پاک کلام سے متعلق سوالوجواب
خدا کا نام کیا ہے؟
ہمارے دوستوں، گھر والوں یہاں تک کہ ہمارے پالتو جانوروں کے بھی نام ہوتے ہیں۔ تو پھر ظاہر سی بات ہے کہ خدا کا بھی کوئی نام ہوگا۔ پاک کلام میں خدا کے بہت سے لقب بتائے گئے ہیں، مثلاً قادرِمطلق خدا، مالک، خالق وغیرہ۔ لیکن پاک کلام میں خدا کا ذاتی نام بھی بتایا گیا ہے۔—یسعیاہ ۴۲:۸ کو پڑھیں۔
خدا کا ذاتی نام پاک کلام کے بہت سے ترجموں میں زبور ۸۳:۱۸ میں لکھا ہے۔ مثال کے طور پر اُردو ریوائزڈ ورشن میں اِس آیت میں لکھا ہے: ”تُو ہی جس کا نام یہوؔواہ ہے تمام زمین پر بلندوبالا ہے۔“
ہمیں خدا کا ذاتی نام کیوں استعمال کرنا چاہئے؟
خدا چاہتا ہے کہ ہم اُس کا ذاتی نام استعمال کریں۔ ذرا سوچیں: جب ہم دوستوں اور عزیزوں سے بات کرتے ہیں تو ہم اُن کا نام استعمال کرتے ہیں۔ تو پھر کیا ہمیں خدا سے بات کرتے وقت اُس کا ذاتی نام استعمال نہیں کرنا چاہئے؟ یسوع مسیح بھی چاہتے تھے کہ لوگ خدا کا نام استعمال کریں۔—متی ۶:۹؛ یوحنا ۱۷:۲۶ کو پڑھیں۔
کیا خدا کا دوست بننے کے لئے صرف یہ کافی ہے کہ ہم اُس کا نام جانیں؟ نہیں۔ ہمیں خدا کے متعلق اَور بھی باتیں سیکھنی ہوں گی۔ مثال کے طور پر ہمیں یہ سیکھنا ہوگا کہ خدا کی صفات کیا ہیں اور ہم خدا کی قربت کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔ اِن سوالوں کے جواب پاک کلام میں دئے گئے ہیں۔