’تُو اپنی مخلوق کی طرف متوجہ ہوگا‘
خدا کے نزدیک جائیں
’تُو اپنی مخلوق کی طرف متوجہ ہوگا‘
جب ہمارا کوئی عزیز فوت ہو جاتا ہے تو ہمیں بہت دُکھ ہوتا ہے۔ اِس صدمے کو برداشت کرنا آسان نہیں ہے۔ لیکن ہم اِس بات سے تسلی حاصل کر سکتے ہیں کہ ہمارا خالق یہوواہ خدا ہمارے احساسات کو سمجھتا ہے۔ وہ مُردوں کو زندہ کرنے کی دلی خواہش رکھتا ہے۔ اِس بات کا اندازہ ہم اُن الفاظ سے لگا سکتے ہیں جو ایوب ۱۴:۱۳-۱۵ میں درج ہیں۔ (اِس مضمون میں اِن آیات کا حوالہ نیو اُردو بائبل ورشن سے دیا گیا ہے۔)
ذرا اِن الفاظ کے پسمنظر پر غور کریں۔ ایوب خدا کے ایک وفادار خادم تھے لیکن اُن پر اچانک بہت سی مصیبتیں آ گئیں۔ اُن کا تمام مالواسباب لٹ گیا یا تباہ ہو گیا۔ اُن کے سب بچے ہلاک ہو گئے اور ایوب کو بہت تکلیفدہ بیماری لگ گئی۔ اپنی اِس تکلیف میں اُنہوں نے خدا سے یہ فریاد کی: ”کاش کہ تُو مجھے پاتال میں چھپا لیتا۔“ (آیت ۱۳) اِس آیت میں لفظ پاتال کے لئے عبرانی زبان میں لفظ ”شیول“ استعمال ہوا ہے۔ لفظ شیول ایک ایسی علامتی جگہ کی طرف اشارہ کرتا ہے جہاں مُردے موت کی نیند سو رہے ہیں۔ ایوب جانتے تھے کہ شیول میں وہ تکلیف محسوس نہیں کریں گے۔ اُنہیں وہاں مشکلات اور درد کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ وہ شیول میں ایسے ہی محفوظ ہوں گے جیسے ایک خزانہ جسے زمین میں چھپایا گیا ہو۔ *
ایوب جانتے تھے کہ وہ شیول میں ہمیشہ تک نہیں رہیں گے۔ اُنہوں نے آگے کہا: ”کاش تُو میرے لئے کوئی وقت مقرر کرتا اور پھر مجھے یاد فرماتا!“ ایوب یہ اُمید رکھتے تھے کہ وہ صرف کچھ عرصے تک شیول میں رہیں گے اور آخرکار یہوواہ خدا اُنہیں وہاں سے نکالے گا۔ اُنہوں نے اِس عرصے کو ’مشقت کے ایّام‘ سے تشبیہ دی۔ پُرانے زمانے میں حکمران، لوگوں کو کچھ عرصے کے لئے مشقت کرنے پر مجبور کرتے تھے۔ اِس کے بعد یہ لوگ آزاد ہو جاتے تھے۔ اُسی طرح ایوب کو کچھ عرصے کے لئے انتظار کرنا پڑے گا اور اِس کے بعد اُنہیں شیول سے مخلصی ملے گی یعنی اُن کو زندہ کِیا جائے گا۔—آیت ۱۴۔
ایوب کو اِس بات کا یقین کیوں تھا کہ اُنہیں زندہ کیا جائے گا؟ وہ جانتے تھے کہ ہمارا شفیق خالق اپنے اُن خادموں کے لئے کیسے احساسات رکھتا ہے جو فوت ہو چکے ہیں۔ اُنہوں نے کہا: ”تُو آواز دے گا اور مَیں تجھے جواب دوں گا؛ تُو اپنے ہاتھوں سے بنائی ہوئی مخلوق کی طرف متوجہ ہوگا۔“ (آیت ۱۵) ایوب جانتے تھے کہ اگر خالق نے اُنہیں بنایا ہے تو وہ اُنہیں مُردوں میں سے زندہ بھی کر سکتا ہے۔—ایوب ۱۰:۸، ۹؛ ۳۱:۱۵۔
ایوب کے اِن الفاظ سے ہم یہوواہ خدا کے بارے میں ایک اہم بات سیکھتے ہیں۔ یہوواہ خدا اپنے اُن تمام خادموں سے محبت کرتا ہے جو ایوب کی طرح اُس کے وفادار رہتے ہیں اور اُس کی مرضی کے مطابق اپنی شخصیت میں تبدیلیاں لاتے ہیں۔ (یسعیاہ ۶۴:۸) یہوواہ خدا اپنے وفادار خادموں کی قدر کرتا ہے۔ اگر وہ مر بھی جائیں تو بھی یہوواہ خدا اُن کی طرف ”متوجہ ہوگا۔“ ایک عالم کے مطابق ”متوجہ ہوگا“ کے لئے جو عبرانی لفظ استعمال ہوا ہے، وہ ”ایک شدید خواہش کی طرف اشارہ کرتا ہے۔“ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا اپنے خادموں کو نہ صرف یاد رکھتا ہے بلکہ اِنہیں زندہ کرنے کی دلی خواہش بھی رکھتا ہے۔
یہوواہ خدا نے قدیم زمانے سے ہی ظاہر کیا کہ وہ مقررہ وقت پر مُردوں کو زندہ کرے گا۔ * وہ چاہتا ہے کہ آپ اپنے اُن عزیزوں سے دوبارہ ملیں جو موت کی وجہ سے آپ سے بچھڑ گئے ہیں۔ اِس اُمید سے ہم اپنے عزیزوں کی موت کا صدمہ برداشت کر سکتے ہیں۔ کیوں نہ اُس شفیق خالق کے بارے میں مزید سیکھیں جو ہمارے پیاروں کو پھر سے زندہ کرے گا۔ جب آپ اُس کی مرضی کے بارے میں سیکھیں گے اور اُس کے مطابق زندگی گزاریں گے تو آپ بھی مُردوں کو زندہ ہوتے ہوئے دیکھیں گے۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 4 ایک عالم کے مطابق اِس آیت میں اصطلاح چھپا لینا کا مطلب ”امانت کے طور پر محفوظ رکھنا“ ہو سکتا ہے۔ ایک اَور عالم نے کہا کہ اِس کا مطلب ہے: ”مجھے خزانے کی طرح چھپا لے۔“
^ پیراگراف 8 مُردوں کے زندہ کئے جانے کے بارے میں مزید معلومات کے لئے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے باب نمبر ۷ کو دیکھیں۔ اِس کتاب کو یہوواہ کے گواہوں نے شائع کِیا ہے۔