مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

بچوں کو کن طریقوں سے سکھائیں؟‏

بچوں کو کن طریقوں سے سکھائیں؟‏

بچوں کو کن طریقوں سے سکھائیں؟‏

‏”‏یہ باتیں جن کا حکم آج مَیں تجھے دیتا ہوں تیرے دل پر نقش رہیں۔‏ اور تُو اِن کو اپنی اولاد کے ذہن‌نشین کرنا اور گھر بیٹھے اور راہ چلتے اور لیٹتے اور اُٹھتے وقت اِن کا ذکر کِیا کرنا۔‏“‏ —‏استثنا ۶:‏۶،‏ ۷‏۔‏

بعض اوقات والدین کو شاید ایسا لگے کہ بچوں کی تربیت کرنا ایک ایسی ذمہ‌داری ہے جسے پورا کرنا بہت مشکل ہے۔‏ اِس سلسلے میں مشوروں کی کمی تو نہیں لیکن اِن سے والدین اکثر اُلجھن میں پڑ جاتے ہیں۔‏ رشتہ‌دار اور دوست اپنے اپنے مشورے پیش کرتے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ کتابوں اور رسالوں میں اور انٹرنیٹ پر بھی فرق‌فرق مشورے ملتے ہیں۔‏

اِس کے برعکس بائبل میں جو ہدایات دی گئی ہیں،‏ وہ بچوں کی تربیت کے سلسلے میں کامیاب ثابت ہوئی ہیں۔‏ بائبل میں نہ صرف یہ بتایا گیا ہے کہ والدین کو اپنے بچوں کو کیا سکھانا چاہئے بلکہ یہ بھی کہ اُنہیں بچوں کو کیسے سکھانا چاہئے۔‏ اِس مضمون کے شروع میں جو آیتیں درج ہیں،‏ اُن سے ظاہر ہوتا ہے کہ والدین کو ہر روز ایسے موقعے ڈھونڈنے چاہئیں جن پر وہ اپنے بچوں سے خدا کے بارے میں بات کر سکیں۔‏ بائبل سے ہم کچھ ایسے طریقے سیکھ سکتے ہیں جن پر عمل کرنے سے لاتعداد والدین نے کامیابی سے اپنے بچوں کو خدا کے بارے میں تعلیم دی ہے۔‏ آئیں،‏ چار ایسے طریقوں پر غور کریں۔‏

۱.‏ بچوں کی توجہ خدا کی بنائی ہوئی چیزوں پر دلائیں۔‏ پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏[‏خدا]‏ کی اَن‌دیکھی صفتیں یعنی اُس کی ازلی قدرت اور الُوہیت دُنیا کی پیدایش کے وقت سے بنائی ہوئی چیزوں کے ذریعہ سے معلوم ہو کر صاف نظر آتی ہیں۔‏“‏ (‏رومیوں ۱:‏۲۰‏)‏ والدین اپنے بچوں کو خدا کی بنائی ہوئی چیزیں دکھا سکتے ہیں۔‏ پھر وہ اُن کی توجہ خدا کی اُن خوبیوں پر دلا سکتے ہیں جو اِن چیزوں سے ظاہر ہوتی ہیں۔‏ یوں بچوں کا اِس بات پر یقین مضبوط ہوتا ہے کہ خدا واقعی موجود ہے۔‏

یسوع مسیح نے بھی اپنے شاگردوں کو تعلیم دینے کے لئے یہ طریقہ استعمال کِیا تھا۔‏ مثال کے طور پر اُنہوں نے اپنے شاگردوں سے کہا:‏ ”‏ہوا کے پرندوں کو دیکھو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے۔‏ نہ کوٹھیوں میں جمع کرتے ہیں تو بھی تمہارا آسمانی باپ اُن کو کھلاتا ہے۔‏ کیا تُم اُن سے زیادہ قدر نہیں رکھتے؟‏“‏ (‏متی ۶:‏۲۶‏)‏ اِس بات سے یسوع مسیح نے خدا کی محبت اور رحم کی طرف توجہ دلائی۔‏ لیکن اِن خوبیوں کی طرف اشارہ کرنے کے علاوہ اُنہوں نے اپنے شاگردوں کو یہ سوچنے پر مجبور کِیا کہ خدا اپنے بندوں کی خاطر اِن خوبیوں کو کیسے عمل میں لاتا ہے۔‏

بنی‌اسرائیل کے بادشاہ سلیمان نے چیونٹی پر توجہ دلائی جسے خدا نے بڑی ذہانت عطا کی ہے۔‏ اُنہوں نے لکھا:‏ ”‏اَے کاہل!‏ چیونٹی کے پاس جا۔‏ اُس کی روشوں پر غور کر اور دانش‌مند بن۔‏ جو باوجودیکہ اُس کا نہ کوئی سردار نہ ناظر نہ حاکم ہے۔‏ گرمی کے موسم میں اپنی خوراک مہیا کرتی ہے اور فصل کٹنے کے وقت اپنی خورش جمع کرتی ہے۔‏“‏ (‏امثال ۶:‏۶-‏۸‏)‏ سلیمان نے بڑے مؤثر طریقے سے یہ اہم سبق سکھایا کہ ہمیں مستقبل کے لئے منصوبے بنانے چاہئیں اور اِنہیں پورا کرنے کے لئے محنت کرنی چاہئے۔‏

یسوع مسیح اور سلیمان بادشاہ نے تعلیم دینے کے لئے جو مؤثر طریقے استعمال کئے،‏ والدین بھی اِنہیں اپنا سکتے ہیں۔‏ والدین (‏۱)‏ اپنے بچوں سے پوچھ سکتے ہیں کہ اُنہیں کونسے پودے اور جانور پسند ہیں۔‏ (‏۲)‏ وہ خود بھی اِن پودوں اور جانوروں کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں اور پھر (‏۳)‏ اِن مخلوقات کے ذریعے خدا کی خوبیوں پر توجہ دلا سکتے ہیں۔‏

۲.‏ یسوع مسیح کی طرح تعلیم دیں۔‏ یسوع مسیح کو بہت سی اہم باتیں کہنی تھیں لیکن اکثر اُنہوں نے لمبی‌لمبی باتیں کرنے کی بجائے لوگوں سے سوال پوچھے۔‏ وہ یہ جاننا چاہتے تھے کہ لوگوں کے دل میں کیا ہے۔‏ (‏متی ۱۷:‏۲۴،‏ ۲۵؛‏ مرقس ۸:‏۲۷-‏۲۹‏)‏ اِسی طرح والدین بھی اپنے بچوں کو بہت سی باتیں سکھانا چاہتے ہیں۔‏ لیکن اُنہیں بچوں کے دل تک پہنچنے کے لئے یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرنا چاہئے اور بچوں کو کُھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع دینا چاہئے۔‏

اگر کسی بچے کا رویہ اچھا نہ ہو یا پھر وہ کسی ہدایت پر عمل کرنے میں دیر لگائے تو والدین کیا کر سکتے ہیں؟‏ اِس سلسلے میں غور کریں کہ یسوع مسیح اپنے شاگردوں سے کیسے پیش آئے۔‏ شاگرد اکثر آپس میں بحث کرتے تھے اور غرور کرنے کی طرف مائل تھے۔‏ لیکن یسوع مسیح اُن کے ساتھ بڑے صبر سے پیش آئے اور اُنہیں باربار بتایا کہ اپنے دل سے غرور نکال دینا کتنا ضروری ہے۔‏ (‏مرقس ۹:‏۳۳،‏ ۳۴؛‏ لوقا ۹:‏۴۶-‏۴۸؛‏ ۲۲:‏۲۴،‏ ۲۵‏)‏ جو والدین یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہیں،‏ وہ بڑے صبر سے اپنے بچوں کی اصلاح کرتے ہیں۔‏ اگر ضروری ہو تو وہ بچوں کو باربار سمجھاتے ہیں۔‏ *

۳.‏ بچوں کے لئے مثال قائم کریں۔‏ والدین کو پولس رسول کی اُس ہدایت پر عمل کرنا چاہئے جو اُنہوں نے شہر رومہ میں رہنے والے مسیحیوں کو دی تھی۔‏ اُنہوں نے لکھا:‏ ”‏تُو جو اَوروں کو سکھاتا ہے اپنے آپ کو کیوں نہیں سکھاتا؟‏ تُو جو وعظ کرتا ہے کہ چوری نہ کرنا آپ خود کیوں چوری کرتا ہے؟‏“‏—‏رومیوں ۲:‏۲۱‏۔‏

اِس ہدایت پر عمل کرنا آج بھی فائدہ‌مند ہے۔‏ بچے اپنے والدین کی باتوں سے زیادہ اُن کے کاموں سے متاثر ہوتے ہیں۔‏ جو والدین اپنے کاموں سے بچوں کے لئے اچھی مثال قائم کرتے ہیں،‏ اُن کے بچے عموماً اُن کی بات بھی سنتے ہیں۔‏

۴.‏ بچوں کو چھوٹی عمر سے ہی سکھائیں۔‏ پولس رسول کے ساتھی تیمتھیس اپنے علاقے میں نیک‌نام تھے۔‏ (‏اعمال ۱۶:‏۱،‏ ۲‏)‏ اِس کی ایک وجہ یہ تھی کہ وہ ’‏بچپن سے مُقدس کتابوں سے واقف تھے۔‏‘‏ تیمتھیس کی ماں اور اُن کی نانی نے نہ صرف اُنہیں مُقدس کتابیں پڑھ کر سنائیں بلکہ اُنہیں یہ بھی سمجھایا کہ وہ اِن پر عمل کیسے کر سکتے ہیں۔‏—‏۲-‏تیمتھیس ۱:‏۵؛‏ ۳:‏۱۴،‏ ۱۵‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن۔‏

بچوں کو تعلیم دینے کے لئے مدد

یہوواہ کے گواہوں نے کچھ ایسی کتابیں اور رسالے شائع کئے ہیں جن کی مدد سے والدین اپنے بچوں کو خدا کے بارے میں تعلیم دے سکتے ہیں۔‏ بعض کتابیں اور رسالے چھوٹے بچوں کے لئے ہیں جبکہ بعض کا مقصد یہ ہے کہ والدین اور نوجوان آپس میں کُھل کر بات کریں۔‏ *

ظاہر ہے کہ والدین تب ہی بچوں کو خدا کے بارے میں تعلیم دے سکتے ہیں جب اُن کو خود ایسے سوالوں کے جواب معلوم ہوں جو بچے خدا کے بارے میں پوچھ سکتے ہیں۔‏ مثلاً،‏ خدا دُکھ اور تکلیف کو ختم کیوں نہیں کرتا؟‏ خدا نے زمین کو کس لئے بنایا تھا؟‏ مرنے کے بعد انسان کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟‏ شاید آپ کے ذہن میں کچھ اَور سوال بھی ہوں۔‏ یہوواہ کے گواہ آپ کو اِن سوالوں کے جواب دکھانے کو تیار ہیں۔‏ اُن کی خواہش ہے کہ آپ اور آپ کے گھر والے بھی خدا کی قربت حاصل کریں۔‏—‏یعقوب ۴:‏۸‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 10 استثنا ۶:‏۷ میں جس عبرانی لفظ کا ترجمہ ذہن‌نشین کرنا کِیا گیا ہے،‏ وہ کسی بات کو باربار دہرانے کا معنی رکھتا ہے۔‏

^ پیراگراف 15 چھوٹے بچوں کے لئے والدین کتاب عظیم اُستاد سے سیکھیں استعمال کر سکتے ہیں جس میں یسوع مسیح کی تعلیمات پر بات کی گئی ہے۔‏ یا پھر وہ بائبل کہانیوں کی میری کتاب کو استعمال کر سکتے ہیں جس میں بائبل میں درج واقعات کو بڑی آسان زبان میں بیان کِیا گیا ہے۔‏ نوجوانوں کے لئے والدین جاگو!‏ کے رسالے میں شائع ہونے والے مضامین کے سلسلے ”‏نوجوانوں کا سوال“‏ کو استعمال کر سکتے ہیں۔‏