مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

دوسرا عقیدہ:‏ بُرے لوگ دوزخ میں عذاب اُٹھاتے ہیں

دوسرا عقیدہ:‏ بُرے لوگ دوزخ میں عذاب اُٹھاتے ہیں

دوسرا عقیدہ:‏ بُرے لوگ دوزخ میں عذاب اُٹھاتے ہیں

اِس جھوٹ کا آغاز کہاں سے ہوا؟‏ ‏”‏یونانی فلاسفروں میں،‏ افلاطون نے دوزخ کے عقیدے کو سب سے زیادہ فروغ دیا۔‏“‏‏—‏دوزخ کی تاریخ ‏(‏فرانسیسی زبان میں دستیاب کتاب)‏،‏ صفحہ ۵۰۔‏

‏”‏دوسری صدی کے جن مسیحیوں نے یونانی فلسفے کی کچھ تعلیم حاصل کی تھی وہ اِس سے اتنا متاثر ہوئے کہ اُنہوں نے اِسے مسیحی عقائد میں شامل کر لیا .‏ .‏ .‏ اِس سلسلے میں اُنہوں نے خاص طور پر افلاطون کی تعلیم کو اَپنایا۔‏“‏‏—‏دی نیو انسائیکلوپیڈیا برٹینیکا ‏(‏۱۹۸۸)‏،‏ جِلد ۲۵،‏ صفحہ ۸۹۰۔‏

‏”‏چرچ کی تعلیم یہ ہے کہ دوزخ کی آگ کبھی نہیں بجھتی۔‏ گنہگار لوگ مرنے کے بعد دوزخ میں چلے جاتے ہیں جہاں اُنہیں ’‏ابدی عذاب‘‏ میں رہنا پڑتا ہے۔‏ اُن کی سب سے بڑی سزا یہ ہے کہ وہ خدا سے ہمیشہ کے لئے دُور ہو جاتے ہیں۔‏“‏‏—‏کیٹیکیزم آف دی کیتھولک چرچ،‏ ۱۹۹۴ کے ایڈیشن کا صفحہ ۲۷۰۔‏

بائبل کی تعلیم کیا ہے؟‏ ‏”‏زندہ جانتے ہیں کہ وہ مریں گے پر مُردے کچھ بھی نہیں جانتے .‏ .‏ .‏ کیونکہ پاتال [‏”‏قبر،‏“‏ نیو اُردو بائبل ورشن‏]‏ میں جہاں تُو جاتا ہے نہ کام ہے نہ منصوبہ۔‏ نہ علم نہ حکمت۔‏“‏—‏واعظ ۹:‏۵،‏ ۱۰‏۔‏

اِس آیت میں جس عبرانی لفظ کا ترجمہ ”‏پاتال“‏ کِیا گیا ہے وہ دراصل شیول ہے۔‏ بائبل کے بعض ترجموں میں شیول کا ترجمہ ”‏دوزخ“‏ کِیا گیا ہے۔‏ واعظ ۹:‏۵،‏ ۱۰ مُردوں کی حالت کے بارے میں کیا ظاہر کرتی ہیں؟‏ کیا وہ اپنے گناہوں کی وجہ سے شیول میں عذاب اُٹھاتے ہیں؟‏ ہرگز نہیں،‏ کیونکہ وہ ”‏کچھ بھی نہیں جانتے۔‏“‏ اِسی وجہ سے خدا کے خادم ایوب نے اپنی سنگین بیماری سے چھٹکارا پانے کے لئے خدا سے التجا کی تھی:‏ ”‏مجھے پاتال میں چھپا دے۔‏“‏ (‏ایوب ۱۴:‏۱۳‏)‏ اِس آیت میں بھی پاتال کے لئے عبرانی لفظ شیول استعمال ہوا ہے۔‏ لیکن بائبل کے بعض ترجمے یہاں پر بھی لفظ ”‏دوزخ“‏ استعمال کرتے ہیں۔‏ ذرا سوچیں:‏ اگر شیول ابدی عذاب کی جگہ ہوتی تو کیا ایوب ایسی درخواست کرتا؟‏ یقیناً نہیں۔‏ لہٰذا بائبل میں جس لفظ کا ترجمہ دوزخ کِیا گیا ہے وہ دراصل قبر کی طرف اشارہ کرتا ہے جہاں نہ کام ہے نہ منصوبہ۔‏

یقیناً آپ اِس بات سے اتفاق کریں گے کہ دوزخ کی یہ تشریح پاک صحائف کے عین مطابق ہے۔‏ انسان کا گناہ خواہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو محبت کرنے والا خدا اُسے عذاب میں نہیں ڈالتا۔‏ (‏۱-‏یوحنا ۴:‏۸‏)‏ لیکن اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر دوزخ میں عذاب کا عقیدہ جھوٹا ہے تو پھر کیا آسمان پر زندگی کا عقیدہ بھی جھوٹا ہے؟‏

بائبل کی اِن آیات پر غور کریں:‏ زبور ۱۴۶:‏۳،‏ ۴؛‏ رومیوں ۶:‏۷،‏ ۲۳

سچ یہ ہے:‏

خدا لوگوں کو دوزخ میں سزا نہیں دیتا

‏[‏صفحہ ۵ پر تصویر کا حوالہ]‏

The Doré Illustrations‏/Barrators—Giampolo

‏.Dover Publications Inc/‏For Dante‎’s Divine Comedy