مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خدا کی خدمت سے تازہ‌دم ہو جائیں

خدا کی خدمت سے تازہ‌دم ہو جائیں

خدا کی خدمت سے تازہ‌دم ہو جائیں

”‏میرا جؤا اپنے اُوپر اٹھا لو .‏ .‏ .‏ تو تمہاری جانیں آرام پائیں گی۔‏“‏—‏متی ۱۱:‏۲۹‏۔‏

۱.‏ سینا کے بیابان میں یہوواہ خدا نے کیا بندوبست کِیا اور کیوں؟‏

جب یہوواہ خدا نے سینا کے بیابان میں شریعت دی تو اِس میں سبت ماننے یعنی ساتویں دن آرام کرنے کا بندوبست بھی شامل تھا۔‏ یہوواہ خدا نے موسیٰ کے ذریعے اسرائیلی قوم کو حکم دیا کہ ”‏چھ دن تک اپنا کام‌کاج کرنا اور ساتویں دن آرام کرنا تاکہ تیرے بیل اور گدھے کو آرام ملے اور تیری لونڈی کا بیٹا اور پردیسی تازہ‌دم ہو جائیں۔‏“‏ (‏خر ۲۳:‏۱۲‏)‏ لہٰذا،‏ یہوواہ خدا نے بڑی محبت سے شریعت کے تحت لوگوں کو ایک دن آرام کرنے کے لئے دیا تاکہ وہ ”‏تازہ‌دم“‏ ہو سکیں۔‏

۲.‏ اسرائیلیوں کے لئے سبت کا دن کیوں فائدہ‌مند تھا؟‏

۲ کیا سبت کا دن صرف آرام کے لئے تھا؟‏ جی‌نہیں۔‏ دراصل سبت کا دن یہوواہ خدا کی عبادت میں اسرائیلیوں کے لئے بہت اہمیت کا حامل تھا۔‏ سبت کے دن پر اسرائیلی مردوں کو اپنے خاندانوں کو یہ سکھانے کا موقع ملتا تھا کہ وہ ”‏[‏یہوواہ]‏ کی راہ میں قائم رہ کر عدل اور اِنصاف کریں۔‏“‏ (‏پید ۱۸:‏۱۹‏)‏ اِس دن پر لوگوں کو یہوواہ خدا کے حیرت‌انگیز کاموں پر غور کرنے اور ایک دوسرے کی رفاقت سے خوشی حاصل کرنے کا موقع بھی ملتا تھا۔‏ (‏یسع ۵۸:‏۱۳،‏ ۱۴‏)‏ سب سے بڑھ کر سبت کا دن اُس وقت کی عکاسی بھی کرتا تھا جب مسیح کی ہزار سالہ حکومت میں سب انسان حقیقی معنوں میں تازہ‌دم ہو جائیں گے۔‏ (‏روم ۸:‏۲۱‏)‏ لیکن آجکل سچے مسیحی کیسے تازہ‌دم ہو سکتے ہیں؟‏

کلیسیا کی رفاقت سے تازہ‌دم ہو جائیں

۳.‏ پہلی صدی کے مسیحیوں نے ایک دوسرے کی حوصلہ‌افزائی کیسے کی اور اِس کا کیا نتیجہ نکلا؟‏

۳ پولس رسول نے کہا کہ مسیحی کلیسیا ”‏حق کا ستون اور بنیاد ہے۔‏“‏ (‏۱-‏تیم ۳:‏۱۵‏)‏ جس طرح ایک ستون اور بنیاد کسی عمارت کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے اُسی طرح ابتدائی مسیحیوں کو روحانی طور پر مضبوط رہنے کے لئے کلیسیا کی ضرورت تھی۔‏ وہ کلیسیا میں اپنے بہن‌بھائیوں سے حوصلہ‌افزائی حاصل کر سکتے تھے۔‏ (‏افس ۴:‏۱۱،‏ ۱۲،‏ ۱۶‏)‏ جب پولس رسول افسس میں تھا تو کرنتھس کی کلیسیا کے کچھ بھائی اُسے ملنے کے لئے آئے جس سے پولس کو بڑی تقویت ملی۔‏ اِس سلسلے میں پولس رسول نے بیان کِیا:‏ ”‏مَیں ستفناؔس اور فرؔتوناتس اور اخیکسؔ کے آنے سے خوش ہوں کیونکہ .‏ .‏ .‏ اُنہوں نے میری .‏ .‏ .‏ رُوح کو تازہ کِیا۔‏“‏ (‏۱-‏کر ۱۶:‏۱۷،‏ ۱۸‏)‏ اِسی طرح جب ططس بھائیوں کی خدمت کے لئے کرنتھس گیا تو بعد میں پولس رسول نے اُس کلیسیا کو لکھا کہ ”‏تُم سب کے باعث [‏ططس]‏ کی رُوح پھر تازہ ہو گئی۔‏“‏ (‏۲-‏کر ۷:‏۱۳‏)‏ آجکل یہوواہ کے گواہ بھی مسیحی بہن‌بھائیوں کے ساتھ رفاقت رکھنے سے تازہ‌دم ہو جاتے ہیں۔‏

۴.‏ ہم اجلاسوں پر حاضر ہونے سے تازہ‌دم کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

۴ ہم جانتے ہیں کہ اجلاسوں پر حاضر ہونے سے بڑی خوشی ملتی ہے۔‏ وہاں ہم ”‏ایمان کے باعث تسلی“‏ پاتے ہیں۔‏ (‏روم ۱:‏۱۲‏)‏ ہمارے مسیحی بہن‌بھائی ایسے لوگ نہیں جن کے ساتھ ہماری تھوڑی بہت جان‌پہچان ہے اور جن سے ہم کبھی‌کبھار ملتے ہیں۔‏ اِس کے برعکس وہ ہمارے دوست ہیں جن کے لئے ہمارے دل میں محبت اور عزت ہے۔‏ جب ہم باقاعدگی سے اجلاسوں پر حاضر ہوتے ہیں تو ہم بہن‌بھائیوں کی رفاقت سے بڑی خوشی اور تسلی پاتے ہیں۔‏—‏فلیمون ۷‏۔‏

۵.‏ ہم بڑے اجتماعات پر ایک دوسرے سے مل کر تازہ‌دم کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

۵ ہم بڑے اجتماعات پر حاضر ہو کر بھی تازہ‌دم ہو جاتے ہیں۔‏ اِن اجتماعات پر ہم خدا کے کلام بائبل سے زندگی‌بخش تعلیم حاصل کرتے ہیں۔‏ نیز،‏ ہمیں ”‏کشادہ دل“‏ ہونے یعنی زیادہ سے زیادہ بہن‌بھائیوں سے رفاقت رکھنے کا موقع بھی ملتا ہے۔‏ (‏۲-‏کر ۶:‏۱۲،‏ ۱۳‏)‏ لیکن اگر ہم دوسروں کے ساتھ ملنے سے شرماتے ہیں توپھر کیا کِیا جا سکتا ہے؟‏ اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں سے واقفیت بڑھانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم بڑے اجتماعات پر دوسروں کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں میں خدمت کریں۔‏ اِس سلسلے میں ایک بہن کے تجربے پر غور کریں جو بین‌الاقوامی اجتماع پر حاضر ہوئی۔‏ اُس نے بیان کِیا:‏ ”‏اپنے خاندان اور چند دوستوں کے سوا مَیں وہاں کسی کو نہیں جانتی تھی۔‏ مگر جب مَیں نے صفائی کے کام میں حصہ لیا تو میری ملاقات بہت سے بہن‌بھائیوں سے ہوئی۔‏ اُن کے ساتھ کام کرکے مجھے بہت خوشی ملی۔‏“‏

۶.‏ چھٹیوں کے دوران تازہ‌دم ہونے کا ایک طریقہ کیا ہو سکتا ہے؟‏

۶ اسرائیلی سال میں تین مرتبہ عبادت کے لئے ہیکل جایا کرتے تھے۔‏ (‏خر ۳۴:‏۲۳‏)‏ اُنہیں اپنے کھیت اور کاروبار چھوڑ کر کئی دن تک کچے راستوں پر پیدل سفر کرنا پڑتا تھا۔‏ مگر جب وہ ہیکل میں جمع ہو کر ’‏یہوواہ خدا کی حمد کرتے‘‏ تھے تو اُنہیں ”‏بڑی خوشی“‏ ملتی تھی۔‏ (‏۲-‏توا ۳۰:‏۲۱‏)‏ آجکل بھی یہوواہ کے بہت سے خادم اپنے خاندان کے ساتھ سفر کرکے بیت‌ایل دیکھنے آتے ہیں اور بہت خوش ہوتے ہیں۔‏ کیا آپ بھی اگلی چھٹیوں کے دوران اپنے خاندان کے ساتھ کوئی ایسا ہی بندوبست بنا سکتے ہیں؟‏

۷.‏ (‏ا)‏دعوت پر اکٹھے ہونا بہن‌بھائیوں کے لئے کیسے فائدہ‌مند ہو سکتا ہے؟‏ (‏ب)‏ایسے موقعے ترقی اور خوشی کا باعث کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

۷ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ تفریح کے لئے اکٹھے ہونا بھی خوشی بخشتا ہے۔‏ دانشمند بادشاہ سلیمان نے بیان کِیا:‏ ”‏انسان کے لئے اِس سے بہتر کچھ نہیں کہ وہ کھائے اور پئے اور اپنی ساری محنت کے درمیان خوش ہو کر اپنا جی بہلائے۔‏“‏ (‏واعظ ۲:‏۲۴‏)‏ جب بہن‌بھائی کسی دعوت پر اکٹھے ہوتے ہیں تو وہ تازہ‌دم ہو جاتے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ ایک دوسرے کو اچھی طرح جاننے سے اُن کی محبت بھی بڑھتی ہے۔‏ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ایسے موقعے ایک دوسرے کے لئے ترقی اور خوشی کا باعث ہوں تو یہ بہتر ہوگا کہ لوگوں کی تعداد کم رکھی جائے۔‏ اِس طرح سب کا دھیان رکھنا ممکن ہوگا تاکہ کوئی نامناسب کام نہ ہو۔‏ خاص طور پر اگر شراب کا اہتمام کِیا جاتا ہے تو پینے والوں پر نگاہ رکھنا بھی آسان ہوگا۔‏

مُنادی کرنے سے تازہ‌دم ہو جائیں

۸،‏ ۹.‏ (‏ا)‏یسوع مسیح کا پیغام فقیہوں اور فریسیوں کی تعلیم سے کیسے فرق تھا؟‏ (‏ب)‏دوسروں کو بائبل کی تعلیم دینے سے ہمیں کیا فائدہ ہوتا ہے؟‏

۸ یسوع مسیح نے نہ صرف خود جوش کے ساتھ مُنادی کی بلکہ اُس نے اپنے شاگردوں میں بھی مُنادی کے کام کے لئے جوش پیدا کِیا۔‏ مثال کے طور پر اُس نے اپنے شاگردوں سے کہا:‏ ”‏فصل تو بہت ہے لیکن مزدور تھوڑے ہیں۔‏ پس فصل کے مالک کی مِنت کرو کہ وہ اپنی فصل کاٹنے کے لئے مزدور بھیج دے۔‏“‏ (‏متی ۹:‏۳۷،‏ ۳۸‏)‏ یسوع مسیح کا پیغام بہت ہی تازگی‌بخش تھا۔‏ یہ لوگوں کے لئے ”‏خوشخبری“‏ تھا۔‏ (‏متی ۴:‏۲۳؛‏ ۲۴:‏۱۴‏)‏ فریسیوں نے تو طرح‌طرح کے قانون بنا کر لوگوں پر بوجھ ڈالا ہوا تھا۔‏ مگر یسوع مسیح کے پیغام نے لوگوں کو تازہ‌دم کر دیا۔‏‏—‏متی ۲۳:‏۴،‏ ۲۳،‏ ۲۴ کو پڑھیں۔‏

۹ جب ہم لوگوں کو بادشاہت کا پیغام سناتے ہیں تو ہم اُنہیں روحانی طور پر تازہ‌دم کرتے ہیں۔‏ اِس کے ساتھ ساتھ بائبل کی سچائیوں کے لئے ہماری سمجھ اور شکرگزاری میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔‏ لہٰذا زبورنویس کی یہ بات بالکل موزوں ہے کہ ”‏[‏یاہ]‏ کی حمد کرو کیونکہ خدا کی مدح‌سرائی کرنا بھلا ہے۔‏ اِس لئے کہ یہ دل‌پسند اور ستایش زیبا ہے۔‏“‏ (‏زبور ۱۴۷:‏۱‏)‏ ہم مُنادی کے کام میں یہوواہ کے نام کی حمدوستائش کرتے ہیں۔‏ لیکن ہم اِس کام میں اپنی خوشی کو کیسے بڑھا سکتے ہیں؟‏

۱۰.‏ کیا مُنادی میں ہماری کامیابی کا اندازہ اِس بات سے لگایا جاتا ہے کہ کتنے لوگ ہمارا پیغام قبول کرتے ہیں؟‏ وضاحت کریں۔‏

۱۰ یہ سچ ہے کہ بعض علاقوں میں بہت کم لوگ ہمارا پیغام سنتے ہیں۔‏ ‏(‏اعمال ۱۸:‏۱،‏ ۵-‏۸ کو پڑھیں۔‏)‏ اگر آپ بھی ایسے علاقے میں رہتے ہیں تو اپنا دھیان اِس بات پر رکھیں کہ آپ کی مُنادی سے کیا اچھے نتائج نکل رہے ہیں۔‏ یاد رکھیں کہ یہوواہ خدا کے نام کی مُنادی کرنے کے لئے آپ جو کوششیں کرتے ہیں وہ بےفائدہ نہیں ہیں۔‏ (‏۱-‏کر ۱۵:‏۵۸‏)‏ نیز،‏ مُنادی میں ہماری کامیابی کا اندازہ اِس بات سے نہیں لگایا جاتا کہ کتنے لوگ خوشخبری کو قبول کرتے ہیں۔‏ ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا خلوصدل لوگوں کو بادشاہت کا پیغام سننے کا موقع ضرور دے گا۔‏—‏یوح ۶:‏۴۴‏۔‏

خاندانی عبادت سے تازہ‌دم ہو جائیں

۱۱.‏ یہوواہ خدا نے والدین کو کونسی ذمہ‌داری سونپی ہے اور وہ اِسے کیسے پورا کر سکتے ہیں؟‏

۱۱ والدین کی یہ ذمہ‌داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو یہوواہ خدا اور اُس کی راہوں کے بارے میں سکھائیں۔‏ (‏است ۱۱:‏۱۸،‏ ۱۹‏)‏ اگر آپ کے بچے ہیں تو کیا آپ اُنہیں آسمانی باپ کے متعلق سکھانے کے لئے وقت نکالتے ہیں؟‏ یہوواہ خدا یہ اہم ذمہ‌داری پوری کرنے میں آپ کی مدد کرتا ہے۔‏ وہ اپنی تنظیم کے ذریعے کتابیں،‏ رسالے،‏ آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ فراہم کرتا ہے۔‏

۱۲،‏ ۱۳.‏ (‏ا)‏خاندانی عبادت کے بندوبست سے سارے خاندان کو کیا فائدہ حاصل ہو سکتا ہے؟‏ (‏ب)‏والدین خاندانی عبادت کو دلچسپ بنانے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟‏

۱۲ اِس کے علاوہ دیانتدار اور عقلمند نوکر جماعت نے خاندانی عبادت کے لئے ہر ہفتے ایک شام مقرر کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔‏ اِس شام پورا خاندان مل کر بائبل کا مطالعہ کرنے سے فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔‏ اِس مشورے پر عمل کرنے سے بہتیرے خاندانوں نے یہ محسوس کِیا ہے کہ وہ یہوواہ کے اَور زیادہ قریب آ گئے ہیں۔‏ نیز،‏ اُن کے درمیان محبت کا بندھن پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گیا ہے۔‏ لیکن والدین کیا کر سکتے ہیں تاکہ سارا خاندان اِس بندوبست سے روحانی طور پر تازہ‌دم ہو جائے؟‏

۱۳ خاندانی عبادت کو بیزار کرنے والا نہیں ہونا چاہئے۔‏ یہوواہ خدا چونکہ ہمیشہ خوش رہتا ہے اِس لئے وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کی عبادت سے خوشی حاصل کریں۔‏ (‏۱-‏تیم ۱:‏۱۱؛‏ فل ۴:‏۴‏)‏ ہم جانتے ہیں کہ پہلے جو وقت کتابی مطالعے کے اجلاس کے لئے استعمال ہوتا تھا اب وہ خاندانی عبادت کے لئے استعمال کِیا جا سکتا ہے۔‏ اِس لئے اب خاندانوں کو بائبل کی سچائیوں پر غور کرنے کے لئے اَور زیادہ وقت مل گیا ہے۔‏ والدین کو سوچنا چاہئے کہ وہ خاندانی عبادت کو دلچسپ بنانے کے لئے کونسے فرق‌فرق طریقے استعمال کر سکتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں دس سالہ برانڈن کے خاندان کی مثال پر غور کریں۔‏ برانڈن کو سانپ بہت پسند ہیں۔‏ وہ یہ نہیں سمجھتا تھا کہ بائبل میں سانپ کو شیطان سے منسلک کیوں کِیا گیا ہے۔‏ اِس لئے برانڈن کے والدین نے اُسے اِس موضوع پر تحقیق کرکے معلومات پیش کرنے کا موقع دیا کہ ”‏یہوواہ خدا نے شیطان کو سانپ کیوں کہا؟‏“‏ بعض خاندان کبھی‌کبھار بائبل پر مبنی ڈرامہ کرتے ہیں جس میں ہر فرد کوئی نہ کوئی کردار ادا کرتا ہے۔‏ وہ اپنے کردار کے الفاظ کو بائبل سے پڑھتے ہیں اور اُس کے مطابق اداکاری کرتے ہیں۔‏ ایسے طریقے استعمال کرنے سے آپ کے بچے خاندانی عبادت میں شوق سے حصہ لیں گے اور یوں بائبل کے اُصول اُن کے دل پر نقش ہو جائیں گے۔‏ *

اپنا دھیان خدا کی خدمت سے ہٹنے نہ دیں

۱۴،‏ ۱۵.‏ (‏ا)‏اِن آخری ایام میں پریشانیوں اور خطرات میں اضافہ کیسے ہو گیا ہے؟‏ (‏ب)‏مسیحیوں کو مزید کس مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟‏

۱۴ اِن آخری ایام میں لوگ پہلے سے زیادہ پریشانیوں اور خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔‏ بیروزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے لاکھوں لوگ پریشان ہیں۔‏ جن لوگوں کے پاس نوکریاں ہیں اُنہیں بھی ایسا لگتا ہے کہ جیسے اُن کی کمائی خاندان کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کافی نہیں۔‏ (‏حجی ۱:‏۴-‏۶ پر غور کریں۔‏)‏ سیاستدان بھی دہشت‌گردی اور دیگر بُرائیوں کے سامنے بےبس نظر آتے ہیں۔‏ بعض لوگ تو اپنے ہی گُناہوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔‏—‏زبور ۳۸:‏۴‏۔‏

۱۵ شیطان کی دُنیا میں رہتے ہوئے سچے مسیحیوں کو بھی مختلف پریشانیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‏ (‏۱-‏یوح ۵:‏۱۹‏)‏ بعض‌اوقات تو اُنہیں یہوواہ کے لئے راستی قائم رکھنے کی وجہ سے اذیت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔‏ یسوع نے کہا تھا کہ ”‏اگر اُنہوں نے مجھے ستایا تو تمہیں بھی ستائیں گے۔‏“‏ (‏یوح ۱۵:‏۲۰‏)‏ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ ہم ”‏ستائے تو جاتے ہیں مگر اکیلے نہیں چھوڑے جاتے۔‏“‏ (‏۲-‏کر ۴:‏۹‏)‏ ایسا کیوں ہے؟‏

۱۶.‏ یہوواہ کی خدمت میں اپنی خوشی قائم رکھنے کے لئے ہماری مدد کیسے ہوتی ہے؟‏

۱۶ یسوع مسیح نے فرمایا:‏ ”‏اَے محنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔‏ مَیں تُم کو آرام دُوں گا۔‏“‏ (‏متی ۱۱:‏۲۸‏)‏ یسوع مسیح کی قربانی پر ایمان لانے سے ہم ظاہر کرتے ہیں کہ ہمارا بھروسا یہوواہ خدا پر ہے۔‏ اِس طرح ہم”‏حد سے زیادہ قدرت“‏ حاصل کرتے ہیں۔‏ (‏۲-‏کر ۴:‏۷‏)‏ ”‏مددگار“‏ یعنی خدا کی روحُ‌القدس ہمارے ایمان کو مضبوط کرتی ہے تاکہ ہم آزمائشوں کو برداشت کریں اور یہوواہ کی خدمت میں اپنی خوشی قائم رکھیں۔‏—‏یوح ۱۴:‏۲۶؛‏ یعقو ۱:‏۲-‏۴‏۔‏

۱۷،‏ ۱۸.‏ (‏ا)‏ہمیں کس سوچ سے بچنا چاہئے؟‏ (‏ب)‏کھانے،‏ پینے اور تفریح میں حد سے زیادہ مگن ہو جانے سے کیا نقصان ہو سکتا ہے؟‏

۱۷ آجکل دُنیا کے لوگ عیش‌وعشرت کو حد سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔‏ لیکن سچے مسیحیوں کو ایسی سوچ سے متاثر نہیں ہونا چاہئے۔‏ ‏(‏افسیوں ۲:‏۲-‏۵ کو پڑھیں۔‏)‏ اگر ہم دُنیا کی سوچ اَپنا لیتے ہیں تو ہم ”‏جسم کی خواہش اور آنکھوں کی خواہش اور زندگی کی شیخی“‏ کے پھندے میں پھنس سکتے ہیں۔‏ (‏۱-‏یوح ۲:‏۱۶‏)‏ یا پھر ہم اِس غلط سوچ میں مبتلا ہو سکتے ہیں کہ جسم کی خواہشات کو پورا کرنے سے ہمیں اطمینان حاصل ہوگا۔‏ (‏روم ۸:‏۶‏)‏ مثال کے طور پر،‏ بعض لوگ جسم کی خواہشات کو پورا کرنے کے لئے نشہ‌بازی کرتے ہیں،‏ گندی تصویریں دیکھتے ہیں اور زندگی کو خطرے میں ڈالنے والے کھیلوں میں حصہ لیتے ہیں۔‏ شیطان لوگوں میں یہ احساس پیدا کرتا ہے کہ وہ ایسے کام کرنے سے تازہ‌دم ہو سکتے ہیں۔‏ مگر حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔‏—‏افس ۶:‏۱۱‏۔‏

۱۸ یہ سچ ہے کہ مناسب حد تک کھانے،‏ پینے اور تفریح کرنے میں کوئی بُرائی نہیں ہے۔‏ خاص طور پر اِس بُرے زمانے میں رہتے ہوئے ہمیں اِن معاملات میں خود پر ضبط رکھنا چاہئے۔‏ ہمیں اِن میں اتنا مگن نہیں ہو جانا چاہئے کہ ہمارا دھیان خدا کی خدمت سے ہٹ جائے اور ہم ”‏خداوند یسوؔع مسیح کے پہچاننے میں بیکار اور بےپھل“‏ ہو جائیں۔‏—‏۲-‏پطر ۱:‏۸‏۔‏

۱۹،‏ ۲۰.‏ ہم حقیقی معنوں میں تازہ‌دم کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

۱۹ جب ہم تمام معاملات کو یہوواہ کی نظر سے دیکھتے ہیں تو موسیٰ کی طرح ہم بھی یہ سمجھ جاتے ہیں کہ اِس دُنیا کا عیش‌وآرام عارضی ہے۔‏ (‏عبر ۱۱:‏۲۵‏)‏ پس کبھی نہ بھولیں کہ یہوواہ خدا کی مرضی کے مطابق چلنے ہی سے ہم تازہ‌دم ہو سکتے ہیں۔‏—‏متی ۵:‏۶‏۔‏

۲۰ دُعا ہے کہ ہم خدا کی خدمت کرنے سے ہمیشہ تازہ‌دم رہیں۔‏ اِس طرح ہم ”‏بیدینی اور دُنیوی خواہشوں کا انکار کرکے .‏ .‏ .‏ اُس مبارک اُمید یعنی اپنے بزرگ خدا اور مُنجی یسوؔع مسیح کے جلال کے ظاہر ہونے کے منتظر“‏ رہیں گے۔‏ (‏طط ۲:‏۱۲،‏ ۱۳‏)‏ پس یسوع مسیح کے اختیار اور ہدایات کو تسلیم کرتے ہوئے یسوع کے جوئے کے تحت رہنے کا عزم کریں۔‏ یوں ہم تازہ‌دم ہو جائیں گے اور ہمیں حقیقی خوشی حاصل ہوگی۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 13 خاندانی بائبل مطالعے کو دلچسپ اور معلوماتی بنانے کے لئے مزید تفصیلات جنوری ۱۹۹۱ کی ہماری بادشاہتی خدمتگزاری کے صفحہ ۲،‏ ۳ سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔‏

آپ کا جواب کیا ہو گا؟‏

‏• آجکل سچے مسیحی کیسے تازہ‌دم ہو سکتے ہیں؟‏

‏• مُنادی کا کام ہمیں اور دوسروں کو تازہ‌دم کیسے کرتا ہے؟‏

‏• والدین کیا کر سکتے ہیں تاکہ خاندانی عبادت سارے گھرانے کو تازہ‌دم کر دے؟‏

‏• خدا کی خدمت سے ہمارا دھیان کیسے ہٹ سکتا ہے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۳۰ پر تصویریں]‏

یسوع مسیح کا جؤا اُٹھانے سے ہم تازہ‌دم ہو جاتے ہیں