سرِورق کا موضوع: موسیٰ نبی ہم سب کے لئے ایک عمدہ مثال
موسیٰ نبی کون تھے؟
جب آپ موسیٰ کا نام سنتے ہیں تو آپ کے ذہن میں کیا آتا ہے؟ شاید آپ کے ذہن میں یہ خیال آئے:
-
وہ بچہ جس کی ماں نے اُس کو ٹوکری میں چھپا کر دریائےنیل میں ڈال دیا۔
-
وہ لڑکا جو فرعون کی بیٹی کے گھر میں بڑی شان سے پلا بڑھا مگر یہ کبھی نہیں بھولا کہ وہ ایک اسرائیلی ہے۔
-
وہ آدمی جس نے مُلک مدیان میں ۴۰ سال تک بھیڑ بکریاں چرائیں۔
-
وہ آدمی جس نے جلتی ہوئی جھاڑی کے سامنے یہوواہ خدا سے بات کی۔ *
-
وہ آدمی جس نے بڑی دلیری سے فرعون سے کہا کہ وہ بنیاسرائیل کو غلامی سے آزاد کر دے۔
-
وہ آدمی جس نے خدا کے حکم سے یہ اعلان کِیا کہ مصریوں پر دس آفتیں آئیں گی کیونکہ فرعون نے سچے خدا کی توہین کی تھی۔
-
وہ آدمی جو بنیاسرائیل کو مُلک مصر سے نکال لے گیا۔
-
وہ آدمی جس کے ذریعے خدا نے بحرِقلزم کے دو حصے کئے۔
-
وہ آدمی جس نے بنیاسرائیل کو خدا کے دس حکم دئے۔
یہ سب باتیں موسیٰ کے ساتھ ہوئی تھیں۔ لہٰذا اِس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کہ مسیحی، یہودی اور مسلمان خدا کے اِس وفادار بندے کی اِتنی عزت کرتے ہیں۔
بِلاشُبہ موسیٰ ایک ایسے نبی تھے جنہوں نے ’عظیم معجزے‘ کئے تھے۔ (استثنا ۳۴:۱۰-۱۲، کیتھولک ترجمہ) موسیٰ نے خدا کی قدرت سے بڑےبڑے کام کئے۔ لیکن وہ بھی ہمارے جیسے انسان تھے۔ دوسرے نبیوں کی طرح موسیٰ بھی ’ہمارے ہمطبیعت انسان تھے۔‘ (یعقوب ۵:۱۷) موسیٰ کو بہت سی ایسی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا جن کا ہمیں سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مگر اُنہوں نے بڑی کامیابی سے اِن مشکلوں کا مقابلہ کِیا۔
وہ ایسا کیسے کر پائے؟ یہ جاننے کے لئے آئیں، موسیٰ کی تین خوبیوں پر غور کریں اور یہ دیکھیں کہ ہم موسیٰ سے کیا سیکھ سکتے ہیں۔
^ پیراگراف 7 پاک کلام کے مطابق خدا کا ذاتی نام یہوواہ ہے۔