مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خدا کے سچے خادم متحد ہیں

خدا کے سچے خادم متحد ہیں

خدا کے سچے خادم متحد ہیں

‏”‏مَیں اُن کو .‏ .‏ .‏ گلّہ کی مانند اکٹھا کروں گا۔‏“‏—‏میک ۲:‏۱۲‏۔‏

۱.‏ خدا کی حکمت کا ثبوت کیا ہے؟‏

زبورنویس نے لکھا:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏!‏ تیری صنعتیں کیسی بےشمار ہیں!‏ تُو نے یہ سب کچھ حکمت سے بنایا۔‏ زمین تیری مخلوقات سے معمور ہے۔‏“‏ (‏زبور ۱۰۴:‏۲۴‏)‏ یہوواہ خدا نے لاکھوں پودے،‏ کیڑےمکوڑے اور جانور پیدا کئے ہیں۔‏ یہ قابلِ‌غور بات ہے کہ یہ سب جاندار زندہ رہنے کے لئے ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہیں۔‏ یہوواہ خدا نے انسانی جسم کو بھی حیران‌کُن طریقے سے بنایا ہے۔‏ ہمارے جسم کے مختلف اعضا مل کر کام کرتے ہیں تاکہ ہم تندرست اور توانا رہیں۔‏ یہ واقعی خدا کی حکمت کا ثبوت ہے۔‏

۲.‏ صفحہ ۱۶ کی تصویر کے مطابق مسیحیوں میں پایا جانے والا اتحاد اِس قدر حیران‌کُن کیوں تھا؟‏

۲ یہوواہ خدا نے انسانوں کو پیدا ہی اِس طریقے سے کِیا ہے کہ اُنہیں ایک دوسرے کی ضرورت پڑتی ہے۔‏ تمام انسان ایک جیسے نہیں ہیں۔‏ وہ دِکھنے میں فرق ہیں،‏ اُن کی شخصیت فرق ہے۔‏ وہ فرق‌فرق لیاقتیں رکھتے ہیں جنہیں کام میں لانے سے وہ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ،‏ یہوواہ خدا نے انسانوں کو اپنی صفات سے بھی نوازا ہے۔‏ اِن صفات کی بدولت وہ ضرورت کے وقت ایک دوسرے کے کام آ سکتے ہیں۔‏ (‏پید ۱:‏۲۷؛‏ ۲:‏۱۸‏)‏ اِس کے باوجود انسان خدا سے بہت دُور ہو گئے ہیں۔‏ وہ شروع ہی سے متحد نہیں رہے۔‏ (‏۱-‏یوح ۵:‏۱۹‏)‏ لیکن ابتدائی مسیحیوں کی کلیسیا میں اتحاد تھا۔‏ اِس میں امیر یونانی عورتیں،‏ اعلیٰ تعلیم‌یافتہ یہودی مرد،‏ افسس کے غلام اور ایسے لوگ شامل تھے جو پہلے بُتوں کی پوجا کرتے تھے۔‏ ایسی صورت میں ابتدائی مسیحیوں میں پایا جانے والا اتحاد کسی معجزے سے کم نہیں تھا۔‏—‏اعما ۱۳:‏۱؛‏ ۱۷:‏۴؛‏ ۱-‏تھس ۱:‏۹؛‏ ۱-‏تیم ۶:‏۱‏۔‏

۳.‏ (‏ا)‏ بائبل میں سچے مسیحیوں کے اتحاد کو کس سے تشبِیہ دی گئی ہے؟‏ (‏ب)‏ ہم اِس مضمون میں کن سوالوں پر غور کریں گے؟‏

۳ جس طرح ہمارے جسم کے اعضا مل کر کام کرتے ہیں اُسی طرح سچے خدا کے خادم بھی آپس میں ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہیں۔‏ ‏(‏۱-‏کرنتھیوں ۱۲:‏۱۲،‏ ۱۳ کو پڑھیں۔‏)‏ اِس مضمون میں ہم اتحاد کے سلسلے میں چند سوالوں پر غور کریں گے۔‏ خدا کے لوگوں میں اتحاد کی وجوہات کیا ہیں؟‏ یہوواہ خدا کن طریقوں سے تمام قوموں میں سے لاکھوں لوگوں کو متحد کرتا ہے؟‏ ہمیں کن خامیوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے جو ہمارے اتحاد کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں؟‏ ایسے ملکوں میں اتحاد کیوں نہیں ہے جو مسیحی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں؟‏

خدا کے لوگوں میں اتحاد کی وجوہات

۴.‏ یہوواہ خدا کی عبادت کرنے والے متحد کیوں ہیں؟‏

۴ یہوواہ خدا کی عبادت کرنے والے لوگ مانتے ہیں کہ اُسی نے تمام چیزوں کو خلق کِیا ہے۔‏ اِسی لئے وہی کائنات کا حکمران ہے۔‏ (‏مکا ۴:‏۱۱‏)‏ سچے مسیحی مختلف ملکوں میں رہتے ہیں۔‏ اُن کے حالات ایک دوسرے سے بہت فرق ہیں۔‏ لیکن وہ سب یہوواہ خدا کے قوانین مانتے اور بائبل میں درج اصولوں پر عمل کرتے ہیں۔‏ وہ یہوواہ خدا کو اپنا ”‏باپ“‏ کہتے ہیں۔‏ (‏یسع ۶۴:‏۸؛‏ متی ۶:‏۹‏)‏ اِس لحاظ سے وہ سب بھائی ہیں اور آپس میں متحد ہیں۔‏ زبورنویس نے اُن کے بارے میں لکھا:‏ ”‏دیکھو!‏ کیسی اچھی اور خوشی کی بات ہے کہ بھائی باہم ملکر رہیں۔‏“‏—‏زبور ۱۳۳:‏۱‏۔‏

۵.‏ کونسی خوبی سچے مسیحیوں میں اتحاد کو فروغ دیتی ہے؟‏

۵ اگرچہ تمام انسانوں کی طرح سچے مسیحیوں نے گُناہ کا ورثہ پایا ہے توبھی وہ متحد ہو کر یہوواہ خدا کی عبادت کرتے ہیں۔‏ اِس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ محبت سے پیش آتے ہیں۔‏ یہوواہ خدا اُنہیں محبت ظاہر کرنا سکھاتا ہے جو خود محبت کی ایک بہترین مثال ہے۔‏ ‏(‏۱-‏یوحنا ۴:‏۷،‏ ۸ کو پڑھیں۔‏)‏ خدا کے کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏دردمندی اور مہربانی اور فروتنی اور حلم اور تحمل کا لباس پہنو۔‏ اگر کسی کو دوسرے کی شکایت ہو تو ایک دوسرے کی برداشت کرے اور ایک دوسرے کے قصور معاف کرے۔‏ جیسے [‏یہوواہ]‏ نے تمہارے قصور معاف کئے ویسے ہی تُم بھی کرو۔‏ اور اِن سب کے اُوپر محبت کو جو کمال کا پٹکا ہے باندھ لو۔‏“‏ (‏کل ۳:‏۱۲-‏۱۴‏)‏ محبت سچے مسیحیوں کی پہچان ہے۔‏ بِلاشُبہ آپ نے خود یہ دیکھا ہوگا کہ اِسی محبت کی وجہ سے سچے مسیحیوں میں ایسا اتحاد پایا جاتا ہے جو کسی اَور میں نہیں ہے۔‏—‏یوح ۱۳:‏۳۵‏۔‏

۶.‏ خدا کی بادشاہت پر ایمان رکھنے کی وجہ سے سچے مسیحیوں کا اتحاد کیسے قائم رہتا ہے؟‏

۶ سچے مسیحیوں میں اتحاد کی ایک اَور وجہ بھی ہے۔‏ اُن کا ایمان ہے کہ صرف خدا کی بادشاہت ہی انسان کے تمام مسائل کو حل کرے گی۔‏ وہ جانتے ہیں کہ خدا کی بادشاہت بہت جلد انسانی حکومتوں کو ختم کرکے زمین پر امن اور سلامتی لائے گی۔‏ (‏یسع ۱۱:‏۴-‏۹؛‏ دان ۲:‏۴۴‏)‏ اِسی لئے آجکل سچے مسیحی یسوع کے اِن الفاظ کو ہمیشہ یاد رکھتے ہیں جو اُس نے اپنے شاگردوں کے متعلق کہے تھے:‏ ”‏جس طرح مَیں دُنیا کا نہیں وہ بھی دُنیا کے نہیں۔‏“‏ (‏یوح ۱۷:‏۱۶‏)‏ سچے مسیحی دُنیا کے لڑائی جھگڑوں میں حصہ نہیں لیتے۔‏ اِسی وجہ سے جب دُنیا کے لوگ جنگوں میں ایک دوسرے کو قتل کرتے ہیں تو سچے مسیحی آپس میں متحد رہتے ہیں۔‏

تعلیم‌وتربیت کا ایک ہی ذریعہ

۷،‏ ۸.‏ آجکل سچے مسیحی مختلف ملکوں میں رہنے کے باوجود متحد کیوں ہیں؟‏

۷ ابتدائی مسیحی ایک ہی ذریعے سے تعلیم‌وتربیت حاصل کر رہے تھے۔‏ اِس لئے وہ آپس میں متحد تھے۔‏ وہ جانتے تھے کہ یسوع مسیح گورننگ‌باڈی کے ذریعے کلیسیا کی ہدایت اور رہنمائی کر رہا ہے۔‏ یہ گورننگ‌باڈی یروشلیم میں موجود رسولوں اور بزرگوں پر مشتمل تھی۔‏ گورننگ‌باڈی خدا کے کلام میں درج اُصولوں کے مطابق فیصلے کرتی تھی۔‏ پھر وہ سفری نگہبانوں کے ذریعے تمام کلیسیاؤں کو اِن فیصلوں سے آگاہ کرتی تھی۔‏ اِن سفری نگہبانوں کے متعلق پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏وہ جن جن شہروں میں سے گذرتے تھے وہاں کے لوگوں کو وہ احکام عمل کرنے کے لئے پہنچاتے جاتے تھے جو یرؔوشلیم کے رسولوں اور بزرگوں نے جاری کئے تھے۔‏“‏—‏اعما ۱۵:‏۶،‏ ۱۹-‏۲۲؛‏ ۱۶:‏۴‏۔‏

۸ آجکل بھی مختلف ملکوں میں رہنے والے سچے مسیحیوں کو ایک ہی ذریعے سے رہنمائی حاصل ہوتی ہے۔‏ یہ ذریعہ رُوح سے مسح ہونے والے مسیحیوں پر مشتمل گورننگ‌باڈی ہے۔‏ گورننگ‌باڈی کتابوں اور رسالوں کی صورت میں مختلف زبانوں میں بائبل پر مبنی معلومات شائع کرتی ہے۔‏ لہٰذا،‏ گورننگ‌باڈی اپنی طرف سے نہیں بلکہ یہوواہ خدا کی طرف سے تعلیم دیتی ہے۔‏—‏یسع ۵۴:‏۱۳‏۔‏

۹.‏ مُنادی کا کام کس لحاظ سے اتحاد کا باعث بنتا ہے؟‏

۹ کلیسیا کے نگہبان مُنادی کے کام میں پیشوائی کرنے سے اتحاد کو فروغ دیتے ہیں۔‏ جب ہم کلیسیا کے بہن‌بھائیوں کے ساتھ مل کر خدا کی خدمت کرتے ہیں تو ہم ایک دوسرے کے اَور قریب آ جاتے ہیں۔‏ خدا کی خدمت کرنے والوں میں جیسا اتحاد پایا جاتا ہے ویسا اتحاد دُنیا کے اُن لوگوں میں نہیں ہوتا جو محض تفریح کے لئے اکٹھے ہوتے ہیں۔‏ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ کلیسیا اِس لئے قائم نہیں کی گئی تھی کہ لوگ صرف تفریح کے لئے جمع ہوں۔‏ اِس کی بجائے کلیسیا قائم کرنے کا مقصد یہ تھا کہ اُس کے ارکان مل کر یہوواہ خدا کی عبادت کریں۔‏ بادشاہت کی خوشخبری کی گواہی دیں اور ایک دوسرے کی حوصلہ‌افزائی کریں۔‏ (‏روم ۱:‏۱۱،‏ ۱۲؛‏ ۱-‏تھس ۵:‏۱۱؛‏ عبر ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵‏)‏ لہٰذا،‏ پولس رسول مسیحیوں کے بارے میں بڑے یقین سے یہ کہہ سکتا تھا:‏ ”‏تُم ایک رُوح میں قائم ہو اور انجیل کے ایمان کے لئے ایک جان ہو کر جانفشانی کرتے ہو۔‏“‏—‏فل ۱:‏۲۷‏۔‏

۱۰.‏ یہوواہ خدا کی عبادت کرنے والے کن وجوہات کی بِنا پر متحد ہیں؟‏

۱۰ پس،‏ ہم نے دیکھا کہ سچے مسیحی مختلف وجوہات کی بِنا پر متحد ہیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ وہ سب یہوواہ کو اپنا حاکم تسلیم کرتے ہیں۔‏ وہ آپس میں محبت رکھتے ہیں۔‏ اُن کی اُمید یہوواہ خدا کی بادشاہت پر ہے۔‏ نیز،‏ وہ خدا کی طرف سے مقرر کئے گئے نگہبانوں کا احترام کرتے ہیں۔‏ لیکن خطاکار ہونے کی وجہ سے ہماری اندر کچھ ایسی خامیاں ہو سکتی ہیں جن سے ہمارے اتحاد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔‏ آئیں اِس بات پر غور کریں کہ یہوواہ اِن خامیوں پر قابو پانے کے لئے ہماری مدد کیسے کرتا ہے۔‏—‏روم ۱۲:‏۲‏۔‏

غرور اور حسد پر قابو پائیں

۱۱.‏ غرور سے کیا نقصان ہو سکتا ہے اور ہم اِس سے بچنے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

۱۱ ایک مغرور شخص لوگوں میں اختلاف پیدا کرتا ہے۔‏ وہ صرف اپنی تعریف کرتا اور خود کو دوسروں سے بڑا سمجھتا ہے۔‏ اُس کا غرور اتحاد کے لئے خطرہ بن سکتا ہے کیونکہ دوسرے لوگ اُس کی شیخی کی وجہ سے شاید اُس سے حسد کرنے لگیں۔‏ شاگرد یعقوب نے اِس سلسلے میں لکھا:‏ ”‏تُم اپنی شیخی پر فخر کرتے ہو۔‏ ایسا سب فخر بُرا ہے۔‏“‏ (‏یعقو ۴:‏۱۶‏)‏ دوسروں کو کمتر خیال کرنا اچھا نہیں۔‏ یہوواہ خدا کائنات کا حاکم ہونے کے باوجود خطاکار انسانوں کے ساتھ نرمی سے پیش آتا ہے۔‏ داؤد نے لکھا:‏ ”‏تیری نرمی نے مجھے بزرگ بنایا ہے۔‏“‏ (‏۲-‏سمو ۲۲:‏۳۶‏)‏ خدا کا کلام بیان کرتا ہے کہ ہمیں کیوں خود کو بڑا نہیں سمجھنا چاہئے۔‏ پولس رسول نے یہوواہ کے الہام سے لکھا:‏ ”‏تجھ میں اور دوسرے میں کون فرق کرتا ہے؟‏ اور تیرے پاس کونسی ایسی چیز ہے جو تُو نے دوسرے سے نہیں پائی؟‏ اور جب تُو نے دوسرے سے پائی تو فخر کیوں کرتا ہے کہ گویا نہیں پائی؟‏“‏ اِس بات کو ذہن میں رکھنے سے ہم غرور سے بچنے کے قابل ہوں گے۔‏—‏۱-‏کر ۴:‏۷‏۔‏

۱۲،‏ ۱۳.‏ (‏ا)‏ ہم حسد کرنے کی طرف مائل کیوں ہیں؟‏ (‏ب)‏ اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کو یہوواہ کی نظر سے دیکھنے کا کیا فائدہ ہوگا؟‏

۱۲ حسد بھی اتحاد کے لئے خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔‏ ہم سب نے گُناہ کا ورثہ پایا ہے۔‏ اِس لئے ہم سب حسد کرنے کی طرف مائل ہوتے ہیں۔‏ یہی وجہ ہے کہ بائبل میں کئی مرتبہ مسیحیوں کو حسد سے بچنے کی نصیحت کی گئی ہے۔‏ (‏یعقو ۳:‏۱۶‏)‏ بعض اوقات بہت عرصے سے خدا کی خدمت کرنے والے لوگ بھی شاید دوسروں کی خوشحالی،‏ ترقی،‏ لیاقتوں اور شرف سے حسد کریں۔‏ مثال کے طور پر،‏ ایک شادی‌شُدہ بھائی جس کے بچے بھی ہیں شاید وہ کُل‌وقتی خدمت کرنے والے کسی بھائی کے شرف کی وجہ سے اُس سے حسد کرے۔‏ لیکن اُسے شاید یہ معلوم نہیں کہ کُل‌وقتی خدمت کرنے والا بھائی بھی کبھی‌کبھار اولاد کی خواہش کرتا ہے۔‏ ہم ایسے حسد سے کیسے بچ سکتے ہیں جو بھائیوں کے درمیان اتحاد کو نقصان پہنچا سکتا ہے؟‏

۱۳ حسد سے بچنے کے لئے اِس بات کو یاد رکھنا بہت ضروری ہے کہ بائبل میں ممسوح مسیحیوں کو جسم کے اعضا سے تشبِیہ دی گئی ہے۔‏ ‏(‏۱-‏کرنتھیوں ۱۲:‏۱۴-‏۱۸ کو پڑھیں۔‏)‏ مثال کے طور پر،‏ آنکھ ہمارے جسم کا ایک ایسا عضو ہے جو نظر آتا ہے مگر دل نظر نہیں آتا۔‏ لیکن یہ دونوں اعضا ہمارے لئے نہایت اہم ہیں۔‏ اِسی طرح یہوواہ خدا بھی کلیسیا کے تمام ارکان کو اہم سمجھتا ہے اگرچہ اُن میں سے بعض دوسروں سے زیادہ نمایاں ہوتے ہیں۔‏ پس،‏ سچے مسیحی کلیسیا کے بہن‌بھائیوں کو ہمیشہ یہوواہ خدا کی نظر سے دیکھتے ہیں۔‏ وہ اُن سے حسد کرنے کی بجائے اُن کا لحاظ رکھتے ہیں۔‏ ایسا کرنے سے وہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ چرچوں کے ارکان سے فرق ہیں۔‏

اتحاد سے خالی مسیحی دُنیا

۱۴،‏ ۱۵.‏ مسیحی دُنیا متحد کیوں نہیں ہے؟‏

۱۴ سچے مسیحیوں کے برعکس،‏ آجکل مسیحی دُنیا کے مختلف چرچ آپس میں متحد نہیں ہیں۔‏ ایسا کیوں ہے؟‏ یسوع کے رسولوں کی موت کے بعد مسیحی مذہب میں بہت سی جھوٹی تعلیمات شامل ہو چکی تھیں۔‏ چوتھی صدی تک یہ تعلیمات اِس قدر عام ہو گئیں کہ ایک بُت‌پرست رومی شہنشاہ نے اِنہیں اپنی سلطنت کے سرکاری مذہب میں شامل کر لیا۔‏ بعد میں بہت سے ملک رومی سلطنت سے الگ ہو گئے اور اُنہوں نے اپنے اپنے سرکاری چرچ بنا لئے۔‏

۱۵ اِن ملکوں میں سے بیشتر صدیوں تک آپس میں جنگ کرتے رہے۔‏ سترہویں اور اٹھارویں صدی کے دوران برطانیہ،‏ فرانس اور امریکہ میں اِس نظریے نے فروغ پایا کہ وطن سب سے اہم ہے۔‏ اِس طرح وطن‌پرستی نے مذہب کا درجہ حاصل کر لیا۔‏ پھر اُنیسویں اور بیسویں صدی میں وطن‌پرستی ساری دُنیا میں عام ہو گئی۔‏ اِس کے ساتھ ساتھ مسیحی دُنیا کے چرچ بہت سے فرقوں میں بٹ گئے جن میں سے زیادہ‌تر نے وطن‌پرستی کو فروغ دیا۔‏ اِسی وجہ سے چرچ جانے والے لوگ جنگ کے دوران اپنے ہی مذہب کے لوگوں کا خون بہاتے ہیں۔‏ لہٰذا آجکل مسیحی دُنیا نہ صرف مختلف مذہبی تعلیمات بلکہ وطن‌پرستی کی وجہ سے بھی بٹی ہوئی ہے۔‏

۱۶.‏ چرچ جانے والے بہت سے لوگ کن معاملات میں اختلافِ‌رائے کا شکار ہیں؟‏

۱۶ بیسویں صدی میں مسیحی دُنیا کے بعض فرقوں نے کوشش کی کہ سب فرقے آپس میں متحد ہو جائیں۔‏ لیکن کئی سالوں کی کوششوں کے بعد صرف چند ایک چرچ ہی آپس میں متحد ہوئے ہیں۔‏ چرچ جانے والے لوگ ارتقا،‏ اسقاطِ‌حمل،‏ ہم‌جنس‌پرستی اور چرچ میں عورتوں کے عبادت کرانے کے سلسلے میں ابھی تک فرق‌فرق رائے رکھتے ہیں۔‏ بعض ملکوں میں چرچوں کو متحد کرنے کے لئے مذہبی رہنما ایسے عقائد پر بات کرنے سے گریز کرتے ہیں جو ماضی میں اختلاف کا باعث تھے۔‏ لیکن اِس سے چرچوں میں اتحاد قائم نہیں ہو سکتا۔‏ نیز،‏ جب چرچ اپنے عقائد کو واضح نہیں کرتے تو اُن کے ارکان کا ایمان کمزور پڑ جاتا ہے۔‏

سچے مسیحی وطن‌پرستی سے پاک ہیں

۱۷.‏ میکاہ نبی نے ”‏آخری دنوں میں“‏ خدا کے خادموں کے اتحاد کے متعلق کیا پیشینگوئی کی تھی؟‏

۱۷ آجکل دُنیا میں کہیں بھی اتحاد نظر نہیں آتا۔‏ لیکن خدا کے سچے خادم دوسروں سے بالکل فرق ہیں۔‏ وہ آپس میں متحد ہیں۔‏ میکاہ نبی نے پیشینگوئی کی کہ خدا ’‏اُن کو گلہ کی مانند اکٹھا کرے گا۔‏‘‏ (‏میک ۲:‏۱۲‏)‏ میکاہ نبی نے بتایا کہ خدا کے سچے خادم جھوٹی تعلیم اور وطن‌پرستی سے پاک ہوں گے۔‏ اُس نے لکھا:‏ ”‏آخری دنوں میں یوں ہوگا کہ [‏یہوواہ]‏ کے گھر کا پہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائم کِیا جائے گا اور سب ٹیلوں سے بلند ہوگا اور اُمتیں وہاں پہنچیں گی۔‏ کیونکہ سب اُمتیں اپنے اپنے معبود کے نام سے چلیں گی پر ہم ابدالآباد تک [‏یہوواہ]‏ اپنے خدا کے نام سے چلیں گے۔‏“‏—‏میک ۴:‏۱،‏ ۵‏۔‏

۱۸.‏ سچے خدا کی عبادت اپنی زندگی کو تبدیل کرنے میں ہماری مدد کیسے کرتی ہے؟‏

۱۸ میکاہ نے یہ بھی بتایا کہ سچے خدا یہوواہ کی عبادت کرنے سے دُشمن بھی متحد ہو جائیں گے۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏بہت سی قومیں آئیں گی اور کہیں گی آؤ [‏یہوواہ]‏ کے پہاڑ پر چڑھیں اور یعقوؔب کے خدا کے گھر میں داخل ہوں اور وہ اپنی راہیں ہم کو بتائے گا اور ہم اُس کے راستوں پر چلیں گے .‏ .‏ .‏ اور وہ اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں اور اپنے بھالوں کو ہنسوے بنا ڈالیں گے اور قوم‌قوم پر تلوار نہ چلائے گی اور وہ پھر کبھی جنگ کرنا نہ سیکھیں گے۔‏“‏ (‏میک ۴:‏۲،‏ ۳‏)‏ جھوٹی تعلیم اور وطن‌پرستی کو چھوڑ کر سچے خدا یہوواہ کی طرف آنے والے لوگ بےمثال اتحاد میں رہتے ہیں۔‏ یہوواہ خدا اُنہیں محبت کرنا سکھاتا ہے۔‏

۱۹.‏ لاکھوں سچے مسیحیوں کا متحد ہو کر عبادت کرنا کس بات کا ثبوت ہے؟‏

۱۹ سچے مسیحیوں میں پایا جانے والا اتحاد اِس بات کا ثبوت ہے کہ یہوواہ خدا اپنی پاک رُوح سے اُن کی رہنمائی کر رہا ہے۔‏ مکاشفہ ۷:‏۹،‏ ۱۴ کی پیشینگوئی کے مطابق آجکل پہلے سے کہیں زیادہ لوگ مختلف قوموں میں سے نکل کر سچے خدا کی عبادت میں متحد ہو رہے ہیں۔‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدا کے فرشتے بہت ہی جلد اُن ”‏ہواؤں“‏ کو چھوڑ دیں گے جو اِس بدکار دُنیا کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیں گی۔‏ ‏(‏مکاشفہ ۷:‏۱-‏۴،‏ ۹،‏ ۱۰،‏ ۱۴ کو پڑھیں۔‏)‏ ایسی صورت میں متحد ہو کر خدا کی خدمت کرنا واقعی ایک بہت بڑا شرف ہے۔‏ اگلے مضمون میں ہم یہ سیکھیں گے کہ ہم اِس اتحاد کو فروغ کیسے دے سکتے ہیں۔‏

آپ کا جواب کیا ہوگا؟‏

‏• خدا کے لوگوں میں اتحاد کی وجوہات کیا ہیں؟‏

‏• ہم حسد سے کیسے بچ سکتے ہیں تاکہ ہمارے اتحاد کو نقصان نہ ہو؟‏

‏• سچے خدا کی عبادت کرنے والے کیوں وطن‌پرست نہیں ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۶ پر تصویر]‏

ابتدائی مسیحی فرق‌فرق پس‌منظر سے تعلق رکھتے تھے

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویریں]‏

کنگڈم ہال کی صفائی اور سجاوٹ میں حصہ لینا اتحاد کو کیسے فروغ دیتا ہے؟‏