مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

شکرگزاری کا اظہار کریں

شکرگزاری کا اظہار کریں

تیسرا مشورہ

شکرگزاری کا اظہار کریں

خدا کے کلام کی تعلیم یہ ہے:‏ ‏”‏ہر ایک بات میں شکرگذاری کرو۔‏“‏—‏۱-‏تھسلنیکیوں ۵:‏۱۸‏۔‏

اِس مشورے پر عمل کرنا مشکل کیوں ہے؟‏ آج کے دور میں لوگ بہت مغرور اور ناشکرے ہیں۔‏ ایسے لوگوں کے ساتھ رہ کر شاید ہم بھی اُنہی جیسا بننے کی طرف مائل ہو جائیں۔‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱،‏ ۲‏)‏ اِس کے علاوہ شاید ہم حد سے زیادہ کاموں میں اُلجھے ہوئے ہیں۔‏ ہو سکتا ہے کہ ہم بہت سے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں یا اپنی خواہشات کو پورا کرنے میں اِس قدر مگن ہیں کہ ہمارے پاس دوسروں کا شکریہ ادا کرنے کے لئے وقت ہی نہیں ہے۔‏

آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏ مشکلات میں بھی اُن نعمتوں کے بارے میں سوچیں جو خدا نے آپ کو بخشی ہیں۔‏ اِس سلسلے میں داؤد کی مثال پر غور کریں۔‏ اُس پر ایک ایسا وقت آیا جب وہ چاروں طرف سے مصیبتوں میں گھرا ہوا تھا اور بہت دُکھی تھا۔‏ اِس کے باوجود اُس نے خدا سے کہا:‏ ”‏مَیں تیرے سب کاموں پر غور کرتا ہوں اور تیری دستکاری پر دھیان کرتا ہوں۔‏“‏ (‏زبور ۱۴۳:‏۳-‏۵‏)‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ داؤد مشکلات کے باوجود خوش رہا اور خدا کا شکر ادا کِیا۔‏

دوسرے آپ کے لئے جو بھی کرتے ہیں اُس کے لئے شکریہ ادا کریں۔‏ اِس سلسلے میں یسوع مسیح کی اچھی مثال پر عمل کریں۔‏ جب ایک عورت نے جس کا نام مریم تھا،‏ یسوع مسیح کے سر اور پاؤں پر بہت مہنگا خوشبودار تیل ڈالا تو بعض نے اِس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا:‏ ”‏یہ عطر کس لئے ضائع کِیا گیا؟‏“‏ * اعتراض کرنے والوں کا خیال تھا کہ یہ تیل تو بہت مہنگے داموں بک سکتا تھا جس سے بہت سے غریبوں کی مدد کی جا سکتی تھی۔‏ لیکن یسوع مسیح نے اُن سے کہا:‏ ”‏اُسے چھوڑ دو۔‏ اُسے کیوں دق کرتے ہو؟‏ .‏ .‏ .‏ جو کچھ وہ کر سکی اُس نے کِیا۔‏“‏ (‏مرقس ۱۴:‏۳-‏۸؛‏ یوحنا ۱۲:‏۳‏)‏ یسوع مسیح نے یہ نہ سوچا کہ مریم کو اِس سے بھی زیادہ کرنا چاہئے تھا بلکہ اُس نے مریم کی مہمانوازی کے لئے شکرگزاری کا اظہار کِیا۔‏

بعض لوگوں کو کچھ چیزوں کی قدر تب ہی ہوتی ہے جب وہ اُنہیں کھو بیٹھتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر جب کوئی عزیز رشتےدار یا دوست بچھڑ جائے تو اُس کی بہت یاد آتی ہے۔‏ اِس لئے جو چیزیں اب آپ کے پاس ہیں اُن سے فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔‏ نیز اپنے رشتہ‌داروں اور دوستوں کے ساتھ مل‌جُل کر رہیں تاکہ اگر وہ کبھی آپ کے ساتھ نہ رہیں تو اُن کے ساتھ گزارے ہوئے خوشگوار لمحے یاد کر کے آپ اُن کے غم کو بھلا سکیں۔‏ لہٰذا اُن تمام برکات پر غور کریں جن کے لئے آپ کو شکرگزار ہونا چاہئے۔‏

‏”‏ہر اچھی بخشش“‏ ہمیں خدا کی طرف سے ملتی ہے اِس لئے ہمیں دُعا میں اُسی کا شکر ادا کرنا چاہئے۔‏ (‏یعقوب ۱:‏۱۷‏)‏ ایسا کرنے سے ہم ہر حال میں شکرگزاری اور خوشی کا اظہار کر سکیں گے۔‏—‏فلپیوں ۴:‏۶،‏ ۷‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 6 پہلی صدی میں مہمان کے سر اور پاؤں پر تیل ڈالنے کا رواج تھا۔‏ سر پر تیل ڈالنے کا مطلب یہ تھا کہ گھر والے مہمان کے آنے سے خوش ہیں جبکہ پاؤں پر تیل ڈالنا اُن کی خاکساری کی علامت تھا۔‏

‏[‏صفحہ ۶ پر تصویر]‏

کیا آپ دوسروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں؟‏