مسیحی خاندانو، یسوع کے نقشِقدم پر چلیں
مسیحی خاندانو، یسوع کے نقشِقدم پر چلیں
”مسیح . . . تمہیں ایک نمونہ دے گیا ہے تاکہ اُسکے نقشِقدم پر چلو۔“—۱-پطر ۲:۲۱۔
۱. (ا) خدا کے بیٹے نے تخلیق کے سلسلے میں کیا کردار ادا کِیا؟ (ب) یسوع مسیح انسانوں کے لئے کیسے احساسات رکھتا ہے؟
جب یہوواہ خدا نے آسمان اور زمین کو بنایا تو اُس کا پہلوٹھا بیٹا”ماہر کاریگر“ کے طور پر اُس کے ساتھ تھا۔ وہ اُس وقت بھی یہوواہ خدا کے ساتھ تھا جب اُس نے زمین پر مختلف جانور اور پودے بنائے اور زمین کو انسانوں کے لئے آراستہ کِیا۔ خدا کا بیٹا جو بعد میں یسوع کہلایا، انسانوں سے بہت محبت رکھتا تھا۔ اُس کے متعلق بائبل بیان کرتی ہے: ”[اُس کی] خوشنودی بنیآدم کی صحبت میں تھی۔“—امثا ۸:۲۷-۳۱؛ پید ۱:۲۶، ۲۷۔
۲. (ا) یہوواہ خدا نے گنہگار انسانوں کے لئے کونسا بندوبست بنایا ہے؟ (ب) بائبل ہمیں زندگی کے کس خاص حلقے میں راہنمائی فراہم کرتی ہے؟
۲ آدم اور حوا کے گناہ کرنے کے بعد یہوواہ خدا نے انسانوں کو گناہ کی غلامی سے آزاد کرانے کے لئے یسوع مسیح کی قربانی کا بندوبست کِیا۔ (روم ۵:۸) اِس کے ساتھساتھ، اُس نے انسانوں کو اپنا پاک کلام مہیا کِیا تاکہ وہ آدم سے ورثے میں ملنے والے گُناہ کے باوجود کامیاب زندگی گزار سکیں۔ (زبور ۱۱۹:۱۰۵) اپنے کلام میں یہوواہ خدا خاندانوں کو مضبوط بنانے کے لئے راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ جیساکہ شادی کے حوالے سے پیدایش کی کتاب بیان کرتی ہے کہ مرد ”اپنی بیوی سے ملا رہے گا اور وہ ایک تن ہوں گے۔“—پید ۲:۲۴۔
۳. (ا) یسوع مسیح نے شادی کے متعلق کونسی تعلیم دی؟ (ب) ہم اِس مضمون میں کن باتوں پر غور کریں گے؟
۳ جب یسوع مسیح زمین پر آیا تو اُس نے اِس بات پر زور دیا کہ شادی کو ایک دائمی بندھن ہونا چاہئے۔ اُس نے اُن اصولوں کی تعلیم دی جو خاندان کے افراد کو ایسی سوچ اور کاموں سے گریز کرنے میں مدد دیں گے جو شادی یا خاندانی زندگی میں مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔ (متی ۵:۲۷-۳۷؛ ۷:۱۲) اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ یسوع مسیح کی تعلیمات اور اُس کی مثال پر کرنے سے شوہر، بیویاں، والدین اور بچے خاندانی زندگی کو خوشگوار کیسے بنا سکتے ہیں۔
ایک مسیحی شوہر کیسے اپنی بیوی کو عزت دیتا ہے؟
۴. مسیحی شوہروں کو کس لحاظ سے یسوع مسیح جیسی ذمہداری سونپی گئی ہے؟
۴ جس طرح مسیح کلیسیا کا سر ہے اُسی طرح خدا نے شوہر کو خاندان کا سردار مقرر کِیا ہے۔ پولس رسول نے بیان کِیا: ”شوہر بیوی کا سر ہے جیسےکہ مسیح کلیسیا کا سر ہے اور وہ خود بدن کا بچانے والا ہے۔ اَے شوہرو! اپنی بیویوں سے محبت رکھو جیسے مسیح نے بھی کلیسیا سے محبت کرکے اپنےآپ کو اُس کے واسطے موت کے حوالہ کر دیا۔“ (افس ۵:۲۳، ۲۵) بِلاشُبہ، مسیحی شوہروں کو اپنی بیویوں سے بالکل ویسے ہی پیش آنا چاہئے جیسے یسوع مسیح اپنے پیروکاروں سے پیش آیا تھا۔ آئیں بعض طریقوں پر غور کریں کہ یسوع مسیح خدا کی طرف سے دئے گئے اختیار کو کیسے عمل میں لایا۔
۵. یسوع مسیح شاگردوں پر اپنے اختیار کو کیسے عمل میں لایا؟
۵ یسوع مسیح ”حلیم . . . اور دل کا فروتن“ تھا۔ (متی ۱۱:۲۹) نیز، اُس نے کبھی اپنی ذمہداریوں کو نظرانداز نہیں کِیا اور بوقتِضرورت فوراً کارروائی کی۔ (مر ۶:۳۴؛ یوح ۲:۱۴-۱۷) جب شاگردوں کو اصلاح کی ضرورت ہوتی تو وہ اُنہیں نصیحت کرتا تھا۔ (متی ۲۰:۲۱-۲۸؛ مر ۹:۳۳-۳۷؛ لو ۲۲:۲۴-۲۷) تاہم، ایسا کرتے وقت وہ اُنہیں ڈانٹتا نہیں تھا۔ اُس نے کبھی اُنہیں یہ احساس نہ دلایا کہ وہ اُن سے محبت نہیں کرتا اور وہ اُس کی تعلیمات پر عمل کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ اِس کے برعکس، وہ اپنے شاگردوں کی تعریف اور اُن کی حوصلہافزائی کرتا تھا۔ (لو ۱۰:۱۷-۲۱) لہٰذا، اِس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کہ یسوع مسیح کی محبت اور شفقت کی وجہ سے اُس کے شاگرد اُس کا احترام کرتے تھے!
۶. (ا) یسوع مسیح کے اپنے شاگردوں کے ساتھ برتاؤ سے شوہر کیا سیکھ سکتے ہیں؟ (ب) پطرس رسول نے شوہروں کو کیا کرنے کی تاکید کی؟
۶ یسوع مسیح کی مثال سے شوہر یہ سیکھتے ہیں کہ اختیار یا سرداری کو عمل میں لانے کا مطلب اپنی بیویوں کے ساتھ سختی سے نہیں بلکہ محبت سے پیش آنا ہے۔ پطرس رسول نے شوہروں کو تاکید کی کہ یسوع مسیح کی نقل کرتے ہوئے اپنی بیویوں کے ساتھ محبت سے ”بسر“ کریں اور اُن کی ”عزت“ کریں۔ (۱-پطرس ۳:۷ کو پڑھیں۔) لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک شوہر خدا کی طرف سے دئے گئے اختیار کو عمل میں لاتے ہوئے اپنی بیوی کی عزت کیسے کر سکتا ہے؟
۷. ایک شوہر اپنی بیوی کی عزت کیسے کر سکتا ہے؟ وضاحت کریں۔
۷ بیوی کے لئے احترام ظاہر کرنے کا ایک طریقہ خاندان کے متعلق فیصلے کرتے وقت اُس کی بات کو توجہ سے سننا اور اُس کے احساسات کا خیال رکھنا ہے۔ فرض کریں کہ ایک شوہر کو گھر یا ملازمت تبدیل کرنے یا پھر روزمرّہ معاملات جیسے کہ چھٹیاں گزارنے کے لئے کہیں جانے یا مہنگائی کی وجہ سے گھریلو اخراجات کم کرنے کا فیصلہ کرنا ہے۔ چونکہ اُس کا فیصلہ پورے خاندان پر اثرانداز ہوگا اِس لئے اچھا ہوگا کہ وہ فیصلہ کرنے سے پہلے اپنی بیوی کی رائے لے۔ اِس طرح امثا ۱۵:۲۲) جب ایک مسیحی شوہر اپنی بیوی کی عزت کرتا ہے تو نہ صرف اُس کی بیوی اُس کے لئے احترام دکھاتی ہے بلکہ اُسے یہوواہ خدا کی خوشنودی بھی حاصل ہوتی ہے۔—افس ۵:۲۸، ۲۹۔
بیوی اُس کے فیصلے کو آسانی سے قبول کر پائے گی۔ (بیوی شوہر کے لئے احترام کیسے دکھاتی ہے؟
۸. بیویوں کو حوا کی نقل کیوں نہیں کرنی چاہئے؟
۸ یسوع مسیح نے اختیار کی تابعداری کرنے کے سلسلے میں بیویوں کے لئے ایک عمدہ مثال قائم کی۔ اختیار کے سلسلے میں یسوع مسیح کا نظریہ پہلی عورت، حوا کے نظریے سے بالکل فرق تھا۔ حوا نے بیویوں کے لئے اچھی مثال قائم نہیں کی۔ یہوواہ خدا نے آدم کو حوا کا سر مقرر کِیا اور اُسے اُن دونوں کے لئے ہدایات دیں۔ لیکن حوا نے سرداری کے اِس بندوبست کے لئے احترام ظاہر نہیں کِیا۔ اُس نے اُس ہدایت کو قبول نہیں کِیا جو یہوواہ خدا نے آدم کے ذریعے اُسے دی تھی۔ (پید ۲:۱۶، ۱۷؛ ۳:۳؛ ۱-کر ۱۱:۳) یہ سچ ہے کہ شیطان نے حوا کو بہکایا تھا، اُس نے سانپ کے ذریعے حوا کو وہ سب کچھ بتانے کا دعویٰ کِیا جو ”خدا جانتا ہے۔“ تاہم، حوا کو اپنے شوہر سے پوچھنا چاہئے تھا کہ آیا اُسے سانپ کی بات پر یقین کرنا چاہئے یا نہیں۔ لیکن ایسا کرنے کی بجائے اُس نے اپنے شوہر کو ہدایت دی کہ اُسے کیا کرنا چاہئے۔—پید ۳:۵، ۶؛ ۱-تیم ۲:۱۴۔
۹. یسوع مسیح نے تابعداری کے سلسلے میں کون سی مثال قائم کی؟
۹ حوا کے برعکس، یسوع مسیح نے اپنے سر کے لئے تابعداری دکھائی۔ اُس کی زندگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُس نے ”خدا کے برابر ہونے کو قبضہ میں رکھنے کی چیز نہ سمجھا۔ بلکہ اپنےآپ کو خالی کر دیا اور خادم کی صورت اختیار کی اور انسانوں کے مشابہ ہوگیا۔“ (فل ۲:۵-۷) اگرچہ آج یسوع مسیح بادشاہ کے طور پر حکمرانی کر رہا ہے توبھی وہ سب باتوں میں اپنے باپ کی تابعداری کرتا ہے۔—متی ۲۰:۲۳؛ یوح ۵:۳۰؛ ۱-کر ۱۵:۲۸۔
۱۰. ایک بیوی اپنے شوہر کے اختیار کے لئے تابعداری کیسے دکھا سکتی ہے؟
۱۰ یسوع مسیح کی نقل کرتے ہوئے ایک مسیحی بیوی کو اپنے شوہر کے اختیار کی تابعداری کرنی چاہئے۔ (۱-پطرس ۲:۲۱؛ ۳:۱، ۲ کو پڑھیں۔) ایک صورتحال پر غور کریں جس میں بیوی اپنے شوہر کے لئے تابعداری ظاہر کر سکتی ہے۔ اُن کا بیٹا اُس کے پاس آ کر کوئی ایسا کام کرنے کے لئے پوچھتا ہے جس کے لئے والدین کی اجازت ضروری ہے۔ چونکہ والدین نے پہلے اِس موضوع پر آپس میں کوئی باتچیت نہیں کی اِس لئے ماں کو بچے سے پوچھنا چاہئے، ”کیا آپ نے اپنے ابو سے پوچھا ہے؟“ اگر بچے نے ایسا نہیں کِیا تو بیوی کو اُسے جواب دینے سے پہلے اپنے شوہر کے ساتھ بات کرنی چاہئے۔ اِس کے علاوہ، ایک مسیحی بیوی کو بچوں کے سامنے اپنے شوہر کے فیصلے پر تنقید نہیں کرنی چاہئے۔ اگر وہ اپنے شوہر کی بات سے متفق نہیں ہے تو اُسے اکیلے میں اُس سے باتچیت کرنی چاہئے۔—افس ۶:۴۔
والدین کے لئے یسوع مسیح کی مثال
۱۱. یسوع مسیح نے والدین کیلئے ایک عمدہ مثال کیسے قائم کی؟
۱۱ اگرچہ یسوع مسیح والد نہیں تھا توبھی اُس نے والدین کے لئے ایک عمدہ مثال قائم کی۔ اُس نے شاگردوں کو اپنے قولوفعل سے محبت اور تحمل کے ساتھ تعلیم دی۔ اُس نے نہ صرف اُنہیں مُنادی کرنے کا حکم دیا بلکہ یہ بھی سکھایا کہ اُنہیں ایسا کیسے کرنا ہے۔ (لو ۸:۱) یسوع کے شاگرد اپنے ساتھ اُس کے برتاؤ سے یہ سیکھنے کے قابل ہوئے کہ اُنہیں ایکدوسرے کے ساتھ کس طرح پیش آنا چاہئے۔—یوحنا ۱۳:۱۴-۱۷ کو پڑھیں۔
۱۲، ۱۳. اپنے بچوں کے دل میں خدا کا خوف پیدا کرنے کے لئے والدین کو کیا کرنا چاہئے؟
۱۲ بچے اپنے والدین کے ہر اچھے بُرے کام کی نقل کرتے ہیں۔ لہٰذا، والدین کو خود سے پوچھنا چاہئے: بچے ہماری مثال سے کیا سیکھ رہے ہیں؟ کیا ہم ٹیوی دیکھنے اور تفریح کرنے میں زیادہ وقت صرف کرتے ہیں؟ یا کیا ہم بائبل کا مطالعہ کرنے اور مُنادی کرنے کے لئے وقت نکالتے ہیں؟ ہمارے خاندان کے لئے کونسی چیزیں اہمیت رکھتی ہیں؟ کیا ہم اپنی زندگیوں میں خدا کی عبادت کو پہلا درجہ دیتے ہیں؟ اگر والدین اپنے بچوں کے دل میں خدا کا خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں تو پہلے اُنہیں خود اُس کے اصولوں کو اپنے دل پر نقش کرنا چاہئے۔—است ۶:۶۔
۱۳ جب بچے والدین کو اپنی روزمرّہ زندگی میں بائبل کے اصولوں پر عمل کرتے دیکھتے ہیں تو وہ اُن کی بات کو سنتے ہیں۔ لیکن اگر والدین خود وہ کام نہیں کرتے جو وہ بچوں کو سکھاتے ہیں تو بچے یہ سوچ سکتے ہیں کہ بائبل کے اصول اتنے اہم نہیں ہیں۔ اِس کے نتیجے میں وہ آزمائشوں کا کامیابی سے مقابلہ نہیں کر پاتے۔
۱۴، ۱۵. (ا) والدین کو اپنے بچوں کے دل میں کونسی خواہش پیدا کرنی چاہئے؟ (ب) ایسا کرنے کا ایک طریقہ کیا ہے؟
۱۴ مسیحی والدین یہ سمجھتے ہیں کہ اپنے بچوں کی پرورش کرنے میں صرف اُن کی مادی ضروریات پوری کرنا ہی شامل نہیں ہے۔ اِس لئے اپنے بچوں کے ذہن میں یہ سوچ ڈالنا دانشمندی کی بات نہیں ہوگی کہ اُن کی زندگی کا مقصد مالودولت جمع کرنا ہے۔ (واعظ ۷:۱۲) یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو سکھایا کہ وہ پہلے اُس کی بادشاہی اور اُس کی راستبازی کی تلاش کریں۔ (متی ۶:۳۳) لہٰذا، یسوع مسیح کی نقل کرتے ہوئے مسیحی والدین کو اپنے بچوں کے دل میں خدا کی خدمت میں ترقی کرنے کی خواہش پیدا کرنی چاہئے۔
۱۵ ایک طریقہ جس سے والدین ایسا کر سکتے ہیں وہ اپنے بچوں کے لئے کُلوقتی خادموں کے ساتھ وقت گزرانے کا بندوبست بنانا ہے۔ جب بچے پائنیروں، سفری نگہبانوں، مشنریوں اور بیتایل میں خدمت کرنے والے بہنبھائیوں سے ملتے اور اُنہیں خوشی سے خدمت کرتے دیکھتے ہیں تو اِس سے اُن کی بہت زیادہ حوصلہافزائی ہوتی ہے۔ اُن کی عمدہ مثال سے آپ کے بچوں کو اچھے فیصلے کرنے، خدا کی خدمت میں ترقی کرنے اور مناسب تعلیم حاصل کرنے کے بعد کُلوقتی خدمت اختیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔
بچو، آپ مسیح کے نقشِقدم پر کیسے چل سکتے ہیں؟
۱۶. یسوع مسیح نے اپنے زمینی والدین اور اپنے آسمانی باپ کے لئے احترام کیسے دکھایا؟
۱۶ یسوع مسیح نے بچوں کے لئے بھی ایک عمدہ مثال قائم کی۔ جب یسوع مسیح زمین پر تھا تو اُس نے اپنے زمینی والدین یوسف اور مریم کی فرمانبرداری کی۔ (لوقا ۲:۵۱ کو پڑھیں۔) یسوع اِس بات سے واقف تھا کہ اُس کے والدین خطاکار ہیں۔ لیکن وہ یہ جانتا تھا کہ خدا نے اُنہیں اُس کی دیکھبھال کرنے کی ذمہداری سونپی ہے۔ اِسی وجہ سے وہ اُن کا احترام کرتا تھا۔ (است ۵:۱۶؛ متی ۱۵:۴) بڑا ہونے کے بعد، یسوع مسیح نے ہمیشہ وہ کام کئے جو اُس کے آسمانی باپ کی مرضی کے مطابق تھے حالانکہ اُسے آزمائشوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ (متی ۴:۱-۱۰) آپ بچوں کو بھی بعضاوقات اپنے والدین کی نافرمانی کرنے کی آزمائش کا سامنا ہو سکتا ہے۔ کونسی چیز یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے؟
۱۷، ۱۸. (ا) بچوں کو سکول میں کن آزمائشوں کا سامنا ہوتا ہے؟ (ب) نوجوان اِن آزمائشوں کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں؟
۱۷ شاید آپ کے بیشتر ہمجماعت بائبل کے اصولوں پر عمل نہ کرتے ہوں اور آپ کو غلط کاموں میں اُلجھانے کی کوشش کریں۔ آپ کے انکار کرنے پر ہو سکتا ہے کہ وہ آپ کا مذاق اُڑائیں۔ کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کسی غلط کام میں ملوث نہ ہونے کی وجہ سے آپ کو مختلف ناموں سے پکارا جائے؟ ایسی صورتحال میں آپ کیسا ردِعمل دکھاتے ہیں؟ آپ جانتے ہیں کہ اگر آپ دوستوں کے دباؤ میں آکر کوئی غلط کام کریں گے تو آپ اپنے والدین اور یہوواہ خدا کی خوشنودی کھو بیٹھیں گے۔ شاید آپ پائنیر یا خدمتگزار خادم بننے، بیتایل میں خدمت کرنے یا پھر کسی ایسے علاقے میں مُنادی کرنے کا ارادہ رکھتے ہوں جہاں بادشاہتی مبشروں کی ضرورت ہے۔ لیکن اگر آپ اپنے ہمجماعتوں کے ساتھ دوستی رکھتے ہیں تو کیا آپ ایسے ارادوں کو پورا کر پائیں گے؟
۱۸ آپ نوجوانوں کو یقیناً ایسی صورتحال کا سامنا ہوتا ہے جب آپ کے ایمان کی آزمائش ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں آپ کیسا ردِعمل دکھاتے ہیں؟ یسوع مسیح کی مثال پر غور کریں۔ اُس نے ثابتقدمی سے آزمائشوں کا مقابلہ کِیا۔ یسوع کی مثال کو یاد رکھنے سے آپ دلیری سے اپنے ہمجماعتوں کو یہ بتانے کے قابل ہوں گے کہ آپ اُن کے غلط کاموں میں اُن کا ساتھ نہیں دیں گے۔ پس، یسوع مسیح کی طرح ہمیشہ تک خدا کی خدمت کرنے کی خوشی پر توجہ مرکوز رکھیں۔—عبر ۱۲:۲۔
خاندانی خوشی کی بنیاد
۱۹. حقیقی خوشی کیسے حاصل ہوتی ہے؟
۱۹ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح انسانوں کی بھلائی چاہتے ہیں۔ گنہگار ہونے کے باوجود ہم خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔ (یسع ۴۸:۱۷، ۱۸؛ متی ۵:۳) یسوع مسیح نے نہ صرف اپنے شاگردوں کو ایسی سچائیوں کی تعلیم دی جو اُنہیں خوشی بخش سکتی ہیں بلکہ زندگی گزارنے کی بہترین راہ کے بارے میں بھی بتایا۔ اُس نے لوگوں کو جوکچھ سکھایا اُس پر خود بھی عمل کِیا۔ لہٰذا، خاندان کا ہر شخص اُس کی مثال پر عمل کرنے سے فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔ پس شوہرو، بیویو، والدین اور بچو یسوع مسیح کے نقشِقدم پر چلیں! جیہاں، یسوع کی تعلیمات کو قبول کرنے اور اُس کی مثال کی نقل کرنے سے آپ کی خاندانی زندگی خوشگوار ہو سکتی ہے۔
آپ کا جواب کیا ہوگا؟
• شوہروں کو خدا کی طرف سے دئے گئے اختیار کو کیسے عمل میں لانا چاہئے؟
• ایک بیوی یسوع مسیح کی مثال کی نقل کیسے کر سکتی ہے؟
• والدین شاگردوں کیساتھ یسوع مسیح کے برتاؤ سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
• نوجوان یسوع مسیح کی مثال سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
[مطالعے کے سوالات]
[صفحہ ۱۶ پر تصویر]
خاندان کے متعلق کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے ایک مسیحی شوہر کیا کرے گا؟
[صفحہ ۱۷ پر تصویر]
کس صورت میں ایک بیوی اپنے شوہر کے اختیار کے لئے تابعداری ظاہر کرتی ہے؟
[صفحہ ۱۸ پر تصویر]
بچے اپنے والدین کی اچھی عادات کی نقل کرتے ہیں