عملی راہنمائی کی تلاش
عملی راہنمائی کی تلاش
کیا آپ کو راہنمائی کی ضرورت ہے؟ آجکل ایسی بہت سی کتابیں اور رسالے موجود ہیں جو لوگوں کو خود اپنے مسائل حل کرنے کے لئے راہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ دُنیابھر میں بہتیرے لوگ اِنہیں خریدتے ہیں۔ اِس کے علاوہ، لوگوں کو راہنمائی فراہم کرنے والی ویڈیوز، سیمینار اور ٹیوی پروگرام بھی دنبہدن مقبول ہو رہے ہیں۔ لوگ اِن چیزوں کو اِس لئے پسند کرتے ہیں کیونکہ اِن کی مدد سے وہ کسی ماہرِنفسیات، مشیر، یا مذہبی پیشوا کے پاس جائے بغیر ہی اپنے مسائل حل کر سکتے ہیں۔ یہ چیزیں کن موضوعات پر راہنمائی فراہم کرتی ہیں؟
عام طور پر، اِن چیزوں کے ذریعے زندگی کو بامقصد بنانے، محبت میں کامیابی حاصل کرنے اور بچوں کی پرورش کرنے کے سلسلے میں راہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔ اِن میں افسردگی، غم اور طلاق کے اثرات سے نپٹنے کے بارے میں بھی مشورت دی جاتی ہے۔ اِس کے علاوہ، راہنمائی فراہم کرنے والی اِن چیزوں میں حد سے زیادہ کھانے، سگریٹنوشی کرنے اور شرابنوشی کرنے کی عادت پر قابو پانے جیسے موضوعات پر بات کی جاتی ہے۔ لیکن کیا ایسی راہنمائی فائدہمند ہے؟ بعضاوقات یہ فائدہمند ہوتی ہے، مگر ہمیشہ نہیں۔ لہٰذا، خدا کے کلام میں درج اِس آگاہی پر دھیان دینا دانشمندی کی بات ہوگی: ”نادان ہر بات کا یقین کر لیتا ہے لیکن ہوشیار آدمی اپنی روِش کو دیکھتا بھالتا ہے۔“—امثال ۱۴:۱۵۔
راہنمائی فراہم کرنے والی یہ چیزیں اُن ہدایتی کتابوں اور رسالوں وغیرہ سے بالکل فرق ہیں جو مختلف زبانیں سیکھنے، تصویریں کھینچنے یا اکاؤنٹنگ جیسے موضوعات پر شائع ہوتی ہیں۔ ایسی کتابوں اور رسالوں کے ذریعے لوگ کم پیسوں میں مختلف مہارتیں حاصل کر
سکتے ہیں۔ تاہم، کاروبار، شادی، بچوں کی پرورش کرنے یا ذہنی صحت جیسے موضوعات پر شائع ہونے والی کتابیں اِن سے فرق ہیں۔ کیونکہ ایسی کتابیں کسی شخص کے نظریات کو بیان کرتی اور ایک خاص طرزِزندگی کی سفارش کرتی ہیں۔ لہٰذا، اچھا ہوگا کہ خود سے پوچھیں: یہ راہنمائی کس کی طرف سے فراہم کی گئی ہے؟ یہ معلومات کہاں سے لی گئی ہیں؟اکثر ماہرین اپنی کتابوں میں حقائق پر مبنی معلومات فراہم نہیں کرتے۔ اِن میں سے بعض ایسی مشورت پیش کرتے ہیں جسے لوگ سننا چاہتے ہیں تاکہ اُن کی کتابیں اور رسالے زیادہ فروخت ہوں اور وہ زیادہ پیسہ کما سکیں۔ مثال کے طور پر، ایک مُلک میں راہنمائی فراہم کرنے والی چیزوں سے ہر سال ۸ ارب ڈالر کمائے جاتے ہیں!
راہنمائی فراہم کرنے والی چیزیں کتنی فائدہمند ہیں؟
جب آپ راہنمائی فراہم کرنے والی چیزوں کی طرف رجوع کرتے ہیں تو آپ یہ توقع کرتے ہیں کہ اِس سے آپ کو عملی مشورت ملے گی۔ لیکن اکثراوقات ایسی کتابیں اور رسالے کسی مسئلے کے بارے میں کوئی خاص مشورت پیش نہیں کرتے۔ عام طور پر، اِن کتابوں میں یہی بتایا جاتا ہے: ”اگر آپ مثبت سوچ رکھتے ہیں تو آپ اپنے مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔ مثبت سوچ رکھنے سے آپ دولت، صحت یا محبت میں کامیابی غرض ہر چیز حاصل کر سکتے ہیں۔“ کیا ایسی مشورت ہمیشہ عملی ثابت ہوتی ہے؟ کیا یہ زندگی میں آنے والی ہر مشکل کا مقابلہ کرنے میں آپ کی مدد کرے گی؟
مثال کے طور پر، بہت سے لوگ شادی اور لوگوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے بارے میں شائع ہونے والی کتابیں خریدتے ہیں۔ لیکن کیا ایسی کتابیں اپنے خاندان کو خوشحال بنانے میں اُن کی مدد کرتی ہیں؟ ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا۔ لاطینی امریکہ میں رہنے والی ایک خاتون نے محبت کے متعلق مقبول کتابوں کے مصنف کے بارے میں یوں بیان کِیا کہ ”وہ لوگوں کو بتاتا ہے کہ وہ کیسے دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کر سکتے اور اپنی عزتِنفس کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔“ اِس مصنف کا کہنا ہے کہ جس رشتے میں مسائل ہوں اِسے برقرار رکھنے سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اصل میں وہ یہ کہہ رہا ہے کہ ایسے مسائل کو سمجھنے اور اِنہیں حل کرنے کی کوشش کرنے سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ آپ اپنی خوشی کا خیال رکھیں۔
یہ سچ ہے کہ مسائل کو حل کرنے کے لئے مختلف کتابوں، رسالوں اور ویڈیوز کے ذریعے فراہم کی جانے والی راہنمائی بعضاوقات فائدہمند ثابت ہوتی ہے۔ تاہم، اکثر ایسا نہیں ہوتا۔ عموماً کوئی ماہر کسی ایک موضوع پر تو اچھی مشورت دے سکتا ہے لیکن کسی دوسرے موضوع پر شاید اُس کی مشورت صورتحال کو اَور زیادہ بگاڑ سکتی ہے۔ چونکہ ایک ہی موضوع پر فرقفرق رائے پائی جاتی ہیں اِس لئے آپ کس کی راہنمائی پر بھروسا کر سکتے ہیں؟ خود سے پوچھیں: ”کیا اِس مصنف نے واقعی اِس موضوع پر تحقیق کی ہے یا وہ صرف اپنی رائے پیش کر رہا ہے؟ کیا وہ صرف ایسی مشورت پیش کر رہا ہے جسے لوگ سننا چاہتے ہیں تاکہ اُس کی کتاب زیادہ فروخت ہو؟“
تاہم، ایک ایسی راہنمائی دستیاب ہے جو ہر زمانے میں لوگوں کے لئے فائدہمند ثابت ہوئی ہے۔ یہ راہنمائی خدا کے کلام، بائبل میں پائی جاتی ہے۔ بائبل اُن موضوعات پر عملی مشورت فراہم کرتی ہے جن پر آجکل بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں۔ اِس سے راہنمائی حاصل کرنے کے بعد بہت سے لوگ اِس مشورت پر عمل کرنے کے قابل ہوئے ہیں: ”اپنی عقل . . . میں نئے بنتے جاؤ۔ اور نئی انسانیت کو پہنو۔“ (افس ۴:۲۳، ۲۴) بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ مسائل کیوں پیدا ہوتے ہیں اور ہم اِن کو کیسے حل کر سکتے ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ واضح کرتی ہے کہ اچھے کام کرنا ہمارے لئے کیسے فائدہمند ثابت ہوتا ہے۔ اگلا مضمون اِس بات پر مزید روشنی ڈالے گا۔