صرف اُس شخص کا فائدہ ہوتا ہے جس کی خدمت کی جاتی ہے بلکہ خدمت کرنے والے کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔‏ (‏امثا ۱۱:‏۲۵‏)‏ اِس سلسلے میں رائین اور رَونی نامی ایک جوڑے کی مثال پر غور کریں جو امریکہ کا رہنے والا ہے۔‏ جب اُنہیں معلوم ہوا کہ سمندری طوفان ”‏کترینا“‏ نے اُن کے ہزاروں بہن‌بھائیوں کے گھروں کو تباہ کر دیا ہے تو اُنہوں نے فیصلہ کِیا کہ وہ اُن کی مدد کریں گے۔‏ اُنہوں نے اپنی ملازمت چھوڑ دی اور اپنا گھر بیچ دیا۔‏ پھر اُنہوں نے ایک بس لے لی اور اُس کی مرمت کر کے اُسے اِس قابل بنایا کہ اُس میں رہا جا سکے۔‏ اس کے بعد اُنہوں نے ریاست لوئزیانہ تک ۴۰۰،‏۱ کلومیٹر [‏۹۰۰ میل]‏ کا سفر طے کِیا۔‏ وہ وہاں ایک سال تک رہے اور اِس دوران اُنہوں نے اپنے بہن‌بھائیوں کی مدد کرنے میں اپنا وقت اور اپنی قوت صرف کی۔‏ رائین جس کی عمر ۲۹ سال ہے،‏ بتاتا ہے:‏ ”‏اپنے بہن‌بھائیوں کی مدد کرنے سے مَیں یہوواہ خدا کے اَور بھی قریب ہو گیا۔‏ مَیں نے دیکھا کہ یہوواہ اپنے خادموں کی ضروریات کو کن طریقوں سے پورا کرتا ہے۔‏ مَیں نے ایسے بھائیوں کے ساتھ کام کِیا جو عمر میں مجھ سے کافی بڑے تھے اور اُن سے مَیں نے مسیحی بہن‌بھائیوں کی مدد کرنا سیکھا۔‏ مَیں نے یہ بھی دیکھا کہ ہم جوان لوگ یہوواہ خدا کی خدمت میں کتنا کچھ انجام دے سکتے ہیں۔‏“‏ رَونی جس کی عمر ۲۵ سال ہے،‏ کہتی ہے:‏ ”‏مَیں بہت شکرگزار ہوں کہ مجھے اپنے بہن‌بھائیوں کی مدد کرنے کا موقع ملا۔‏ زندگی میں پہلی بار مَیں نے اتنی خوشی محسوس کی ہے۔‏ مَیں جانتی ہوں کہ آئندہ بھی مَیں اِس تجربے سے فائدہ حاصل کرتی رہوں گی۔‏“‏

۱۵.‏ ہمیں آئندہ بھی اچھے مختاروں کی طرح خدا کی مختلف نعمتوں کو دوسروں کی خدمت میں کیوں صرف کرنا چاہئے؟‏

۱۵ واقعی،‏ منادی کے کام میں حصہ لینے سے اور اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کی حوصلہ‌افزائی کرنے سے سب کو برکات حاصل ہوتی ہیں۔‏ ہم جن کی مدد کرتے ہیں وہ روحانی طور پر مضبوط ہو جاتے ہیں اور اُن کی مدد کرنے سے ہمیں بھی دلی خوشی حاصل ہوتی ہے۔‏ (‏اعما ۲۰:‏۳۵‏)‏ جب ہم ایک دوسرے کے لئے محبت ظاہر کرتے ہیں تو کلیسیا کی گرمجوشی اور محبت بڑھ جاتی ہے۔‏ اِس کے علاوہ اِس محبت کی بِنا پر ہم یسوع مسیح کے شاگردوں کے طور پر جانے جاتے ہیں۔‏ یسوع نے کہا تھا:‏ ”‏اگر آپس میں محبت رکھو گے تو اِس سے سب جانیں گے کہ تُم میرے شاگرد ہو۔‏“‏ (‏یوح ۱۳:‏۳۵‏)‏ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ ہم اپنے بہن‌بھائیوں کی حوصلہ‌افزائی کریں۔‏ جب ہم ایسا کرتے ہیں تو اصل میں ہم یہوواہ خدا کی بڑائی کر رہے ہوتے ہیں۔‏ اِس لئے آئیں ہم خدا کی مختلف نعمتوں کو ”‏اچھے مختاروں کی طرح ایک دوسرے کی خدمت میں صرف کریں۔‏“‏—‏عبرانیوں ۶:‏۱۰ کو پڑھیں۔‏

کیا آپ کو یاد ہے؟‏

‏• یہوواہ خدا اپنے خادموں کی مدد کیسے کرتا ہے؟‏

‏• مسیحیوں کو کونسی دو ذمہ‌داریاں سونپی گئی ہیں؟‏

‏• ہم کن طریقوں سے اپنے بہن‌بھائیوں کی خدمت کر سکتے ہیں؟‏

‏• ہم ”‏ایک دوسرے کی خدمت“‏ کیوں کرنا چاہتے ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویریں]‏

کیا آپ خدا کی دی ہوئی نعمتوں کو دوسروں کی خدمت کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں یا پھر اپنے فائدے کے لئے؟‏

‏[‏صفحہ ۱۹ پر تصویریں]‏

ہم منادی کے کام میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ اپنے بہن‌بھائیوں کی حوصلہ‌افزائی بھی کرتے ہیں