دیانتداری کی راہ پر چلنا ممکن ہے
دیانتداری کی راہ پر چلنا ممکن ہے
”ہم ہر بات میں نیکی کے ساتھ زندگی گذارنا چاہتے ہیں۔“ —عبرانیوں ۱۳:۱۸۔
جیسے کہ ہم دیکھ چکے ہیں کہ گُناہ، دُنیا اور شیطان کے اثر کی وجہ سے رشوتخوری ابھی تک راج کر رہی ہے۔ لیکن ہم اِن تینوں کے بُرے اثرات کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ مگر کیسے؟ اِس کے لئے ضروری ہے کہ ہم خدا کی قربت حاصل کریں اور اُس کے کلام بائبل میں دئے گئے اصولوں پر عمل کریں۔ آئیں، اِس سلسلے میں دو مثالوں پر غور کریں۔
بائبل کا اصول: ”اِس جہان کے ہمشکل نہ بنو۔“—رومیوں ۱۲:۲۔
حقیقی مثال: گلیرمی برازیل میں رہتے ہیں اور اُن کا کاروبار بہت اچھا چل رہا ہے۔ وہ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ اِس دُنیا میں دیانتداری سے چلنا آسان نہیں ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ ”ایک کاروباری شخص بڑی آسانی سے بددیانتی کے پھندے میں پھنس سکتا ہے۔ اِس کی وجہ شاید یہ ہے کہ اُس پر کمپنی کے طے کئے ہوئے ہدف حاصل کرنے کا دباؤ ہوتا ہے۔ اِس کے علاوہ اُس کا مقابلہ دوسری بہت سی کمپنیوں سے ہوتا ہے۔ بہت سے لوگوں کے لئے رشوت لینا یا دینا عام بات ہے۔ اگر آپ کوئی نیا کاروبار شروع کرتے ہیں اور اُس میں بہت زیادہ پیسہ لگاتے ہیں تو دیانتداری سے کام لینا واقعی مشکل ہوتا ہے کیونکہ آپ نہیں چاہتے کہ آپ کا پیسہ ڈوب جائے۔“
لوگوں نے گلیرمی پر بھی دباؤ ڈالا کہ وہ کاروبار میں ہیرا پھیری کِیا کریں۔ لیکن اُنہوں نے اِس دباؤ کا مقابلہ کِیا۔ اُنہوں نے کہا: ”بددیانتی سے بھری کاروباری دُنیا میں دیانتداری سے کام لینا ممکن ہے۔ اِس کے لئے ضروری ہے کہ آپ اعلیٰ اخلاقی معیاروں پر قائم رہیں۔ بائبل کا مطالعہ کرنے سے مَیں یہ سمجھ گیا ہوں کہ دیانتداری سے زندگی گزارنے کے بڑے فائدے ہیں۔ ایک دیانتدار شخص کا ضمیر صاف رہتا ہے اور وہ مطمئن ہوتا ہے۔ اُس کی دیانتداری کا دوسروں پر اچھا اثر ہوتا ہے۔“
بائبل کا اصول: ”جو دولتمند ہونا چاہتے ہیں وہ ایسی آزمایش اور پھندے اور بہت سی بےہودہ اور نقصان پہنچانے والی خواہشوں میں پھنستے ہیں جو آدمیوں کو تباہی اور ہلاکت کے دریا میں غرق کر دیتی ہیں۔ کیونکہ زر کی دوستی ہر قسم کی بُرائی کی جڑ ہے۔“—۱-تیمتھیس ۶:۹، ۱۰۔
حقیقی مثال: آندرے سیکیورٹی سسٹم لگانے کا کاروبار کرتے ہیں۔ ایک فٹبال کلب بھی اُن سے کام کراتا ہے۔ ایک مرتبہ بہت بڑے فٹبال میچ کے بعد آندرے اپنے کام کا معاوضہ لینے کے لئے سُپروائزر کے پاس گئے۔ سُپروائزر اور انتظامیہ کے کچھ لوگ ٹکٹوں کی فروخت سے ملنے والی رقم گننے میں مصروف تھے۔ چونکہ اُنہیں دیر ہو رہی تھی اِس لئے سُپروائزر نے جلدی سے اُن سب لوگوں کے پیسے چُکا دئے جنہوں نے میچ کے سلسلے میں کام کِیا تھا۔ اُس نے آندرے کا معاوضہ بھی ادا کر دیا۔
آندرے نے بتایا کہ ”جب مَیں گھر لوٹ رہا تھا تو مَیں نے دیکھا کہ سُپروائزر نے مجھے زیادہ پیسے دے دئے ہیں۔ مَیں جانتا تھا کہ اُسے یہ پتہ نہیں چلے گا کہ اُس نے کس کو زیادہ پیسے دئے ہیں۔ لیکن بےچارے کو اپنی جیب سے پیسے بھرنے پڑیں گے۔ لہٰذا مَیں نے واپس جانے کا فیصلہ کِیا۔ مَیں سٹیڈیم کے باہر لگی بِھیڑ میں سے راستہ بناتے ہوئے سُپروائزر تک پہنچا اور اُسے پیسے واپس کر دئے۔ اُسے بہت حیرت ہوئی کیونکہ کسی نے کبھی اُسے اِس طرح پیسے نہیں لوٹائے تھے۔“
آندرے نے کہا کہ ”میری دیانتداری کی وجہ سے وہ سُپروائزر میری بڑی عزت کرتا ہے۔ اِس واقعے کو اب کئی سال ہو گئے ہیں۔ اِس فٹبال کلب نے دیگر پُرانے ٹھیکیداروں سے تو کام لینا چھوڑ دیا ہے لیکن میرے ساتھ اپنا معاہدہ ختم نہیں کِیا۔ مجھے خوشی ہے کہ بائبل میں دئے گئے اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے سے مجھے بڑی نیکنامی حاصل ہوئی ہے۔“
ہمیں یہ جان کر بڑا حوصلہ ملتا ہے کہ خدا کی مدد سے ہم گُناہ، دُنیا اور شیطان کے اثر کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور یوں دیانتداری سے زندگی گزار سکتے ہیں۔ لیکن رشوتخوری کا خاتمہ صرف ہماری ذاتی کوششوں سے نہیں ہو سکتا۔ اِس کے اسباب کو ختم کرنا گنہگار انسانوں کے بس کی بات نہیں ہے۔ لیکن کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ رشوتخوری کبھی ختم ہی نہیں ہوگی؟ آخری مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ بائبل اِس سوال کا کیا جواب دیتی ہے۔
[صفحہ ۶ پر عبارت]
”مجھے خوشی ہے کہ بائبل میں دئے گئے اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے سے مجھے بڑی نیکنامی حاصل ہوئی ہے۔“—آندرے
[صفحہ ۶ پر عبارت]
”بائبل کا مطالعہ کرنے سے مَیں یہ سمجھ گیا ہوں کہ دیانتداری سے زندگی گزارنے کے بڑے فائدے ہیں۔“—گلیرمی