مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مسیحی گھرانو،‏ ”‏تیار رہو“‏

مسیحی گھرانو،‏ ”‏تیار رہو“‏

مسیحی گھرانو،‏ ”‏تیار رہو“‏

‏”‏تیار رہو کیونکہ جس گھڑی تمہیں گمان بھی نہ ہوگا ابنِ‌آدم آ جائے گا۔‏“‏—‏لو ۱۲:‏۴۰‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ ہمیں یسوع مسیح کی نصیحت کے مطابق کیوں ’‏تیار رہنا‘‏ چاہئے؟‏

یسوع مسیح نے کہا تھا کہ ”‏جب ابنِ‌آدم اپنے جلال میں آئے گا“‏ تو سب لوگ اُس کے سامنے جمع کئے جائیں گے اور ”‏وہ ایک کو دوسرے سے جُدا کرے گا۔‏“‏ (‏متی ۲۵:‏۳۱،‏ ۳۲‏)‏ ذرا سوچیں کہ جب یسوع مسیح عدالت کر رہے ہوں گے تو کیا آپ اور آپ کا گھرانہ اِس عدالت سے بچ جائیں گے؟‏ یسوع مسیح نے کہا تھا کہ جب ہمیں گمان بھی نہیں ہوگا تو وہ آ جائیں گے۔‏ لہٰذا یہ بہت ضروری ہے کہ ہم یسوع مسیح کی اِس نصیحت پر عمل کریں کہ”‏تیار رہو۔‏“‏—‏لو ۱۲:‏۴۰‏۔‏

۲ پچھلے مضمون میں ہم نے سیکھا تھا کہ شوہر،‏ بیوی اور بچوں کو اپنی‌اپنی ذمہ‌داریاں پوری کرنی چاہئیں تاکہ اُن کا گھرانہ روحانی طور پر جاگتا رہے۔‏ اِس مضمون میں ہم کچھ اَور مشوروں پر غور کریں گے جن پر عمل کرنے سے مسیحی گھرانہ اُس دن کے لئے تیار رہ سکتا ہے جس پر یسوع مسیح آئیں گے۔‏

سادہ زندگی گزاریں

۳،‏ ۴.‏ (‏الف)‏ مسیحی گھرانوں کو کن چیزوں سے بچنا چاہئے؟‏ (‏ب)‏ اپنی آنکھ درست رکھنے کا کیا مطلب ہے؟‏

۳ اگر ہم اُس دن کے لئے تیار رہنا چاہتے ہیں جس پر یسوع مسیح آئیں گے تو ہمیں ایسی چیزوں سے بچنا چاہئے جو ہماری توجہ یہوواہ خدا کی خدمت سے ہٹا سکتی ہیں۔‏ بعض مسیحی گھرانے مال‌ودولت کے پیچھے بھاگنے کی وجہ سے خدا کی خدمت کو پہلا درجہ نہیں دے رہے۔‏ اِس لئے یہ بہت اہم ہے کہ ہم یسوع مسیح کی نصیحت کے مطابق اپنی آنکھ کو ”‏دُرست“‏ رکھیں یعنی سادہ زندگی گزاریں۔‏ ‏(‏متی ۶:‏۲۲،‏ ۲۳ کو پڑھیں۔‏)‏ جس طرح ایک چراغ ہماری راہ کو روشن کرتا ہے تاکہ ہم چلتے ہوئے ٹھوکر نہ کھائیں اُسی طرح اگر ہم اپنے ’‏دل کی آنکھوں‘‏ سے اچھی باتوں پر غور کرتے ہیں تو ہمارا ضمیر روشن ہو جائے گا اور ہم گُناہ میں نہیں پڑیں گے۔‏—‏افس ۱:‏۱۸‏۔‏

۴ انسانی آنکھ ایک وقت میں بہت سی چیزیں دیکھ سکتی ہے لیکن اگر ہم کسی چیز کو صاف طور پر دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں اُسی چیز پر اپنی نظر مرکوز رکھنی پڑتی ہے۔‏ جب یسوع مسیح نے یہ کہا کہ اپنی آنکھ درست رکھو تو اُن کا مطلب یہی تھا کہ ہماری توجہ ایک ہی کام پر مرکوز ہونی چاہئے۔‏ ہمیں اپنا دھیان یہوواہ خدا کی خدمت پر رکھنا چاہئے۔‏ (‏متی ۶:‏۳۳‏)‏ ہمیں مال‌ودولت جمع کرنے اور اپنے گھرانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے بارے میں حد سے زیادہ فکرمند نہیں ہونا چاہئے۔‏ اِس کا مطلب کہ ہمارے پاس جو کچھ ہے،‏ ہم اُسی پر خوش رہیں اور خدا کی خدمت کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیں۔‏—‏عبر ۱۳:‏۵‏۔‏

۵.‏ ایک نوجوان بہن نے کیسے ظاہر کِیا کہ اُس کی زندگی میں یہوواہ خدا کی خدمت کو پہلا درجہ حاصل ہے؟‏

۵ جب بچوں کو یہ تربیت دی جاتی ہے کہ وہ سادہ زندگی گزاریں تو وہ اچھے فیصلے کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں ایک نوجوان بہن کی مثال پر غور کریں جو ایتھوپیا کے ملک میں رہتی ہے۔‏ وہ پڑھائی میں بہت اچھی تھی۔‏ جب اُس نے سکول ختم کِیا تو اُسے اعلیٰ تعلیم کے لئے وظیفے کی پیشکش ہوئی۔‏ لیکن وہ یہوواہ خدا کی خدمت کرنا چاہتی تھی۔‏ اِس لئے اُس نے وظیفے کی پیشکش کو ٹھکرا دیا۔‏ اِس کے بعد اُسے ایک اچھی نوکری کی پیشکش ہوئی جس سے وہ مہینے میں ۴۲۰۰ ڈالر کما سکتی تھی۔‏ اُس کے ملک میں یہ ایک بہت اچھی تنخواہ تھی۔‏ اُس نے فوراً اِس پیشکش کو رد کر دیا کیونکہ اُس کی دلی خواہش تھی کہ وہ کُل‌وقتی خدمت کرے۔‏ جب اُس کے ماں‌باپ کو پتہ چلا تو وہ بھی اپنی بیٹی کے اِس فیصلے سے بہت خوش ہوئے۔‏ اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ”‏ہمیں تُم پر بہت ناز ہے۔‏“‏

۶،‏ ۷.‏ ہمیں یسوع مسیح کی کس نصیحت پر عمل کرنا چاہئے؟‏

۶ متی ۶:‏۲۲،‏۲۳ میں درج یسوع مسیح کی بات سے ہمیں یہ آگاہی بھی ملتی ہے کہ ہمیں لالچ سے بچنا چاہئے۔‏ اِن آیتوں میں یسوع مسیح نے درست آنکھ کے علاوہ ’‏خراب آنکھ‘‏ کا بھی ذکر کِیا۔‏ یونانی زبان کے جس لفظ کا ترجمہ خراب کِیا گیا ہے،‏ وہ لالچ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔‏ یہوواہ خدا لالچ کے بارے میں کیا نظریہ رکھتا ہے؟‏ بائبل میں لکھا ہے:‏ ”‏جیسا کہ مُقدسوں کو مناسب ہے تُم میں حرامکاری اور کسی طرح کی ناپاکی یا لالچ کا ذکر تک نہ ہو۔‏“‏—‏افس ۵:‏۳‏۔‏

۷ ہم کسی دوسرے کے بارے میں تو آسانی سے اندازہ لگا لیتے ہیں کہ وہ لالچی ہے یا نہیں لیکن جب اپنی بات آتی ہے تو ایسا کرنا مشکل ہوتا ہے۔‏ اِس لئے اچھا ہے کہ ہم یسوع مسیح کی اِس نصیحت پر عمل کریں:‏ ”‏خبردار!‏ اپنے آپ کو ہر طرح کے لالچ سے بچائے رکھو۔‏“‏ (‏لو ۱۲:‏۱۵‏)‏ لالچ سے بچنے کے لئے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ ہمارا دھیان کن چیزوں پر رہتا ہے۔‏ خود سے پوچھیں کہ ”‏مَیں اور میرے گھر والے تفریح کرنے اور نئی‌نئی چیزیں خریدنے میں کتنا وقت اور پیسہ خرچ کرتے ہیں؟‏“‏

۸.‏ کوئی نئی چیز خریدنے سے پہلے ہمیں کن باتوں پر غور کرنا چاہئے؟‏

۸ کوئی نئی چیز خریدنے سے پہلے صرف یہی دیکھنا کافی نہیں ہے کہ آپ کے پاس وہ چیز خریدنے کے لئے پیسے ہیں یا نہیں۔‏ اَور بھی بہت سی باتیں ہیں جن پر آپ کو غور کرنا چاہئے،‏ مثلاً ”‏کیا میرے پاس اِس چیز کو استعمال کرنے اور اِس کی دیکھ‌بھال کرنے کا وقت ہوگا؟‏ اِس چیز کا استعمال سیکھنے میں مجھے کتنا وقت لگے گا؟‏“‏ نوجوانو اور بچو،‏ ٹی‌وی پر دکھائے جانے والے اشتہاروں کے دھوکے میں نہ آئیں۔‏ اِن اشتہاروں کی وجہ سے اپنے ماں‌باپ سے ایسی چیزیں خریدنے کی ضد نہ کریں جو نہ صرف مہنگی ہوتی ہیں بلکہ اُن کی کوئی خاص ضرورت بھی نہیں ہوتی۔‏ خود سے پوچھیں کہ ”‏اگر ہم فلاں چیز خریدیں گے تو کیا یہ ہمارے گھرانے کے لئے روحانی طور پر جاگتے رہنے میں رُکاوٹ تو نہیں بنے گی؟‏“‏ یہوواہ خدا کے اِس وعدے پر پورا بھروسا رکھیں:‏ ”‏مَیں تجھ سے ہرگز دست‌بردار نہ ہوں گا اور کبھی تجھے نہ چھوڑوں گا۔‏“‏—‏عبر ۱۳:‏۵‏۔‏

گھرانے کے طور پر منصوبے بنائیں

۹.‏ جب گھر کے افراد مل کر خدا کی خدمت کے سلسلے میں منصوبے بناتے ہیں تو اِس سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟‏

۹ گھر کے افراد اَور کیا کر سکتے ہیں تاکہ وہ اُس دن کے لئے تیار رہیں جس پر یسوع مسیح آئیں گے؟‏ وہ ایسے منصوبے بنا سکتے ہیں جن سے اُن کا ایمان مضبوط ہو جائے اور وہ خدا کے اَور زیادہ قریب ہو جائیں۔‏ ایسے منصوبے بنانے اور اِنہیں پورا کرنے سے گھر کے سب افراد کو اِس بات کا اندازہ ہو جائے گا کہ اُنہیں کن کاموں کو زیادہ اہمیت دینی چاہئے۔‏ وہ اِس بات کا جائزہ بھی لے سکیں گے کہ وہ کس حد تک یہوواہ خدا کو خوش کر رہے ہیں۔‏‏—‏فلپیوں ۱:‏۱۰ کو پڑھیں۔‏

۱۰،‏ ۱۱.‏ (‏الف)‏ آپ نے گھرانے کے طور پر کونسے منصوبے بنائیں ہیں جنہیں آپ پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟‏ (‏ب)‏ آپ مستقبل کے لئے کونسے منصوبے بنانا چاہیں گے؟‏

۱۰ بعض ایسے منصوبے کونسے ہو سکتے ہیں جنہیں گھر کا ہر فرد پورا کر سکتا ہے؟‏ آپ گھرانے کے طور پر روزانہ کی آیت پر بات‌چیت کرنے کا ارادہ کر سکتے ہیں۔‏ جب گھر کے افراد آیت پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں تو گھر کا سربراہ یہ اندازہ لگا سکتا ہے کہ اُس کے بیوی‌بچے یہوواہ خدا سے کتنی محبت کرتے ہیں۔‏ اگر آپ مل کر ہر روز بائبل پڑھنے کا بندوبست بناتے ہیں تو اِس سے بچوں کی پڑھنے کی صلاحیت بہتر ہوگی اور وہ پاک کلام کی گہری باتوں کو اچھی طرح سمجھنے لگیں گے۔‏ (‏زبور ۱:‏۱،‏ ۲‏)‏ ہم اپنی دُعاؤں کو زیادہ پُرمعنی بنانے کا عزم بھی کر سکتے ہیں۔‏ ہم یہ ارادہ بھی کر سکتے ہیں کہ ہم روح کے پھل کے کسی پہلو کو اپنی زندگی میں بہتر طور پر عمل میں لائیں گے۔‏ (‏گل ۵:‏۲۲،‏ ۲۳‏)‏ اِس کے علاوہ ہم یہ بھی سوچ سکتے ہیں کہ ہم اُن لوگوں کے ساتھ محبت سے کیسے پیش آ سکتے ہیں جن سے ہم مُنادی کے دوران ملتے ہیں۔‏ اِس طرح بچوں میں بھی دوسروں کے لئے ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے جس سے اُن میں کُل‌وقتی خدمت کرنے کی خواہش بڑھ سکتی ہے۔‏

۱۱ کیا آپ کا گھرانہ مُنادی کے کام میں زیادہ وقت صرف کرنے کا منصوبہ بنا سکتا ہے؟‏ کیا آپ ٹیلی‌فون پر،‏ گلیوں میں،‏ دُکانوں یا دفتروں میں گواہی دینے سے ہچکچاتے ہیں؟‏ اگر ایسا ہے تو کیا آپ اپنی ہچکچاہٹ پر قابو پانے کی کوشش کر سکتے ہیں؟‏ کیا آپ کسی ایسے علاقے میں جا کر خدمت کر سکتے ہیں جہاں مبشروں کی تعداد کم ہے؟‏ کیا آپ زیادہ لوگوں تک خوشخبری کا پیغام پہنچانے کے لئے کوئی اَور زبان سیکھ سکتے ہیں؟‏

۱۲.‏ گھر کا سربراہ کیا کر سکتا ہے تاکہ اُس کے گھر والے خدا کی خدمت میں بہتری لا سکیں؟‏

۱۲ گھر کے سربراہ کے طور پر سوچیں کہ آپ کے گھر والوں کو خدا کی خدمت کے کن پہلوؤں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔‏ پھر اپنے گھرانے کے ساتھ مل کر کچھ ایسے منصوبے بنائیں جن پر عمل کرکے آپ سب اِن پہلوؤں میں بہتری لا سکتے ہیں۔‏ لیکن اِس بات کا بھی خیال رکھیں کہ آپ اپنے گھر کے افراد سے کوئی ایسا کام کرنے کی توقع نہ کریں جو اُن کے بس میں نہ ہو۔‏ (‏امثا ۱۳:‏۱۲‏)‏ یہ سچ ہے کہ آپ جو بھی منصوبہ بنائیں گے،‏ اُسے پورا کرنے میں وقت لگے گا۔‏ اِس لئے حد سے زیادہ ٹی‌وی دیکھنے کی بجائے اپنا وقت خدا کی خدمت کے لئے استعمال کریں۔‏ (‏افس ۵:‏۱۵،‏ ۱۶‏)‏ آپ نے جو بھی منصوبے بنائے ہیں،‏ اُنہیں پورا کرنے کے لئے محنت کریں۔‏ (‏گل ۶:‏۹‏)‏ ایک ایسا گھرانہ جو خدا کی خدمت کے مختلف پہلوؤں میں بہتری لانے کی کوشش کرتا ہے،‏ اُس کی ”‏ترقی سب پر ظاہر“‏ ہوتی ہے۔‏—‏۱-‏تیم ۴:‏۱۵‏۔‏

گھرانے کے طور پر باقاعدگی سے بائبل کا مطالعہ کریں

۱۳.‏ (‏الف)‏ ہمارے اجلاسوں کے شیڈول میں کونسی تبدیلی ہوئی ہے؟‏ (‏ب)‏ ہمیں خود سے کونسے سوال پوچھنے چاہئیں؟‏

۱۳ اگر ہم اُس دن کے لئے تیار رہنا چاہتے ہیں جس پر یسوع مسیح آئیں گے تو ہمیں خاندانی عبادت کے بندوبست سے فائدہ حاصل کرنا چاہئے۔‏ یکم جنوری ۲۰۰۹ء سے ہمارے اجلاسوں کے شیڈول میں ایک تبدیلی ہوئی ہے۔‏ پہلے کلیسیا کا کتابی مطالعہ ایک الگ دن پر ہوتا تھا۔‏ لیکن اب یہ مسیحی خدمتی سکول اور خدمتی اجلاس والے دن ہی منعقد ہوتا ہے۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ اب ہمارے پاس وہ شام فارغ ہے جو ہم کتابی مطالعے کے لئے استعمال کرتے تھے۔‏ * اِس تبدیلی کا مقصد یہ تھا کہ ہر مسیحی گھرانہ مل کر عبادت کرنے کے لئے ہفتے کی ایک شام مقرر کرے۔‏ اب اِس تبدیلی کو دو سال ہو گئے ہیں۔‏ ہمیں خود سے پوچھنا چاہئے کہ ”‏کیا مَیں نے خاندانی عبادت یا ذاتی مطالعے کے لئے ایک شام مقرر کی ہے؟‏ کیا مَیں اِس بندوبست سے بھرپور فائدہ حاصل کر رہا ہوں؟‏“‏

۱۴.‏ (‏الف)‏ خاندانی عبادت کا بنیادی مقصد کیا ہے؟‏ (‏ب)‏ باقاعدگی سے خاندانی عبادت کرنا کیوں اہم ہے؟‏

۱۴ خاندانی عبادت کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ گھر کے تمام افراد یہوواہ کی قربت حاصل کریں۔‏ (‏یعقو ۴:‏۸‏)‏ جب گھر کے افراد مل کر باقاعدگی سے پاک کلام کا مطالعہ کرتے ہیں تو وہ اپنے خالق یہوواہ خدا کے بارے میں علم حاصل کرتے ہیں اور اُس کے اَور قریب ہو جاتے ہیں۔‏ وہ جتنا زیادہ یہوواہ کے قریب جاتے ہیں اُتنا ہی اُن میں یہ جذبہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ یہوواہ خدا سے سارے دل،‏ ساری جان،‏ ساری عقل اور ساری طاقت سے محبت رکھیں۔‏ (‏مر ۱۲:‏۳۰‏)‏ اُن میں یہوواہ خدا کے فرمانبردار رہنے اور اُس کی خوبیوں کو ظاہر کرنے کی خواہش بڑھتی ہے۔‏ (‏افس ۵:‏۱‏)‏ لہٰذا باقاعدگی سے خاندانی عبادت کرنا بہت اہم ہے تاکہ ہم روحانی طور پر جاگتے رہیں۔‏ یوں ہم آنے والی ”‏بڑی مصیبت“‏ سے بچنے کے قابل ہوں گے۔‏—‏متی ۲۴:‏۲۱‏۔‏

۱۵.‏ خاندانی عبادت کا ایک اَور مقصد کیا ہے؟‏

۱۵ خاندانی عبادت کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ گھر کے تمام افراد کا ایک دوسرے کے لئے پیار بڑھے۔‏ جب وہ ہر ہفتے مل کر پاک کلام کی باتوں پر غور کریں گے تو وہ ایک دوسرے کے اَور زیادہ قریب آ جائیں گے۔‏ جب شوہر اور بیوی مل کر پاک کلام سے کوئی نئی بات سیکھتے ہیں اور اِس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں تو اُن کا ازدواجی بندھن زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔‏ ‏(‏واعظ ۴:‏۱۲ کو پڑھیں۔‏)‏ جب والدین اور بچے مل کر یہوواہ خدا کی عبادت کرتے ہیں تو اُن میں محبت کا احساس گہرا ہو جاتا ہے اور وہ متحد رہتے ہیں۔‏—‏کل ۳:‏۱۴‏۔‏

۱۶.‏تین یہوواہ کی گواہوں نے بائبل کے مطالعے کے لئے ایک شام مقرر کرنے سے کیسے فائدہ حاصل کِیا ہے؟‏

۱۶ آئیں،‏ تین یہوواہ کی گواہوں کی مثال پر غور کریں جنہوں نے بائبل کے مطالعے کے لئے ایک شام مقرر کرنے سے فائدہ حاصل کِیا ہے۔‏ وہ تینوں بیوہ ہیں اور ایک ہی شہر میں رہتی ہیں۔‏ یہ تینوں آپس میں رشتہ‌دار نہیں ہیں۔‏ وہ ایک دوسرے کی بہت اچھی دوست ہیں۔‏ وہ آپس میں زیادہ وقت گزارنا چاہتی تھیں۔‏ لیکن اُن کی خواہش تھی کہ وہ اِس وقت کو اِدھراُدھر کی باتوں میں ضائع نہ کریں بلکہ پاک کلام پر غور کرنے میں صرف کریں۔‏ اِس لئے اُنہوں نے ایک شام مقرر کی جس پر وہ اکٹھی ہو کر بائبل کا مطالعہ کریں گی۔‏ ایسا کرنے کے لئے اُنہوں نے فیصلہ کِیا کہ وہ کتاب ‏”‏بیئرنگ تھورو وٹنس“‏ اباؤٹ گاڈز کنگڈم کو استعمال کریں گی۔‏ اِن میں سے ایک بہن کہتی ہیں:‏ ”‏ہمیں اِس مطالعے میں اِتنا مزہ آتا ہے کہ ہمیں اکثر ایک گھنٹے سے زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔‏ ہم مطالعے کے دوران یہ تصور کرنے کی کوشش کرتی ہیں کہ پہلی صدی کے بہن‌بھائیوں کو کن مشکلات کا سامنا تھا۔‏ پھر ہم آپس میں بات‌چیت کرتی ہیں کہ اگر ہم اُس وقت ہوتیں تو ہم کیا کرتیں؟‏ ہم اپنی بات‌چیت سے جو بھی سیکھتی ہیں،‏ اُسے مُنادی میں استعمال کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔‏ اِس طرح ہمیں مُنادی کرنے میں زیادہ مزہ آتا ہے اور ہمیں مُنادی سے اچھے نتائج حاصل ہوتے ہیں۔‏“‏ اِس بندوبست سے وہ یہوواہ خدا کے اَور قریب ہو گئی ہیں اور اُن کی دوستی اَور بھی گہری ہو گئی ہے۔‏ وہ کہتی ہیں کہ ”‏ہم اِس بندوبست کی دل سے قدر کرتی ہیں۔‏“‏

۱۷.‏ خاندانی عبادت کے بندوبست سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کے لئے کیا کِیا جا سکتا ہے؟‏

۱۷ کیا آپ بھی خاندانی عبادت یا ذاتی مطالعے کے بندوبست سے بھرپور فائدہ حاصل کر رہے ہیں؟‏ اگر آپ کبھی‌کبھار خاندانی عبادت یا ذاتی مطالعہ کرتے ہیں تو آپ کو زیادہ فائدہ نہیں ہوگا۔‏ خاندانی عبادت کے لئے جو وقت مقرر کِیا جاتا ہے،‏ گھر کے ہر فرد کو اُس وقت پر حاضر ہونا چاہئے۔‏ چھوٹےموٹے معاملات کی وجہ سے خاندانی عبادت کو چھوڑنا نہیں چاہئے۔‏ خاندانی عبادت میں ایسے موضوعات پر غور کرنا چاہئے جو سب کے لئے فائدہ‌مند ہوں۔‏ خاندانی عبادت کو دلچسپ بنانے کے لئے تعلیم دینے کے مختلف طریقے آزمائیں۔‏ ایسا ماحول پیدا کریں جس میں ہر فرد کُھل کر مگر احترام سے اپنی بات کہہ سکے۔‏—‏یعقو ۳:‏۱۸‏۔‏ *

‏’‏جاگتے رہیں‘‏ اور ’‏تیار رہیں‘‏

۱۸،‏ ۱۹.‏ یہ جان کر کہ ابنِ‌آدم جلد آنے والا ہے،‏ آپ میں کیا کرنے کی خواہش پیدا ہونی چاہئے؟‏

۱۸ سن ۱۹۱۴ سے دُنیا کے حالات خراب سے خراب‌تر ہوتے جا رہے ہیں۔‏ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ شیطان کی دُنیا بڑی تیزی سے خاتمے کی طرف بڑھ رہی ہے۔‏ بہت ہی جلد اِس دُنیا پر ہرمجِدّون کے سیاہ بادل منڈلانے لگیں گے۔‏ اُس وقت ابنِ‌آدم آئے گا اور یہوواہ خدا کی طرف سے بُرے لوگوں کو سزا دے گا۔‏ (‏زبور ۳۷:‏۱۰؛‏ امثا ۲:‏۲۱،‏ ۲۲‏)‏ یہ جان کر کیا آپ اور آپ کے گھروالے یہوواہ خدا کے دن کے لئے تیار رہنے کی سخت کوشش کر رہے ہیں؟‏

۱۹ کیا آپ یسوع مسیح کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے سادہ زندگی گزار رہے ہیں؟‏ آپ اپنے چاروں طرف لوگوں کو اختیار،‏ دولت اور شہرت کے پیچھے بھاگتے ہوئے دیکھتے ہیں۔‏ ایسے ماحول میں آپ اور آپ کے گھر والے کیا کر رہے ہیں؟‏ کیا آپ یہوواہ خدا کی خدمت میں دن‌بہ‌دن آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں؟‏ کیا آپ خاندانی عبادت یا ذاتی مطالعے کے بندوبست سے فائدہ حاصل کر رہے ہیں؟‏ کیا اِس بندوبست سے آپ کا گھرانہ یہوواہ خدا کے زیادہ قریب ہو گیا ہے؟‏ چاہے آپ شوہر ہوں،‏ بیوی ہوں یا چھوٹے ہوں،‏ کیا آپ اپنی ذمہ‌داریاں پوری کر رہے تاکہ آپ کا گھرانہ روحانی طور پر ’‏جاگتا رہے‘‏؟‏ (‏۱-‏تھس ۵:‏۶‏)‏ اگر ایسا ہے تو آپ اُس دن کے لئے بالکل تیار ہوں گے جس پر ابنِ‌آدم آئے گا۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 13 اب اِسے کتابی مطالعہ نہیں بلکہ کلیسیائی بائبل مطالعہ کہا جاتا ہے۔‏

^ پیراگراف 17 خاندانی عبادت کو دلچسپ بنانے کے مختلف طریقوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے جنوری ۲۰۱۱ء کی ہماری بادشاہتی خدمت‌گزاری کے صفحہ ۳-‏۶ کو دیکھیں۔‏

آپ نے کیا سیکھا ہے؟‏

‏• اُس دن کے لئے تیار رہنے کے لئے جس پر ابنِ‌آدم آئےگا،‏ مسیحی گھرانوں کو .‏ .‏ .‏

‏’‏درست آنکھ‘‏ کیوں رکھنی چاہئے؟‏

خدا کی خدمت کے سلسلے میں منصوبے کیوں بنانے چاہئیں؟‏

خاندانی عبادت کے لئے وقت کیوں مقرر کرنا چاہئے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۶ پر تصویر]‏

‏’‏دُرست آنکھ‘‏ رکھنے سے ہم ایسی چیزوں سے بچنے کے قابل ہوں گے جو ہماری توجہ یہوواہ خدا کی خدمت سے ہٹا سکتی ہیں۔‏