کیا سب نیک لوگ آسمان پر جائیں گے؟
کیا سب نیک لوگ آسمان پر جائیں گے؟
یسوع نے اپنی موت سے پہلے کی شام اپنے رسولوں کے ساتھ آخری کھانا کھانے کے بعد اُن سے وعدہ کِیا کہ وہ آسمان پر جائیں گے۔ اُس نے اُن سے کہا: ”میرے باپ کے گھر میں بہت سے مکان ہیں۔ اگر نہ ہوتے تو مَیں تُم سے کہہ دیتا کیونکہ مَیں جاتا ہوں تاکہ تمہارے لئے جگہ تیار کروں۔“ (یوحنا ۱۴:۲) یسوع مسیح نے اُنہیں آسمان پر جگہ دینے کا وعدہ کیوں کِیا؟ وہ وہاں جا کر کیا کریں گے؟
یسوع اپنے شاگردوں کو ایک خاص کام سونپنا چاہتا تھا۔ اِسی لئے یسوع نے اُسی شام اُن سے یہ بھی کہا: ”تُم وہ ہو جو میری آزمایشوں میں برابر میرے ساتھ رہے۔ اور جیسے میرے باپ نے میرے لئے ایک بادشاہی مقرر کی ہے مَیں بھی تمہارے لئے مقرر کرتا ہُوں۔“ (لوقا ۲۲:۲۸، ۲۹) یہوواہ خدا جانتا تھا کہ انسانوں کو ایک اچھی حکومت کی اشد ضرورت ہے۔ اِس لئے اُس نے یسوع سے وعدہ کِیا کہ وہ اُسے بادشاہ مقرر کرے گا تاکہ انسانوں کی یہ ضرورت پوری ہو سکے۔ یسوع انسان کو دُکھتکلیف سے بچائے گا اور تمام دغابازوں کو اُکھاڑ پھینکے گا۔ اگرچہ یسوع کی رعایا ”زمین کی انتہا“ تک آباد ہوگی توبھی اُس کا تخت آسمان پر ہی ہوگا۔—زبور ۷۲:۴، ۸؛ دانیایل ۷:۱۳، ۱۴۔
تاہم، یسوع نے اکیلے حکومت نہیں کرنی تھی۔ اِسی وجہ سے اُس نے اپنے رسولوں کے ساتھ وعدہ کِیا کہ وہ اُنہیں آسمان میں جگہ دے گا۔ سب سے پہلے اُنہی کو یسوع مسیح کے ساتھ ملکر ”زمین پر بادشاہی“ کرنے کے لئے چُنا گیا تھا۔—مکاشفہ ۵:۱۰۔
لیکن سوال یہ ہے کہ کُل کتنے لوگ آسمان پر جائیں گے؟ آپ نے یقیناً یہ دیکھا ہوگا کہ ہر مُلک میں حکومت کرنے والے تو تھوڑے ہوتے ہیں مگر عوام بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ بالکل اِسی طرح خدا کی آسمانی حکومت میں بھی حکمران تھوڑے مگر رعایا زیادہ ہے۔ یسوع نے اپنے ساتھ حکومت کرنے والوں سے کہا تھا: ”اَے چھوٹے گلّے نہ ڈر کیونکہ تمہارے باپ کو پسند آیا کہ تمہیں بادشاہی دے۔“ (لوقا ۱۲:۳۲) اِس ”چھوٹے گلّے“ میں صرف ایک لاکھ ۴۴ ہزار لوگ شامل ہوں گے۔ (مکاشفہ ۱۴:۱) آسمانی بادشاہت کے تحت زمین پر ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے والے لاکھوں وفادار لوگوں کے مقابلے میں یہ تعداد بہت ہی کم ہے۔—مکاشفہ ۲۱:۴۔
اِس سے ثابت ہوتا ہے کہ تمام نیک لوگ آسمان پر نہیں جائیں گے۔ بادشاہ داؤد کے بارے میں پطرس رسول نے واضح طور پر کہا کہ ”داؔؤد تو آسمان پر نہیں چڑھا۔“ (اعمال ۲:۳۴) یوحنا بپتسمہ دینے والا بھی بہت نیک انسان تھا مگر یسوع نے بتایا کہ وہ بھی آسمان پر نہیں جائے گا۔ یسوع نے کہا: ”جو عورتوں سے پیدا ہوئے ہیں اُن میں یوؔحنا بپتسمہ دینے والے سے بڑا کوئی نہیں ہوا لیکن جو آسمان کی بادشاہی میں چھوٹا ہے وہ اُس سے بڑا ہے۔“—متی ۱۱:۱۱۔
نیکی کا اجر پانے کے لئے کیا کریں؟
نیکی کا اجر زمین پر ہمیشہ کی زندگی ہے لیکن اِسے پانے کے لئے ہمیں کیا کرنا ہوگا؟ اِس سلسلے میں یسوع مسیح نے بیان کِیا: ”خدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔“ (یوحنا ۳:۱۶) غور کریں کہ خدا کو انسانوں سے اتنی محبت ہے کہ اُس نے سب کو ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کا موقع دیا ہے۔ مگر اِس موقعے سے صرف اُنہی کو فائدہ ہو سکتا ہے جو ’ایمان لاتے ہیں۔‘
یہ ایمان سچے علم پر مبنی ہونا چاہئے۔ (یوحنا ۱۷:۳) آپ انسان کے لئے یہوواہ خدا کے مقصد کو اَور زیادہ سیکھنے سے یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ آپ ایک نیک انسان ہیں۔ اگر آپ مسیح پر ایمان لاتے اور سیکھی ہوئی باتوں پر عمل کرتے ہیں تو آپ کو ہمیشہ تک زندہ رہنے کا موقع ضرور ملے گا۔
[صفحہ ۷ پر بکس]
پاک کلام کی تعلیم کیا ہے؟
سوال:
جب نیک لوگ مرتے ہیں تو اُن کے ساتھ کیا واقع ہوتا ہے؟
جواب:
”مُردے کچھ بھی نہیں جانتے۔“—واعظ ۹:۵۔
سوال:
خدا کے کلام میں موت کی نیند سو جانے والے نیک لوگوں کے لئے کیا اُمید ہے؟
جواب:
”وہ وقت آتا ہے کہ جتنے قبروں میں ہیں اُس کی آواز سُن کر نکلیں گے۔“—یوحنا ۵:۲۸، ۲۹۔
سوال:
زیادہتر نیک لوگ کہاں رہیں گے؟
جواب:
”صادق زمین کے وارث ہوں گے اور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔“—زبور ۳۷:۲۹۔