مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

گُناہ کے متعلق لوگوں کی بدلتی سوچ

گُناہ کے متعلق لوگوں کی بدلتی سوچ

گُناہ کے متعلق لوگوں کی بدلتی سوچ

ایک وقت تھا جب شہوت‌پرستی،‏ حرص،‏ کاہلی،‏ قہر،‏ حسد اور تکبر کو گُناہ سمجھا جاتا تھا۔‏ مذہبی رہنما اپنی تقریروں میں لوگوں کو ایسے گُناہوں سے خبردار کِیا کرتے تھے۔‏ وہ لوگوں کو گُناہ اور اِس کے سنگین نتائج کے بارے میں بتاتے تھے اور اِس سے توبہ کرنے کی نصیحت کرتے تھے۔‏ مگر اب ایسا نہیں ہے۔‏ اِس سلسلے میں ایک مصنف بیان کرتا ہے:‏ ”‏آجکل مذہبی رہنما لوگوں کی پسند کی باتیں کرتے ہیں۔‏ وہ ایسی باتوں کا ذکر ہی نہیں کرتے جن سے لوگوں کو یہ احساس ہو کہ اُن سے کوئی گُناہ ہوا ہے۔‏“‏

صحافیوں کے بیانات سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ گُناہ کے متعلق اب لوگوں کی سوچ میں بہت تبدیلی آ گئی ہے۔‏ آئیں چند بیانات پر غور کریں۔‏

▪ ”‏لوگ گُناہ سے بچنے اور معافی حاصل کرنے کے بارے میں سننا پسند نہیں کرتے بلکہ ایسی باتیں سننا پسند کرتے ہیں جن سے اُن کا ضمیر خاموش ہو جائے۔‏“‏—‏سٹار بیکن اشتابولا اوہائیو۔‏

▪ ”‏لوگوں میں گُناہ کا احساس ختم ہوتا جا رہا ہے۔‏“‏‏—‏نیوزویک۔‏

▪ ”‏لوگ خدا سے برکات تو حاصل کرنا چاہتے ہیں مگر اُنہیں خدا کے حکم ماننے کی کوئی فکر نہیں۔‏“‏—‏شیکاگو سن ٹائمز۔‏

آج کی دُنیا میں لوگوں کو اِس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ کون کیا کرتا ہے اور کیا سوچتا ہے۔‏ وہ دوسروں کی زندگی میں دخل‌اندازی کرنا پسند نہیں کرتے۔‏ دراصل وہ کسی غلط کام کو غلط کہنے کی بجائے اُس پر اعتراض یا نکتہ‌چینی کو غلط سمجھتے ہیں۔‏ لہٰذا،‏ عام نظریہ ہے کہ ’‏اپنے خیالات دوسروں پر نہیں تھوپنے چاہئیں۔‏ ضروری نہیں کہ جو بات آپ کی نظر میں ٹھیک ہو دوسرے بھی اُسے قبول کریں۔‏ ہر ایک کی سوچ اور زندگی گزارنے کا طریقہ مختلف ہوتا ہے۔‏‘‏

اِس نظریے کی وجہ سے لوگوں کے ذہن سے گُناہ کا تصور بالکل مٹ گیا ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ پہلے شادی کے بغیر اکٹھے رہنا شرمناک سمجھا جاتا تھا مگر آجکل یہ بہت عام ہے۔‏ اِس کے علاوہ،‏ مرد سے مرد کی شادی کو بھی بُرا خیال نہیں کِیا جاتا۔‏ یہاں تک کہ گندی باتوں کو مزاحیہ انداز میں بیان کِیا جاتا ہے۔‏

اِن تمام باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ گُناہ کے بارے میں لوگوں کی سوچ بالکل بدل گئی ہے۔‏ مگر لوگوں کی سوچ میں اِس تبدیلی کی وجوہات کیا ہیں؟‏ نیز،‏ اِس معاملے میں خدا کا نظریہ کیا ہے؟‏