مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

اُس کی قدر کریں جو موسیٰ سے مشابہت رکھتا ہے

اُس کی قدر کریں جو موسیٰ سے مشابہت رکھتا ہے

اُس کی قدر کریں جو موسیٰ سے مشابہت رکھتا ہے

‏”‏[‏یہوواہ]‏ خدا تمہارے بھائیوں میں سے تمہارے لئے مجھ سا ایک نبی پیدا کرے گا۔‏ جو کچھ وہ تُم سے کہے اُس کی سننا۔‏“‏—‏اعما ۳:‏۲۲‏۔‏

۱.‏ ہم کیوں کہہ سکتے ہیں کہ یسوع مسیح نے تاریخ پر گہرا اثر ڈالا؟‏

تقریباً ۰۰۰،‏۲ سال پہلے یسوع مسیح کی پیدائش ہوئی۔‏ اِس موقعے پر فرشتوں کے لشکر نے خدا کی تمجید کی۔‏ (‏لو ۲:‏۸-‏۱۴‏)‏ اپنی پیدائش کے ۳۰ سال بعد یسوع نے بادشاہت کی منادی کرنا شروع کی۔‏ یسوع مسیح نے صرف ساڑھے تین سال تک منادی کی لیکن اتنے کم عرصے میں بھی اُس نے تاریخ پر گہرا اثر ڈالا۔‏ اِس سلسلے میں اُنیسویں صدی کے ایک تاریخ‌دان نے کہا کہ”‏یسوع مسیح کے الفاظ اور اعمال سے متاثر ہو کر لاتعداد مصنف،‏ شاعر اور مُصوّر کتابیں اور غزلیں لکھنے اور تصویریں بنانے کی طرف راغب ہوئے۔‏“‏

۲.‏ یوحنا رسول نے اپنی انجیل میں یسوع کی خدمت کے بارے میں کیا لکھا؟‏

۲ یوحنا رسول نے اپنی انجیل میں یسوع کے بارے میں لکھا:‏ ”‏اَور بھی بہت سے کام ہیں جو یسوؔع نے کئے۔‏ اگر وہ جُدا جُدا لکھے جاتے تو مَیں سمجھتا ہوں کہ جو کتابیں لکھی جاتیں اُن کے لئے دُنیا میں گنجایش نہ ہوتی۔‏“‏ (‏یوح ۲۱:‏۲۵‏)‏ یوحنا رسول نے یسوع مسیح کی ساڑھے تین سال کی خدمت کے چند ہی واقعات کا ذکر کِیا۔‏ لیکن جو کچھ اُس نے لکھا وہ ہمارے لئے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔‏

۳.‏ ہم اُس کردار کو بہتر طور پر کیسے سمجھ سکتے ہیں جو یسوع،‏ خدا کے مقاصد کو پورا کرنے میں ادا کرتا ہے؟‏

۳ چار اناجیل کے علاوہ بائبل میں یسوع کی زندگی کے بارے میں اَور بھی معلومات فراہم کی جاتی ہے۔‏ مثال کے طور پر بائبل میں یہوواہ کے بہت سے وفادار خادموں کا ذکر پایا جاتا ہے۔‏ اُن کی زندگیوں پر غور کرنے سے ہم اُس کردار کو بہتر طور پر سمجھ جاتے ہیں جو یسوع،‏ خدا کے مقاصد کو پورا کرنے میں ادا کرتا ہے۔‏

اُنہوں نے مسیح جیسا کردار ادا کِیا

۴،‏ ۵.‏ خدا کے کن خادموں کی زندگیاں یسوع کی زندگی سے مشابہت رکھتی ہیں؟‏

۴ بائبل کی چار اناجیل میں بتایا جاتا ہے کہ موسیٰ،‏ داؤد اور سلیمان نے ایسے کردار ادا کئے جو یسوع نے خدا کے مسیحا اور مقررہ بادشاہ کے طور پر بڑے پیمانے پر ادا کر نے تھے۔‏ اِن کی اور یسوع مسیح کی زندگی میں کون سی مشابہتیں پائی جاتی ہیں اور ہم اِس بات سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏

۵ موسیٰ کی طرح یسوع بھی ایک نبی،‏ درمیانی اور نجات دلانے والا ثابت ہوا۔‏ داؤد ایک چرواہا اور بادشاہ تھا جس نے اسرائیل کے دُشمنوں پر فتح حاصل کی۔‏ یسوع بھی ہمارے لئے ایک چرواہے کی طرح ہے اور بادشاہ کے طور پر وہ اپنے دُشمنوں پر فتح حاصل کرے گا۔‏ (‏حز ۳۷:‏۲۴،‏ ۲۵‏)‏ یہوواہ خدا نے سلیمان بادشاہ کو بڑی حکمت عطا کی اور اُس کی حکمرانی کے دوران اسرائیل میں امن اور سلامتی قائم رہی۔‏ (‏۱-‏سلا ۴:‏۲۵،‏ ۲۹‏)‏ اسی طرح یسوع مسیح اعلیٰ حکمت کا مالک ہے اور وہ ”‏سلامتی کا شاہزادہ“‏ کہلاتا ہے۔‏ (‏یسع ۹:‏۶‏)‏ بلاشُبہ یسوع مسیح کا کردار خدا کے اِن خادموں سے ملتاجلتا ہے لیکن خدا کے مقاصد کو پورا کرنے میں اُس کا کردار سب سے اعلیٰ ہے۔‏ آئیں پہلے دیکھیں کہ موسیٰ کی زندگی اور یسوع کی زندگی میں کون سی مشابہتیں پائی جاتی ہیں۔‏ ایسا کرنے سے ہم بہتر طور پر سمجھ جائیں گے کہ خدا کے مقاصد کو پورا کرنے میں یسوع نے کون سا کردار ادا کِیا۔‏

موسیٰ سے بھی عظیم نبی

۶.‏ پطرس رسول نے یسوع کی بات سننے کی اہمیت کو کیسے ظاہر کِیا؟‏

۶ عیدِپنتِکُست ۳۳ قبلِ‌مسیح کے کچھ عرصے بعد پطرس رسول نے موسیٰ کی ایک ایسی پیشینگوئی کا ذکر کِیا جو یسوع مسیح میں تکمیل پائی۔‏ پطرس رسول عبادت‌خانے میں یہودیوں کی ایک بِھیڑ کے سامنے کھڑا تھا۔‏ پطرس اور یوحنا نے ایک ایسے آدمی کو شفا بخشی جو جنم سے لنگڑا تھا۔‏ یہ معجزہ دیکھ کر ’‏سب لوگ بہت حیران ہوئے۔‏‘‏ پطرس رسول نے وضاحت کی کہ اُنہوں نے یہ معجزہ اُس پاک روح کی مدد سے کِیا جو یہوواہ خدا یسوع مسیح کے ذریعے فراہم کرتا ہے۔‏ پھر پطرس رسول نے بتایا:‏ ”‏موسیٰؔ نے کہا کہ [‏یہوواہ]‏ خدا تمہارے بھائیوں میں سے تمہارے لئے مجھ سا ایک نبی پیدا کرے گا۔‏ جو کچھ وہ تُم سے کہے اُس کی سننا۔‏“‏—‏اعما ۳:‏۱۱،‏ ۲۲،‏ ۲۳؛‏ استثنا ۱۸:‏۱۵،‏ ۱۸،‏ ۱۹ کو پڑھیں۔‏

۷.‏ یہودیوں کو یہ بات سمجھنے میں دقت کیوں نہیں ہوئی کہ ایک ایسا نبی ہے جو موسیٰ سے بھی عظیم ہے؟‏

۷ زیادہ‌تر یہودی موسیٰ کے اِن الفاظ سے واقف تھے۔‏ اور وہ نبی کے طور پر موسیٰ کا بڑا احترام کرتے تھے۔‏ (‏است ۳۴:‏۱۰‏)‏ لیکن وہ ایک ایسے نبی کے منتظر تھے جو موسیٰ سے بھی زیادہ عظیم ہے۔‏ بائبل میں موسیٰ کو مسیح کہا گیا ہے کیونکہ خدا نے اُسے ایک خاص کام کے لئے مقرر کِیا تھا۔‏ لیکن یہودی اُس نبی کے منتظر تھے جس کے آنے کے بارے میں بڑی عرصے سے پیشینگوئیاں کی گئی تھیں۔‏ اِس نبی کو بھی ”‏خدا کا مسیح اور اُس کا برگزیدہ“‏ کہا گیا ہے۔‏—‏لو ۲۳:‏۳۵؛‏ عبر ۱۱:‏۲۶‏۔‏ *

موسیٰ اور یسوع میں پائی جانے والی مشابہتیں

۸.‏ یسوع مسیح اور موسیٰ کی زندگی میں پیش آنے والے واقعات میں کون سی مشابہتیں پائی جاتی ہیں؟‏

۸ آئیں اب ہم دیکھیں کہ یسوع مسیح کی زندگی اور موسیٰ کی زندگی میں پیش آنے والے واقعات میں کون سی مشابہتیں پائی جاتی ہیں۔‏ بچپن میں دونوں کو ظالم حکمرانوں سے خطرہ لاحق تھا۔‏ (‏خر ۱:‏۲۲–‏۲:‏۱۰؛‏ متی ۲:‏۷-‏۱۴‏)‏ اِس کے علاوہ دونوں کو ’‏مصر سے بلایا گیا۔‏‘‏ خدا کے نبی ہوسیع نے لکھا:‏ ”‏جب اؔسرائیل ابھی بچہ ہی تھا مَیں نے اُس سے محبت رکھی اور اپنے بیٹے کو مصر سے بلایا۔‏“‏ (‏ہوس ۱۱:‏۱‏)‏ ہوسیع کے یہ الفاظ اُس واقعہ کی طرف اشارہ کرتے ہیں جب موسیٰ نے بنی اسرائیل کو مصر سے رہائی دلائی۔‏ (‏خر ۴:‏۲۲،‏ ۲۳؛‏ ۱۲:‏۲۹-‏۳۷‏)‏ لیکن ہوسیع کے یہ الفاظ ایک پیشینگوئی بھی تھے۔‏ یہ پیشینگوئی ہیرودیس بادشاہ کی موت کے بعد پوری ہوئی جب یوسف اور مریم یسوع کو لے کر مصر سے نکل آئے۔‏—‏متی ۲:‏۱۵،‏ ۱۹-‏۲۳‏۔‏

۹.‏ (‏ا)‏ موسیٰ اور یسوع نے کون سے معجزے کئے؟‏ (‏ب)‏ موسیٰ اور یسوع میں اَور کون سی مشابہتیں پائی جاتی ہیں؟‏ (‏صفحہ ۲۵ پر بکس ‏”‏موسیٰ اور یسوع میں مزید مشابہتیں“‏ کو دیکھیں۔‏)‏

۹ موسیٰ اور یسوع دونوں نے معجزے کئے جس سے لوگوں پر ظاہر ہوا کہ اُن کو خدا کی پاک روح حاصل تھی۔‏ بائبل کے مطابق موسیٰ وہ پہلا شخص تھا جس نے معجزے کئے۔‏ (‏خر ۴:‏۱-‏۹‏)‏ اُس نے کئی معجزے دکھائے جو پانی کے متعلق تھے۔‏ مثال کے طور پر ایک مرتبہ اُس نے دریا کے پانی کو خون میں بدل دیا۔‏ اُس نے سمندر کے پانی کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا۔‏ اور اُس نے ریگستان میں ایک چٹان سے پانی نکالا۔‏ (‏خر ۷:‏۱۹-‏۲۱؛‏ ۱۴:‏۲۱؛‏ ۱۷:‏۵-‏۷‏)‏ یسوع مسیح نے بھی پانی کے متعلق معجزے کئے۔‏ شادی کی ایک تقریب میں یسوع نے پانی کو مے میں تبدیل کِیا۔‏ یہ اُس کا سب سے پہلا معجزہ تھا۔‏ (‏یوح ۲:‏۱-‏۱۱‏)‏ کچھ عرصے بعد جب گلیل کی جھیل پر طوفان آیا تو یسوع نے لہروں کو ساکت کِیا۔‏ اور ایک مرتبہ یسوع جھیل پر چلتا ہوا نظر آیا۔‏ (‏متی ۸:‏۲۳-‏۲۷؛‏ ۱۴:‏۲۳-‏۲۵‏)‏ موسیٰ اور یسوع میں پائی جانے والی مزید مشابہتوں کے لئے صفحہ ۲۵ پر بکس کو دیکھیں۔‏

عظیم نبی

۱۰.‏ (‏ا)‏ سچے نبی کون سے کام انجام دیتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ ہم کیوں کہہ سکتے ہیں کہ موسیٰ ایک سچا نبی تھا؟‏

۱۰ بہتیرے لوگوں کا خیال ہے کہ ایک نبی صرف پیشینگوئیاں کرتا ہے۔‏ لیکن پیشینگوئیاں کرنے کے علاوہ سچا نبی خدا کے نمائندے کے طور پر ”‏خدا کے بڑے بڑے کاموں“‏ کا بیان بھی کرتا ہے۔‏ (‏اعما ۲:‏۱۱،‏ ۱۶،‏ ۱۷‏)‏ نبوّت کرنے میں مستقبل کے بارے میں پیشینگوئی کرنا،‏ خدا کے مقاصد کے بارے میں معلومات فراہم کرنا اور خدا کے آنے والے عذاب کے بارے میں آگاہ کرنا شامل ہے۔‏ اِس تعریف کے مطابق موسیٰ ایک سچا نبی تھا۔‏ مثال کے طور پر اُس نے مصر پر آنے والی دس آفتوں کے بارے میں پیشینگوئی کی۔‏ اُس نے بنی‌اسرائیل کو خدا کی شریعت دی اور اُنہیں خدا کی مرضی بجا لانے کی تعلیم دی۔‏ لیکن موسیٰ سے بھی زیادہ عظیم نبی آنے والا تھا۔‏

۱۱.‏ یسوع مسیح کس لحاظ سے عظیم نبی ثابت ہوا؟‏

۱۱ پہلی صدی میں زکریاہ نے نبی کا کردار ادا کرتے ہوئے اِس بات کی پیشینگوئی کی کہ خدا نے اُس کے بیٹے یوحنا کے لئے کون سا مقصد ٹھہرایا ہے۔‏ (‏لو ۱:‏۷۶‏)‏ بعد میں اُس کا بیٹا یوحنا بپتسمہ دینے والا کہلایا اور وہ اُس نبی کے آنے کا اعلان کرنے لگا جو موسیٰ سے بھی عظیم تھا۔‏ (‏یوح ۱:‏۲۳-‏۳۶‏)‏ نبی کے کردار میں یسوع نے بھی پیشینگوئیاں کیں۔‏ مثال کے طور پر اُس نے بتایا کہ اُس کی موت کیسے واقع ہو گی،‏ اُسے کس جگہ پر مرنا تھا اور کن کے ہاتھوں مرنا تھا۔‏ (‏متی ۲۰:‏۱۷-‏۱۹‏)‏ یسوع مسیح نے یروشلیم اور ہیکل کی تباہی کے متعلق پیشینگوئی کی۔‏ (‏مر ۱۳:‏۱،‏ ۲‏)‏ اس کے علاوہ اُس نے ہمارے زمانے کے بارے میں بھی پیشینگوئیاں کیں۔‏—‏متی ۲۴:‏۳-‏۴۱‏۔‏

۱۲.‏ (‏ا)‏ یسوع مسیح نے دُنیا بھر میں ہونے والے منادی کے کام کی بنیاد کیسے ڈالی؟‏ (‏ب)‏ ہم منادی کے کام میں بڑھ‌چڑھ کر حصہ کیوں لیتے ہیں؟‏

۱۲ نبی ہونے کے علاوہ یسوع نے لوگوں کو بڑی دلیری سے خدا کی بادشاہت کی خوشخبری سنائی۔‏ (‏لو ۴:‏۱۶-‏۲۱،‏ ۴۳‏)‏ یسوع بےمثال اُستاد تھا۔‏ اُس کی تعلیم کو سننے والوں میں سے کچھ نے کہا:‏ ”‏انسان نے کبھی ایسا کلام نہیں کِیا۔‏“‏ (‏یوح ۷:‏۴۶‏)‏ یسوع نے بڑے جوش سے بادشاہت کی منادی کی۔‏ اور اُس نے اپنے پیروکاروں کے دل میں بھی جوش سے خوشخبری سنانے کی خواہش پیدا کی۔‏ اِس طرح اُس نے دُنیابھر میں ہونے والے منادی کے کام کی بنیاد ڈالی۔‏ (‏متی ۲۸:‏۱۸-‏۲۰؛‏ اعما ۵:‏۴۲‏)‏ پچھلے سال یسوع مسیح کے ۷۰ لاکھ پیروکاروں نے تقریباً ۱ ارب ۵۰ کروڑ گھنٹے دوسروں کو خوشخبری سنانے اور بائبل کی تعلیم دینے میں صرف کئے۔‏ کیا آپ بھی بڑھ‌چڑھ کر اِس کام میں حصہ لے رہے ہیں؟‏

۱۳.‏ ”‏جاگتے“‏ رہنے کے لئے ہمیں کیا کرنا چاہئے؟‏

۱۳ یقیناً یہوواہ خدا نے اِس پیشینگوئی کو پورا کِیا کہ وہ موسیٰ جیسا ایک نبی پیدا کرے گا۔‏ یہ جان کر آپ کیسا محسوس کرتے ہیں؟‏ بلاشُبہ مستقبل میں پوری ہونے والی پیشینگوئیوں پر آپ کا ایمان اَور بھی مضبوط ہو جاتا ہے۔‏ جی‌ہاں،‏ یسوع مسیح کی مثال پر غور کرنے سے ہم ”‏جاگتے اور ہوشیار“‏ رہیں گے اور یہوواہ کے دِن کے لئے تیار رہیں گے۔‏—‏۱-‏تھس ۵:‏۲،‏ ۶‏۔‏

عظیم درمیانی

۱۴.‏ موسیٰ کس لحاظ سے درمیانی تھا؟‏

۱۴ موسیٰ کی طرح یسوع بھی ایک درمیانی تھا۔‏ جب یہوواہ خدا نے بنی‌اسرائیل کے ساتھ عہد باندھا تو اُس نے موسیٰ کو درمیانی کے طور پر مقرر کِیا۔‏ اگر بنی‌اسرائیل خدا کے عہد پر چلتے تو وہ اُس کی خاص ملکیت ٹھہرتے۔‏ (‏خر ۱۹:‏۳-‏۸‏)‏ یہ عہد ۱۵۱۳ قبلِ‌مسیح سے لے کر پہلی صدی عیسوی تک قائم رہا۔‏

۱۵.‏ یسوع مسیح عظیم درمیانی کیوں ہے؟‏

۱۵ سن ۳۳ عیسوی میں یہوواہ خدا نے ”‏خدا کے اؔسرائیل“‏ کے ساتھ نیا عہد باندھا۔‏ خدا کا اسرائیل ممسوح مسیحیوں پر مشتمل ہے۔‏ (‏گل ۶:‏۱۶‏)‏ جس عہد کا درمیانی موسیٰ تھا اِس کے کچھ قوانین خدا نے پتھر کی لوحوں پر لکھے۔‏ لیکن یسوع مسیح ایک اعلیٰ عہد کا درمیانی ہے کیونکہ خدا نے اِس عہد کے قوانین لوگوں کے دِلوں پر لکھ دئے ہیں۔‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۲:‏۵؛‏ عبرانیوں ۸:‏۱۰ کو پڑھیں۔‏‏)‏ پس اب ’‏خدا کا اؔسرائیل‘‏ خدا کی خاص ملکیت ہے اور یہ قوم بادشاہت کے ’‏پھل لاتی ہے۔‏‘‏ (‏متی ۲۱:‏۴۳‏)‏ اِس قوم کے افراد یعنی ممسوح مسیحی نئے عہد میں شریک ہیں۔‏ لیکن ممسوح مسیحی ہی اِس عہد سے فائدہ حاصل نہیں کرتے۔‏ لاکھوں دوسرے لوگ یہاں تک کہ ایسے لوگ بھی جو مر چکے ہیں اِس عہد سے فائدہ حاصل کریں گے۔‏

عظیم نجات دلانے والا

۱۶.‏ (‏ا)‏ یہوواہ نے موسیٰ کے ذریعے بنی‌اسرائیل کو نجات کیسے دلائی؟‏ (‏ب)‏ خروج ۱۴:‏۱۳ کے مطابق ہمیں نجات دلانے والا کون ہے؟‏

۱۶ مصر سے رہائی پانے سے ایک رات پہلے بنی‌اسرائیل کے پہلوٹھوں کی جان خطرے میں تھی۔‏ خدا نے اپنے فرشتے کو حکم دیا کہ وہ مصر میں سے گزرتے ہوئے تمام پہلوٹھوں کو مار ڈالے۔‏ یہوواہ نے موسیٰ کو بتایا کہ پہلوٹھے صرف اُس صورت میں ہلاک ہونے سے بچ سکتے ہیں اگر فسح کے برّہ کا خون دروازوں کی چوکھٹوں پر لگایا جائے۔‏ (‏خر ۱۲:‏۱-‏۱۳،‏ ۲۱-‏۲۳‏)‏ مصر سے روانہ ہونے کے بعد اسرائیل کی پوری قوم خطرے میں تھی،‏ ایک طرف سمندر تھا اور دوسری طرف فرعون کے لشکر تھے۔‏ موسیٰ نے معجزانہ طور پر سمندر کے پانی کو دو حصے کر دیا۔‏ اس طرح یہوواہ نے موسیٰ کے ذریعے ایک بار پھر بنی‌اسرائیل کو نجات دلائی۔‏—‏خر ۱۴:‏۱۳،‏ ۲۱‏۔‏

۱۷،‏ ۱۸.‏ موسیٰ کی نسبت یسوع عظیم نجات دلانے والا کیسے ثابت ہوتا ہے؟‏

۱۷ خدا نے بنی‌اسرائیل کو جو نجات دلائی وہ واقعی حیرت‌انگیز تھی۔‏ لیکن جو نجات یہوواہ خدا ہمیں یسوع مسیح کے ذریعے دلاتا ہے وہ اِس سے بھی زیادہ حیرت‌انگیز ہے۔‏ ایسے لوگ جو خدا کے فرمانبردار ہیں وہ یسوع مسیح کے ذریعے ہی گناہ کے داغ سے پاک ہوں گے اور اُنہیں ”‏ابدی خلاصی“‏ ملے گی۔‏ (‏روم ۵:‏۱۲،‏ ۱۸؛‏ عبر ۹:‏۱۱،‏ ۱۲‏)‏ یسوع کے نام کا مطلب ہے:‏ ”‏یہوواہ نجات ہے۔‏“‏ یسوع نہ صرف ہمیں ماضی کے گناہوں سے پاک کرتا ہے بلکہ وہ ہمارے لئے ایک شاندار مستقبل کی راہ ہموار کرتا ہے۔‏ چونکہ یسوع ہمیں گناہ کے داغ سے پاک کرتا ہے اس لئے ہم خدا کے عذاب سے بچ سکتے ہیں اور خدا کی قربت حاصل کر سکتے ہیں۔‏—‏متی ۱:‏۲۱‏۔‏

۱۸ مستقبل میں یسوع مسیح ہمیں بیماری اور موت سے بھی نجات دلائے گا۔‏ ذرا اُس واقعے پر غور کریں جب یسوع یائیر نامی ایک شخص کے گھر گیا۔‏ یائیر کی ۱۲ سالہ بیٹی فوت ہو چکی تھی۔‏ یسوع نے یائیر سے کہا:‏ ”‏خوف نہ کر اعتقاد رکھ۔‏ وہ بچ جائے گی۔‏“‏ (‏لو ۸:‏۴۱،‏ ۴۲،‏ ۴۹،‏ ۵۰‏)‏ اور واقعی وہ لڑکی مُردوں میں سے جی اُٹھی۔‏ کیا آپ اِس لڑکی کے والدین کی خوشی کا اندازہ لگا سکتے ہیں؟‏ ہم بھی ایسی ہی خوشی محسوس کریں گے جب وہ لوگ جو ”‏قبروں میں ہیں [‏یسوع]‏ کی آواز سُن کر نکلیں گے۔‏“‏ (‏یوح ۵:‏۲۸،‏ ۲۹‏)‏ واقعی،‏ یسوع ہمارا نجات دلانے والا ہے!‏‏—‏اعمال ۵:‏۳۱ کو پڑھیں؛‏ طط ۱:‏۴؛‏ مکا ۷:‏۱۰‏۔‏

۱۹،‏ ۲۰.‏ (‏ا)‏ جب ہم غور کرتے ہیں کہ یسوع نے موسیٰ سے بھی بڑے کام انجام دئے تو ہم پر کیا اثر ہوتا ہے؟‏ (‏ب)‏ اگلے مضمون میں ہم کس بات پر غور کریں گے؟‏

۱۹ دوسرے لوگ بھی یسوع کی تعلیم اور اُس کے معجزوں کے بارے میں سیکھنے سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔‏ اس لئے ہم بڑے جوش سے دوسروں کو بادشاہت کی خوشخبری سناتے ہیں۔‏ (‏یسع ۶۱:‏۱-‏۳‏)‏ اس کے علاوہ جب ہم اِس بات پر غور کرتے ہیں کہ یسوع نے موسیٰ سے بھی بڑے کام انجام دئے ہیں تو اِس بات پر ہمارا ایمان اَور بھی مضبوط ہو جاتا ہے کہ جب یسوع مسیح اپنے دُشمنوں کو تباہ کرنے کے لئے آئے گا تو وہ اپنے پیروکاروں کو ضرور نجات دلائے گا۔‏—‏متی ۲۵:‏۳۱-‏۳۴،‏ ۴۱،‏ ۴۶؛‏ مکا ۷:‏۹،‏ ۱۴‏۔‏

۲۰ جی‌ہاں،‏ یسوع مسیح نے ایسے شاندار کام انجام دئے جو موسیٰ نہیں کر سکتا تھا۔‏ نبی کے طور پر یسوع کے الفاظ اور درمیانی کے طور پر اُس کے اعمال سے تمام انسان فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔‏ یسوع مسیح ہمیں تھوڑے عرصے کے لئے نہیں بلکہ ہمیشہ کے لئے نجات دلا سکتا ہے۔‏ البتہ خدا کے اَور بھی خادم ہیں جن سے ہم یسوع کے بارے میں بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔‏ اگلے مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ داؤد اور سلیمان کی زندگیوں میں اور یسوع کی زندگی میں کون سی مشابہتیں پائی جاتی ہیں۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 7 نیو ورلڈ ٹرانسلیشن میں عبرانیوں ۱۱:‏۲۶ کا ترجمہ یوں کِیا گیا ہے:‏ ”‏[‏موسیٰ]‏ نے مسیح کے طور پر لعن‌طعن اُٹھانے کو مصر کے خزانوں سے زیادہ قیمتی سمجھا کیونکہ اُس کی نگاہ اجر پانے پر تھی۔‏“‏

کیا آپ بتا سکتے ہیں؟‏

‏• یسوع نبی کے کردار میں موسیٰ سے عظیم کیسے تھا؟‏

‏• یسوع درمیانی کے کردار میں موسیٰ سے عظیم کیسے تھا؟‏

‏• یسوع نجات دلانے والے کے کردار میں موسیٰ سے عظیم کیسے تھا؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۵ پر بکس/‏تصویر]‏

موسیٰ اور یسوع میں مزید مشابہتیں

□ دونوں نے یہوواہ خدا اور اُس کے خادموں کی خدمت کرنے کے لئے اپنا اعلیٰ رُتبہ چھوڑ دیا۔‏—‏۲-‏کر ۸:‏۹؛‏ فل ۲:‏۵-‏۸؛‏ عبر ۱۱:‏۲۴-‏۲۶‏۔‏

□ دونوں کو ”‏مسیح“‏ کا لقب دیا گیا۔‏—‏مر ۱۴:‏۶۱،‏ ۶۲؛‏ یوح ۴:‏۲۵،‏ ۲۶؛‏ عبر ۱۱:‏۲۶‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن

□ دونوں نے لوگوں پر یہوواہ کا نام ظاہر کِیا۔‏—‏خر ۳:‏۱۳-‏۱۶؛‏ یوح ۵:‏۴۳؛‏ ۱۷:‏۴،‏ ۶،‏ ۲۶‏۔‏

□ دونوں حلیم تھے۔‏—‏گن ۱۲:‏۳؛‏ متی ۱۱:‏۲۸-‏۳۰‏۔‏

□ دونوں نے لوگوں کو خوراک مہیا کی۔‏—‏خر ۱۶:‏۱۲؛‏ یوح ۶:‏۴۸-‏۵۱‏۔‏

□ دونوں نے لوگوں کی عدالت کی اور اُنہیں خدا کے احکام بتائے۔‏—‏خر ۱۸:‏۱۳؛‏ ملا ۴:‏۴؛‏ یوح ۵:‏۲۲،‏ ۲۳؛‏ ۱۵:‏۱۰‏۔‏

□ دونوں کو خدا کے گھر پر اختیار سونپا گیا۔‏—‏گن ۱۲:‏۷؛‏ عبر ۳:‏۱-‏۶‏۔‏

□ دونوں یہوواہ خدا کے وفادار گواہ تھے۔‏—‏عبر ۱۱:‏۲۴-‏۲۹؛‏ ۱۲:‏۱؛‏ مکا ۱:‏۵‏۔‏

□ دونوں کی موت کے بعد یہوواہ خدا نے اُن کی لاشوں کو ہٹا دیا۔‏—‏است ۳۴:‏۵،‏ ۶؛‏ لو ۲۴:‏۱-‏۳؛‏ اعما ۲:‏۳۱؛‏ ۱-‏کر ۱۵:‏۵۰؛‏ یہوداہ ۹‏۔‏