مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خدا کے نزدیک جائیں

‏’‏وہ زندوں کا خدا ہے‘‏

‏’‏وہ زندوں کا خدا ہے‘‏

موت انسان کا سب سے خطرناک دُشمن ہے۔‏ لیکن کیا یہ دُشمن خدا سے زیادہ طاقت‌ور ہے؟‏ ہرگز نہیں۔‏ بھلا ”‏قادرِمطلق“‏ خدا سے زیادہ طاقت‌ور کون ہو سکتا ہے؟‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۲۶؛‏ خروج ۶:‏۳‏)‏ خدا مُردوں کو زندہ کرنے کی طاقت رکھتا ہے اور اُس نے وعدہ کِیا ہے کہ بہت جلد وہ زمین پر مُردوں کو زندہ کرے گا۔‏ * ہم کیوں یقین رکھ سکتے ہیں کہ خدا اپنا وعدہ پورا کرے گا؟‏ اِس سلسلے میں یسوع مسیح نے جو بات بتائی،‏ اُس پر غور کرنے سے ہمارے دل میں اُمید کی کِرن جاگتی ہے۔‏‏—‏متی ۲۲:‏۳۱،‏ ۳۲ کو پڑھیں۔‏

ایک مرتبہ یسوع مسیح نے کچھ صدوقیوں سے بات کی۔‏ یہ لوگ یہودیوں کے ایک ایسے فرقے سے تعلق رکھتے تھے جو اِس بات سے انکار کرتا تھا کہ مُردے زندہ ہوں گے۔‏ یسوع مسیح نے اُن سے کہا:‏ ”‏مُردوں کے جی اُٹھنے کی بابت جو خدا نے تمہیں فرمایا تھا کیا تُم نے وہ نہیں پڑھا کہ مَیں اؔبرہام کا خدا اور اِضحاؔق کا خدا اور یعقوؔب کا خدا ہوں؟‏ وہ تو مُردوں کا خدا نہیں بلکہ زندوں کا ہے۔‏“‏ یہ بات خدا نے یسوع مسیح کے زمانے سے تقریباً ۱۵۰۰ سال پہلے موسیٰ سے کی تھی۔‏ (‏خروج ۳:‏۱-‏۶‏)‏ خدا نے موسیٰ سے کہا تھا کہ ”‏مَیں اؔبرہام کا خدا اور اِضحاؔق کا خدا اور یعقوؔب کا خدا ہوں۔‏“‏ اِس بات کا حوالہ دینے سے یسوع مسیح نے ظاہر کِیا کہ یہوواہ خدا مُردوں کو زندہ کرنے کا وعدہ ضرور پورا کرے گا۔‏ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں؟‏

اِس سلسلے میں ذرا غور کریں کہ خدا نے موسیٰ سے یہ بات کب کہی تھی۔‏ اُس وقت ابرہام،‏ اِضحاق اور یعقوب کو فوت ہوئے بہت عرصہ ہو چُکا تھا۔‏ ابرہام کو فوت ہوئے ۳۲۹ سال ہو چکے تھے،‏ اِضحاق کو فوت ہوئے ۲۲۴ سال ہو چکے تھے اور یعقوب کی موت کو ۱۹۷ سال گزر چکے تھے۔‏ پھر بھی یہوواہ خدا نے کہا کہ ’‏مَیں ابرہام،‏ اِضحاق اور یعقوب کا خدا ہوں۔‏‘‏ غور کریں اُس نے یہ نہیں کہا کہ ’‏مَیں ابرہام،‏ اِضحاق اور یعقوب کا خدا تھا۔‏‘‏ یہوواہ خدا نے اپنے اِن تین خادموں کا ذکر اِس طرح کِیا جیسے وہ زندہ ہوں۔‏ مگر کیوں؟‏

یسوع مسیح نے بتایا:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ تو مُردوں کا خدا نہیں بلکہ زندوں کا ہے۔‏“‏ ذرا اِس بات کے مطلب پر غور کریں۔‏ اگر خدا نے مُردوں کو زندہ کرنے کا وعدہ نہ کِیا ہوتا تو ابرہام،‏ اِضحاق اور یعقوب کے لئے موت کی نیند سے جاگنے کی اُمید نہ ہوتی۔‏ اور یوں یہوواہ زندوں کا خدا نہیں بلکہ مُردوں کا خدا ہوتا۔‏ اِس سے یہ بھی ظاہر ہوتا کہ موت ایک ایسا دُشمن ہے جو خدا سے بھی زیادہ طاقت‌ور ہے اور خدا کے پاس اِتنی طاقت نہیں کہ وہ اپنے وفادار بندوں کو موت کی گرفت سے چھڑا سکے۔‏

تو پھر ہم ابرہام،‏ اِضحاق،‏ یعقوب اور خدا کے دیگر وفادار بندوں کے بارے میں کیا نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں جو موت کی نیند سو رہے ہیں؟‏ اِس سلسلے میں یسوع مسیح نے کہا:‏ ’‏خدا کے نزدیک وہ سب زندہ ہیں۔‏‘‏ (‏لوقا ۲۰:‏۳۸‏)‏ بےشک یہوواہ خدا اپنے وفادار بندوں کو زندہ کرے گا۔‏ اُس کا یہ وعدہ اِتنا پکا ہے کہ وہ اپنے بندوں کا ذکر اِس طرح کرتا ہے جیسے وہ زندہ ہوں۔‏ (‏رومیوں ۴:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ یہوواہ خدا اپنے اُن بندوں کو نہیں بھولے گا جو موت کی نیند سو رہے ہیں۔‏ جب تک وہ اُن کو زندہ نہیں کر لے گا،‏ وہ اُس کی یاد میں رہیں گے۔‏

یہوواہ خدا موت سے کہیں زیادہ طاقت‌ور ہے۔‏

کیا آپ اپنے اُن عزیزوں سے ملنے کو بےتاب ہیں جو فوت ہو گئے ہیں؟‏ اگر ایسا ہے تو یاد رکھیں کہ یہوواہ خدا موت سے کہیں زیادہ طاقت‌ور ہے۔‏ دُنیا کی کوئی بھی طاقت اُس کو اپنا وعدہ پورا کرنے سے نہیں روک سکتی۔‏ کیوں نہ اِس وعدے کے بارے میں اور اُس خدا کے بارے میں سیکھیں جس نے مُردوں کو زندہ کرنے کا وعدہ کِیا ہے؟‏ اِس طرح آپ یہوواہ کے قریب ہو جائیں گے جو ’‏زندوں کا خدا ہے۔‏‘‏

اِن ابواب کو پڑھیں:‏

متی ۲۲–‏۲۸‏–‏مرقس ۱–‏۸

^ پیراگراف 1 اگر آپ خدا کے اِس وعدے کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں تو کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے باب نمبر ۷ کو دیکھیں۔‏ (‏یہ کتاب یہوواہ کے گواہوں نے شائع کی ہے۔‏)‏