مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

شیطان کی حکمرانی کا انجام صرف ناکامی

شیطان کی حکمرانی کا انجام صرف ناکامی

شیطان کی حکمرانی کا انجام صرف ناکامی

‏”‏شریر کا ہرگز بھلا نہ ہوگا۔‏“‏—‏واعظ ۸:‏۱۳‏،‏ کیتھولک ترجمہ۔‏

۱.‏ یہ بات تسلی کا باعث کیوں ہے کہ شریروں کی عدالت ہوگی؟‏

شریر لوگ بہت جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے۔‏ اُنہیں اپنے کئے کا حساب چکانا ہی ہوگا۔‏ (‏امثا ۵:‏۲۲؛‏ واعظ ۸:‏۱۲،‏ ۱۳‏)‏ یہ بات اُن لوگوں کے لئے تسلی کا باعث ہے جو راستی پر چلنا چاہتے ہیں مگر وہ شریروں کے ہاتھوں ناانصافی اور بدسلوکی کا نشانہ بنتے ہیں۔‏ شیطان ابلیس چونکہ تمام شریر لوگوں کا باپ ہے اِس لئے وہ ہرگز بےسزا نہ چھوٹے گا۔‏—‏یوح ۸:‏۴۴‏۔‏

۲.‏ باغِ‌عدن میں اُٹھائے گئے مسئلے کو حل کرنے کے لئے وقت کیوں درکار تھا؟‏

۲ شیطان نے خود کو بہت بڑا سمجھنا شروع کر دیا تھا اِس لئے اُس نے باغِ‌عدن میں آدم اور حوا کو خدا کی حکمرانی کے خلاف اُکسایا۔‏ اُنہوں نے اِس بغاوت میں شیطان کا ساتھ دیا اور یوں یہوواہ خدا کی نظر میں گُناہ کِیا۔‏ (‏روم ۵:‏۱۲-‏۱۴‏)‏ یہوواہ خدا اُن کی نافرمانی اور بغاوت کا انجام جانتا تھا۔‏ لیکن وہ یہ چاہتا تھا کہ تمام دوسری مخلوق بھی دیکھ لے کہ بغاوت کا انجام کیا ہو سکتا ہے۔‏ لہٰذا،‏ اِس معاملے کو حل کرنے کے لئے وقت درکار تھا تاکہ یہ بات ثابت ہو جائے کہ اِن باغیوں نے یہوواہ خدا کو چھوڑ کر بہت بڑی غلطی کی تھی۔‏

۳.‏ ہمیں انسانی حکومتوں کو کیسا خیال کرنا چاہئے؟‏

۳ یہوواہ خدا کی حکمرانی کو رد کرنے کے بعد اب انسانوں کو اپنے لئے حکومتیں خود بنانی تھیں۔‏ پولس رسول نے رومی مسیحیوں کے نام اپنے خط میں ایسی انسانی حکومتوں کا ذکر ”‏اعلےٰ حکومتوں“‏ کے طور پر کِیا تھا۔‏ پولس رسول کے زمانے میں اعلیٰ حکومتوں سے مُراد شہنشاہ نیرو کے تحت روم کی حکومت تھی۔‏ اِس شہنشاہ نے ۵۴ سے لیکر ۶۸ عیسوی تک حکومت کی۔‏ پولس رسول نے کہا کہ یہ اعلیٰ حکومتیں ”‏خدا کی طرف سے مقرر ہیں۔‏“‏ ‏(‏رومیوں ۱۳:‏۱،‏ ۲ کو پڑھیں۔‏)‏ اِس کا مطلب یہ نہیں کہ پولس خدا کی حکمرانی کے مقابلے میں انسانی حکمرانی کی زیادہ حمایت کر رہا تھا۔‏ اِس کی بجائے وہ یہ واضح کر رہا تھا کہ جب تک یہ حکومتیں خدا کی اجازت سے قائم ہیں تب تک مسیحیوں کو ”‏خدا کے انتظام“‏ کے لئے احترام دکھاتے ہوئے اِن کی تابعداری کرنی چاہئے۔‏

انجام محض تباہی

۴.‏ انسانی حکمرانی کا ناکام ہونا کیوں یقینی ہے؟‏ وضاحت کریں۔‏

۴ شیطان کے زیرِاثر انسانی حکومت کی ناکامی یقینی ہے۔‏ اِس کی وجہ کیا ہے؟‏ شیطان کی بُری نیت کے علاوہ اِس کی ایک وجہ یہ ہے کہ انسانی حکومتیں خدا کے دانشمندانہ اُصولوں کو نظرانداز کرتی ہیں۔‏ یہوواہ خدا کی حکمت بےمثال اور لازوال ہے اِس لئے صرف وہی کامیابی سے حکومت کرنے کے سلسلے میں راہنمائی فراہم کر سکتا ہے۔‏ (‏یرم ۸:‏۹؛‏ روم ۱۶:‏۲۷‏)‏ انسان تو غلطیاں کر کے سیکھتے ہیں مگر یہوواہ خدا صحیح راہ کو پہلے ہی سے جانتا ہے۔‏ لہٰذا،‏ جو حکومتیں خدا کی راہنمائی قبول نہیں کرتیں وہ کسی بھی طرح کامیاب نہیں ہو سکتیں۔‏ یہی وجہ ہے کہ انسانوں کے ذریعے شیطان کی حکمرانی کا نظام بھی آخر کار ناکام ہی ہونا تھا۔‏

۵،‏ ۶.‏ شیطان نے یہوواہ خدا کے خلاف بغاوت کیوں کی تھی؟‏

۵ ایک عقلمند آدمی کبھی بھی ایسا کام نہیں کرتا جس کا انجام ناکامی ہو۔‏ اگر وہ کوئی ایسا کام کرے گا بھی تو جلد ہی اُسے اپنی غلطی کا احساس ہو جائے گا۔‏ تاریخ میں ایسی کئی مثالیں ملتی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ خدا کے خلاف سر اُٹھانا سراسر حماقت ہے۔‏ ‏(‏امثال ۲۱:‏۳۰ کو پڑھیں۔‏)‏ تاہم،‏ شیطان نے بڑا بننے کی خواہش میں اندھا ہو کر یہوواہ خدا سے مُنہ پھیر لیا۔‏ یوں وہ جان‌بوجھ کر اُس راہ پر چل نکلا جس کا انجام سوائے تباہی کے اَور کچھ نہ تھا۔‏

۶ بابل کے ایک بادشاہ نے بھی شیطان جیسا تکبّر ظاہر کرتے ہوئے بڑی شیخی سے کہا:‏ ”‏مَیں آسمان پر چڑھ جاؤں گا۔‏ مَیں اپنے تخت کو خدا کے ستاروں سے بھی اُونچا کروں گا اور مَیں شمالی اطراف میں جماعت کے پہاڑ پر بیٹھوں گا۔‏ مَیں بادلوں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤں گا۔‏ مَیں خدا تعالیٰ کی مانند ہُوں گا۔‏“‏ (‏یسع ۱۴:‏۱۳-‏۱۵‏)‏ اِس بادشاہ کے اِرادے بُری طرح ناکام ہوئے اور بابل کی ساری شان‌وشوکت خاک میں مِل گئی۔‏ اِسی طرح،‏ شیطان اور اُس کی دُنیا کا نام‌ونشان بھی بہت ہی جلد مٹ جائے گا۔‏

خدا نے فوراً کارروائی کیوں نہیں کی؟‏

۷،‏ ۸.‏ بغاوت کے خلاف فوری کارروائی نہ کرنے سے کیا فائدے حاصل ہوئے ہیں؟‏

۷ بعض شاید یہ سوچیں کہ خدا نے انسانوں کو شیطان کا ساتھ دینے سے روکا کیوں نہیں؟‏ اُنہیں شیطان کے ساتھ مل کر ایک ایسا حکومتی نظام شروع کرنے کی اجازت ہی کیوں دی جس کا انجام صرف ناکامی تھا۔‏ یہوواہ قادرِمطلق خدا ہے اِس لئے وہ اُنہیں روک بھی سکتا تھا۔‏ (‏خر ۶:‏۳‏)‏ لیکن اُس نے ایسا نہیں کِیا۔‏ یہوواہ خدا جانتا تھا کہ انسان کی بغاوت کے خلاف کچھ عرصے تک کارروائی نہ کرنا بالآخر اُس کے لئے فائدہ‌مند ہوگا۔‏ ایک وقت آئے گا جب یہ ثابت ہو جائے گا کہ صرف یہوواہ ہی سچا اور محبت کرنے والا حکمران ہے۔‏ نیز،‏ یہ کہ فوری کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ انسانوں کی ابدی بھلائی کے لئے تھا۔‏

۸ اگر آدم اور حوا شیطان کا ساتھ نہ دیتے اور خدا کی حکمرانی کے خلاف بغاوت نہ کرتے تو آج انسان اتنی تکلیف میں نہ ہوتے۔‏ پھربھی انسانوں کو کچھ وقت کے لئے اپنی مرضی سے حکومت کرنے کی اجازت دینے سے فائدہ ضرور ہوا ہے۔‏ ایک فائدہ تو یہ ہے کہ خلوص‌دل لوگ اچھی طرح سمجھ گئے ہیں کہ خدا کی فرمانبرداری کرنا اور اُس پر بھروسا کرنا عقلمندی کی بات ہے۔‏ صدیوں کے دوران انسان نے طرح‌طرح کی حکومتیں آزمائی ہیں مگر اِن میں سے کوئی بھی کامیاب نہیں ہوئی۔‏ اِس بات کو دیکھ کر خدا کے لوگوں کا ایمان اَور بھی پُختہ ہوگیا ہے کہ وہی سب سے اچھا حکمران ہے۔‏ یہ سچ ہے کہ شیطان کو حکومت کرنے کی اجازت دینے سے انسانوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہوا ہے۔‏ یہاں تک کہ خدا کے اپنے لوگوں نے بھی بہت سی تکلیفیں اُٹھائیں ہیں۔‏ لیکن یہ اجازت تھوڑی مدت کے لئے دی گئی ہے جس سے وفادار خادموں کو بہت فائدے حاصل ہوئے ہیں۔‏ وہ کیسے؟‏

بغاوت کا نتیجہ یہوواہ کی بڑائی

۹،‏ ۱۰.‏ شیطان کی حکمرانی سے یہوواہ خدا کا جلال کیسے ظاہر ہوا ہے؟‏

۹ انسانوں کو شیطان کے زیرِاثر حکومت کرنے کی اجازت دینے کا مطلب یہ نہیں کہ خدا کی حکمرانی اچھی نہیں ہے۔‏ صدیوں پہلے یرمیاہ نبی نے خدا کے الہام سے یہ بات کہی تھی کہ انسان اپنی راہنمائی کرنے کے لائق نہیں ہیں۔‏ ‏(‏یرمیاہ ۱۰:‏۲۳ کو پڑھیں۔‏)‏ لہٰذا،‏ تاریخ سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ خدا کی حکمرانی نہیں بلکہ انسان کی حکمرانی ناکام ہو چکی ہے۔‏ نیز،‏ شیطان کی بغاوت کے نتیجے میں خدا کی عمدہ‌عمدہ خوبیاں اَور بھی کُھل کر سامنے آئیں ہیں۔‏

۱۰ شیطان کی حکمرانی کے ناکام ہونے سے یہوواہ خدا کی خوبیوں کے ایسے پہلو سامنے آئے ہیں جنہیں ہم ویسے جان نہیں سکتے تھے۔‏ اِس طرح سے یہوواہ خدا کے پرستار اُس کا اَور زیادہ احترام کرنے لگے ہیں۔‏ یہ بات شاید عجیب معلوم ہو مگر حقیقت یہ ہے کہ شیطان کی حکمرانی خدا کا جلال ظاہر کرنے کا باعث بنی ہے۔‏ شیطان کی حکمرانی کے ناکام ہونے سے یہ پتہ چل گیا ہے کہ یہوواہ خدا نے اپنی حکمرانی کے خلاف سر اُٹھانے والے تمام مسائل کو کتنے عمدہ طریقے سے حل کِیا ہے۔‏ اِس سلسلے میں آئیں غور کریں کہ شیطان کی حکمرانی کے بُرے نتائج کے پیشِ‌نظر یہوواہ خدا نے اپنی خوبیاں مزید کن طریقوں سے ظاہر کی ہیں۔‏

۱۱.‏ یہوواہ خدا نے محبت کیسے ظاہر کی ہے؟‏

۱۱ محبت۔‏ بائبل بیان کرتی ہے کہ ”‏خدا محبت ہے۔‏“‏ (‏۱-‏یوح ۴:‏۸‏)‏ یہوواہ خدا نے جس حیرت‌انگیز طریقے سے انسان کو خلق کِیا اُس سے خدا کی محبت نظر آتی ہے۔‏ اُس نے انسانوں کو تمام ضروری چیزوں سے آراستہ گھر دیا تاکہ وہ اِس میں خوشی سے رہ سکیں۔‏ (‏پید ۱:‏۲۹-‏۳۱؛‏ ۲:‏۸،‏ ۹؛‏ زبور ۱۳۹:‏۱۴-‏۱۶‏)‏ لیکن جب انسانوں نے بغاوت کی تو یہوواہ خدا نے اَور بھی زیادہ محبت دکھائی۔‏ مگر کیسے؟‏ یسوع مسیح نے اِس سلسلے میں کہا:‏ ”‏خدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔‏“‏ (‏یوح ۳:‏۱۶‏)‏ خدا نے اپنے اکلوتے بیٹے کو گنہگاروں کے واسطے قربان کر دیا۔‏ کیا محبت ظاہر کرنے کا اِس سے بہتر طریقہ کوئی اَور ہو سکتا تھا؟‏ (‏یوح ۱۵:‏۱۳‏)‏ یسوع مسیح کی طرح ہم بھی محبت دکھانے میں یہوواہ خدا کی عظیم مثال کی نقل کر سکتے ہیں۔‏—‏یوح ۱۷:‏۲۵،‏ ۲۶‏۔‏

۱۲.‏ یہوواہ خدا کی طاقت کیسے ظاہر ہوتی ہے؟‏

۱۲ طاقت۔‏ صرف ”‏قادرِمطلق“‏ خدا زندگی کو وجود میں لانے کی طاقت رکھتا ہے۔‏ (‏مکا ۱۱:‏۱۷؛‏ زبور ۳۶:‏۹‏)‏ پیدائش کے وقت انسان کی زندگی ایک کورے کاغذ کی طرح ہوتی ہے۔‏ لیکن موت کے وقت یہی کورا کاغذ اُس کی شخصیت کو تشکیل دینے والے تجربوں،‏ کاموں اور فیصلوں سے بھر چکا ہوتا ہے۔‏ اُس کے بارے میں یہ تمام معلومات یہوواہ خدا کی یاد میں رہتی ہیں۔‏ وقت آنے پر یہوواہ خدا اِنہی معلومات کو استعمال کرتے ہوئے اُس انسان کو ہوبہو پہلے جیسی شخصیت کے ساتھ زندہ کرے گا۔‏ (‏یوح ۵:‏۲۸،‏ ۲۹‏)‏ شروع میں یہوواہ خدا کا مقصد یہ نہیں تھا کہ انسان مرے۔‏ مگر خدا کے خلاف بغاوت کے نتیجے میں موت کے آنے سے اُسے یہ ظاہر کرنے کا موقع ملا کہ وہ موت پر بھی قادر ہے۔‏

۱۳.‏یسوع کی قربانی یہوواہ خدا کے انصاف کا ثبوت کیوں ہے؟‏

۱۳ انصاف۔‏ یہوواہ جھوٹ نہیں بولتا اور کبھی ناانصافی نہیں کرتا۔‏ (‏است ۳۲:‏۴؛‏ طط ۱:‏۲‏)‏ وہ ہمیشہ سچائی اور انصاف سے کام لیتا ہے چاہے اُسے خود دُکھ ہی کیوں نہ اُٹھانا پڑے۔‏ (‏روم ۸:‏۳۲‏)‏ اپنے بیٹے یسوع کو ایک مُجرم کی موت مرتے دیکھ کر اُسے کتنا دُکھ ہوا ہوگا۔‏ پھربھی اپنے انصاف کے اعلیٰ معیاروں اور انسانوں سے محبت کی خاطر اُس نے اِس دردناک واقعے کو برداشت کِیا۔‏ ‏(‏رومیوں ۵:‏۱۸-‏۲۱ کو پڑھیں۔‏)‏ یوں ناانصافی سے بھری دُنیا میں یہوواہ خدا نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ سب سے بڑا منصف ہے۔‏

۱۴،‏ ۱۵.‏ یہوواہ خدا کی بےمثال حکمت اور صبر کی خوبیاں کن خاص طریقوں سے ظاہر ہوئی ہیں؟‏

۱۴ حکمت۔‏ آدم اور حوا کے گُناہ کے فوراً بعد یہوواہ خدا نے ظاہر کِیا کہ وہ اُن کی بغاوت کے تمام بُرے اثرات کو کیسے ختم کرے گا۔‏ (‏پید ۳:‏۱۵‏)‏ اِس موقع پر یہوواہ خدا نے جو مقصد ٹھہرایا اور بعد میں اِسے اپنے خادموں پر جس طرح واضح کِیا اُس سے یہوواہ کی بےمثال حکمت نظر آتی ہے۔‏ (‏روم ۱۱:‏۳۳‏)‏ کوئی بھی چیز یہوواہ خدا کے اِس مقصد کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔‏ بداخلاقی،‏ جنگ،‏ نافرمانی،‏ ظلم،‏ ناانصافی اور ریاکاری سے بھری اِس دُنیا میں یہوواہ خدا نے اپنی مخلوق کو یہ دکھا دیا ہے کہ وہ لازوال حکمت کا مالک ہے۔‏ یعقوب شاگرد نے بیان کِیا:‏ ”‏جو حکمت اُوپر سے آتی ہے اوّل تو وہ پاک ہوتی ہے۔‏ پھر ملنسار حلیم اور تربیت‌پذیر۔‏ رحم اور اچھے پھلوں سے لدی ہوئی۔‏ بےطرفدار اور بےریا ہوتی ہے۔‏“‏—‏یعقو ۳:‏۱۷‏۔‏

۱۵ صبروتحمل۔‏ یہوواہ خدا نے ہزاروں سال سے گُناہ کو برداشت کِیا ہے۔‏ اِس سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ یہوواہ خدا سے زیادہ صبروتحمل اَور کوئی نہیں دکھا سکتا۔‏ کیا ہم اِس کے لئے شکرگزار نہیں ہیں؟‏ ہمیں شکرگزار ہونا چاہئے اور پولس رسول کے مطابق ”‏خداوند کے تحمل کو نجات“‏ سمجھنا چاہئے۔‏—‏۲-‏پطر ۳:‏۹،‏ ۱۵‏۔‏

۱۶.‏ یہوواہ خدا سے معافی حاصل کرنا خوشی کا باعث کیوں ہے؟‏

۱۶ گُناہوں کی معافی۔‏ ہم سب نے گُناہ کو ورثے میں پایا ہے اور ہم اکثر خطا کرتے ہیں۔‏ (‏یعقو ۳:‏۲؛‏ ۱-‏یوح ۱:‏۸،‏ ۹‏)‏ اِس لئے ہم شکرگزار ہیں کہ یہوواہ ہمیں ”‏کثرت سے معاف“‏ کرتا ہے۔‏ (‏یسع ۵۵:‏۷‏)‏ جب یہوواہ خدا ہمارے گُناہوں کو بخش دیتا ہے تو ہمیں بہت خوشی ہوتی ہے۔‏ (‏زبور ۵۱:‏۵،‏ ۹،‏ ۱۷‏)‏ نیز،‏ یہوواہ خدا کے لئے ہماری محبت بڑھتی ہے اور ہمارے اندر دوسروں کو معاف کرنے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔‏—‏کلسیوں ۳:‏۱۳ کو پڑھیں۔‏

دُنیا میں اسقدر بُرائی کیوں ہے

۱۷،‏ ۱۸.‏ شیطان کی حکمرانی کس لحاظ سے ناکام ہو گئی ہے؟‏

۱۷ صدیوں کے دوران شیطان کے زیرِہدایت انسان کی بنائی ہوئی ہر حکومت ناکام ہو چکی ہے۔‏ شیطانی اثر کی وجہ سے دُنیا بُرائی سے بھر گئی ہے۔‏ اِس سلسلے میں ایک اخبار دی یورپین نے ۱۹۹۱ میں بیان کِیا:‏ ”‏کیا دُنیا کی حالت بگڑ رہی ہے؟‏ جی‌ہاں،‏ مگر اِس کا ذمہ‌دار خدا نہیں بلکہ انسان خود ہے۔‏“‏ ایسا تو ہونا ہی تھا کیونکہ ہمارے پہلے والدین نے شیطان کے کہنے میں آکر یہوواہ خدا کو چھوڑ دیا اور اپنی من‌مانی کی۔‏ یوں اُنہوں نے ایسی راہ اختیار کر لی جس کا انجام صرف ناکامی تھا۔‏ پس،‏ دُنیا کے بگڑتے ہوئے حالات ثابت کرتے ہیں کہ انسانی حکمرانی موجودہ مسائل حل کرنے سے قاصر ہے۔‏

۱۸ شیطان خودغرضی سے حکمرانی کرتا ہے۔‏ لیکن خودغرضی محبت پر غالب نہیں آ سکتی۔‏ اِسی وجہ سے یہوواہ خدا کی حکمرانی دُرست ہے کیونکہ اِس کی بنیاد محبت ہے۔‏ شیطان کی حکمرانی انسانوں کو خوشی اور تحفظ دینے میں ناکام ہو گئی ہے۔‏ پس،‏ یہ واضح ہے کہ صرف یہوواہ خدا کی حکمرانی ہی کامیابی سے انسان کے مسائل حل کرے گی۔‏ کیا آجکل اِس بات کا کوئی ثبوت موجود ہے؟‏ جی‌ہاں،‏ اگلے مضمون میں ہم اِس پر غور کریں گے۔‏

اِن صحائف سے ہم حکمرانی کے متعلق کیا سیکھتے ہیں؟‏

‏• رومیوں ۱۳:‏۱،‏ ۲

‏• امثال ۲۱:‏۳۰

‏• یرمیاہ ۱۰:‏۲۳

‏• کلسیوں ۳:‏۱۳

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۵ پر تصویریں]‏

شیطان کی حکمرانی سے انسانوں کو کبھی کوئی فائدہ نہیں ہوا

‏[‏تصویروں کے حوالہ‌جات]‏

U.S. Army photo

WHO photo by P. Almasy

‏[‏صفحہ ۲۶ پر تصویر]‏

یہوواہ موت پر بھی قادر ہے

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویر]‏

اپنے بیٹے کو قربان کرکے یہوواہ خدا نے محبت اور انصاف کا ثبوت دیا