مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

شیطان کے فریب میں نہ آئیں

شیطان کے فریب میں نہ آئیں

شیطان کے فریب میں نہ آئیں

اسُور کے بادشاہ سنحیرب نے اپنی بہت بڑی فوج کے ساتھ یہوداہ کی سرزمین پر چڑھائی کر دی۔‏ اُس نے اپنے نمائندے ربشاقی کو یہ پیغام دے کر یروشلیم کے باشندوں کے پاس بھیجا کہ ’‏تم فریب میں نہ آؤ۔‏ تمہارا خدا تمہیں بچا نہیں سکے گا۔‏ ہتھیار ڈال دو یاپھر مرنے کے لئے تیار ہو جاؤ!‏‘‏ ربشاقی ایسی بات کہہ کر یروشلیم کے لوگوں کا حوصلہ پست کرنا چاہتا تھا تاکہ وہ ڈر کر ہتھیار ڈال دیں۔‏—‏۲-‏سلا ۱۸:‏۲۸-‏۳۵‏۔‏

اسُوری لوگ بہت ہی ظالم اور وحشی تھے۔‏ وہ اپنے قیدیوں کے ساتھ ایسا بُرا سلوک کرتے تھے جسے سُن کر ہی اُن کے دُشمنوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے تھے۔‏ ایک تاریخ‌دان فلپ ٹیلر بیان کرتا ہے کہ اسُوری لوگ ”‏اپنے قیدیوں کو قابو میں رکھنے اور دُشمنوں پر اپنی دھاک بٹھانے کے لئے نہ صرف ظلم‌وتشدد کرتے تھے بلکہ اکثر اِس کے بارے میں بڑھاچڑھا کر باتیں پھیلاتے تھے۔‏“‏ چونکہ جھوٹ اور فریب اکثر بہت گہرا اثر کرتا ہے اِسی لئے ٹیلر کہتا ہے کہ ”‏یہ لوگوں کی سوچ اور نظریات کو بگاڑ سکتا ہے۔‏“‏

سچے مسیحیوں کو ”‏خون اور گوشت“‏ سے نہیں بلکہ ’‏شرارت کی روحانی فوجوں‘‏ یعنی خدا کے خلاف بغاوت کرنے والے فرشتوں سے ’‏کشتی کرنا‘‏ ہے۔‏ (‏افس ۶:‏۱۲‏)‏ اِن میں سب سے بڑا باغی شیطان ابلیس ہے۔‏ شیطان بھی اکثر ظلم‌وتشدد کے ساتھ ساتھ جھوٹ اور فریب کو استعمال کرتا ہے۔‏

شیطان کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ ہم سب کی وفاداری کو توڑ سکتا ہے۔‏ ایوب کے زمانے میں اُس نے یہوواہ خدا سے کہا:‏ ”‏انسان اپنا سارا مال اپنی جان کے لئے دے ڈالے گا۔‏“‏ دوسرے لفظوں میں شیطان یہ کہنا چاہتا تھا کہ بہت زیادہ دباؤ کی صورت میں انسان خدا کا وفادار نہیں رہ سکتا۔‏ (‏ایو ۲:‏۴‏)‏ کیا شیطان کا یہ دعویٰ دُرست تھا؟‏ کیا ہم سب کبھی نہ کبھی کسی ایسی حد کو پہنچ جاتے ہیں جہاں ہم زندہ رہنے کے لئے اپنے اُصولوں سے سمجھوتا کر لیتے ہیں؟‏ شیطان تو چاہتا ہے کہ ہم ایسا سوچیں۔‏ اِس لئے وہ اپنے جھوٹ اور فریب سے ہمارے ذہن میں ایسے غلط خیال پیدا کرتا ہے۔‏ آئیں اِس سلسلے میں چند ایسے طریقوں پر غور کریں جنہیں وہ استعمال کرتا ہے۔‏ نیز،‏ یہ بھی دیکھیں کہ ہم اُس کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں۔‏

انسان کی ”‏بنیاد خاک میں ہے“‏

جب شیطان نے ایوب کو آزمایا تو اُس نے اُس کے تین دوستوں میں سے الیفز کو یہ عذر پیش کرنے کے لئے استعمال کِیا کہ انسان کسی بھی طرح خدا کا وفادار نہیں رہ سکتا۔‏ اُس نے انسانوں کے بارے میں ایوب سے کہا کہ وہ ”‏مٹی کے مکانوں میں رہتے ہیں۔‏ [‏اُن]‏ کی بنیاد خاک میں ہے اور جو پتنگے سے بھی جلدی پس جاتے ہیں!‏ وہ صبح سے شام تک ہلاک ہوتے ہیں۔‏ وہ ہمیشہ کے لئے فنا ہو جاتے ہیں اور کوئی اُن کا خیال بھی نہیں کرتا۔‏“‏—‏ایو ۴:‏۱۹،‏ ۲۰‏۔‏

بائبل میں انسانوں کو ”‏مٹی کے برتنوں“‏ سے بھی تشبِیہ دی گئی ہے۔‏ (‏۲-‏کر ۴:‏۷‏)‏ ہمیں آدم سے گُناہ کا ورثہ ملا ہے جس کی وجہ سے ہم اپنے بل بوتے پر شیطان کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔‏ (‏روم ۵:‏۱۲‏)‏ لیکن مسیحیوں کے طور پر ہم یہوواہ خدا سے مدد حاصل کر سکتے ہیں کیونکہ وہ ہماری تمام‌تر کمزوریوں کے باوجود ہمیں بیش‌قیمت خیال کرتا ہے۔‏ (‏یسع ۴۳:‏۴‏)‏ اِس کے علاوہ یہوواہ اپنے خادموں کو روحُ‌القدس بھی عطا کرتا ہے۔‏ (‏لو ۱۱:‏۱۳‏)‏ پاک رُوح ہمیں ”‏حد سے زیادہ قدرت“‏ دیتی ہے جس سے ہم شیطان کی طرف سے آنے والی ہر مشکل کا سامنا کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔‏ (‏۲-‏کر ۴:‏۷؛‏ فل ۴:‏۱۳‏)‏ اگر ہم شیطان کے خلاف ڈٹ جائیں اور ”‏ایمان میں مضبوط“‏ رہیں تو خدا ہمیں ہمت اور دلیری عطا کرے گا۔‏ (‏۱-‏پطر ۵:‏۸-‏۱۰‏)‏ پس ہمیں شیطان سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔‏

انسان ’‏بدی کو پیتا ہے‘‏

الیفز نے ایک اَور سوال اُٹھایا۔‏ اُس نے پوچھا:‏ ”‏انسان ہے کیا کہ وہ پاک ہو؟‏ اور وہ جو عورت سے پیدا ہوا کیا ہے کہ صادق ہو؟‏“‏ اِس کے بعد وہ خود ہی اِس کا جواب دیتا ہے:‏ ”‏دیکھ!‏ وہ اپنے قدسیوں کا اعتبار نہیں کرتا بلکہ آسمان بھی اُس کی نظر میں پاک نہیں۔‏ پھر بھلا اُس کا کیا ذکر جو گھنونا اور خراب ہے یعنی وہ آدمی جو بدی کو پانی کی طرح پیتا ہے؟‏“‏ (‏ایو ۱۵:‏۱۴-‏۱۶‏)‏ الیفز دراصل ایوب کو یہ بتانا چاہتا تھا کہ یہوواہ کی نظر میں کوئی بھی انسان راستباز نہیں ہے۔‏ ابلیس بھی ہمارے اندر ایسی ہی منفی سوچ پیدا کرنا چاہتا ہے۔‏ وہ چاہتا ہے کہ ہم ماضی کے گُناہوں کے بارے میں پریشان رہیں،‏ اپنے آپ کو کوستے رہیں اور یہ سمجھیں کہ ہم معافی کے لائق نہیں۔‏ وہ ہمارے اندر یہ سوچ پیدا کرتا ہے کہ یہوواہ خدا ہم سے بہت زیادہ توقعات کرتا ہے اور اُس کی مدد،‏ رحم اور معافی بھی ہمارے گُناہوں کو ڈھانپنے کے لئے کافی نہیں ہے۔‏

واقعی ہم ”‏سب نے گُناہ کِیا اور خدا کے جلال سے محروم ہیں۔‏“‏ اِس لئے کوئی بھی گنہگار انسان یہوواہ کے راست معیاروں پر پورا نہیں اُتر سکتا۔‏ (‏روم ۳:‏۲۳؛‏ ۷:‏۲۱-‏۲۳‏)‏ لیکن اِس کا مطلب یہ نہیں کہ اُس کی نظر میں ہماری کوئی وقعت نہیں۔‏ یہوواہ جانتا ہے کہ ”‏پُرانا سانپ جو اِبلیس اور شیطان کہلاتا ہے“‏ وہی ہماری کمزوری کا فائدہ اُٹھاتا ہے۔‏ (‏مکا ۱۲:‏۹،‏ ۱۰‏)‏ خدا کو یاد ہے کہ ”‏ہم خاک ہیں“‏ اِس لئے وہ ہمیں ”‏سدا جھڑکتا نہ رہے گا۔‏“‏—‏زبور ۱۰۳:‏۸،‏ ۹،‏ ۱۴‏۔‏

اگر ہم بُرے کاموں سے توبہ کر لیں اور سچے دل سے معافی مانگیں تو یہوواہ ہمیں ”‏کثرت سے معاف کرے گا۔‏“‏ (‏یسع ۵۵:‏۷؛‏ زبور ۵۱:‏۱۷‏)‏ بائبل بیان کرتی ہے کہ اگر ہمارے گُناہ ”‏قرمزی ہوں وہ برف کی مانند سفید ہو جائیں گے۔‏“‏ (‏یسع ۱:‏۱۸‏)‏ لہٰذا،‏ خدا کی مرضی پوری کرنے میں ہمت نہ ہاریں۔‏

آدم اور حوا گُناہ کرکے نہ صرف خود ہمیشہ کی زندگی کھو بیٹھے بلکہ اُنہوں نے اپنی ساری اولاد کو بھی اِس سے محروم کر دیا۔‏ اُن کی وجہ سے تمام انسان بھی گنہگار ہو گئے۔‏ اِسی لئے ہم خدا کی نظر میں پوری طرح راستباز نہیں ٹھہر سکتے۔‏ (‏روم ۶:‏۲۳‏)‏ تاہم،‏ یہوواہ خدا نے انسانوں سے محبت کی بِنا پر اُن کے گُناہ معاف کرنے کا بندوبست کِیا۔‏ اُس نے اپنے بیٹے یسوع مسیح کو قربان کِیا تاکہ انسان اُس پر ایمان لانے سے اپنے گُناہوں کی معافی حاصل کر سکیں۔‏ (‏متی ۲۰:‏۲۸؛‏ یوح ۳:‏۱۶‏)‏ یہ اُس کی محبت اور ”‏فضل“‏ کا کتنا بڑا ثبوت ہے۔‏ (‏طط ۲:‏۱۱‏)‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم معافی کے لائق ہیں۔‏ اِس لئے ہمیں شیطان کو ہمارے اندر یہ سوچ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ ہم معافی کے لائق نہیں ہیں۔‏

‏’‏فقط اُس کی ہڈی اور گوشت کو چھو دے‘‏

شیطان نے یہ دعویٰ کِیا کہ اگر ایوب کو اذیت پہنچائی جائے تو وہ خدا سے مُنہ موڑ لے گا۔‏ اِس بات کو ثابت کرنے کے لئے شیطان نے یہوواہ سے کہا:‏ ”‏اب فقط اپنا ہاتھ بڑھا کر اُس کی ہڈی اور اُس کے گوشت کو چھو دے تو وہ تیرے مُنہ پر تیری تکفیر کرے گا۔‏“‏ (‏ایو ۲:‏۵‏)‏ اگر ہم اپنی بیماری اور کمزوری کی وجہ سے خود کو ناکارہ خیال کرنے لگتے ہیں تو خدا کا دُشمن شیطان بہت خوش ہوتا ہے۔‏

لیکن یہوواہ اِس سے خوش نہیں ہوتا۔‏ اگر ہم یہوواہ کی پہلے جتنی خدمت کرنے کے قابل نہیں رہتے تو وہ ہمیں چھوڑ نہیں دیتا۔‏ مثال کے طور پر اگر ہمارا کوئی دوست زخمی ہو جائے اور ہمارے لئے وہ سب کچھ نہ کر سکے جو وہ پہلے کرتا تھا تو کیا ہم اُس کی قدر کرنا چھوڑ دیں گے؟‏ یقیناً نہیں!‏ ہم اب بھی اُس کی قدر کریں گے۔‏ خاص طور پر اگر وہ ہمارا کوئی کام کرتے ہوئے زخمی ہوا ہے تو ہمارے دل میں اُس کی قدر اور محبت اَور بھی بڑھ جائے گی۔‏ ذرا سوچیں کہ اگر ہم انسان ہوتے ہوئے ایسا کرتے ہیں تو کیا یہوواہ خدا ایسا نہیں کرے گا؟‏ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏خدا بےانصاف نہیں جو تمہارے کام اور اُس محبت کو بھول جائے جو تُم نے اُس کے نام کے واسطے .‏ .‏ .‏ ظاہر کی۔‏“‏—‏عبر ۶:‏۱۰‏۔‏

بائبل ایک ”‏کنگال بیوہ“‏ کا ذکر کرتی ہے جو شاید کئی برسوں سے یہوواہ کی عبادت کرتی تھی اور اِس کے لئے عطیات بھی دیتی تھی۔‏ جب یسوع نے اُسے ہیکل کے خزانے میں ”‏دو دمڑیاں ڈالتے دیکھا“‏ تو کیا یسوع نے اُس بیوہ اور اُس کی دو دمڑیوں کو حقیر سمجھا؟‏ بالکل نہیں!‏ یسوع نے اُس کی بڑی تعریف کی کیونکہ وہ اپنے حالات کے مطابق جو کر سکتی تھی اُس نے کِیا۔‏—‏لو ۲۱:‏۱-‏۴‏۔‏

بڑھاپے یا بیماری کے باعث ہم بہت کمزور ہو سکتے ہیں۔‏ لیکن اگر ہم یہوواہ کے وفادار رہتے ہیں تو اُس کے ساتھ ہمارا رشتہ ہمیشہ قائم رہے گا۔‏ خدا اپنے وفادار خادموں کو اِس لئے ترک نہیں کرتا کہ اب وہ کسی مشکل یا مصیبت کی وجہ سے اُس کی زیادہ خدمت کرنے کے قابل نہیں رہے۔‏—‏زبور ۷۱:‏۹،‏ ۱۷،‏ ۱۸‏۔‏

‏”‏نجات کا خود“‏ پہن لیں

ہم شیطان کے جھوٹ اور فریب سے کیسے بچ سکتے ہیں؟‏ اِس سلسلے میں پولس رسول نے مشورہ دیا:‏ ”‏خداوند میں اور اُس کی قدرت کے زور میں مضبوط بنو۔‏ خدا کے سب ہتھیار باندھ لو تاکہ تُم ابلیس کے منصوبوں کے مقابلہ میں قائم رہ سکو۔‏“‏ خدا کے ہتھیاروں میں سے ایک ”‏نجات کا خود“‏ ہے۔‏ (‏افس ۶:‏۱۰،‏ ۱۱،‏ ۱۷‏)‏ شیطان کے جھوٹ اور فریب سے بچنے کے لئے ہمیں یہ خود (‏ہیلمٹ)‏ پہننے کی ضرورت ہے۔‏ ایک سپاہی کا جنگی خود اُس کے سر کی حفاظت کرتا ہے جبکہ ہماری ”‏نجات کی اُمید“‏ ہمیں شیطان کے جھوٹ سے بچاتی ہے۔‏ یہ اُمید شاندار نئی دُنیا کے متعلق خدا کے وعدوں کی تکمیل پر ہمارے پُختہ اعتماد کو ظاہر کرتی ہے۔‏ (‏۱-‏تھس ۵:‏۸‏)‏ لہٰذا،‏ ہمیں ہر روز بائبل کا مطالعہ کرنے سے اِس اُمید کو اپنے ذہن میں تازہ رکھنا چاہئے۔‏

ایوب نے شیطان کے سخت اور تکلیف‌دہ حملوں کو برداشت کِیا۔‏ مُردوں کے جی اُٹھنے پر اُس کا ایمان اتنا مضبوط تھا کہ وہ موت کا خطرہ لاحق ہونے کے باوجود بےحوصلہ نہ ہوا۔‏ اُس نے یہوواہ خدا سے کہا:‏ ”‏تُو مجھے پکارتا اور مَیں تجھے جواب دیتا۔‏ تجھے اپنے ہاتھوں کی صنعت کی طرف رغبت ہوتی۔‏“‏ (‏ایو ۱۴:‏۱۵‏)‏ اگرچہ اپنی وفاداری پر قائم رہنے کی وجہ سے ایوب کی جان جا سکتی تھی توبھی اُسے یقین تھا کہ یہوواہ خدا اپنے وفادار خادموں سے محبت کی بِنا پر اُنہیں دوبارہ زندہ کرے گا۔‏

دُعا ہے کہ ہم بھی سچے خدا یہوواہ پر ایسا ہی پُختہ ایمان رکھیں۔‏ جب یہوواہ ہمارے ساتھ ہے تو شیطان اور اُس کے نمائندے ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔‏ پس،‏ پولس رسول کے یہ الفاظ کبھی نہ بھولیں:‏ ”‏خدا سچا ہے۔‏ وہ تُم کو تمہاری طاقت سے زیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دے گا بلکہ آزمایش کے ساتھ نکلنے کی راہ بھی پیدا کر دے گا تاکہ تُم برداشت کر سکو۔‏“‏—‏۱-‏کر ۱۰:‏۱۳‏۔‏

‏[‏صفحہ ۱۲ پر تصویر]‏

یہوواہ آپ کی خدمت کی بہت قدر کرتا ہے

‏[‏صفحہ ۱۳ پر تصویر]‏

نجات کا خود پہنے رکھیں