مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا آپ کو معلوم ہے؟‏

کیا آپ کو معلوم ہے؟‏

کیا آپ کو معلوم ہے؟‏

رومی سپاہی یسوع مسیح کا کُرتہ کیوں حاصل کرنا چاہتے تھے؟‏

یوحنا ۱۹:‏۲۳ بیان کرتی ہے کہ یسوع کی نگرانی کرنے والے چار سپاہیوں نے اُس کے کپڑے آپس میں تقسیم کر لئے۔‏ مگر اُنہوں نے یسوع کے ’‏کُرتے‘‏ کو جو ”‏بن سلا سراسر بنا ہوا تھا“‏ پھاڑنے کی بجائے اِس پر قرعہ ڈالنے کا فیصلہ کِیا۔‏ یہ کُرتہ کیسے بنایا گیا تھا؟‏

کُرتہ دراصل قمیض کی طرح کا ایک چوغہ ہوتا تھا جو کتان یا اُون سے بنایا جاتا تھا۔‏ اِس کی لمبائی گھٹنوں یا ٹخنوں تک ہوتی تھی۔‏ اِس کو بنانے کے لئے عموماً کپڑے کے دو ٹکڑوں کو جوڑا جاتا تھا جن کے تین اطراف پر سلائی لگائی جاتی تھی۔‏ گلے اور بازوؤں کے لئے جگہ چھوڑ دی جاتی تھی۔‏

اُس زمانے میں ایک اَور طرح کے کُرتے بھی بنائے جاتے تھے۔‏ یہ کُرتے تھوڑے مہنگے ہوتے تھے۔‏ ایک کتاب ‏(‏جیزز اینڈ ہز ورلڈ)‏ بیان کرتی ہے کہ ”‏کپڑے کے ایک ٹکڑے کو دو حصوں میں موڑا جاتا تھا اور اِس کے درمیان میں سر کے لئے جگہ چھوڑ“‏ کر تُرپائی کر دی جاتی تھی۔‏ اِس قسم کے کُرتوں کو صرف کناروں سے سلائی کِیا جاتا تھا۔‏

بغیر سلائی کے کُرتے جیسا یسوع مسیح کا تھا،‏ صرف فلسطین کے علاقے میں بنائے جاتے تھے۔‏ ایک کتاب بیان کرتی ہے کہ اِن کُرتوں کو کھڈیوں پر بناُ جاتا تھا۔‏ کھڈیوں پر لمبائی کے رُخ اگلی اور پچھلی طرف ترتیب‌وار دھاگے لگائے جاتے تھے۔‏ جولاہا ڈھرکی کی مدد سے اگلے اور پچھلے دھاگوں میں باری‌باری سے بانے کا دھاگہ بنتاُ تھا اور ”‏یوں کپڑے کا ایک ٹیوب‌نماُ لمبا ٹکڑا بن جاتا تھا۔‏“‏ بغیر سلائی کے یہ کُرتے غالباً کم دستیاب ہوتے تھے اِسی لئے ہر سپاہی اِسے اپنے لئے حاصل کرنا چاہتا تھا۔‏

کیا اسرائیلی شہد کی مکھیاں پالتے تھے؟‏

بائبل کے عبرانی صحائف کے مطابق،‏ خدا نے قدیم اسرائیلیوں کو اُس مُلک میں لے جانے کا وعدہ کِیا تھا جہاں ”‏دُودھ اور شہد بہتا“‏ تھا۔‏ (‏خروج ۳:‏۸‏)‏ ایسا لگتا ہے کہ شہد کا ذکر کرنے والے بہت سے صحائف جنگلی مکھیوں کی تیارکردہ خوراک کے متعلق بیان کرتے ہیں۔‏ تاہم،‏ بائبل قدیم اسرائیلیوں کے مکھیاں پالنے کے بارے میں کچھ نہیں بتاتی۔‏ مگر اسرائیل کے علاقے بیت شان میں حال ہی میں ہونے والی دریافت یہ ظاہر کرتی ہے کہ قدیم وقتوں میں ”‏مکھیاں پالنے کو ایک صنعت کا درجہ حاصل تھا۔‏“‏

ٹیل ریکو کی ہبرو یونیورسٹی آف جیروشلیمز انسٹیٹیوٹ آف آرکیالوجی کے بعض تحقیق‌دانوں نے اسرائیلی بادشاہت کے ابتدائی دَور یعنی دسویں یا نویں صدی کی ایک جگہ دریافت کی ہے جہاں مکھیوں کے چھتے رکھے جاتے تھے۔‏ پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ مشرقِ‌وسطیٰ سے قدیم زمانے کے چھتے دریافت کئے گئے ہیں۔‏ خیال یہ کِیا جاتا ہے کہ یہاں شہد کی مکھیوں کے کوئی ایک سو چھتے تھے جو قطاروں میں ترتیب دئے گئے تھے اور ہر قطار میں تقریباً تین تہیں تھیں۔‏

یونیورسٹی کی رپورٹ بیان کرتی ہے کہ ”‏ہر چھتا ایک سلنڈر کی مانند تھا جو کچی مٹی سے بنا ہوا تھا .‏ .‏ .‏ اِس کی لمبائی ۸۰ سینٹی‌میٹر [‏۳۰ انچ]‏ اور چوڑائی ۴۰ سینٹی‌میٹر[‏۱۵ انچ]‏ تھی۔‏ .‏ .‏ .‏ اِس جگہ کا دورہ کرنے والے ماہرین کا اندازہ ہے کہ اِن چھتوں سے ہر سال تقریباً آدھا ٹن [‏۵۰۰ کلوگرام]‏ شہد حاصل کِیا جا سکتا تھا۔‏“‏

‏[‏صفحہ ۲۵ پر تصویر]‏

ٹیل ریکو میں دریافت ہونے والی جگہ

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Institute of Archaeology/Hebrew University

Tel Rehov Excavations ©