مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

اَے بچو اور نوجوانو!‏ یہوواہ کی خدمت میں ترقی کرتے جاؤ

اَے بچو اور نوجوانو!‏ یہوواہ کی خدمت میں ترقی کرتے جاؤ

اَے بچو اور نوجوانو!‏ یہوواہ کی خدمت میں ترقی کرتے جاؤ

‏”‏اپنی جوانی کے دنوں میں اپنے خالق کو یاد کر۔‏“‏—‏واعظ ۱۲:‏۱‏۔‏

۱.‏ اسرائیلی بچوں کو کیا ہدایت دی گئی تھی؟‏

تقریباً ۵۰۰،‏۳ سال پہلے یہوواہ کے نبی موسیٰ نے اسرائیل کے کاہنوں اور بزرگوں کو حکم دیا:‏ ”‏سب لوگوں کو یعنی مردوں اور عورتوں اور بچوں .‏ .‏ .‏ کو جمع کرنا تاکہ وہ سنیں اور سیکھیں اور [‏یہوواہ]‏ تمہارے خدا کا خوف مانیں اور اِس شریعت کی سب باتوں پر احتیاط رکھ کر عمل کریں۔‏“‏ (‏است ۳۱:‏۱۲‏)‏ غور کریں کہ مردوں،‏ عورتوں اور بچوں کو عبادت کے لئے جمع ہونے کی ہدایت دی گئی تھی۔‏ لہٰذا،‏ بچوں کو بھی یہوواہ خدا کی ہدایات کو سننا،‏ سیکھنا اور اُن پر عمل کرنا تھا۔‏

۲.‏ یہوواہ خدا نے پہلی صدی کی مسیحی کلیسیا کے بچوں اور نوجوانوں کے لئے فکر کیسے دکھائی؟‏

۲ یہوواہ خدا نے پہلی صدی کی مسیحی کلیسیا کے بچوں اور نوجوانوں کے لئے بھی فکر دکھائی۔‏ مثال کے طور پر،‏ پولس رسول نے اپنے خطوں میں یہوواہ خدا کی طرف سے بچوں اور نوجوانوں کے لئے ضروری ہدایات لکھیں۔‏ ‏(‏افسیوں ۶:‏۱؛‏ کلسیوں ۳:‏۲۰ کو پڑھیں۔‏)‏ اِن ہدایات پر عمل کرنے سے مسیحی بچوں اور نوجوانوں کی اپنے آسمانی باپ یہوواہ کے لئے محبت میں اضافہ ہوا اور اُنہیں بہت سی برکات بھی حاصل ہوئیں۔‏

۳.‏ آجکل بہتیرے بچے اور نوجوان یہوواہ کی خدمت کے لئے اپنی خواہش کیسے ظاہر کرتے ہیں؟‏

۳ آج بھی بچوں اور نوجوانوں کو یہوواہ خدا کی عبادت کے لئے جمع ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔‏ پولس رسول اِس سلسلے میں نصیحت کرتا ہے:‏ ”‏محبت اور نیک کاموں کی ترغیب دینے کے لئے ایک دوسرے کا لحاظ رکھیں۔‏ اور ایک دوسرے کے ساتھ جمع ہونے سے باز نہ آئیں جیسا بعض لوگوں کا دستور ہے بلکہ ایک دوسرے کو نصیحت کریں اور جس قدر اُس دن کو نزدیک ہوتے ہوئے دیکھتے ہو اُسی قدر زیادہ کِیا کرو۔‏“‏ (‏عبر ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵‏)‏ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ پوری دُنیا میں یہوواہ کی خدمت کرنے والے بہت سے بچے اور نوجوان پولس کی اِس نصیحت پر عمل کر رہے ہیں۔‏ نیز،‏ وہ اپنے والدین کے ساتھ مل کر خدا کی بادشاہی کی مُنادی میں حصہ لے رہے ہیں۔‏ (‏متی ۲۴:‏۱۴‏)‏ ہر سال بہت سے بچے اور نوجوان یہوواہ خدا کے لئے دلی محبت کے اظہار میں بپتسمہ لیتے ہیں اور مسیح کے شاگرد بننے کی برکات سے فائدہ حاصل کرتے ہیں۔‏—‏متی ۱۶:‏۲۴؛‏ مر ۱۰:‏۲۹،‏ ۳۰‏۔‏

یہوواہ کی خدمت کرنے میں دیر نہ کریں

۴.‏ ہم کس عمر سے خدا کی خدمت کا آغاز کر سکتے ہیں؟‏

۴ واعظ ۱۲:‏۱ بیان کرتی ہے:‏ ”‏اپنی جوانی کے دنوں میں اپنے خالق کو یاد کر۔‏“‏ اِس ہدایت کے مطابق ہمیں کس عمر سے یہوواہ خدا کی خدمت کا آغاز کرنا چاہئے؟‏ خدا کے کلام میں اِس کے لئے کوئی خاص عمر نہیں بتائی گئی۔‏ لہٰذا،‏ کبھی بھی یہ نہ سوچیں کہ مَیں ابھی بہت چھوٹا ہوں۔‏ اِس لئے خدا کی خدمت نہیں کر سکتا۔‏ عمر خواہ کچھ بھی ہو آپ کو یہوواہ کی خدمت کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہئے۔‏

۵.‏ والدین روحانی ترقی کرنے میں اپنے بچوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏

۵ شاید آپ کے والدین نے روحانی ترقی کرنے میں آپ کی مدد کی ہو۔‏ بائبل بتاتی ہے کہ تیمتھیس کی ماں یونیکے اور نانی لوئس نے اُسے بچپن سے ہی روحانی باتوں کی تعلیم دی تھی۔‏ (‏۲-‏تیم ۳:‏۱۴،‏ ۱۵‏)‏ شاید آپ کے والدین بھی آپ کی تربیت کر رہے ہیں۔‏ وہ آپ کے ساتھ ملکر بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں،‏ دُعا کرتے ہیں،‏ آپ کو اپنے ساتھ عبادت اور مُنادی پر لے کر جاتے ہیں۔‏ یہوواہ خدا نے آپ کے والدین کو یہ ذمہ‌داری دی ہے کہ وہ آپ کو خدا کی مرضی کے مطابق چلنا سکھائیں۔‏ کیا آپ اُن کی اِس محبت اور فکرمندی کی قدر کرتے ہیں؟‏—‏امثا ۲۳:‏۲۲‏۔‏

۶.‏ (‏ا)‏ زبور ۱۱۰:‏۳ کے مطابق یہوواہ خدا کیسی خدمت سے خوش ہوتا ہے؟‏ (‏ب)‏ اب ہم کن پہلوؤں پر غور کریں گے؟‏

۶ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ جیسےجیسے آپ بڑے ہوتے ہیں آپ بھی تیمتھیس کی طرح ”‏خدا کی نیک اور پسندیدہ اور کامل مرضی تجربہ سے معلوم کرتے“‏ جائیں۔‏ (‏روم ۱۲:‏۲‏)‏ یہ اِس بات کا ثبوت ہوگا کہ آپ اپنے والدین کو نہیں بلکہ یہوواہ خدا کو خوش کرنے کے لئے اجلاس پر جاتے اور مُنادی میں حصہ لیتے ہیں۔‏ اگر آپ دل سے یہوواہ خدا کی خدمت کرتے ہیں تو وہ بہت خوش ہوگا۔‏ (‏زبور ۱۱۰:‏۳‏)‏ پس،‏ آپ یہ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ آپ یہوواہ خدا کی خدمت میں ترقی کرنا چاہتے ہیں؟‏ اِس سلسلے میں ہمیں بائبل کے مطالعے،‏ دُعا اور اپنے چال‌چلن پر توجہ دینی ہوگی۔‏ آئیں اِن تین اہم پہلوؤں کا جائزہ لیں۔‏

یہوواہ کو قریب سے جانیں

۷.‏ یسوع مسیح نے ایک عمدہ مثال کیسے قائم کی اور وہ اِس لائق کیسے ہوا؟‏

۷ ہر روز بائبل پڑھنے سے یہ ظاہر ہوگا کہ آپ خدا کی خدمت میں ترقی کرنا چاہتے ہیں۔‏ روزانہ خدا کا کلام پڑھنے سے آپ کو صحیح علم حاصل ہوگا جس سے آپ کی روحانی ضروریات پوری ہوں گی۔‏ (‏متی ۵:‏۳‏)‏ اِس سلسلے میں یسوع مسیح نے ایک عمدہ مثال قائم کی۔‏ ایک مرتبہ یسوع اپنے والدین کے ساتھ یروشلیم گیا۔‏ اُس وقت اُس کی عمر صرف ۱۲ سال تھی۔‏ یروشلیم میں کچھ دن رہنے کے بعد اُس کے والدین تو واپسی کے لئے روانہ ہوئے مگر وہ وہیں رہ گیا۔‏ وہ اُسے ڈھونڈتے ہوئے یروشلیم آئے اور اُسے ”‏ہیکل میں اُستادوں کے بیچ میں بیٹھے اُن کی سنتے اور اُن سے سوال کرتے ہوئے پایا۔‏“‏ (‏لو ۲:‏۴۴-‏۴۶‏)‏ یسوع بچپن سے ہی صحائف کے بارے میں سیکھنے کا شوق رکھتا تھا اور اُس نے صحائف کی کافی سمجھ بھی حاصل کر لی تھی۔‏ مگر وہ اِس لائق کیسے ہوا؟‏ یسوع کے والدین یوسف اور مریم نے اُسے بچپن سے ہی خدا کے کلام کی تعلیم دی تھی۔‏—‏متی ۱:‏۱۸-‏۲۰؛‏ لو ۲:‏۴۱،‏ ۵۱‏۔‏

۸.‏ (‏ا)‏ والدین کو کس عمر سے اپنے بچوں کے دل میں خدا کا کلام سیکھنے کی خواہش پیدا کرنی چاہئے؟‏ (‏ب)‏ ایک مثال سے ظاہر کریں کہ بچپن سے ہی بچوں کی تربیت کرنا کیوں اہم ہے؟‏

۸ آجکل بھی یہوواہ خدا کی خدمت کرنے والے والدین بچپن سے ہی اپنے بچوں کے دل میں خدا کا کلام سیکھنے کی خواہش پیدا کرتے ہیں۔‏ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ اُن کے بچوں کی روحانی ترقی کے لئے بہت اہم ہے۔‏ (‏است ۶:‏۶-‏۹‏)‏ مثال کے طور پر،‏ ایک مسیحی بہن روبی نے اپنے پہلے بیٹے جوزف کی پیدائش کے کچھ ہی عرصے بعد اُسے سکھانا شروع کر دیا۔‏ وہ اُسے ہر روز بائبل کہانیوں کی میری کتاب سے پڑھ کر سناتی تھی۔‏ جیسےجیسے وہ بڑا ہوا اُس نے کچھ آیتیں یاد کرنے میں بھی اُس کی مدد کی۔‏ اِس سے جوزف کو کیا فائدہ ہوا؟‏ جب اُس نے بولنا شروع کِیا تو وہ بائبل کی بہتیری کہانیاں اپنے لفظوں میں سنا سکتا تھا۔‏ وہ صرف پانچ سال کا تھا جب اُس نے مسیحی خدمتی سکول میں پہلی تقریر پیش کی۔‏

۹.‏ بائبل کو پڑھنا اور اُس پر غور کرنا کیوں اہم ہے؟‏

۹ روحانی ترقی کرتے رہنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ آپ روزانہ بائبل پڑھنے کے معمول پر قائم رہیں۔‏ (‏زبور ۷۱:‏۱۷‏)‏ غور کریں کہ اِس سلسلے میں یسوع مسیح نے دُعا میں اپنے آسمانی باپ سے کیا کہا:‏ ”‏ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدایِ‌واحد اور برحق کو .‏ .‏ .‏ جانیں۔‏“‏ (‏یوح ۱۷:‏۳‏)‏ یہوواہ خدا کے متعلق زیادہ علم حاصل کرنے سے آپ اُس کے اَور زیادہ قریب ہو جائیں گے۔‏ نیز،‏ آپ یہوواہ خدا کے ساتھ دل کی گہرائیوں سے محبت کرنے لگیں گے۔‏ (‏عبر ۱۱:‏۲۷‏)‏ اِس لئے جب آپ بائبل پڑھیں تو یہ سوچیں کہ آپ اِس سے یہوواہ خدا کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں۔‏ خود سے پوچھیں:‏ ’‏مَیں اِس بیان سے یہوواہ خدا کی خوبیوں کے متعلق کیا سیکھتا ہوں؟‏ اِس سے میرے لئے یہوواہ خدا کی فکر اور محبت کیسے ظاہر ہوتی ہے؟‏‘‏ ایسے سوالوں پر غور کرنے سے آپ یہوواہ خدا کی سوچ اور احساسات کو سمجھنے کے قابل ہوں گے۔‏ نیز،‏ آپ یہ جان جائیں گے کہ وہ ہم سے کیا توقع کرتا ہے۔‏ ‏(‏امثال ۲:‏۱-‏۵ کو پڑھیں۔‏)‏ یوں آپ بھی تیمتھیس کی طرح صحائف سے سیکھی ہوئی باتوں کا ”‏یقین“‏ کرنے لگیں گے اور دل کی خوشی سے یہوواہ خدا کی عبادت کریں گے۔‏—‏۲-‏تیم ۳:‏۱۴‏۔‏

دُعا یہوواہ کے لئے محبت بڑھاتی ہے

۱۰،‏ ۱۱.‏ پورے دل سے دُعا کرنا خدا کی خدمت میں ترقی کرنے کے لئے آپ کی مدد کیسے کرتا ہے؟‏

۱۰ پورے دل سے دُعا کرنا یہ ظاہر کرے گا کہ آپ خدا کی خدمت میں ترقی کرنا چاہتے ہیں۔‏ زبور ۶۵:‏۲ بیان کرتی ہے:‏ ”‏اَے دُعا کے سننے والے!‏ سب بشر تیرے پاس آئیں گے۔‏“‏ جب زبورنویس نے یہ بات لکھی تو اُس وقت اسرائیل یہوواہ خدا کی چنی ہوئی قوم تھی۔‏ لیکن زبورنویس نے واضح کِیا کہ پردیسی بھی یہوواہ خدا کی ہیکل میں دُعا مانگنے آتے تھے۔‏ (‏۱-‏سلا ۸:‏۴۱،‏۴۲‏)‏ پاک کلام کے مطابق خدا کسی کا طرفدار نہیں ہے۔‏ خدا اُن تمام لوگوں کی دُعا ضرور سنتا ہے جو اُس کے حکم مانتے ہیں۔‏ (‏امثا ۱۵:‏۸‏)‏ پس،‏ اِس میں کوئی شک نہیں کہ ”‏سب بشر“‏ جو یہوواہ خدا سے دُعا مانگتے ہیں اُن میں بچے اور نوجوان دونوں شامل ہیں۔‏

۱۱ جس طرح اچھی دوستی کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ اپنے خیالات اور احساسات پر گفتگو کرنا ضروری ہوتا ہے۔‏ اِسی طرح آپ اپنے خالق کے ساتھ دُعا میں کُھل کر بات کر سکتے ہیں۔‏ (‏فل ۴:‏۶،‏ ۷‏)‏ یہوواہ خدا کے ساتھ بالکل ایسے ہی بات کریں جیسے آپ اپنے والدین یا کسی دوست سے کرتے ہیں۔‏ جتنا زیادہ ہم یہوواہ خدا کے قریب جائیں گے اُتنا ہی ہماری دُعائیں پُرمعنی ہوں گی۔‏

۱۲.‏ (‏ا)‏ دُعا کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟‏ (‏ب)‏ اِس بات پر آپ کا ایمان کیسے مضبوط ہوگا کہ یہوواہ خدا آپ کے نزدیک ہے؟‏

۱۲ دُعا میں ہم نہ صرف یہوواہ خدا سے بات کرتے ہیں بلکہ اپنے دلی احساسات کا اظہار بھی کرتے ہیں۔‏ آپ کی دُعا سے یہوواہ خدا کے لئے محبت اور احترام ظاہر ہونا چاہئے۔‏ اِس سے یہ ثابت ہونا چاہئے کہ آپ یہوواہ خدا پر بھروسا کرتے ہیں۔‏ جب یہوواہ خدا آپ کی دُعاؤں کا جواب دیتا ہے تو اِس بات پر آپ کا ایمان مضبوط ہو جاتا ہے کہ ”‏[‏یہوواہ]‏ اُن سب کے قریب ہے جو اُس سے دُعا کرتے ہیں۔‏“‏ (‏زبور ۱۴۵:‏۱۸‏)‏ واقعی،‏ دُعا کے ذریعے یہوواہ خدا آپ کے نزدیک آئے گا۔‏ نیز،‏ وہ شیطان کا مقابلہ کرنے اور سمجھداری سے فیصلہ کرنے میں آپ کی مدد کرے گا۔‏‏—‏یعقوب ۴:‏۷،‏ ۸ کو پڑھیں۔‏

۱۳.‏ (‏ا)‏ یہوواہ خدا پر بھروسا کرنے سے ایک بہن کی مدد کیسے ہوئی؟‏ (‏ب)‏ یہوواہ خدا پر بھروسا کرنا دوسروں کی طرف سے دباؤ پر قابو پانے میں کیسے مدد کرتا ہے؟‏

۱۳ آئیں شیری کی مثال پر غور کریں کہ یہوواہ خدا پر بھروسا کرنے سے وہ سمجھداری کے ساتھ فیصلہ کرنے کے قابل کیسے ہوئی۔‏ پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیلوں میں بھی اُس کی کارکردگی بہت اچھی تھی۔‏ اُس نے کئی انعام جیتے تھے۔‏ اِس لئے جب اُس نے سکول سے آخری امتحان پاس کِیا تو اُسے اعلیٰ تعلیم کے لئے وظیفے کی پیشکش کی گئی۔‏ شیری بیان کرتی ہے کہ ”‏مجھے یہ پیشکش بہت اچھی لگی۔‏ میرے کوچ اور ہم‌جماعت اِسے قبول کرنے کے لئے مجھے مجبور کر رہے تھے۔‏“‏ تاہم،‏ شیری جانتی تھی کہ اُسے اعلیٰ تعلیم اور کھیلوں کی تیاری میں بہت وقت صرف کرنا پڑے گا اور یہوواہ خدا کی خدمت کے لئے وقت نہیں ملے گا۔‏ شیری نے کیا فیصلہ کِیا؟‏ وہ بیان کرتی ہے:‏ ”‏یہوواہ خدا سے دُعا کرنے کے بعد مَیں نے یہ پیشکش رد کر دی اور باقاعدہ پائنیر کے طور پر خدمت کرنے لگی۔‏“‏ اب اُسے یہ خدمت کرتے ہوئے پانچ سال ہو گئے ہیں۔‏ وہ کہتی ہے کہ ”‏مجھے اپنے فیصلے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ یہوواہ خدا اِس سے خوش ہے۔‏ بِلاشُبہ،‏ اگر آپ خدا کی بادشاہی کی پہلے تلاش کریں گے تو یہوواہ آپ کی باقی ضروریات بھی پوری کرے گا۔‏“‏—‏متی ۶:‏۳۳‏۔‏

نیک چال‌چلن ”‏پاک دل“‏ کا ثبوت

۱۴.‏ آپ کا چال‌چلن یہوواہ خدا کے نزدیک اہم کیوں ہے؟‏

۱۴ اپنا چال‌چلن نیک رکھنے سے آپ ظاہر کریں گے کہ آپ یہوواہ خدا کی خدمت میں ترقی کرنا چاہتے ہیں۔‏ یہوواہ خدا نیک نوجوانوں کو بڑی برکت دیتا ہے۔‏ ‏(‏زبور ۲۴:‏۳-‏۵ کو پڑھیں۔‏)‏ نوجوان سموئیل کی مثال اِس بات کا ثبوت ہے۔‏ اُس نے عیلی کاہن کے بیٹوں جیسے بُرے کام نہیں کئے تھے۔‏ اپنے نیک چال‌چلن کی وجہ سے سموئیل کو بہت عزت حاصل ہوئی۔‏ بائبل بتاتی ہے کہ ”‏سموئیلؔ بڑھتا گیا اور [‏یہوواہ]‏ اور انسان دونوں کا مقبول تھا۔‏“‏—‏۱-‏سمو ۲:‏۲۶‏۔‏

۱۵.‏ آپ کو اپنا چال‌چلن نیک کیوں رکھنا چاہئے؟‏

۱۵ آجکل دُنیا میں لوگ خودغرض،‏ مغرور،‏ ماں باپ کے نافرمان،‏ ناشکر،‏ ناپاک،‏ تُندمزاج،‏ گھمنڈی اور خدا کی نسبت عیش‌وعشرت کو دوست رکھنے والے ہیں۔‏ (‏۲-‏تیم ۳:‏۱-‏۵‏)‏ لہٰذا،‏ ایسے بُرے ماحول میں اپنا چال‌چلن نیک رکھنا آپ کے لئے واقعی مشکل ہو سکتا ہے۔‏ مگر جب بھی آپ کوئی بُرا کام کرنے سے انکار کرکے اپنی راستی پر قائم رہتے ہیں تو یہ یہوواہ خدا کی حکمرانی کے لئے آپ کی حمایت کا واضح ثبوت ہوتا ہے۔‏ (‏ایو ۲:‏۳،‏ ۴‏)‏ آپ کو یہ اطمینان بھی حاصل ہوتا ہے کہ آپ یہوواہ خدا کی اِس نصیحت پر عمل کر رہے ہیں:‏ ”‏اَے میرے بیٹے!‏ دانا بن اور میرے دل کو شاد کر تاکہ مَیں اپنے ملامت کرنے والے کو جواب دے سکوں۔‏“‏ (‏امثا ۲۷:‏۱۱‏)‏ یہوواہ خدا کو خوش کرنے کا احساس ہمارے اندر اُس کی خدمت میں ترقی کرنے کی خواہش کو بڑھاتا ہے۔‏

۱۶.‏ ایک بہن نے یہوواہ کا دل کیسے شاد کِیا؟‏

۱۶ ایک مسیحی بہن کیرل اپنے سکول کے زمانے سے ہی بائبل کے اُصولوں کی پابندی کرتی تھی۔‏ سکول کے دوسرے طالبعلم اُسے اچھے چال‌چلن کی وجہ سے جانتے تھے۔‏ مگر وہ اُس کا مذاق اُڑاتے تھے کیونکہ بائبل سے سیکھی ہوئی باتوں کی وجہ سے وہ دُنیاوی تہواروں اور دیگر قومی رسموں میں حصہ نہیں لیتی تھی۔‏ جب بھی کوئی ایسا تہوار آتا تو اُسے اپنے ایمان کا اظہار کرنے کا موقع مِل جاتا۔‏ بہت سال بعد،‏ کیرل کو ایک کارڈ ملا جو اُس کی کسی پُرانی ہم‌جماعت نے بھیجا تھا۔‏ اِس کارڈ میں اُس نے بیان کِیا:‏ ”‏میری بڑی آرزو تھی کہ مَیں آپ کا شکریہ ادا کروں۔‏ مَیں آپ کے نیک چال‌چلن اور اُس دلیری سے واقف تھی جو آپ نے دُنیاوی تہواروں میں حصہ نہ لینے کے سلسلے میں دکھائی تھی۔‏ آپ یہوواہ کی وہ پہلی گواہ تھیں جسے مَیں جانتی تھی۔‏“‏ کیرل کی مثال نے اُس کی ہم‌جماعت پر اتنا گہرا اثر کِیا کہ اُس نے یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ شروع کر دیا۔‏ اُس نے کارڈ میں کیرل کو بتایا کہ اُسے یہوواہ کی گواہ بنے ۴۰ سال ہو گئے ہیں۔‏ کیرل کی طرح آپ بھی بائبل کے اُصولوں پر قائم رہنے سے خلوصدل لوگوں کی یہوواہ خدا کو جاننے میں مدد کر سکتے ہیں۔‏

یہوواہ کی حمد کریں

۱۷،‏ ۱۸.‏ (‏ا)‏ آپ اپنی کلیسیا کے بچوں اور نوجوانوں کے لئے کیسے احساسات رکھتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ خدا کی خدمت کرنے والے بچوں اور نوجوانوں کو کیا شرف حاصل ہوگا؟‏

۱۷ یہوواہ کے تمام خادم یہ دیکھ کر خوش ہیں کہ پوری دُنیا میں ہزاروں بچے اور نوجوان یہوواہ کی عبادت کر رہے ہیں۔‏ یہ سب بچے اور نوجوان روزانہ بائبل پڑھنے،‏ دُعا کرنے اور خدا کی مرضی کے مطابق اپنا چال‌چلن نیک رکھنے سے خوشی کے ساتھ یہوواہ کی خدمت کرتے ہیں۔‏ یہ بچے اور نوجوان نہ صرف اپنے والدین کے لئے بلکہ یہوواہ کے تمام خادموں کے لئے خوشی اور حوصلہ‌افزائی کا باعث ہیں۔‏—‏امثا ۲۳:‏۲۴،‏ ۲۵‏۔‏

۱۸ مستقبل میں بہت سے بچے اور نوجوان خدا کی نئی دُنیا میں داخل ہونے والے لوگوں میں شامل ہوں گے۔‏ (‏مکا ۷:‏۹،‏ ۱۴‏)‏ اِس نئی دُنیا میں یہوواہ خدا کے لئے اُن کی شکرگزاری بڑھتی جائے گی۔‏ وہ ابد تک یہوواہ خدا کی حمد کرتے رہیں گے اور بیشمار برکات سے لطف اُٹھائیں گے۔‏—‏زبور ۱۴۸:‏۱۲،‏ ۱۳‏۔‏

کیا آپ وضاحت کر سکتے ہیں؟‏

‏• آجکل بچے اور نوجوان یہوواہ خدا کی عبادت میں کیسے حصہ لیتے ہیں؟‏

‏• بائبل کی پڑھائی سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے اِس پر سوچ‌بچار کرنا کیوں ضروری ہے؟‏

‏• دُعا یہوواہ خدا کی قربت حاصل کرنے میں آپ کی مدد کیسے کرتی ہے؟‏

‏• چال‌چلن کو نیک رکھنے سے کونسی برکات ملتی ہیں؟‏

‏[‏سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۴ کی تصویر]‏

کیا آپ ہر روز بائبل پڑھتے ہیں؟‏