مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏”‏نیک کاموں میں سرگرم“‏ رہیں

‏”‏نیک کاموں میں سرگرم“‏ رہیں

‏”‏نیک کاموں میں سرگرم“‏ رہیں

‏”‏[‏یسوع]‏ نے اپنے آپ کو ہمارے واسطے دے دیا تاکہ فدیہ ہو کر ہمیں ہر طرح کی بیدینی سے چھڑا لے اور پاک کرکے اپنی خاص ملکیت کے لئے ایک ایسی اُمت بنائے جو نیک کاموں میں سرگرم ہو۔‏“‏—‏طط ۲:‏۱۴‏۔‏

۱.‏ جب ۱۰ نیسان ۳۳ عیسوی میں یسوع مسیح ہیکل میں آیا تو کیا واقع ہوا؟‏

یہ ۱۰ نیسان ۳۳ عیسوی کا وقت تھا۔‏ کچھ دن بعد عیدِفسح ہونے والی تھی جس کے لئے یروشلیم میں بہت سے لوگ ہیکل میں جمع تھے۔‏ جب یسوع مسیح وہاں آیا تو کیا واقع ہوا؟‏ انجیل‌نویس متی،‏ مرقس اور لوقا تینوں اِس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اِس موقع پر یسوع مسیح نے دوسری مرتبہ ہیکل میں خریدوفروخت کرنے والوں کو باہر نکال دیا۔‏ اُس نے صرافوں کے تختوں اور کبوترفروشوں کی چوکیوں کو اُلٹ دیا۔‏ (‏متی ۲۱:‏۱۲؛‏ مر ۱۱:‏۱۵؛‏ لو ۱۹:‏۴۵‏)‏ یسوع مسیح نے تین سال پہلے بھی ایسا ہی کِیا تھا اور یہوواہ خدا کی عبادت کے لئے اُس کا جوش اب بھی ویسا ہی تھا۔‏—‏یوح ۲:‏۱۳-‏۱۷‏۔‏

۲،‏ ۳.‏ ہم کیسے جانتے ہیں کہ یسوع مسیح نے صرف ہیکل کو پاک‌صاف کرنے کے لئے جوش ظاہر نہیں کِیا تھا؟‏

۲ متی کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ اِس موقع پر یسوع مسیح نے ہیکل کو پاک‌صاف کرنے کے علاوہ اَور طریقوں سے بھی جوش دکھایا۔‏ اُس نے اندھوں اور لنگڑوں کو شفا دی۔‏ (‏متی ۲۱:‏۱۴‏)‏ اِس کے علاوہ،‏ لوقا کے بیان سے پتہ چلتا ہے کہ ”‏[‏یسوع]‏ ہر روز ہیکل میں تعلیم دیتا تھا۔‏“‏ (‏لو ۱۹:‏۴۷؛‏ ۲۰:‏۱‏)‏ اِن بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع مسیح نے اپنی خدمتگزاری کے دوران بھی جوش کا مظاہرہ کِیا۔‏

۳ بعدازاں،‏ پولس رسول نے ططس کے نام خط میں لکھا کہ یسوع نے ”‏اپنے آپ کو ہمارے واسطے دے دیا تاکہ فدیہ ہو کر ہمیں ہر طرح کی بیدینی سے چھڑا لے اور پاک کرکے اپنی خاص ملکیت کے لئے ایک ایسی اُمت بنائے جو نیک کاموں میں سرگرم ہو۔‏“‏ (‏طط ۲:‏۱۴‏)‏ آجکل ہم ”‏نیک کاموں میں سرگرم“‏ یا پُرجوش کیسے رہ سکتے ہیں؟‏ نیز،‏ ہم یہوداہ کے بادشاہوں کی مثالوں سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏

جوش سے مُنادی کریں اور تعلیم دیں

۴،‏ ۵.‏ یہوداہ کے چار بادشاہ نیک کام کرنے کے لئے سرگرم کیسے تھے؟‏

۴ آسا،‏ یہوسفط،‏ حزقیاہ اور یوسیاہ نے یہوداہ سے بُت‌پرستی کو مٹانے کے لئے انتظامات کئے۔‏ بادشاہ آسا نے ”‏اجنبی مذبحوں اور اُونچے مقاموں کو دُور کِیا اور لاٹوں کو گِرا دیا اور یسیرتوں کو کاٹ ڈالا۔‏“‏ (‏۲-‏توا ۱۴:‏۳‏)‏ بادشاہ یہوسفط یہوواہ خدا کی عبادت کے لئے پُرجوش تھا اِس لئے اُس نے دلیری سے ”‏اُونچے مقاموں اور یسیرتوں کو یہوؔداہ میں سے دُور کر دیا۔‏“‏—‏۲-‏توا ۱۷:‏۶؛‏ ۱۹:‏۳‏۔‏ *

۵ بادشاہ حزقیاہ نے سات دن کے لئے یروشلیم میں عیدِفسح منانے کا بندوبست کِیا۔‏ اِس کے بعد ”‏سب اسرائیلی جو حاضر تھے یہوؔداہ کے شہروں میں گئے اور سارے یہوؔداہ اور بنیمینؔ کے بلکہ افرؔائیم اور منسیؔ کے بھی ستونوں کو ٹکڑےٹکڑے کِیا اور یسیرتوں کو کاٹ ڈالا اور اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو ڈھا دیا یہاں تک کہ اُن سبھوں کو نابود کر دیا۔‏“‏ (‏۲-‏توا ۳۱:‏۱‏)‏ جب یوسیاہ بادشاہ بنا تو وہ صرف آٹھ سال تھا۔‏ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏اپنی سلطنت کے آٹھویں برس جب وہ لڑکا ہی تھا وہ اپنے باپ داؔؤد کے خدا کا طالب ہوا اور بارھویں برس میں یہوؔداہ اور یرؔوشلیم کو اُونچے مقاموں اور یسیرتوں اور کھودے ہوئے بُتوں اور ڈھالی ہوئی مورتوں سے پاک کرنے لگا۔‏“‏ (‏۲-‏توا ۳۴:‏۳‏)‏ پس یہ چاروں بادشاہ نیک کام کرنے کے لئے سرگرم تھے۔‏

۶.‏ آجکل ہم مُنادی کے دوران یہوداہ کے بادشاہوں کی طرح لوگوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏

۶ یہوداہ کے اِن چاروں بادشاہوں کی طرح آجکل ہم بھی جھوٹی تعلیمات اور بُت‌پرستی کو ترک کرنے میں لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔‏ گھربہ‌گھر کی مُنادی کے دوران ہم ہر طرح کے لوگوں سے ملتے ہیں۔‏ (‏۱-‏تیم ۲:‏۴‏)‏ ایشیا میں رہنے والی ایک نوجوان لڑکی بیان کرتی ہے کہ اُس کی ماں گھر میں مختلف معبودوں کی پرستش کِیا کرتی تھی۔‏ وہ لڑکی سوچا کرتی تھی کہ یہ سب معبود سچے خدا کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔‏ اِس لئے وہ اکثر سچے خدا کو جاننے کے لئے دُعا کِیا کرتی تھی۔‏ ایک دن دو یہوواہ کی گواہ اُس کے گھر آئیں اور یہ جاننے میں اُس کی مدد کی کہ سچے خدا کا نام یہوواہ ہے۔‏ وہ بتوں کے بارے میں سچائی جان کر بہت خوش ہوئی۔‏ اب وہ جوش سے مُنادی کے کام میں حصہ لیتی اور یہوواہ خدا اور اُس کی مرضی کے بارے میں جاننے میں لوگوں کی مدد کرتی ہے۔‏—‏زبور ۸۳:‏۱۸؛‏ ۱۱۵:‏۴-‏۸؛‏ ۱-‏یوح ۵:‏۲۱‏۔‏

۷.‏ ہم اُن آدمیوں کی نقل کیسے کر سکتے ہیں جنہیں بادشاہ یہوسفط نے لوگوں کو تعلیم دینے کے لئے بھیجا؟‏

۷ جب ہم گھربہ‌گھر مُنادی میں حصہ لیتے ہیں تو کیا ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں سے ملنے کی کوشش کرتے ہیں؟‏ دلچسپی کی بات ہے کہ بادشاہ یہوسفط نے اپنی سلطنت کے تیسرے برس میں پانچ اُمرا،‏ نو لاویوں اور دو کاہنوں کو بلوایا۔‏ اُس نے اُنہیں حکم دیا کہ سب شہروں میں جا کر لوگوں کو یہوواہ کی شریعت کی تعلیم دیں۔‏ اُن کی یہ کوشش اِس قدر کامیاب ہوئی کہ یہوواہ کا خوف اِردگِرد کی سب قوموں پر چھا گیا۔‏ ‏(‏۲-‏تواریخ ۱۷:‏۹،‏ ۱۰ کو پڑھیں۔‏)‏ جب ہم فرق‌فرق دنوں یا اوقات پر مُنادی کرتے ہیں تو ہم ایک خاندان کے مختلف ارکان سے ملنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔‏

۸.‏ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو خوشخبری کیسے سنا سکتے ہیں؟‏

۸ آجکل خدا کے بہت سے خادم اپنے گھر چھوڑ کر ایسے علاقوں میں منتقل ہونے کے لئے تیار ہیں جہاں مُنادوں کی زیادہ ضرورت ہے۔‏ کیا آپ بھی ایسا کر سکتے ہیں؟‏ وہ لوگ جن کے لئے ایسا کرنا مشکل ہے اپنے علاقے میں رہنے والے اُن لوگوں تک خوشخبری پہنچانے کی کوشش کر سکتے ہیں جو کوئی فرق زبان بولتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں ۸۱ سالہ رون کی مثال پر غور کریں۔‏ اُن کے علاقے میں مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے لوگ رہتے ہیں اِس لئے اُنہوں نے ۳۲ زبانوں میں سلام کرنا سیکھا ہے۔‏ کچھ عرصہ پہلے اُن کی ملاقات ایک افریقی جوڑے سے ہوئی۔‏ اُنہوں نے اُس جوڑے کو اُن کی زبان یوروبا میں سلام کِیا۔‏ اُس جوڑے نے رون سے پوچھا کہ کیا وہ کبھی افریقہ گئے ہیں۔‏ جب رون نے جواب میں جی‌نہیں کہا تو اُس جوڑے نے پوچھا کہ وہ اُن کی زبان کیسے جانتے ہیں۔‏ اِس طرح سے رون کو اِس جوڑے کو گواہی دینے کا موقع ملا۔‏ اُس جوڑے نے چند رسالے قبول کئے اور رون کو اپنا پتا دیا۔‏ رون نے یہ پتا مقامی کلیسیا کو دے دیا تاکہ کوئی مبشر بائبل سیکھنے میں اُن کی مدد کر سکے۔‏

۹.‏ مُنادی کے دوران بائبل میں سے پڑھ کر سنانا کیوں اہم ہے؟‏ مثال دیں۔‏

۹ یہوسفط بادشاہ کے حکم پر مختلف شہروں کو جانے والے اشخاص نے لوگوں کو ”‏[‏یہوواہ]‏ کی شریعت کی کتاب“‏ میں سے تعلیم دی۔‏ آجکل یہوواہ کے گواہ بھی پوری دُنیا میں لوگوں کو خدا کے کلام بائبل سے تعلیم دیتے ہیں۔‏ بائبل کی اہمیت کو نمایاں کرنے کے لئے ہم مُنادی کے دوران لوگوں کو اِس میں سے پڑھ کر سنانے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔‏ لنڈا نامی ایک یہوواہ کی گواہ کو مُنادی کے دوران ایک خاتون نے بتایا کہ وہ اُس سے زیادہ دیر تک بات نہیں کر سکتی کیونکہ اُس کا شوہر سخت بیمار ہے۔‏ اُس عورت نے کہا:‏ ”‏پتہ نہیں مجھ سے ایسی کونسی غلطی ہوئی ہے کہ خدا مجھ پر یہ مصیبت لایا۔‏“‏ لنڈا نے اُس سے کہا:‏ ”‏اِس سلسلے میں کیا مَیں آپ کو بائبل میں سے کچھ بتا سکتی ہوں؟‏“‏ اِس کے بعد اُس نے یعقوب ۱:‏۱۳ کو پڑھا اور کہا:‏ ”‏ہم اور ہمارے عزیز جن تکلیفوں سے گزرتے ہیں وہ خدا کی طرف سے سزا نہیں ہیں۔‏“‏ اِن باتوں کو سن کر اُس عورت نے لنڈا کو گلے لگا لیا۔‏ لنڈا بیان کرتی ہے:‏ ”‏مَیں بائبل کا استعمال کرنے سے اُسے تسلی دینے کے قابل ہوئی۔‏ بعض‌اوقات ہم بائبل میں سے ایسی آیات پڑھتے ہیں جنہیں صاحبِ‌خانہ نے کبھی نہیں سنا ہوتا۔‏“‏ اِس بات‌چیت کی وجہ سے اُس عورت کے ساتھ باقاعدہ بائبل کا مطالعہ شروع ہو گیا۔‏

جوش سے خدا کی خدمت کرنے نوجوان

۱۰.‏ بادشاہ یوسیاہ کیسے آجکل کے نوجوان کے لئے ایک عمدہ مثال ہے؟‏

۱۰ جیساکہ ہم نے دیکھا بادشاہ یوسیاہ کم‌عمری میں ہی سچی پرستش کا طالب ہوا۔‏ جب وہ ۲۰ سال کا ہوا تو اُس نے یہوداہ سے بُت‌پرستی کا نام‌ونشان مٹانے کے لئے اقدامات کئے۔‏ ‏(‏۲-‏تواریخ ۳۴:‏۱-‏۳ کو پڑھیں۔‏)‏ آجکل بےشمار نوجوان مُنادی کے دوران ایسا ہی جوش ظاہر کرتے ہیں۔‏

۱۱-‏۱۳.‏ آجکل جوش سے یہوواہ خدا کی خدمت کرنے والے نوجوانوں کی مثال سے آپ کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏

۱۱ انگلینڈ میں رہنے والی ۱۳ سالہ یہوواہ کی ایک گواہ حنّاہ سکول میں فرانسیسی زبان سیکھ رہی تھی۔‏ اِس دوران اُسے پتہ چلا کہ کسی نزدیکی علاقے میں یہوواہ کے گواہوں کا ایک فرانسیسی گروپ قائم ہوا ہے۔‏ جب اُس نے اِس گروپ میں اجلاسوں پر حاضر ہونے کے لئے اپنے والد سے بات کی تو وہ اُس کے ساتھ جانے پر راضی ہو گئے۔‏ اب حنّاہ کی عمر ۱۸ سال ہے اور وہ باقاعدہ پائنیر کے طور پر بڑے جوش سے فرانسیسی زبان میں لوگوں کو گواہی دیتی ہے۔‏ کیا آپ بھی کوئی دوسری زبان سیکھ سکتے اور یہوواہ خدا کے بارے میں جاننے میں لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں؟‏

۱۲ ریچل کی مثال پر بھی غور کریں جس نے ۱۹۹۵ میں یہوواہ خدا کی خدمت شروع کی تھی۔‏ ویڈیو ”‏خدا کو جلال دینے والے کاموں کی طرف بڑھیں“‏ ‏(‏پرسیو گولز دیٹ آنر گاڈ)‏ دیکھنے کے بعد وہ کہتی ہے:‏ ”‏پہلے تو مَیں سوچتی تھی کہ مَیں اچھی طرح سے خدا کی خدمت کر رہی ہوں۔‏ لیکن اِس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ مَیں خدا کی خدمت میں جوکچھ کر رہی ہوں وہ کافی نہیں ہے۔‏ مجھے مُنادی اور ذاتی طور پر بائبل کا مطالعہ کرنے کے لئے اَور زیادہ کوشش کرنے کی ضرورت تھی۔‏“‏ اب ریچل محسوس کرتی ہے کہ وہ زیادہ جوش سے یہوواہ خدا کی خدمت کر رہی ہے۔‏ ایسا کرنے سے اُسے کیا فائدہ ہوا ہے؟‏ وہ بیان کرتی ہے:‏ ”‏یہوواہ خدا کے ساتھ میرا رشتہ زیادہ مضبوط ہو گیا ہے۔‏ میری دُعاؤں میں بہتری آئی ہے،‏ مَیں بائبل کی گہری باتوں کو سمجھنے کے قابل ہوئی ہوں اور اِس میں درج واقعات میرے لئے پہلے سے زیادہ حقیقی بن گئے ہیں۔‏ اِس وجہ سے مَیں مُنادی کے کام سے بھرپور لطف اُٹھانے کے قابل ہوئی ہوں۔‏ نیز،‏ جب مَیں لوگوں کو خدا کے کلام سے تسلی پاتے دیکھتی ہوں تو اِس سے مجھے اطمینان حاصل ہوتا ہے۔‏“‏

۱۳ لُوک نے ایک دوسری ویڈیو ”‏نوجوانوں کا سوال—‏مَیں اپنی زندگی کے ساتھ کیا کروں گا؟‏“‏ ‏(‏ینگ پیپل آسک—‏واٹ وِل آئی ڈو وِد مائی لائف؟‏)‏ دیکھ کر بڑی حوصلہ‌افزائی حاصل کی۔‏ اُس نے بیان کِیا:‏ ”‏اِس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ مجھے اپنی زندگی کا جائزہ لینا چاہئے۔‏ کیونکہ پہلے مجھے اِس دباؤ کا سامنا تھا کہ اعلیٰ تعلیم حاصل کروں تاکہ مجھے اچھی ملازمت مل جائے اور پھر یہوواہ خدا کی خدمت میں ترقی کروں۔‏ لیکن ایسا دباؤ یہوواہ خدا کے ساتھ میرے رشتے کو مضبوط کرنے کی بجائے مجھے روحانی طور پر کمزور بنا دیتا۔‏“‏ نوجوانو،‏ اپنا جائزہ لیں:‏ کیا آپ حنّاہ کی طرح سکول کی تعلیم کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک خوشخبری پہنچا سکتے ہیں؟‏ کیا آپ ریچل کی مثال کی نقل کرتے ہوئے خدا کو جلال دینے کے لئے جوش سے اُس کی خدمت کر سکتے ہیں؟‏ کیا آپ لُوک کی طرح ایسی سوچ سے کنارہ کر سکتے ہیں جو بہت سے نوجوانوں کے لئے نقصان‌دہ ثابت ہوئی ہے؟‏

آگاہیوں پر دھیان دیں

۱۴.‏ یہوواہ خدا کس قسم کی پرستش قبول کرتا ہے،‏ اور آجکل ایسا کرنا مشکل کیوں ہے؟‏

۱۴ یہوواہ خدا اُسی صورت میں اپنے لوگوں کی پرستش قبول کرتا ہے اگر وہ پاک‌صاف رہتے ہیں۔‏ یسعیاہ نبی نے آگاہ کِیا:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏ کے ظروف اُٹھانے والو!‏ روانہ ہو روانہ ہو۔‏ وہاں سے چلے جاؤ۔‏ ناپاک چیزوں کو ہاتھ نہ لگاؤ۔‏ [‏بابل]‏ کے درمیان سے نکل جاؤ اور پاک ہو۔‏“‏ (‏یسع ۵۲:‏۱۱‏)‏ یسعیاہ کے یہ الفاظ لکھنے سے بہت سال پہلے بادشاہ آسا نے یہوداہ سے بداخلاقی ختم کرنے کے لئے خاص کوششیں کیں۔‏ ‏(‏۱-‏سلاطین ۱۵:‏۱۱-‏۱۳ کو پڑھیں۔‏)‏ اِس کے کئی سال بعد،‏ پولس رسول نے ططس کو بتایا کہ یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو پاک‌صاف کرنے کے لئے اپنی جان قربان کر دی تاکہ ”‏اپنی خاص ملکیت کے لئے ایک ایسی اُمت بنائے جو نیک کاموں میں سرگرم ہو۔‏“‏ (‏طط ۲:‏۱۴‏)‏ آجکل اِس بداخلاق دُنیا میں خاص طور پر نوجوانوں کے لئے اخلاقی لحاظ سے پاک‌صاف رہنا بہت مشکل ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ خدا کے تمام خادموں کو چاہے وہ جوان ہوں یا بوڑھے اشتہارات،‏ ٹی‌وی،‏ فلموں اور خاص طور پر انٹرنیٹ پر فحاشی سے کنارہ کرنے کے لئے سخت کوشش کرنی پڑتی ہے۔‏

۱۵.‏ ہم بدی سے نفرت کرنے کے قابل کیسے ہوں گے؟‏

۱۵ اگر ہم خدا کی طرف سے دی جانے والی آگاہیوں پر عمل کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں تو یہ بدی سے نفرت کرنے میں ہماری مدد کرے گا۔‏ (‏زبور ۹۷:‏۱۰؛‏ روم ۱۲:‏۹‏)‏ ایک مسیحی نے فحاشی کے متعلق بیان کِیا کہ یہ ”‏بہت پُرکشش اور پُراثر ہے۔‏“‏ لہٰذا،‏ فحاشی سے کنارہ کرنے کے لئے ہمیں اِس سے نفرت کرنے کی ضرورت ہے۔‏ اِس سلسلے میں ایک مقناطیس کی مثال پر غور کریں۔‏ اگر مقناطیس کے دو ٹکڑوں کو کسی جگہ پر رکھا جائے تو یہ ایک‌دوسرے کو اپنی طرف کھینچتے ہیں۔‏ اِنہیں الگ کرنے کے لئے اُس کشش سے زیادہ قوت درکار ہوتی ہے جس سے یہ ایک‌دوسرے کو اپنی طرف کھینچتے ہیں۔‏ اِسی طرح اگر ہم فحاشی کے اثر سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمیں سخت کوشش کرنی چاہئے۔‏ اِس بات کو سمجھنے سے کہ فحاشی ہمارے لئے کتنی نقصان‌دہ ہے ہم اِس سے نفرت کرنے کے قابل ہوں گے۔‏ مثال کے طور پر،‏ ایک بھائی نے انٹرنیٹ پر فحش ویب‌سائٹس دیکھنے کی عادت کو ترک کرنے کے لئے سخت کوشش کی۔‏ اُس نے اپنے کمپیوٹر کو ایک ایسی جگہ منتقل کِیا جہاں گھر کے سب افراد اِسے دیکھ سکتے تھے۔‏ اِس سلسلے میں اُس نے ایک اَور قدم بھی اُٹھایا۔‏ چونکہ اُسے کاروبار کے سلسلے میں انٹرنیٹ استعمال کرنا پڑتا تھا لہٰذا،‏ اُس نے اِسے اُس وقت استعمال کرنے کا فیصلہ کِیا جب اُس کی بیوی آس‌پاس موجود ہو۔‏ اِس کے ساتھ‌ساتھ اپنےآپ کو پا ک رکھنے کے لئے اُس نے عزم کِیا کہ وہ نیک کام کرنے میں سرگرم رہے گا۔‏

اچھے چال‌چلن کی اہمیت

۱۶،‏ ۱۷.‏ لوگ ہمارے اچھے چال‌چلن سے کیسے متاثر ہو سکتے ہیں؟‏ مثال دیں۔‏

۱۶ بیشتر لوگ یہوواہ خدا کی خدمت کے لئے نوجوانوں کے جوش‌وجذبے کو دیکھ کر بہت متاثر ہوتے ہیں۔‏ ‏(‏۱-‏پطرس ۲:‏۱۲ کو پڑھیں۔‏)‏ مثال کے طور پر،‏ لندن میں ایک شخص جس کی بیوی یہوواہ کے گواہوں سے بائبل کا مطالعہ کر رہی تھی یہ نہیں چاہتا تھا کہ گواہ اُس کے گھر آئیں۔‏ ایک دن وہ بیت‌ایل (‏یہوواہ کے گواہوں کے برانچ دفتر)‏ میں ایک مشین کو ٹھیک کرنے کے لئے گیا۔‏ گھر واپس آنے تک یہوواہ کے گواہوں کے بارے میں اُس کا نظریہ بدل چکا تھا۔‏ اُس کی بیوی نے بھی اِس تبدیلی کو محسوس کِیا۔‏ اُس نے اپنی بیوی کو بتایا کہ گواہ اُس کے ساتھ بہت مہربانی اور تحمل سے پیش آئے۔‏ وہ آپس میں بہت اچھی طرح بات‌چیت کر رہے تھے اور وہاں کا ماحول بہت اچھا تھا۔‏ وہ خاص طور پر اِس بات سے متاثر ہوا کہ ہمارے نوجوان بہن‌بھائی بغیر کسی اُجرت کے جوش سے کام کر رہے ہیں اور خوشی سے اپنا وقت اور توانائی خوشخبری کو پھیلانے کے لئے صرف کر رہے ہیں۔‏

۱۷ اِسی طرح اپنے خاندان کی دیکھ‌بھال کرنے والے بہن‌بھائی اپنی ملازمت کی جگہ پر بہت محنت سے کام کرتے ہیں۔‏ (‏کل ۳:‏۲۳،‏ ۲۴‏)‏ اِس وجہ سے اُن کے آجر اُن کی محنت کی قدر کرتے ہیں اور اُنہیں ملازمت چھوڑ کر جانے نہیں دینا چاہتے ہیں۔‏

۱۸.‏ ہم ”‏نیک کاموں میں سرگرم“‏ کیسے رہ سکتے ہیں؟‏

۱۸ یہوواہ خدا پر بھروسا کرنا،‏ فرمانبرداری سے اُس کی ہدایات پر عمل کرنا اور اپنی عبادت‌گاہوں کی دیکھ‌بھال کرنا جوش سے یہوواہ خدا کی خدمت کر نے کے چند طریقے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ،‏ ہم مُنادی کرنے اور شاگرد بنانے کے کام میں بھرپور حصہ لینا چاہتے ہیں۔‏ خواہ ہم جوان ہوں یا بوڑھے خدا کے اعلیٰ معیاروں کے مطابق زندگی گزارنے کی ہر ممکن کوشش کرنے سے ہمیں بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔‏ نیز ہم ”‏نیک کاموں میں سرگرم“‏ رہنے والوں کے طور پر پہچانے جائیں گے۔‏—‏طط ۲:‏۱۴‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 4 ہو سکتا ہے کہ بادشاہ آسا نے اُن اُونچے مقاموں کو ڈھا دیا ہو جہاں لوگ جھوٹے معبودوں کی پرستش کرتے تھے مگر اُن مقاموں کو رہنے دیا ہو جو یہوواہ کی عبادت کے لئے استعمال ہوتے تھے۔‏ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آسا کی حکومت کے آخری سالوں میں یہ اُونچے مقام دوبارہ تعمیر کئے گئے ہوں جنہیں بعدازاں اُس کے بیٹے یہوسفط نے ڈھا دیا تھا۔‏—‏۱-‏سلا ۱۵:‏۱۴؛‏ ۲-‏توا ۱۵:‏۱۷‏۔‏

بائبل اور جدید زمانے کی مثالوں کے بارے میں سیکھنے سے ۔‏ ۔‏ ۔‏

‏• آپ کیسے جوش سے مُنادی کر سکتے اور تعلیم دے سکتے ہیں؟‏

‏• نوجوان کیسے ”‏نیک کاموں میں سرگرم“‏ رہ سکتے ہیں؟‏

‏• آپ کیسے بُری عادتوں کو ترک کر سکتے ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

کیا آپ مُنادی کے دوران بائبل میں سے پڑھ کر سناتے ہیں؟‏

‏[‏صفحہ ۱۹ پر تصویر]‏

جب آپ سکول میں کوئی دوسری زبان سیکھتے ہیں تو آپ مُنادی کے دوران زیادہ لوگوں تک خوشخبری پہنچا سکتے ہیں