مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا پاک صحیفوں میں مستقبل کے بارے میں بتایا گیا ہے؟‏

کیا پاک صحیفوں میں مستقبل کے بارے میں بتایا گیا ہے؟‏

پاک صحیفوں کی تعلیم

کیا پاک صحیفوں میں مستقبل کے بارے میں بتایا گیا ہے؟‏

اِس مضمون میں ایسے سوالوں پر غور کِیا گیا ہے جن کے بارے میں لوگ اکثر سوچتے ہیں۔‏ اِس میں یہ بھی واضح کِیا گیا ہے کہ آپ پاک صحیفوں میں اِن سوالوں کے جواب کہاں سے حاصل کر سکتے ہیں۔‏ یہوواہ کے گواہ خوشی سے آپ کی مدد کریں گے تاکہ آپ اپنے سوالوں کے جواب حاصل کر سکیں۔‏

۱.‏ کیا پاک صحیفوں میں درج پیشین‌گوئیاں واضح اور تفصیلی ہیں؟‏

صرف خدا ہی تفصیل سے بتا سکتا ہے کہ مستقبل میں کیا ہوگا۔‏ (‏عاموس ۳:‏۷‏)‏ مثال کے طور پر خدا نے ہزاروں سال پہلے بتایا کہ ایک ایسا شخص آئے گا جو مسیح کہلائے گا؛‏ مسیح خدا کے نبی ابرہام کی نسل سے ہوں گے؛‏ مسیح ایک بادشاہ ہوں گے اور اُن کے ذریعے انسانوں کو بیماری اور گُناہ سے پاک زندگی گزارنے کا موقع ملے گا۔‏ (‏پیدایش ۲۲:‏۱۸؛‏ یسعیاہ ۵۳:‏۴،‏ ۵‏)‏ مسیح شہر بیت‌لحم میں پیدا ہوں گے۔‏‏—‏میکاہ ۵:‏۲ کو پڑھیں۔‏

پاک صحیفوں میں مسیح کی پیدائش سے ۷۰۰ سال پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ وہ ایک کنواری سے پیدا ہوں گے اور لوگ اُن کی قدر نہیں کریں گے۔‏ وہ اپنی جان قربان کریں گے تاکہ لوگوں کے گُناہ معاف ہو سکیں۔‏ اُن کی قبر دولت‌مند لوگوں کی قبروں کے درمیان ہوگی۔‏ (‏یسعیاہ ۷:‏۱۴؛‏ ۵۳:‏۳،‏ ۹،‏ ۱۲‏)‏ مسیح کی پیدائش سے ۵۰۰ سال پہلے یہ بتا دیا گیا تھا کہ وہ گدھے پر سوار ہو کر یروشلیم میں داخل ہوں گے اور اُنہیں ۳۰ روپوں کی خاطر دُشمن کے ہاتھ بیچ ڈالا جائے گا۔‏ یہ تمام پیشین‌گوئیاں یسوع کے سلسلے میں پوری ہوئیں۔‏ یوں ظاہر ہو گیا کہ وہ ہی خدا کے بھیجے ہوئے مسیح ہیں۔‏‏—‏زکریاہ ۹:‏۹؛‏ ۱۱:‏۱۲ کو پڑھیں۔‏

۲.‏ کیا پاک صحیفوں میں وہ سال بھی بتایا گیا ہے جب ایک پیشین‌گوئی پوری ہوگی؟‏

جی‌ہاں،‏ کبھی‌کبھار ایسا ہوا ہے۔‏ مثال کے طور پر پاک صحیفوں میں ۵۰۰ سال پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ یہ کس سال میں ظاہر ہوگا کہ مسیح کون ہیں۔‏ پاک صحیفوں کے مطابق مسیح کے ظاہر ہونے تک ۷ ہفتے اور ۶۲ ہفتے یعنی ۶۹ ہفتے ہوں گے۔‏ اِس پیشین‌گوئی میں ہر ہفتہ سات دن کی بجائے سات سال کا ہے۔‏ لہٰذا ۶۹ ہفتوں سے مُراد ۴۸۳ سال کا عرصہ ہے۔‏ یہ عرصہ کب شروع ہوا؟‏ پاک صحیفوں کے مطابق یہ عرصہ اُس وقت شروع ہوا جب خدا کے خادم نحمیاہ یروشلیم لوٹے تاکہ وہ اِسے دوبارہ سے تعمیر کر سکیں۔‏ فارس کی تاریخ کے مطابق یہ ۴۵۵ قبل‌ازمسیح میں ہوا۔‏ (‏نحمیاہ ۲:‏۱-‏۵‏)‏ اِس واقعے کے ٹھیک ۴۸۳ سال بعد یعنی ۲۹ء میں یسوع نے مسیح کے طور پر بپتسمہ لیا۔‏‏—‏دانی‌ایل ۹:‏۲۵ کو پڑھیں۔‏

۳.‏ کیا پاک صحیفوں میں درج پیشین‌گوئیاں آج بھی پوری ہو رہی ہیں؟‏

یسوع مسیح نے ہمارے زمانے کے لئے بہت سی پیشین‌گوئیاں کیں۔‏ اِن پیشین‌گوئیوں میں اُنہوں نے خدا کی بادشاہت کی خوشخبری کا ذکر کِیا۔‏ اِس بادشاہت کے ذریعے خدا اُن لوگوں کے تمام مسئلوں کو حل کرے گا جو اُس سے محبت رکھتے ہیں۔‏ یہ بادشاہت اِس بُری دُنیا کو ختم کر دے گی۔‏‏—‏متی ۲۴:‏۱۴،‏ ۲۱،‏ ۲۲ کو پڑھیں۔‏

پاک صحیفوں میں بڑی تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ دُنیا کے ختم ہونے سے پہلے کیا کچھ واقع ہوگا۔‏ سائنسی ترقی کے اِس دَور میں توقع کی جاتی ہے کہ حالات میں بہتری آئے گی لیکن پاک صحیفوں میں بتایا گیا ہے کہ لوگ زمین پر تباہی مچائیں گے۔‏ جگہ‌جگہ جنگیں ہوں گی،‏ قحط پڑے گا،‏ زلزلے آئیں گے اور وبائیں پھیلیں گی۔‏ (‏لوقا ۲۱:‏۱۱؛‏ مکاشفہ ۱۱:‏۱۸‏)‏ بدکاری کا راج ہوگا۔‏ اور اِس کٹھن دَور میں یسوع مسیح کے شاگرد تمام قوموں میں بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی کریں گے۔‏‏—‏متی ۲۴:‏۳،‏ ۷،‏ ۸؛‏ ۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱-‏۵ کو پڑھیں۔‏

۴.‏ انسانوں کا مستقبل کیسا ہوگا؟‏

خدا مستقبل میں اپنے وفادار خادموں کو بہت سی برکتیں دے گا۔‏ یسوع مسیح اور اُن کے ساتھی آسمان سے حکومت کریں گے۔‏ یہ بادشاہت زمین پر رہنے والے لوگوں پر ۱۰۰۰ سال تک حکمرانی کرے گی۔‏ اِس دوران مُردوں کو زندہ کِیا جائے گا اور اُنہیں زمین پر ہمیشہ کے لئے زندہ رہنے کا موقع دیا جائے گا۔‏ اِس کے علاوہ بیماری اور موت کا نام‌ونشان مٹا دیا جائے گا۔‏‏—‏مکاشفہ ۵:‏۱۰؛‏ ۲۰:‏۶،‏ ۱۲؛‏ ۲۱:‏۴،‏ ۵ کو پڑھیں۔‏

مزید معلومات کے لئے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے صفحہ ۲۲-‏۲۵ اور ۱۹۸-‏۲۰۱ کو دیکھیں۔‏