مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یسوع مسیح—‏وہ کہاں سے آئے تھے؟‏

یسوع مسیح—‏وہ کہاں سے آئے تھے؟‏

یسوع مسیح—‏وہ کہاں سے آئے تھے؟‏

‏’‏پیلاطُس نے پھر قلعہ میں جا کر یسوع سے کہا تُو کہاں کا ہے؟‏ مگر یسوع نے اُسے جواب نہ دیا۔‏‘‏—‏یوحنا ۱۹:‏۹‏۔‏

یہ سوال رومی گورنر پنطس پیلاطُس نے یسوع مسیح سے اُس وقت پوچھا تھا جب اُنہیں یسوع مسیح کی زندگی یا موت کا فیصلہ کرنا تھا۔‏ پیلاطُس کو معلوم تھا کہ یسوع مسیح کا تعلق کس علاقے سے ہے۔‏ (‏لوقا ۲۳:‏۶،‏ ۷‏)‏ وہ یہ بھی جانتے تھے کہ یسوع مسیح کوئی عام انسان نہیں ہیں۔‏ تو پھر پیلاطُس نے یہ سوال کیوں پوچھا؟‏ کیا وہ یہ جاننا چاہتے تھے کہ یسوع مسیح پہلے بھی کہیں زندہ رہ چکے ہیں؟‏ کیا وہ واقعی سچ جاننا چاہتے تھے تاکہ وہ صحیح فیصلہ کر سکیں؟‏ معاملہ خواہ کچھ بھی تھا،‏ یسوع مسیح نے اُن کے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔‏ تھوڑی ہی دیر بعد پیلاطُس نے جو فیصلہ سنایا،‏ اُس سے ظاہر ہو گیا کہ پیلاطُس کو سچ اور انصاف کی نہیں بلکہ اپنے مرتبے کی زیادہ فکر تھی۔‏—‏متی ۲۷:‏۱۱-‏۲۶‏۔‏

لیکن خلوص‌دل لوگوں کے لئے یہ جاننا بالکل بھی مشکل نہیں ہے کہ یسوع مسیح کہاں سے آئے تھے۔‏ اِس سلسلے میں پاک صحیفوں میں واضح معلومات دی گئی ہیں۔‏ آئیں،‏ اِن میں سے چند معلومات پر غور کریں۔‏

یسوع مسیح کی پیدائش کہاں ہوئی تھی؟‏ یسوع مسیح یہودیہ کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے تھے جس کا نام بیت‌لحم تھا۔‏ قیصر اَوگوستُس نے حکم جاری کِیا کہ ہر شخص اپنا نام درج کرانے کے لئے اپنےاپنے شہر کو جائے۔‏ لہٰذا یوسف اور مریم بیت‌لحم گئے جو یوسف کا آبائی علاقہ تھا۔‏ اُس وقت مریم ”‏حاملہ“‏ تھیں۔‏ گاؤں میں اَور بھی بہت سے لوگ آئے ہوئے تھے جس کی وجہ سے یوسف اور مریم کو رہنے کے لئے کہیں جگہ نہ ملی اور اُنہیں ایک اصطبل میں ٹھہرنا پڑا۔‏ یہیں یسوع مسیح کی پیدائش ہوئی اور اُنہیں ایک چرنی میں رکھا گیا۔‏—‏لوقا ۲:‏۱-‏۷‏۔‏

کئی صدیوں پہلے ہی پاک صحیفوں میں یہ پیشینگوئی کر دی گئی تھی کہ یسوع مسیح کی پیدائش کس علاقے میں ہوگی۔‏ میکاہ نبی نے لکھا:‏ ”‏اَے بیتؔ‌لحم‌اِفراتاہ!‏ اگرچہ تُو یہوؔداہ کے ہزاروں میں شامل ہونے کے لئے چھوٹا ہے تو بھی تجھ میں سے ایک شخص نکلے گا اور میرے حضور اؔسرائیل کا حاکم ہوگا۔‏“‏ * (‏میکاہ ۵:‏۲‏)‏ بیت‌لحم اِتنا چھوٹا علاقہ تھا کہ اِس کا شمار یہوداہ کے شہروں میں نہیں کِیا جاتا تھا۔‏ لیکن اِس چھوٹے سے علاقے کو یہ اعزاز حاصل ہوا کہ جس مسیحا کے آنے کا وعدہ کِیا گیا تھا،‏ وہ اِسی علاقے میں پیدا ہوئے۔‏—‏متی ۲:‏۳-‏۶؛‏ یوحنا ۷:‏۴۰-‏۴۲‏۔‏

یسوع مسیح نے کہاں پرورش پائی تھی؟‏ یوسف اور مریم کچھ عرصہ مصر میں رہنے کے بعد یسوع مسیح کو لے کر ناصرۃ آ گئے۔‏ اُس وقت یسوع مسیح کی عمر تین سال سے کم تھی۔‏ ناصرۃ،‏ گلیل کا ایک شہر تھا جو یروشلیم سے تقریباً ۹۶ کلومیٹر (‏تقریباً ۶۰ میل)‏ کے فاصلے پر واقع تھا۔‏ اِس خوبصورت علاقے میں لوگ کھیتی‌باڑی کرتے تھے،‏ بھیڑ بکریاں پالتے تھے اور مچھلیاں پکڑنے کا کاروبار کرتے تھے۔‏ یسوع مسیح کے علاوہ یوسف اور مریم کے اَور بھی بچے تھے۔‏ یسوع مسیح نے ایک ایسے گھرانے میں پرورش پائی جو امیر نہیں تھا۔‏—‏متی ۱۳:‏۵۵،‏ ۵۶‏۔‏

یسوع کی پیدائش سے کئی صدیاں پہلے پاک صحیفوں میں بتا دیا گیا تھا کہ مسیحا ”‏ناصری“‏ کہلائے گا۔‏ انجیل میں متی رسول نے لکھا کہ یوسف اپنی بیوی مریم اور یسوع کو لے کر ناصرۃ نام ایک شہر میں رہنے لگے اور یوں وہ بات پوری ہوئی ’‏جو نبیوں کی معرفت کہی گئی تھی کہ یسوع،‏ ناصری کہلائیں گے۔‏‘‏ (‏متی ۲:‏۱۹-‏۲۳‏)‏ لفظ ناصری کا تعلق عبرانی زبان کے اُس لفظ سے ہے جو شاخ کے لئے استعمال ہوا ہے۔‏ بِلاشُبہ متی،‏ یسعیاہ نبی کی پیشینگوئی کا حوالہ دے رہے تھے جس میں بتایا گیا تھا کہ مسیحا،‏ یسی نامی ایک شخص کی ”‏شاخ“‏ یعنی نسل ہوگا۔‏ (‏یسعیاہ ۱۱:‏۱‏)‏ کیا یہ پیشینگوئی واقعی یسوع مسیح پر پوری ہوئی؟‏ جی‌ہاں۔‏ یسوع مسیح،‏ داؤد بادشاہ کی نسل سے تھے اور داؤد بادشاہ یسی کے بیٹے تھے۔‏—‏متی ۱:‏۶،‏ ۱۶؛‏ لوقا ۳:‏۲۳،‏ ۳۱،‏ ۳۲‏۔‏

یسوع مسیح کہاں سے آئے تھے؟‏ میکاہ نبی نے مسیحا کی پیدائش کی جگہ بتانے کے ساتھ‌ساتھ یہ بھی بتایا کہ مسیحا کا ”‏مصدر زمانۂ‌سابق ہاں قدیم‌الایّام سے ہے۔‏“‏ (‏میکاہ ۵:‏۲‏)‏ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ اصل میں یسوع مسیح کا وجود بہت پہلے سے تھا۔‏ وہ زمین پر آنے سے پہلے آسمان پر خدا کے پہلوٹھے بیٹے کے طور پر زندگی گزار رہے تھے۔‏ یسوع مسیح نے خود بھی کہا تھا کہ ”‏مَیں آسمان سے .‏ .‏ .‏ اُترا ہوں۔‏“‏ (‏یوحنا ۶:‏۳۸؛‏ ۸:‏۲۳‏)‏ لیکن یسوع مسیح آسمان سے زمین پر کیسے آئے؟‏

یہوواہ خدا نے اپنی پاک روح کے ذریعے یسوع مسیح کی زندگی کو کنواری مریم کے پیٹ میں منتقل کر دیا۔‏ * یوں یسوع مسیح زمین پر ایک بےعیب انسان کے طور پر پیدا ہوئے۔‏ قادرِمطلق خدا کے لئے ایسا کرنا کوئی مشکل کام نہیں تھا۔‏ مریم کو یسوع مسیح کی پیدائش کے بارے میں معلومات دیتے وقت فرشتے نے بھی کہا تھا کہ ”‏خدا کے نزدیک کچھ بھی غیرممکن نہیں“‏ ہے۔‏—‏لوقا ۱:‏۳۰-‏۳۵،‏ ۳۷‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن۔‏

پاک صحیفوں میں یسوع مسیح کے بارے میں اَور بھی بہت کچھ بتایا گیا ہے۔‏ جن آدمیوں نے انجیل کو لکھا اُن کے نام متی،‏ مرقس،‏ لوقا اور یوحنا تھے۔‏ یہ آدمی یسوع مسیح کے زمانے میں رہتے تھے۔‏ اُنہوں نے یہ واضح کِیا کہ یسوع مسیح کی زندگی کا مقصد کیا تھا۔‏ آئیں،‏ اگلے مضمون میں اِس پر غور کریں۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 6 پہلے بیت‌لحم کو اِفراتاہ (‏اِفرات)‏ کہا جاتا تھا۔‏—‏پیدایش ۳۵:‏۱۹‏۔‏

^ پیراگراف 10 پاک صحیفوں کے مطابق خدا کا نام یہوواہ ہے۔‏