مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خدا کی طرف سے ملنے والی دولت

خدا کی طرف سے ملنے والی دولت

خدا کی طرف سے ملنے والی دولت

اگر آپ خدا کے وفادار رہتے ہیں تو کیا وہ آپ کو دولت سے نوازے گا؟‏ جی‌ہاں۔‏ لیکن خدا اپنے خادموں کو کس قسم کی دولت سے نوازتا ہے؟‏ اِس سلسلے میں یسوع کی ماں،‏ مریم کی مثال پر غور کریں۔‏ جبرائیل فرشتہ اُس کے پاس آیا اور اُس سے کہا کہ خدا کی طرف سے اُس پر ”‏فضل ہوا ہے!‏“‏ اور وہ خدا کے بیٹے کو جنم دے گی۔‏ (‏لوقا ۱:‏۲۸،‏ ۳۰-‏۳۲‏)‏ یسوع کی پیدائش کے بعد مریم نے قربانی کے طور پر ”‏دو قمریاں یا کبوتر کے دو بچے“‏ پیش کئے تھے۔‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مریم دولت‌مند نہیں تھی کیونکہ شریعت کے مطابق اِس قربانی کو غریب لوگ گزرانتے تھے۔‏—‏لوقا ۲:‏۲۴؛‏ احبار ۱۲:‏۸‏۔‏

کیا مریم کے غریب ہونے کا یہ مطلب تھا کہ اُسے خدا کی برکت حاصل نہیں ہے؟‏ جی‌نہیں۔‏ غور کریں کہ جب مریم اپنی رشتےدار الیشبع کے پاس گئی تو ”‏الیشبعؔ روحُ‌القدس سے بھر گئی۔‏ اور بلند آواز سے پکار کر کہنے لگی کہ تُو عورتوں میں مبارک اور تیرے رحم کا پھل مبارک ہے۔‏“‏ (‏لوقا ۱:‏۴۱،‏ ۴۲‏)‏ جی‌ہاں،‏ مریم کو خدا کے بیٹے کی ماں بننے کا شرف حاصل ہوا۔‏

یسوع مسیح بھی دولت‌مند نہیں تھا۔‏ اُس نے نہ صرف ایک غریب خاندان میں پرورش پائی بلکہ اپنی موت تک غربت کی زندگی گزاری۔‏ ایک مرتبہ اُس نے ایک شخص کو جو اُس کا شاگرد بننے کا خواہش‌مند تھا،‏ یہ بتایا:‏ ”‏لومڑیوں کے بھٹ ہوتے ہیں اور ہوا کے پرندوں کے گھونسلے مگر ابنِ‌آدم کے لئے سر دھرنے کی بھی جگہ نہیں۔‏“‏ (‏لوقا ۹:‏۵۷،‏ ۵۸‏)‏ اِس کے باوجود،‏ یسوع مسیح نے زمین پر آ کر جوکچھ کِیا اِس کے ذریعے اُس کے شاگردوں کو دولت‌مند بننے کا موقع ملا۔‏ پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏وہ .‏ .‏ .‏ تمہاری خاطر غریب بن گیا تاکہ تُم اُس کی غریبی کے سبب سے دولت‌مند ہو جاؤ۔‏“‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۸:‏۹‏)‏ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو کونسی دولت دی؟‏ آجکل ہمارے پاس کس قسم کی دولت ہے؟‏

کس قسم کی دولت؟‏

ایک امیر شخص خدا کی بجائے اپنی دولت پر بھروسا رکھنے کی طرف مائل ہوتا ہے۔‏ لہٰذا،‏ مالی خوشحالی خدا پر ایمان رکھنے کے سلسلے میں ایک رکاوٹ بن سکتی ہے۔‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏دولت‌مندوں کا خدا کی بادشاہی میں داخل ہونا کیسا مشکل ہے!‏“‏ (‏مرقس ۱۰:‏۲۳‏)‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو دُنیا کے مال‌ودولت سے نہیں نوازا تھا۔‏

درحقیقت،‏ پہلی صدی میں زیادہ‌تر مسیحی غریب تھے۔‏ جب ایک جنم کے لنگڑے نے پطرس اور یوحنا سے بھیک مانگی تو پطرس نے اُسے جواب دیا:‏ ”‏چاندی سونا تو میرے پاس ہے نہیں مگر جو میرے پاس ہے وہ تجھے دئے دیتا ہوں۔‏ یسوؔع مسیح ناصری کے نام سے چل پھر۔‏“‏—‏اعمال ۳:‏۶‏۔‏

یعقوب کے الفاظ بھی یہ ظاہر کرتے ہیں کہ مسیحی کلیسیا میں زیادہ‌تر لوگ غریب تھے۔‏ اُس نے لکھا:‏ ”‏اَے میرے پیارے بھائیو!‏ سنو۔‏ کیا خدا نے اِس جہان کے غریبوں کو ایمان میں دولت‌مند اور اُس بادشاہی کے وارث ہونے کے لئے برگزیدہ نہیں کِیا جس کا اُس نے اپنے محبت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے؟‏“‏ (‏یعقوب ۲:‏۵‏)‏ اِس کے علاوہ،‏ پولس رسول نے بھی کہا کہ ’‏جسم کے لحاظ سے حکیم،‏ اختیار والے یا اشراف‘‏ مسیحی کلیسیا کا حصہ بننے کے لئے نہیں بلائے گئے۔‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱:‏۲۶‏۔‏

اگر یسوع نے اپنے پیروکاروں کو دُنیاوی مال‌ودولت نہیں دیا تھا توپھر اُس نے اُنہیں کس دولت سے نوازا تھا؟‏ سمرنہ کی کلیسیا کے نام ایک خط میں یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏مَیں تیری مصیبت اور غریبی کو جانتا ہوں (‏مگر تُو دولت‌مند ہے)‏۔‏“‏ (‏مکاشفہ ۲:‏۸،‏ ۹‏)‏ سمرنہ کے مسیحی اگرچہ غریب تھے توبھی اُن کے پاس ایسی دولت تھی جو سونے چاندی سے زیادہ بیش‌قیمت تھی۔‏ وہ اپنے ایمان اور خدا کے لئے وفاداری کے لحاظ سے دولت‌مند تھے۔‏ ایمان اِس لئے بیش‌قیمت ہے کیونکہ ”‏سب میں ایمان نہیں۔‏“‏ (‏۲-‏تھسلنیکیوں ۳:‏۲‏)‏ وہ لوگ جن میں ایمان نہیں خدا کی نظر میں غریب ہیں۔‏—‏مکاشفہ ۳:‏۱۷،‏ ۱۸‏۔‏

ایمان سے حاصل ہونے والی برکات

ایمان کن طریقوں سے بیش‌قیمت ہے؟‏ خدا پر ایمان رکھنے والے لوگ ”‏مہربانی اور تحمل اور صبر کی دولت“‏ سے مستفید ہوتے ہیں۔‏ (‏رومیوں ۲:‏۴‏)‏ اِس کے علاوہ،‏ مسیح کی قُربانی پر ایمان رکھنے کی وجہ سے وہ اپنے ”‏قصوروں کی معافی“‏ بھی حاصل کرتے ہیں۔‏ (‏افسیوں ۱:‏۷‏)‏ نیز،‏ ”‏مسیح کے کلام“‏ پر ایمان رکھنے سے اُنہیں دانائی حاصل ہوتی ہے۔‏ (‏کلسیوں ۳:‏۱۶‏)‏ جب وہ خدا پر ایمان رکھتے ہوئے اُس سے دُعا کرتے ہیں تو ”‏خدا کا اطمینان جو سمجھ سے بالکل باہر ہے“‏ اُن کے دلوں اور خیالوں کی حفاظت کرتا اور اُنہیں خوشی بخشتا ہے۔‏—‏فلپیوں ۴:‏۷‏۔‏

اِن تمام برکات کے علاوہ یسوع مسیح کے ذریعے خدا پر ایمان رکھنے والے لوگوں کو ہمیشہ کی زندگی کی اُمید بھی حاصل ہوتی ہے۔‏ یسوع مسیح نے بیان کِیا:‏ ”‏خدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔‏“‏ (‏یوحنا ۳:‏۱۶‏)‏ یسوع مسیح نے یہ بھی کہا:‏ ”‏ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدایِ‌واحد اور برحق کو اور یسوؔع مسیح کو جِسے تُو نے بھیجا ہے جانیں۔‏“‏ (‏یوحنا ۱۷:‏۳‏)‏ پس جوں‌جوں کوئی شخص خدا اور اُس کے بیٹے کے بارے میں علم حاصل کرتا ہے اِس شاندار اُمید پر اُس کا ایمان اَور مضبوط ہو جاتا ہے۔‏

اگرچہ خدا کی طرف سے حاصل ہونے والی برکات ہمیں بنیادی طور پر روحانی لحاظ سے فائدہ پہنچاتی ہیں لیکن اِن سے ہمیں جذباتی اور جسمانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں برازیل میں رہنے والے ڈالیڈیو کی مثال پر غور کریں۔‏ خدا کے مقصد کے بارے میں صحیح علم حاصل کرنے سے پہلے وہ بہت زیادہ شراب پیتا تھا۔‏ اِس وجہ سے اُس کی خاندانی زندگی پر بہت بُرا اثر پڑا۔‏ نیز اُس کی مالی حالت بہت خراب ہو گئی۔‏ مگر جب اُس نے یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ شروع کِیا تو اُس نے اپنی زندگی کو تبدیل کر لیا۔‏

ڈالیڈیو نے بائبل میں سے جوکچھ سیکھا اِس پر عمل کرتے ہوئے اُس نے اپنی بُری عادات کو ترک کر دیا۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏پہلے مَیں شراب پینے ایک بار سے دوسرے بار جایا کرتا تھا مگر اب مَیں مُنادی کرنے گھربہ‌گھر جاتا ہوں۔‏“‏ وہ کُل‌وقتی طور پر خدا کے کلام کی مُنادی کرنے لگا۔‏ اِس تبدیلی سے نہ صرف اُس کی صحت پر اچھا اثر پڑا بلکہ اُس کی مالی حالت بھی بہتر ہو گئی۔‏ ڈالیڈیو نے بیان کِیا:‏ ”‏جو پیسہ مَیں پہلے شراب پینے میں خرچ کرتا تھا اب مَیں اُسے دوسروں کی مدد کرنے اور اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے استعمال کرتا ہوں۔‏“‏ خدا کے اصولوں پر عمل کرنے والے لوگوں کے ساتھ رفاقت رکھنے سے اُس نے بہت سے حقیقی دوست بھی بنائے ہیں۔‏ خدا کی قربت کی وجہ سے ڈالیڈیو کو ایسا سکون اور اطمینان حاصل ہوا ہے جس کا اُس نے کبھی تصور بھی نہیں کِیا تھا۔‏

رنیٹو نامی ایک اَور شخص کی مثال پر بھی غور کریں جسے یہوواہ خدا پر مضبوط ایمان رکھنے کے نتیجے میں برکات حاصل ہوئیں۔‏ اُس کے مسکراتے ہوئے چہرے کو دیکھ کر یہ یقین کرنا بہت مشکل ہے کہ اُس کے ساتھ کتنا بُرا ہوا تھا۔‏ جب وہ پیدا ہوا تو اُس کی ماں نے اُسے بیگ میں ڈال کر ایک بینچ کے نیچے رکھ دیا۔‏ وہ بہت زخمی تھا اور اُس کی آنول‌نال بھی ابھی تک نہیں کاٹی گئی تھی۔‏ وہاں سے گزرنے والی دو عورتوں نے بینچ کے نیچے پڑے اِس بیگ کو دیکھا۔‏ اُنہوں نے سوچا کہ شاید اِس بیگ میں کسی نے بلی کے بچے کو چھوڑ دیا ہے۔‏ جب اُنہیں پتہ چلا کہ اِس میں ایک نوزائیدہ بچہ ہے تو وہ اُسے قریبی ہسپتال لے گئیں۔‏

اُن میں سے ایک عورت یہوواہ کی گواہ تھی۔‏ اُس نے ایک دوسری یہوواہ کی گواہ،‏ ریٹا کو اِس بچے کے بارے میں بتایا۔‏ ریٹا کی صرف ایک بیٹی تھی۔‏ اِس بچی کے علاوہ اُس کے باقی تمام بچے مُردہ پیدا ہوئے تھے۔‏ اُسے ایک بیٹے کی خواہش تھی اِس لئے اُس نے رینٹو کو گود لے لیا۔‏

ریٹا نے رینٹو کو بچپن ہی میں یہ بتا دیا تھا کہ وہ اُس کی حقیقی ماں نہیں ہے۔‏ لیکن اُس نے رینٹو کی بڑی محبت اور شفقت سے پرورش کی اور اُسے خدا کے کلام میں درج اصول سکھائے۔‏ جوں‌جوں وہ بڑا ہوتا گیا بائبل کو سیکھنے کے لئے اُس کا شوق بڑھتا گیا۔‏ اِس بات کے لئے اُس کی قدردانی میں بھی اضافہ ہوتا گیا کہ اُس کی جان کیسے بچائی گئی۔‏ جب بھی وہ زبورنویس داؤد کے اِن الفاظ کو پڑھتا ہے،‏ اُس کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں:‏ ”‏جب میرا باپ اور میری ماں مجھے چھوڑ دیں تو [‏یہوواہ]‏ مجھے سنبھال لے گا۔‏“‏—‏زبور ۲۷:‏۱۰‏۔‏

یہوواہ خدا نے اُس کے لئے جوکچھ بھی کِیا اِس کے لئے شکرگزاری ظاہر کرتے ہوئے رینٹو نے ۲۰۰۲ میں بپتسمہ لے لیا۔‏ اِس کے ایک سال بعد وہ کُل‌وقتی خادم بن گیا۔‏ وہ ابھی تک یہ نہیں جانتا اور شاید کبھی نہ جان پائے کہ اُس کے حقیقی ماں باپ کون ہیں۔‏ تاہم،‏ رینٹو اِس شرف کو بہت بیش‌قیمت خیال کرتا ہے کہ اُسے اپنے شفیق آسمانی باپ یہوواہ کو جاننے اور اُس پر ایمان لانے کا موقع ملا ہے۔‏

غالباً آپ بھی خدا کی قربت حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔‏ یہوواہ خدا اور اُس کے بیٹے یسوع مسیح کے بارے میں جاننے کا موقع امیر اور غریب دونوں کو دیا گیا ہے۔‏ اِس سے شاید آپ کو دُنیا کا مال‌ودولت تو نہ ملے لیکن آپ کو خوشی اور اطمینان ضرور حاصل ہوگا جسے پیسوں سے خریدا نہیں جا سکتا۔‏ امثال ۱۰:‏۲۲ میں درج الفاظ واقعی سچ ہیں:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ ہی کی برکت دولت بخشتی ہے اور وہ اُس کے ساتھ دُکھ نہیں ملاتا۔‏“‏

یہوواہ خدا اُن لوگوں کی بہت زیادہ فکر رکھتا ہے جو اُس کی طرف رجوع لاتے ہیں۔‏ اپنے کلام میں وہ فرماتا ہے:‏ ”‏اگر تُو میرے احکام پر دھیان دے تو تیری سلامتی نہر کی مانند اور تیری صداقت سمندر کی موجوں کی مانند ہوگی۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۴۸:‏۱۸‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن‏)‏ یہوواہ خدا اُن لوگوں کو اَجر بخشنے کا وعدہ کرتا ہے جو نیک‌نیتی سے اُس کی خدمت کرتے ہیں۔‏ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏دولت اور عزت‌وحیات [‏یہوواہ]‏ کے خوف اور فروتنی کا اَجر ہیں۔‏“‏—‏امثال ۲۲:‏۴‏۔‏

‏[‏صفحہ ۵ پر عبارت]‏

اگرچہ یسوع کا زمینی خاندان غریب تھا توبھی خدا نے اُنہیں برکات سے نوازا

‏[‏صفحہ ۶ پر عبارت]‏

خدا پر ایمان رکھنا خوشی اور اطمینان کا باعث بنتا ہے