نمبر ۴ اپنے سوالات کے جواب تلاش کریں
نمبر ۴ اپنے سوالات کے جواب تلاش کریں
”اَے کم اعتقاد تُو نے کیوں شک کِیا؟“—متی ۱۴:۳۱۔
مضبوط ایمان رکھنے کے سلسلے میں رکاوٹ کیا ہے؟ بعض مواقع پر یسوع کے شاگردوں کا ایمان کمزور پڑ گیا۔ (متی ۱۴:۳۰؛ لوقا ۲۴:۳۶-۳۹؛ یوحنا ۲۰:۲۴، ۲۵) درحقیقت، بائبل ایمان کی کمی کو ایسا ”گُناہ“ کہتی ہے ”جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے۔“ (عبرانیوں ۱۲:۱) پولس رسول نے لکھا: ”سب میں ایمان نہیں۔“ (۲-تھسلنیکیوں ۳:۲) اِس کا یہ مطلب نہیں کہ بعض لوگ ایمان کی خوبی ظاہر کرنے کے قابل نہیں ہیں بلکہ یہ ہے کہ بہتیرے ایمان پیدا کرنے کے لئے کوشش نہیں کرتے۔ ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ خدا ایمان پیدا کرنے کے لئے کوشش کرنے والوں کو برکت دے گا۔
آپ اِس رکاوٹ پر کیسے قابو پا سکتے ہیں؟ ذرا سوچیں کہ کون سے سوالات آپ کے ذہن میں شک پیدا کرتے ہیں۔ یسوع کے شاگرد توما کی مثال پر غور کریں۔ اگرچہ دیگر شاگردوں نے اُسے یوحنا ۲۰:۲۴-۲۹۔
بتایا کہ اُنہوں نے یسوع کو دیکھا ہے توبھی اُس نے یسوع کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے پر شک کِیا۔ توما اِس بات کے لئے ثبوت چاہتا تھا۔ اِس پر یسوع مسیح نے اُس کے ایمان کو مضبوط کرنے کے لئے اُسے ثبوت فراہم کِیا۔—یہوواہ خدا نے ہمیں اپنا پاک کلام مہیا کِیا ہے جس کے ذریعے ہم اُن سوالات کے جواب حاصل کر سکتے ہیں جو ہمارے ذہن میں شک پیدا کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، بہت سے لوگوں نے اِس وجہ سے خدا پر ایمان رکھنا چھوڑ دیا ہے کیونکہ وہ جنگوں، ظلموتشدد اور انسانوں کی تکلیفوں کے لئے خدا کو ذمہدار سمجھتے ہیں۔ بائبل اِس کے بارے میں کیا کہتی ہے؟
خدا انسانی حکومتوں کے ذریعے حکمرانی نہیں کرتا۔ یسوع مسیح نے شیطان کو اِس ”دُنیا کا سردار“ کہا جو انسانی آنکھوں سے اوجھل ہے۔ (یوحنا ۱۴:۳۰) شیطان نے یسوع مسیح کو پیشکش کی کہ اگر وہ اُسے سجدہ کرے تو وہ دُنیا کی تمام سلطنتیں اُسے دے دے گا۔ اُس نے کہا: ”یہ سارا اختیار اور اُن کی شانوشوکت مَیں تجھے دے دوں گا کیونکہ یہ میرے سُپرد ہے اور جس کو چاہتا ہوں دیتا ہوں۔“ یسوع مسیح نے اِس بات سے انکار نہیں کِیا کہ شیطان کے پاس اختیار نہیں ہے۔ اِس کے برعکس، اُس نے کہا: ”لکھا ہے کہ تُو [یہوواہ] اپنے خدا کو سجدہ کر اور صرف اُسی کی عبادت کر۔“ (لوقا ۴:۵-۸) پس دُنیا کی حالتوں کا ذمہدار خدا نہیں بلکہ شیطان اور انسانی حکومتیں ہیں۔—مکاشفہ ۱۲:۹، ۱۲۔
جلد ہی خدا دُکھتکلیف کا نامونشان مٹا دے گا۔ خدا نے اپنے بیٹے یسوع مسیح کے تحت ایک بادشاہت یعنی حکومت کا بندوبست کِیا ہے جو انسانوں پر حکمرانی کرے گی۔ (متی ۶:۹، ۱۰؛ ۱-کرنتھیوں ۱۵:۲۰-۲۸) بائبل کی پیشینگوئی کی تکمیل میں، اِس بادشاہت کی خوشخبری اب پوری دُنیا میں سنائی جا رہی ہے۔ (متی ۲۴:۱۴) جلد ہی یہ بادشاہت اُن لوگوں کو نیستونابود کرے گی جو اِس کی مخالفت کرتے ہیں۔ نیز، یہ انسانوں کے تمام دُکھتکلیف کا نامونشان بھی مٹا دے گی۔—دانیایل ۲:۴۴؛ متی ۲۵:۳۱-۳۳، ۴۶؛ مکاشفہ ۲۱:۳، ۴۔
اپنے سوالات کے جواب حاصل کرنے کا فائدہ کیا ہے؟ ایسے لوگ جو شک کرتے رہتے ہیں وہ ’ہر ایک تعلیم کے جھوکے سے اُچھلنےبہنے والی موجوں‘ کی طرح ہیں۔ (افسیوں ۴:۱۴؛ ۲-پطرس ۲:۱) اِس کے برعکس، جو لوگ اپنے سوالوں کے جواب حاصل کر لیتے ہیں وہ ”ایمان میں قائم“ رہنے کے قابل ہوتے ہیں۔—۱-کرنتھیوں ۱۶:۱۳۔
اِس رسالے کو شائع کرنے والے یہوواہ کے گواہ ایسے سوالوں کے جواب حاصل کرنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں جو آپ کے ایمان کے سلسلے میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ وہ آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ اُن کے ساتھ رفاقت رکھیں اور اُن کی تعلیمات پر خود تحقیق کریں۔ ایسا کرنے سے خدا پر آپ کا ایمان مضبوط ہوگا۔
مزید معلومات کے لئے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے باب ۸ ”خدا کی بادشاہت کیا ہے؟“ اور باب ۱۱ ”خدا انسان کو دُکھ اور تکلیف کیوں سہنے دیتا ہے؟“ کو دیکھیں۔ *
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 10 یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ۔
[صفحہ ۹ پر تصویر]
وہ لوگ جو اپنے سوالوں کے جواب حاصل کر لیتے ہیں اُن کے ایمان کی بنیاد مضبوط ہوتی ہے